arifkarim

معطل
ہاں لیکن وہ سب لوگ جو یہ ایک جیسے ہی نتائج اخذ کر رہے ہوتے ہیں، دراصل وہی سرسری ظاہری نتائج اخذ کر رہے ہوتے ہیں جسے الوژن یا سراب کہتے ہیں، اصل حقیقت نہیں ہوتی۔
مثلاّ میں اکثر دوپہر کے وقت دبئی بائی پاس روڈ پر سے گذرتا ہوں میرے ساتھ جو لوگ کار میں بیٹھے ہوتے ہیں انکو بھی اور مجھے بھی دور سامنے سڑک پر پانی چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے، لیکن جب تھوڑا قریب جائیں تو غائب ہوتا ہے۔۔ ۔ جب اتنے لوگوں کے حواس نے ایک غیر حقیقی منظر دیکھا اور غلط نتیجہ اخذ کیا تو کوئی بعید نہیں کہ ہم سب کے ساتھ ان تمام تجربات میں جن کو ہم اصل حقیقیت قرار دیتے ہیں، ایسا ہی ہوتا ہو۔ ۔ ۔ ۔
اسکی وجہ یہ ہے کہ ان تمام لوگوں کا “دماغ اور آنکھیں“ تو یکساں ہی کام کرتی ہیں۔ ایسا نہیں کہ ایک انسان کا سنسر دوسرے سے نئے ماڈل کا ہے تو یوں وہ دھوکا نہیں کھائے گا۔ یا کوئی اور منظر دکھائے گا۔ آپ جس سراب کی بات کر رہے ہیں، اس قسم کے کئی فریب ہمیں روشنی کے مختلف زاویوں کی وجہ سے نظر آتے ہیں۔ ایک بہت مشہور فریب چاند کا افق کے قریب غیر معمولی طور پر بڑا نظر آنا ہے۔ حالانکہ اسکا زمین سے فاصلہ ہمہ وقت یکساں رہتا ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Moon_illusion
عارف بھائی پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ چیز میں نے کتابوں اور انٹرنیٹ پر ہپناسس اور ’’ڈے ڈریمنگ‘‘ کے حوالے سے پڑھی تھی لیکن کسی ایسے شخص کو نہ جانتا تھا جو اس تجربے سے گزرا ہو اور میں سمجھتا تھا کہ یہ بس قصے کہانیوں کی باتیں ہیں کہ بندہ اپنی مرضی کے خواب دیکھ سکے۔ :eek:
میں خود عملی طور پر اس چیز کو تجربہ کرنا چاہتا تھا لیکن کوئی استاد میسر نہ تھا، شکر ہے اس مضمون کے ذریعے سے آپ تک رسائی ہوئی ورنہ میری تو حسرت ہی رہ جاتی۔
جو چیز آپ نے بیان کی کہ بندہ اپنی مرضی کے مناظر خواب میں نہ صرف دیکھ سکتا ہے بلکہ خواب کے دوران ہی ان میں تبدیلی بھی کرسکتا ہے اور چونکہ آپ نے خود بھی اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے تو میری آپ سے یہ گذارش ہے کہ مجھے بھی اس طریقہ کار کے متعلق گائیڈ کریں بلکہ اگر یہاں اس تھریڈ میں اس کا طریقہ کار تفصیل سے بیان کردیں تو بہت سے لوگ اس تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
شکریہ
والسلام
اعجاز احمد
میں کوئی عالم یا پیر تو نہیں، البتہ انٹرنیٹ پر آپکو اس موضوع پر کافی علمی مواد مل سکتا ہے۔ ایک لنک یہ رہا :
http://www.wikihow.com/Lucid-Dream
یہاں اس قسم کے خوابوں کو دیکھنے سے متعلق کافی معلومات موجود ہیں۔
عارف بھائی اگر خواب محض ایک جسمانی عمل ہے تو آپ سچے خوابوں کے بارے میں کیا کہیں گے؟ جن کا قرآن مجید میں کئی جگہ پر ذکر ہے مثلاً حضرت یوسف علیہ السلام کے واقعہ میں کئی جگہ اس کا ذکر ہے جن کو خواب کی تعبیر کا فن اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا تھا اور ان ہی کے واقعہ میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سچے خواب انبیا کے علاوہ عام لوگوں کو بھی آتے ہیں۔ اس کے علاوہ ابن سیرین جو خواب کی تعبیر کے امام بیان کئے جاتے ہیں پھر وہ سب کیا ؟؟؟
سچے خوابوں کا تعلق روح سے ہے۔ یاد رہے کہ تمام خواب سچے نہیں ہوتے۔ بعض اوقات شیطان دھوکے سے خواب میں نیک بن کر بھی آسکتا ہے وغیرہ۔ اسکے علاوہ زیادہ تر خواب روز مرہ کے معمولات سے متعلق ہوتے ہیں۔ جنکو کسی بھی طرح سچے یا روحانی خواب کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔
ہمارے دماغ کے وسط میں گٹھلی کے سائز کے مطابق ایک عضوPineal Gland ہوتا ہے، جسکو سائنسدان ہمارے روحانی مشاہدات سے تشبیہ دیتے ہیں۔ کہتے ہیں موت کے وقت یہ عضو ایک خاص مادہ DMT جاری کرتا ہے جو انسانوں کو موت کے قریب مختلف قسم کے فریبی مناظر دکھاتا ہے، جیسا کہ وہ دوسری دنیا میں منتقل ہو رہے ہیں۔ یہی عضو ہزاروں سال سے مختلف مذاہب و اقوام میں عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ اسے تیسری آنکھ بھی کہتے ہیں۔ یعنی روحانی آنکھ۔ ہو سکتا ہے ہماری قوم یا دوسری قوموں کے روحانی بزرگ اس عضو پر مراقبہ مشاہدہ کے بعد دوسری ڈائمنشنز سے روحانی علم حاصل کر پائے ہوں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Pineal_gland
http://en.wikipedia.org/wiki/Dimethyltryptamine
 

ijaz1976

محفلین
دوسری چیز کہ آیا مادی دنیا کی حقیقت ہے یا نہیں، تو اسکا سادہ سا جواب اسکے قدرتی اصول ہیں جو پوری کائنات میں یکساں ہیں۔ خوابوں میں تو کوئی اصول نہیں ہوتا محض ہمارے خیالات ہوتے ہیں۔یہاں آپ بغیر کسی انجن کے اڑ سکتے ہیں، بغیر کسی تیراکی کے پانی میں ڈوپکی لگا سکتے ہیں، اونچائی سے ٹانگ توڑوائے بغیر چلانگ لگا سکتے ہیں وغیرہ۔ الغرض خوابوں میں وہ سب کچھ ممکن ہے جو مادی دنیا میں ممکن نہیں ہے۔ ایک ایسی دنیا جہاں کئی اصول نہیں، اور ایک ایسی دنیا جسکے عالمگیری اصول ہوں، انمیں سے بتائیں کونسی دنیا ہماری فہم کے نزدیک زیادہ ’حقیقی‘ ہے؟
بھائی جان اگر آپ اس دنیا کے اصولوں کو ہی اصل اور حقیقی ہی سمجھتے ہیں تو بتائیے ہمارے ایمان کی رو سے جنت اور دوزخ میں جو اصول کارفرما ہیں کیا وہ بھی اسی دنیا کے اصولوں جیسے ہیں، یہ جو کہا گیا ہے کہ وہاں کی آگ کی حدت یہاں کی آگ سے 70 گنا زیادہ ہے اس کے علاوہ وہاں کھانے پینے اور دوسری چیزوں کے متعلق اڑنے کے متعلق یعنی کے انسان جہاں چاہے گا وہاں پر فوراً پہنچ جائے گا جو کچھ کھانا چاہے گا وہ فوراً حاضر ہوجائے گا نہ انسان کبھی بوڑھا ہوگا نہ وہاں پر انسان کبھی بھوکا ہوگا نہ پیاسا صرف لذت کی خاطر مشروبات پئیے گا اور کھانا کھائے گا اس کے متعلق آپ کیا کہیں گے۔ اس کے علاوہ دوزخ کے عذاب کے بارے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے مثلاً عذاب قبر کے حوالے سے ہی دیکھ لیں کہ اگر کسی شخص نے خود کشی کی تو قیامت تک اسی طرح اس عمل کو دہراتا رہے گا، ایک حدیث میں میں نے ایک صحابیؓ کا خواب پڑھا تھا جس میں انہوں نے مختلف لوگوں کو عذاب دئیے جانے کے مناظر دیکھے تھے مفہوماً عرض کرتا ہوں پھر وہ روایت بھی ڈھونڈ کر پیش کردوں گا کہ ایک شخص کو اس طرح عذاب دیا جارہا تھا کہ فرشتہ اس کا سر کچلتا وہ شخص شدید اذیت میں تھا کچھ دیر بعد اس کا سر پھر جڑ جاتا فرشتہ پھر اس کا سر کچلتا بتائیے اس طرح کی دیگر روایات بھی ہیں اْن پر اِس دنیا کا کونسا اصول لاگو ہوگا۔ ہر عالم کے اللہ تعالیٰ نے ہر عالم کے اپنے اصول بنائے ہیں لازمی نہیں کہ جن اصولوں کا تجربہ ہم اس دنیا میں کرتے ہیں باقی عالمین میں بھی وہی اصول کارفرما ہوں۔
شکریہ
والسلام
 

ijaz1976

محفلین
اس کے علاوہ جنات جو کہ ایک حقیقت ہیں کیا ان پر بھی یہی اصول لاگو ہوتے ہیں جو باقی مادی چیزوں پر لاگو ہوتے ہیں؟
 

arifkarim

معطل
بھائی جان اگر آپ اس دنیا کے اصولوں کو ہی اصل اور حقیقی ہی سمجھتے ہیں تو بتائیے ہمارے ایمان کی رو سے جنت اور دوزخ میں جو اصول کارفرما ہیں کیا وہ بھی اسی دنیا کے اصولوں جیسے ہیں، یہ جو کہا گیا ہے کہ وہاں کی آگ کی حدت یہاں کی آگ سے 70 گنا زیادہ ہے اس کے علاوہ وہاں کھانے پینے اور دوسری چیزوں کے متعلق اڑنے کے متعلق یعنی کے انسان جہاں چاہے گا وہاں پر فوراً پہنچ جائے گا جو کچھ کھانا چاہے گا وہ فوراً حاضر ہوجائے گا نہ انسان کبھی بوڑھا ہوگا نہ وہاں پر انسان کبھی بھوکا ہوگا نہ پیاسا صرف لذت کی خاطر مشروبات پئیے گا اور کھانا کھائے گا اس کے متعلق آپ کیا کہیں گے۔ اس کے علاوہ دوزخ کے عذاب کے بارے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے مثلاً عذاب قبر کے حوالے سے ہی دیکھ لیں کہ اگر کسی شخص نے خود کشی کی تو قیامت تک اسی طرح اس عمل کو دہراتا رہے گا، ایک حدیث میں میں نے ایک صحابیؓ کا خواب پڑھا تھا جس میں انہوں نے مختلف لوگوں کو عذاب دئیے جانے کے مناظر دیکھے تھے مفہوماً عرض کرتا ہوں پھر وہ روایت بھی ڈھونڈ کر پیش کردوں گا کہ ایک شخص کو اس طرح عذاب دیا جارہا تھا کہ فرشتہ اس کا سر کچلتا وہ شخص شدید اذیت میں تھا کچھ دیر بعد اس کا سر پھر جڑ جاتا فرشتہ پھر اس کا سر کچلتا بتائیے اس طرح کی دیگر روایات بھی ہیں اْن پر اِس دنیا کا کونسا اصول لاگو ہوگا۔ ہر عالم کے اللہ تعالیٰ نے ہر عالم کے اپنے اصول بنائے ہیں لازمی نہیں کہ جن اصولوں کا تجربہ ہم اس دنیا میں کرتے ہیں باقی عالمین میں بھی وہی اصول کارفرما ہوں۔
شکریہ
والسلام

آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ موت کے بعد والی زندگی مادی نہیں، روحانی ہے۔ اسکا تصور ہم اس دنیا کے قوانین کیساتھ نہیں کر سکتے۔ وہاں کس قسم کا عذاب یا انعام ملے گا۔ اسکو ’’تشبیہً‘‘ ہمیں مثال دینے کیلئے احادیث و قرآن میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ ظاہر سی بات ہے (جس حدیث کا آپنے ذکر کیا) اس قسم کی بے شمار احادیث ہیں جنمیں عذاب الٰہی کی مختلف اقسام بیان کی گئی ہیں۔ اور جنکا مادی دنیا پر ادراک نہیں ہو سکتا۔
میں موت کے بعد والی دنیا کو خواب ہی کی دنیا سے مشابہ سمجھتا ہوں، جہاں جب آپکوئی ڈراؤنا خواب دیکھتے ہیں یا تکلیف محسوس کرتے ہیں تو فوراً دماغ آپکو اٹھا دیتا ہے۔ لیکن اس دنیا میں یہ جاگنے والا معاملہ ہرگز نہ ہوگا، بلکہ طویل عذاب یعنی جاری رہنا والا خواب رہے گا۔ یا دائمی اسکون ہوگا، جیسا کہ بعض پرسکون خوابوں میں ہوتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
اس کے علاوہ جنات جو کہ ایک حقیقت ہیں کیا ان پر بھی یہی اصول لاگو ہوتے ہیں جو باقی مادی چیزوں پر لاگو ہوتے ہیں؟

اسلام کی رو سے جنات آگ سے پیدا کئے گئے ہیں۔ اور یہ ضروری نہیں کہ یہ آگ دنیا کی مادی آگ جیسی ہو، کیونکہ بہت سی باتیں تمثیلی ہوتی ہیں۔ بعض تفاسیر میں جنات کو بڑے امراء اور طاقتور ترین لوگوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔
 

ijaz1976

محفلین
خواب ایک آدمی دیکھ رہا ہوتا ہے ،اوروہ اپنے ساتھ جن لوگوں کو دیکھ رہا ہوتا ہے انہیں تو اس کی کچھ خبر بھی نہیں ہوتی ،جبکہ حقیقی زندگی میں سب الگ الگ ہونے کے باوجود ایک ہی چیز دیکھ ،سن اور محسوس کر رہے ہوتے ہیں،ایک دماغ تو دھوکا کھارہا ہوتا ہے(خواب میں) ،لیکن حقیقی زندگی میں تو سب کے دماغ اپنی اپنی جگہ پر کام کررہے ہوتے ہیں۔اور ایک جیسے ہی نتائج اخذ کر رہے ہوتے ہیں۔

ابرار بھائی آپ شاید میری بات کا مطلب نہیں سمجھے بات یہ ہے کہ ایک آدمی جب خواب کی دنیا میں ہوتا ہے تو خواب میں جو بھی اس کے ساتھ ہوتا ہے وہ بھی تو وہی کچھ ہی دیکھے گا جو خواب دیکھنے والا شخص دیکھ رہا ہے، خواب میں موجود ہر شخص الگ الگ ہونے کے باوجود وہی چیز ہی دیکھے گا جو محو خواب شخص دیکھ رہا ہےہاں جو شخص خواب سے باہر اس کو سویا ہوا دیکھ رہا ہے وہ خواب میں موجود کیفیات کو نہیں سمجھ سکتا اور نہ دیکھ سکتا ہے، یہاں پر بات صرف خواب کی ہو رہی ہے کہ انسان اگر خواب سے بیدار ہی نہ ہو تو اس کے لئے تو اصل زندگی وہی خواب والی ہی ہوگی نا۔
ایک روایت جو میں نے غالباً کہیں پڑھی تھی امید ہے کوئی دوست اس کی تصدیق کردے گا کہ قیامت کے روز جب انسان سے پوچھا جائے گا کہ دنیا میں کتنا عرصہ رہے تو انسان کہے گا کہ شاید ایک دن یا دن کا کچھ حصہ۔ کچھ اسی طرح کا واقعہ حضرت عزیر علیہ السلام کے حوالے سے بھی قرآن مجید میں ہے جو سو سال سوئے رہے اور انہوں نے بھی کچھ ایسا ہی جواب دیا تھا، اسی طرح ہم جب سو کر اٹھتے ہیں تو یقیناً چند گھنٹوں سے زیادہ نہیں سوتے اس دوران جب ہم خواب دیکھتے ہیں تو بعض اوقات اس تھوڑی سی دیر میں (بقول ماہرین خواب کا دورانیہ بہت ہی مختصر ہوتا ہے) ہم بعض اوقات کئی دنوں کا کام کرلیتے ہیں یا دور دراز کا سفر طے کرتے ہیں، لوگوں سے ملتے ہیں اور جاگنے پر ہمیں باقاعدہ یاد ہوتا ہے کہ ہم اتنی دیر فلاں فلاں کے ساتھ رہے یا فلاں فلاں کام کیا لیکن پتہ چلتا ہے کہ ہم تو صرف چند گھنٹے ہی سوئے ہیں اور اس میں سے بھی خواب کا دورانیہ انتہائی کم ؟؟؟
خواب میں انجام دئیے جانے والے ان تمام امور پر کونسا اصول لاگو ہوگا جو اتنے قلیل وقت میں سرانجام دئیے گئے۔
 

ijaz1976

محفلین
آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ موت کے بعد والی زندگی مادی نہیں، روحانی ہے۔ اسکا تصور ہم اس دنیا کے قوانین کیساتھ نہیں کر سکتے۔ وہاں کس قسم کا عذاب یا انعام ملے گا۔ اسکو ’’تشبیہً‘‘ ہمیں مثال دینے کیلئے احادیث و قرآن میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ ظاہر سی بات ہے (جس حدیث کا آپنے ذکر کیا) اس قسم کی بے شمار احادیث ہیں جنمیں عذاب الٰہی کی مختلف اقسام بیان کی گئی ہیں۔ اور جنکا مادی دنیا پر ادراک نہیں ہو سکتا۔
میں موت کے بعد والی دنیا کو خواب ہی کی دنیا سے مشابہ سمجھتا ہوں، جہاں جب آپکوئی ڈراؤنا خواب دیکھتے ہیں یا تکلیف محسوس کرتے ہیں تو فوراً دماغ آپکو اٹھا دیتا ہے۔ لیکن اس دنیا میں یہ جاگنے والا معاملہ ہرگز نہ ہوگا، بلکہ طویل عذاب یعنی جاری رہنا والا خواب رہے گا۔ یا دائمی اسکون ہوگا، جیسا کہ بعض پرسکون خوابوں میں ہوتا ہے۔

عارف بھائی میں بھی یہی کہتا ہوں کہ خواب چاہے جھوٹا ہو یا سچا دراصل روح کے حقیقی ہونے اور اس مادی جسم کے غیر حقیقی ہونے کا ثبوت فراہم کرتا ہے کیونکہ ہم اپنے اْس روحانی یا خیالی جسم کے ساتھ سب کام کر رہے ہوتے ہیں خواب کے دوران جب کہ مادی جسم آرام کی حالت میں ہوتا ہے۔ میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ خواب چاہے جس قسم کا مرضی ہو اللہ تعالیٰ ہم کو دکھاتا ہے کہ دیکھو تم جو اس مادی جسم کو حقیقی سمجھتے ہو خواب پر غور کرو کہ خواب کی کیفیت میں اس مادی جسم کے بغیر بھی تم سب کچھ کرتے ہو، یعنی اس عارضی کیفیت (مادی جسم) کو ہی سب کچھ نہ سمجھ لو تم اس کے علاوہ کچھ اور بھی ہو۔ میرا مقصد تو خواب کو صرف روح کے ثبوت کے طور پر پیش کرنا تھا اس کے علاوہ کچھ نہیں کیونکہ اس مادیت پرستی کے دور میں ہم اپنے مذہب اور اپنی روح سے دور ہوتے جارہے ہیں اور مادیت اور اس کے اصولوں کو ہی سب کچھ سمجھتے ہیں۔
 

ijaz1976

محفلین
اسلام کی رو سے جنات آگ سے پیدا کئے گئے ہیں۔ اور یہ ضروری نہیں کہ یہ آگ دنیا کی مادی آگ جیسی ہو، کیونکہ بہت سی باتیں تمثیلی ہوتی ہیں۔ بعض تفاسیر میں جنات کو بڑے امراء اور طاقتور ترین لوگوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔
عارف بھائی بات یہ ہے کہ ابلیس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے وہ بھی تو جن تھا میری مراد تو اس قسم کے جنات سے ہے چلیں جنات کو چھوڑیں فرشتے جو نوری مخلوق ہیں ان پر بھی تو اس دنیا کے اصول لاگو نہیں ہوتے حالانکہ اللہ تعالیٰ کے احکام کی بجا آوری کے سلسلہ میں ان کا تو اس مادی دنیا سے مسلسل رابطہ رہتا ہے، ان کے بارے میں تو کوئی دو رائے نہیں۔
والسلام
 
اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
اللہ جانوں کو اُن کی موت کے وقت قبض کر لیتا ہے اور اُن (جانوں) کو جنہیں موت نہیں آئی ہے اُن کی نیند کی حالت میں، پھر اُن کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم صادر ہو چکا ہو اور دوسری (جانوں) کو مقرّرہ وقت تک چھوڑے رکھتا ہے۔ بے شک اس میں اُن لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں
It is Allah that takes the souls (of men) at death; and those that die not (He takes) during their sleep: those on whom He has passed the decree of death, He keeps back (from returning to life), but the rest He sends (to their bodies) for a term appointed verily in this are Signs for those who reflect
اس آیت سے واضح طور پر ثابت ہورہا ہے کہ نیند کی حقیققت محض یہ نہیں کہ حواس اپنے کاموں سے تھوڑی دیر کیلئے رک گئے۔ یہاں تو یہ کہا جا رہا ہے کہ دونوں کی روح قبض ہوتی ہے۔۔ ۔ اسی لئیے حدیث شریف میں نیند کو موت کی بہن کہا گیا ہے۔
اسکے علاوہ قرآن پاک کی آیت ہے جسکا ترجمہ یہ ہے کہ “ یہ دنیا کی زندگی متاعِ غرور یعنی دوکے کی پونجی( جسکو انگلش میں ڈیلوژن کہیں گے)کے سوا کچھ نہیں۔
وَما الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ
اور دنیا کی زندگی دھوکے کے مال کے سوا کچھ بھی نہیں
For the life of this world is but goods and chattels of deception
اب اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہوگا کہ یہ دنیا جسے ہم حقیقی سمجھتے ہیں، یہ ڈیلوژن اور خواب ہی ہے۔ ۔ ۔
 
ہمارے دماغ کے وسط میں گٹھلی کے سائز کے مطابق ایک عضوPineal Gland ہوتا ہے، جسکو سائنسدان ہمارے روحانی مشاہدات سے تشبیہ دیتے ہیں۔ کہتے ہیں موت کے وقت یہ عضو ایک خاص مادہ DMT جاری کرتا ہے جو انسانوں کو موت کے قریب مختلف قسم کے فریبی مناظر دکھاتا ہے، جیسا کہ وہ دوسری دنیا میں منتقل ہو رہے ہیں۔ یہی عضو ہزاروں سال سے مختلف مذاہب و اقوام میں عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ اسے تیسری آنکھ بھی کہتے ہیں۔ یعنی روحانی آنکھ۔ ہو سکتا ہے ہماری قوم یا دوسری قوموں کے روحانی بزرگ اس عضو پر مراقبہ مشاہدہ کے بعد دوسری ڈائمنشنز سے روحانی علم حاصل کر پائے ہوں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Pineal_gland
http://en.wikipedia.org/wiki/Dimethyltryptamine

اس کو صوفیاء استخوان الابیض کہتے ہیں فرش سے لیکر عرش تک کی اس میں سمائی ہے اور اس کو حالت زندگی میں بھی مراقبہ موت سے بیدار کیا جاسکتا ہے اسی لیئے سلطان باہو رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنی تصانیف میں بار بار مکرر اسی بات شائد حدیث شریف کو کورٹ کرتے ہیں موتو قبل انت موتو (موت سے پہلے مرجاؤ)
مجدد صاحب کہ زمانے میں کسی نے دیدار الٰہی کا دعویٰ کیا تو مجدد صاحب نے فرمایا کہ دعویٰ کرنے والا جھوٹا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی فرما دیا کہ ہاں ایسا ممکن ضرور ہے معتدقدین نے پوچھا وہ کسطرح تو فرمایا کہ جس کی زندگی اور موت کو ملادیا جائے۔
اگر روحانیت کے نقطہ نظر سے میری اس بات کو پسند کیا جائے تو اس کے لیئے ایک علیحدہ تھریڈ بنایا جاسکتا ہے جس کا نام اشغال و مراقبہ کی حقیقت رکھا جاسکتا ہے۔
 

ijaz1976

محفلین
اگر روحانیت کے نقطہ نظر سے میری اس بات کو پسند کیا جائے تو اس کے لیئے ایک علیحدہ تھریڈ بنایا جاسکتا ہے جس کا نام اشغال و مراقبہ کی حقیقت رکھا جاسکتا ہے۔
روحانی بھائی ہم تو انتظار میں ہیں کہ روحانیت کے موضوع پر کوئی باقاعدہ تحقیقی قسم کا تھریڈ شروع کیا جائے جو کہ حقیقت اور تجربات پر مبنی ہو نہ کہ صرف قصے کہانیوں پر، برائے مہربانی بسم اللہ کرکے اس موضوع پرتھریڈ فوراً شروع کریں بلکہ آپ نے میرے دل کی بات کہہ دی میں خود بھی اس موضوع پر تھریڈ شروع کرنا چاہتا تھا لیکن مصروفیت کی وجہ سے خاموش تھا مگر اس موضوع کو شروع کرنے کا ارادہ ضرور رکھتا تھا تاکہ میرے جیسے کم علموں کے علم میں اضافہ ہوسکے اور روحانی تسکین کا کوئی سبب پیدا ہو۔
والسلام
اعجاز احمد
 
محترم اعجاز صاحب کوشش کرتا ہوں لیکن موڈیٹر ذرا بتادیں کہ کس سیکشن میں شروع کروں ادھر تو اس سے متعلق کوئی سیکشن نہیں جیسا کہ القلم یا ون اردو میں مؤجود ہے
 

ijaz1976

محفلین
عثمان بھائی کیا آپ کو روحانیت پر یقین نہیں۔ کیا آپ کے خیال میں کوئی روحانی طاقت وغیرہ نہیں ہوتی جو فوق العادت ہو، کیا اولیائے کرام کی کرامات، مکاشفات،تصرفات وغیرہ سب جھوٹ ہے؟ محض قصےکہانیاں ہیں یا آپ کے خیال میں ان میں کوئی حقیقت ہے؟
براہ کرم ہاں یا ناں میں جواب عنایت فرمائیں۔
شکریہ
والسلام
 
اعجاز بھائی اس شخص سے نہ الجھیں اس کی حقیقت میں نے آپ کو پی ایم میں بتادی ہے کیونکہ اس سے الجھنے سے آپ کو نقصان ہوگا۔ بس مکمل نظر انداز کریں کیونکہ اسی میں آپ کی بہتری ہے
 

عثمان

محفلین
عثمان بھائی کیا آپ کو روحانیت پر یقین نہیں۔ کیا آپ کے خیال میں کوئی روحانی طاقت وغیرہ نہیں ہوتی جو فوق العادت ہو، کیا اولیائے کرام کی کرامات، مکاشفات،تصرفات وغیرہ سب جھوٹ ہے؟ محض قصےکہانیاں ہیں یا آپ کے خیال میں ان میں کوئی حقیقت ہے؟
براہ کرم ہاں یا ناں میں جواب عنایت فرمائیں۔
شکریہ
والسلام

جن صاحب سے آپ نے "روحانیت پر تحقیق" کی درخواست کی ہے ان کے پاس سوائے خود ساختہ قصے کہانیوں کے سوا اور کچھ نہیں۔ ماضی کے مراسلات پر نظر ڈالنے سے بخوبی اندازہ ہوجائے گا۔ نہیں تو جب "بحث" شروع ہوگئی تو سمجھ جائیں گے۔ یہ سب بتانے کے لئے مجھے آپ کو پی ایم کرنے کی ضرورت نہیں۔ ;)
 

ijaz1976

محفلین
جن صاحب سے آپ نے "روحانیت پر تحقیق" کی درخواست کی ہے ان کے پاس سوائے خود ساختہ قصے کہانیوں کے سوا اور کچھ نہیں۔

عثمان بھائی میں تو یہ جانتا ہوں کہ روحانیت ایک حقیقت ہے یہ میرا ایمان ہے، باقی میرا مقصد تو یہ ہے کہ اس طرف کچھ پیش رفت ہو اور ہم بھی اس سے مستفید ہوں سنا ہے کہ اب تو مغرب میں بھی باقاعدہ روحانیت پر ریسرچ ہو رہی ہے، باقی یہ ریسرچ حقیقت ہے یا محض قصے کہانیاں اللہ ہی بہتر جانتا ہے البتہ یہ ایک حقیقت ضرور ہے روحانی قوتیں حقیقت میں ہوتی ہیں اور یہ میں ثابت بھی کرسکتا ہوں لیکن میں خود اس قسم کے تجربے سے کبھی دوچار نہیں ہوا اور میرا مقصد ’’علم الیقین‘‘ (کیونکہ اس موضوع پر میرا علم یقینی ہے) سے بڑھ کر ’’عین الیقین‘‘ اور پھر ’’حق الیقین‘‘ تک پہنچنا ہے۔ باقی جو اللہ کو منظور ہوگا، میری تو اس ذات پاک سے استدعا ہے کہ ہمیں اس مقصد میں کامیابی عطا فرمائے تاکہ میرا اور تمام مسلمانوں کا یقین اور ایمان اور پختہ ہوجائے اور ہم اس دنیا کے امتحان میں سرخرو ہوجائیں۔ (آمین) میری تو آپ اور تمام احباب محفل سے گذارش ہے کہ اس حوالے سے اگر کچھ شیئر ہوسکتا ہے تو ضرور کریں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ایک دوسرے پر بے جا تنقید اور طعن و تشنیع سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین، ثم آمین)
والسلام
اعجاز احمد
 

عثمان

محفلین
عثمان بھائی میں تو یہ جانتا ہوں کہ روحانیت ایک حقیقت ہے یہ میرا ایمان ہے، باقی میرا مقصد تو یہ ہے کہ اس طرف کچھ پیش رفت ہو اور ہم بھی اس سے مستفید ہوں سنا ہے کہ اب تو مغرب میں بھی باقاعدہ روحانیت پر ریسرچ ہو رہی ہے، باقی یہ ریسرچ حقیقت ہے یا محض قصے کہانیاں اللہ ہی بہتر جانتا ہے البتہ یہ ایک حقیقت ضرور ہے روحانی قوتیں حقیقت میں ہوتی ہیں اور یہ میں ثابت بھی کرسکتا ہوں لیکن میں خود اس قسم کے تجربے سے کبھی دوچار نہیں ہوا اور میرا مقصد ’’علم الیقین‘‘ (کیونکہ اس موضوع پر میرا علم یقینی ہے) سے بڑھ کر ’’عین الیقین‘‘ اور پھر ’’حق الیقین‘‘ تک پہنچنا ہے۔ باقی جو اللہ کو منظور ہوگا، میری تو اس ذات پاک سے استدعا ہے کہ ہمیں اس مقصد میں کامیابی عطا فرمائے تاکہ میرا اور تمام مسلمانوں کا یقین اور ایمان اور پختہ ہوجائے اور ہم اس دنیا کے امتحان میں سرخرو ہوجائیں۔ (آمین) میری تو آپ اور تمام احباب محفل سے گذارش ہے کہ اس حوالے سے اگر کچھ شیئر ہوسکتا ہے تو ضرور کریں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ایک دوسرے پر بے جا تنقید اور طعن و تشنیع سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین، ثم آمین)
والسلام
اعجاز احمد

اعجاز بھائی۔۔
تحقیق کیجئے۔ ضرور کیجئے۔ تحقیق ہی حقیقت کو واضح کرتی ہے۔ لیکن نتائج بعد از تحقیق یا دوران تحقیق اخذ کیجئے۔۔۔ نا کہ پہلے۔ ورنہ تحقیق کا کیا فائدہ؟
 

arifkarim

معطل
اس کو صوفیاء استخوان الابیض کہتے ہیں فرش سے لیکر عرش تک کی اس میں سمائی ہے اور اس کو حالت زندگی میں بھی مراقبہ موت سے بیدار کیا جاسکتا ہے اسی لیئے سلطان باہو رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنی تصانیف میں بار بار مکرر اسی بات شائد حدیث شریف کو کورٹ کرتے ہیں موتو قبل انت موتو (موت سے پہلے مرجاؤ)
مجدد صاحب کہ زمانے میں کسی نے دیدار الٰہی کا دعویٰ کیا تو مجدد صاحب نے فرمایا کہ دعویٰ کرنے والا جھوٹا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی فرما دیا کہ ہاں ایسا ممکن ضرور ہے معتدقدین نے پوچھا وہ کسطرح تو فرمایا کہ جس کی زندگی اور موت کو ملادیا جائے۔
اگر روحانیت کے نقطہ نظر سے میری اس بات کو پسند کیا جائے تو اس کے لیئے ایک علیحدہ تھریڈ بنایا جاسکتا ہے جس کا نام اشغال و مراقبہ کی حقیقت رکھا جاسکتا ہے۔
دھاگہ بنادیا۔ یہ لیں:
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?31646-اشغال-و-مراقبہ-کی-حقیقت!&p=692075#post692075
اعجاز بھائی۔۔
تحقیق کیجئے۔ ضرور کیجئے۔ تحقیق ہی حقیقت کو واضح کرتی ہے۔ لیکن نتائج بعد از تحقیق یا دوران تحقیق اخذ کیجئے۔۔۔ نا کہ پہلے۔ ورنہ تحقیق کا کیا فائدہ؟
بالکل۔ یوں آپ اس دھاگہ میں جاکر الا بلا بول سکتے ہیں۔
 

ijaz1976

محفلین
اعجاز بھائی۔۔
تحقیق کیجئے۔ ضرور کیجئے۔ تحقیق ہی حقیقت کو واضح کرتی ہے۔ لیکن نتائج بعد از تحقیق یا دوران تحقیق اخذ کیجئے۔۔۔ نا کہ پہلے۔ ورنہ تحقیق کا کیا فائدہ؟

السلام علیکم
عثمان بھائی جہاں پر آپ رہتے ہیں یعنی کینیڈا وہاں پر بھی تو اس موضوع یعنی روحانیت پر تحقیق ہوئی ہوگی اور ہو رہی ہوگی کچھ اس کے متعلق حقائق تو آپ بھی بتا سکتے ہیں بشرطیکہ روحانیت میں آپ کو کوئی دلچسپی ہو۔
عارف بھائی نے بھی اپنے ایک تجربے کا ذکر کیا تھا لیکن انہوں نے تو لنک دے کر جان چھڑالی حالانکہ اگر وہ اپنے تجربے کو اپنے الفاظ میں سمجھاتے تو زیادہ بہتر ہوتا یا شاید انہوں نے میری بات کو طنز یا مذاق سمجھا اگر ایسا ہے تو میں معذرت خواہ ہوں لیکن میرا مقصد حقیقتاً ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا اور خود اس تجربے سے گزرنا تھا کتابیں اور آرٹیکلز تو نیٹ پر بھرے پڑے ہیں لیکن کسی ایسے شخص سے ملاقات جو خود اس کا تجربہ رکھتا ہو اور آپ کا ہم مذہب اور ہم ملک ہو یقیناً وہ آپ کی کیفیات کو بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور اچھے اور بہتر طریقے سے آپ کی رہنمائی کرسکتا ہے، میری ایک دفعہ پھر آپ دونوں بھائیوں سے گذارش ہے کہ اس موضوع پر اپنے تجربات ضرور شیئر فرمائیں اور رہنمائ بھی کریں۔ امید ہے کہ آپ ناامید نہیں فرمائیں گے۔
شکریہ
والسلام
اعجاز احمد
 
Top