خلیل الرحمان قمرنے ٹی وی پر براہ راست ماروی سرمد کو گالی دیدی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ایم اے

معطل
اسے کسی لڑکی نے بتایا ہمارے ملک کے مرد کم زور عورتوں کے سامنے شیر اور طاقت ور کے سامنے بلی بن جاتے ہیں‘ تم خود کو بااعتماد اور کھلی ڈھلی پوز کرو‘ کوئی تم پر میلی آنکھ ڈالنے کی جرات نہیں کرے گا۔
یہ ایڈوائزر لڑکی بھی شائد عورت مارچ ہی سے آئی تھی۔

یہ بات اس کے دل کو لگی اور اس نے سر سے دوپٹا اتارا اور وہ سینہ تان کر چلنے لگی
کیا سر پر دوپٹا رکھے اور سینہ تانے بغیر باوقار اور بارعب انداز سے نہیں چلا جاسکتا؟
حیرت ہے۔
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
کیا وحدت الوجود اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے؟
سوال

وحدت الوجود کیا ہے؟ کیا یہ اہلِ سنت والجماعت کے عقائد میں سے ہے؟ کیا وحدت الوجود کا منکر مرتد/ دھریہ ہیں؟

جواب
’’وحدت الوجود‘‘ کا صحیح مطلب یہ ہے کہ اس کائنات میں حقیقی اور مکمل وجود صرف ذاتِ باری تعالیٰ کا ہے، اس کے سوا ہر وجود بے ثبات، فانی، اور نامکمل ہے۔ ایک تو اس لیے کہ وہ ایک نہ ایک دن فنا ہو جائے گا۔ دوسرا اس لیے کہ ہر شے اپنے وجود میں ذاتِ باری تعالی کی محتاج ہے، لہذا جتنی اشیاء ہمیں اس کائنات میں نظر آتی ہیں، انہیں اگرچہ وجود حاصل ہے، لیکن اللہ کے وجود کے سامنے اس وجود کی کوئی حقیقت نہیں، اس لیے وہ کالعدم ہے۔
اس کی نظیر یوں سمجھیے جیسے دن کے وقت آسمان پر سورج کے موجود ہونے کی وجہ سے ستارے نظر نہیں آتے، وہ اگرچہ موجود ہیں، لیکن سورج کا وجود ان پر اس طرح غالب ہو جاتا ہے کہ ان کا وجود نظر نہیں آتا۔ اسی طرح جس شخص کو اللہ نے حقیقت شناس نگاہ دی ہو وہ جب اس کائنات میں اللہ تعالیٰ کے وجود کی معرفت حاصل کرتا ہے تو تمام وجود اسے ہیچ، ماند، بلکہ کالعدم نظر آتے ہیں، بقول حضرت مجذوبؒ:

جب مہر نمایاں ہوا سب چھپ گئے تارے
تو مجھ کو بھری بزم میں تنہا نظر آیا

نظریہ ’’وحدت الوجود‘‘ کا صاف، واضح اور درست مطلب یہی ہے، اور اسی تشریح کے ساتھ یہ علمائے دیوبند کا عقیدہ ہے، اس سے آگے اس کی جو فلسفیانہ تعبیرات کی گئی ہیں، وہ بڑی خطرناک ہیں، اور اگر اس میں غلو ہو جائے تو اس عقیدے کی سرحدیں کفر تک سے جاملتی ہیں۔ اس لیے ایک مسلمان کو بس سیدھا سادا یہ عقیدہ رکھنا چاہیے کہ کائنات میں حقیقی اور مکمل وجود اللہ تعالیٰ کا ہے، باقی ہر وجود نامکمل اور فانی ہے۔

تفصیل کے لیے دیکھیے : شریعت و طریقت ص۳۱۰مولفہ حکیم الامت حضرت تھانوی قدس سرہ۔ (مستفاد از فتاویٰ عثمانی (ج:۱ ؍ ۶۶ ، مکتبہ معارف القرآن کراچی)

باقی وحدت الوجود کا انکار کس معنی میں ہے، اس کی تفصیل کے بغیر اس پر حکم نہیں لگایا جاسکتا ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201481

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

میرے خیال میں کسی نظریے کے بارے میں رائے قائم کرنے کے لیے، بالخصوص اس کو کھرے یا کھوٹے کی کسوٹی پر پرکھنے کے لیے، اس کے بارے میں خاصی نہیں تو ابتدائی سے زیادہ یعنی درمیانی درجے کی معلومات لازماً ہونی چاہئیں۔
آئیے اس کوشش کا آغاز کرتے ہوئے عقیدہِ وحدت الوجود کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ شکر میں لپٹی ہوئی گولیاں نہیں بلکہ آسان الفاظ اور آسان بیان میں عقیدۂ وحدت الوجود کو سمجھانے کی کوشش تھی۔
مجھے نہیں معلوم کہ علمِ دین میں آپ کی قابلیت کس درجے کی ہے لیکن آپ کے بارے میں اچھا گمان رکھتے ہوئے میرا خیال ہے کہ آپ یا بعض دیگر احباب عقیدۂ وحدت الوجود کے بارے میں غلط فہمی کا شکار ہیں۔ اسی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے گذشتہ دو مراسلے پیش کیے تھے۔ لیکن شاید آپ نے انھیں قابلِ اعتنا نہیں سمجھا۔
چلیں کوئی بات نہیں۔ اکابرینِ دیوبند کی نمایاں ترین شخصیت حضرت اقدس مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ کی تصنیف ’’ شریعت و طریقت‘‘ کا مضمون ’’وحدۃ الوجود‘‘ پیشِ خدمت ہے۔ اس میں صراحت کے ساتھ عقیدۂ وحدت الوجود اور اس کے بارے میں پائے جانے والے اشکالات کے بارے میں بیان کیا گیا ہے۔
امید ہے کہ اس کے مطالعہ سے آپ کی علمی تشنگی سیراب ہوجائے گی، اور ’’آپ کی ہی کتب سے حقیقت جاننے‘‘ کی آپ کی فرمائش بھی پوری ہوجائے گی۔
1.png

2.png

3.png

4.png

5.png

ربط

کوئی مدیر یہ مراسلے میرے بنائے اس دھاگے (جوکہ ابھی اپروو ہونا باقی ہے) میں منتقل کردے تاکہ اب وہاں گفتگو ہوسکے۔
 

سید عمران

محفلین
ویسے یہ کون لوگ ہیں:
زیدی، فہد مقصود

آتے ہی دھنا دھن شروع ہوگئے۔۔۔
اقتباس لینا، ٹیگ کرنا، لنک بنانا سب منجھے ہوئے کھلاڑیوں کے مافق کرنے لگے۔۔۔
آئے بھی آگے پیچھے ایک ساتھ ہیں۔۔۔
ضرور کوئی بات ہے!!!
:surprise::surprise::surprise:
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
جناب آپ پہلے اپنی ملک کا حق ادا کریں، جو بائبل کی احمقانہ کہانیوں پہ ایمان رکھتے ہیں۔
اور اگر اپنی ذہانت کی توثیق کا شوق ہے تو ایک دھاگے شروع کر لیجئے، آپ کا قد بھی ناپ لیتے ہیں۔

حسبِ خواہش نیا دھاگہ شروع کر دیا گیا ہے۔
جہاں تک پہلے اپنے ملک کا حق ادا کرنے کا سوال ہے تو میں بھی پہلے پاکستانی ہی ہوں اور مسلمان بھی ہوں چاہے کوئی سمجھے یا نہ سمجھے۔ پہلا حق خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے اور ان سے متعلق اگر گمراہ کن عقائد اس قدر کسی جگہ مشہور ہوں تو ان پر بات کرنے سے روکنا وہ بھی اس طرح کی تاویلات دے کر سمجھ سے بالاتر ہے۔
سچ کی جستجو ہونی چاہئے اور وہ بھی ایسا جوکہ خدائے رب العزت کی ذات سے متعلق ہو۔
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
ویسے یہ کون لوگ ہیں:
زیدی ، فہد مقصود ، ایم اے
آتے ہی دھنا دھن شروع ہوگئے۔۔۔
اقتباس لینا، ٹیگ کرنا، لنک بنانا سب منجھے ہوئے کھلاڑیوں کے مافق کرنے لگے۔۔۔
آئے بھی آگے پیچھے ایک ساتھ ہیں۔۔۔
ضرور کوئی بات ہے!!!
:surprise::surprise::surprise:

کیا آپ جب آئے تھے تو کیا آپ کو اقتباس لینا نہیں آیا تھا؟یہ تو آجکل کے بچے تک کرلیتے ہیں!
کھلاڑی سمجھنا ہے تو سو بار سمجھئے! البتہ جہاں تک سوشل میڈیا پر ان گمراہ کن عقائد پر تحقیق اور تبادلہ خیال کرنے کا تعلق ہے تو میرا حصہ بہت جگہ پر رہا ہے اور اب یہاں بھی شروع ہوچکا ہے۔ الحمدللہ
 
آخری تدوین:

فہد مقصود

محفلین
اپنے شکوک و شبہات اور طنز طعنے وغیرہ جاری رکھئے لیکن ایک بات طے ہے کہ باطل عقائد پر بات ہوگی اور ضرور ہوگی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
کسی کی نیت پر شک اور بھی بغیر جانے بوجھے! کیا کہنے ہیں!

بجا فرمار ہے ہیں جناب آپ !

تاہم یہ ایک حیران کن بات ہے کہ "عورت مارچ" سے قبل کئی نئے "جہادی "محفل میں تشریف لاتے ہیں ۔ اور ہمارے "ڈیفالٹ جہادی" کے دست و بازو بنتے ہیں ۔ اس تشویش کا اظہار ہم نے اپنے اسٹیٹس پر بھی کیا تھا۔

عین ممکن ہے کہ یہ محض اتفاق ہو لیکن یہ اتفاق بھی حسبِ سابق ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اپنے شکوک و شبہات اور طنز طعنے وغیرہ جاری رکھئے لیکن ایک بات طے ہے کہ باطل عقائد پر بات ہوگی اور ضرور ہوگی۔

باطل عقائد کو فی الحال ایک طرف رکھیے اور اُن عقائد کا بیان کیجے کہ جن پر آپ کا کامل ایمان ہے۔

تاکہ اگر اتفاق کی کوئی راہ نکل سکے تو باہمی تعاون سے وقت اور وسائل بچائے جا سکیں۔
 

فہد مقصود

محفلین
باطل عقائد کو فی الحال ایک طرف رکھیے اور اُن عقائد کا بیان کیجے کہ جن پر آپ کا کامل ایمان ہے۔

تاکہ اگر اتفاق کی کوئی راہ نکل سکے تو باہمی تعاون سے وقت اور وسائل بچائے جا سکیں۔

مسلمان ہونے کی حیثیت سے آپ کا بنیادی عقیدہ کیا ہے؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top