خوب خوابوں کی سڑک پر دوڑ لینا۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
خوب خوابوں کی سڑک پر دوڑ لینا
پھر حقیقت کی طرف اک موڑ لینا

پیڑ مل جائے سچائی کا جہاں بھی
اک عدد مسواک تم بھی توڑ لینا

یاد ہے پلکوں کا وہ قابو میں لانا
اورمرے اشکوں کا وہ سر پھوڑ لینا

بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے
جانتے ہیں بے بسی کو اوڑھ لینا

آپ اس کو کامیابی کہہ رہے ہیں
چار پیسے زندگی میں جوڑ لینا

شعر کہنا ہے اگر شیراز تم کو
درد کو بے دردی سے جھنجھوڑ لینا


الف عین
 

الف عین

لائبریرین
واہ میاں
خوب خوابوں کی سڑک پر دوڑ لینا
پھر حقیقت کی طرف اک موڑ لینا
÷÷درست

پیڑ مل جائے سچائی کا جہاں بھی
اک عدد مسواک تم بھی توڑ لینا
۔۔سچائی میں چ پر شدہ آنا چاہئے، یہ ہندی شاعری میں چلتا ہے۔ اردو میں نہیں
الفاظ کی نشست آسانی سے بدلی جا سکتی ہے
پیڑ سچائی کا مل جائے جہاں پر
سچائی کی بجائے کچھ اور بھی لایا جا سکتا ہے۔ مثلاً ’وفاؤں‘ کا

یاد ہے پلکوں کا وہ قابو میں لانا
اورمرے اشکوں کا وہ سر پھوڑ لینا
÷÷پلکیں قابو سے باہر کیسے ہوتی ہیں؟
یاد ہے پلکوں پہ آنسو روک لینا
کیسا رہے گا؟

بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے
جانتے ہیں بے بسی کو اوڑھ لینا
÷÷وزن سے خارج، نہ جانے کس طرح تقطیع کر رہے ہو

آپ اس کو کامیابی کہہ رہے ہیں
چار پیسے زندگی میں جوڑ لینا
۔۔درست
شعر کہنا ہے اگر شیراز تم کو
درد کو بے دردی سے جھنجھوڑ لینا
÷÷جھنجھوڑنا۔۔نون معلنہ نہیں، غنہ ہونا چاہئے۔دوسرا مصرع بدل دو۔ بے دردی کی ی کا اسقاط بھی اچھا نہیں لگ رہا۔
 

شیرازخان

محفلین
واہ میاں
خوب خوابوں کی سڑک پر دوڑ لینا
پھر حقیقت کی طرف اک موڑ لینا
÷÷درست

پیڑ مل جائے سچائی کا جہاں بھی
اک عدد مسواک تم بھی توڑ لینا
۔۔سچائی میں چ پر شدہ آنا چاہئے، یہ ہندی شاعری میں چلتا ہے۔ اردو میں نہیں
الفاظ کی نشست آسانی سے بدلی جا سکتی ہے
پیڑ سچائی کا مل جائے جہاں پر
سچائی کی بجائے کچھ اور بھی لایا جا سکتا ہے۔ مثلاً ’وفاؤں‘ کا

یاد ہے پلکوں کا وہ قابو میں لانا
اورمرے اشکوں کا وہ سر پھوڑ لینا
÷÷پلکیں قابو سے باہر کیسے ہوتی ہیں؟
یاد ہے پلکوں پہ آنسو روک لینا
کیسا رہے گا؟

بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے
جانتے ہیں بے بسی کو اوڑھ لینا
÷÷وزن سے خارج، نہ جانے کس طرح تقطیع کر رہے ہو

آپ اس کو کامیابی کہہ رہے ہیں
چار پیسے زندگی میں جوڑ لینا
۔۔درست
شعر کہنا ہے اگر شیراز تم کو
درد کو بے دردی سے جھنجھوڑ لینا
÷÷جھنجھوڑنا۔۔نون معلنہ نہیں، غنہ ہونا چاہئے۔دوسرا مصرع بدل دو۔ بے دردی کی ی کا اسقاط بھی اچھا نہیں لگ رہا۔
اور میری سادگی دیکھیے کہ اس مصرعے کوچار دفعہ فاعلاتن کر دیا "بے حسی کی سخت سردی میں لوگ میرے"
 
Top