خط میں نے تیرے نام لکھا

ماوراء

محفلین
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
امن ایمان نے کہا:
محب۔۔>>>محب، ماوراء نے خط تو بہت مزے کا لکھا تھا بس وہ تھوڑی سی کنفیوژن کی وجہ سے میں زیادہ انجوائے نہیں کرسکی تھی۔۔۔اگر میں اُس کا جواب دیتی تو پھر میری اور ماوراء کی لڑائی پکی تھی۔ :lol: ۔۔ آپ نے اچھا کیا جو میرے اُس فضول خط کا جواب نہیں دیا۔۔۔ویسے لکھا میں نے آپ سب کے لیے ہی تھا اور حیرت انگیز طور پر سب ایک دم ٹھیک بھی ہوگئے۔۔۔ہے نا مزے کی بات۔۔؟ :) آپ میرے ساتھ محاذ نہ ہی کھولیں تو اچھا ہے۔۔۔میرا بدلہ دو صورتوں میں ہوتا ہے۔۔۔یا رو پڑتی ہوں یا رُلا دیتی ہوں۔ :) آپ ابھی ذرا گلابو سے دو دو ہاتھ کرلیں۔

بس مجھے بھی یہی ڈر تھا کہ تمہاری اور ماورا کی لڑائی نہ ہو جائے۔ :)
تمہارا خط فضول ہرگز نہ تھا مگر جیسا کہ تم نے بھی کہا کہ تم جواب اتنی آسانی سے برداشت نہ کر پاتی اس لیے میں نے نہیں دیا۔ ویسے تم رو پڑو گی اس لیے چھوڑ دیا :lol:

گلابو کے ساتھ ساتھ اب ظفری اور شمشاد کے ساتھ محاذ کھلنے ہی والا ہے۔ ویسے میں نے حساب لگایا ہے کہ میرے اور حجاب کے خطوط پر یا تو لوگ محتاط ہو کر تبصرہ نہیں کر رہے یا واقعی اصلی خطوط کے قریب کا معاملہ ہوگیا۔ :wink:

او ہو اللہ رے خوش فہمی ، آپ جس طرح کے خط لکھ رہے ہیں محب اس میں معاملہ بگڑ تو سکتا ہے اصل نہیں ہو سکتا :p
اور ویسے بھی آپ تو ماہر ہیں آپ کو نہیں پتہ ایسے معاملے میں لوگ پہلے اشاروں میں بولتے ہیں آپ کو بڑی جلدی ہے تبصرے کی ، آپ جیسے خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھ کے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کیا بولوں تو باقی سب کا کیا کہوں :roll:
مجھے کوئی اس طرح کے خط لکھے اگر اصل میں تو اُس کا قیام طویل عرصے تک ہاسپٹل میں ہو سکتا ہے اُففففففففف یہ عشق کے خطوط :twisted:

خوش فہمی کیسی ، خود شناسی کہو اور خط تو لکھ رہا ہوں معاملہ بندی کے لیے ، بگاڑ کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ویسے معاملہ بگڑ بھی جائے تو حقیقت کا عکس ہی ہوگا نہ کہ وہاں بھی ایسی صورتحال ہو جاتی ہے۔

میں ہی نہیں اب تم بھی ماہر ہو یقین نہ آئے تو آپ عہدہ دیکھ لینا اور لوگ اشاروں میں تو کیا استعاروں میں بھی نہیں بات کر رہے البتہ تمہاری حمایت میں ماورا اور سارہ کے قصائد ضرور مل رہے ہیں پڑھنے کو ، تمہیں سمجھ نہیں آتا اس لیے ہی تو سلسلہ جاری ہے اور باقی لوگ شاید سمجھ جاتے ہیں اس لیے چپ ہیں۔

ویسے یہ بات تم سے پہلے امن ، ماورا اور سارہ خان بھی کر چکی ہیں کہ کوئی اصل میں ایسے خط لکھے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے میں دبی خواہش کہوں یا برسوں کا ارمان :wink:

مجھے ایسا کوئی فضول ارمان نہیں کہ اس طرح کے خط کوئی مجھے لکھے مذاق میں تو ٹھیک ہے اس طرح مگر اصل خط ایسے اُففففف :cry: اور ویسے بھی مجھے یہ عشق میں خط لکھنا پسند نہیں ہے آج کل تو ویسے بھی ایس ایم ایس کا زمانہ ہے آپ پچھلی صدی کے ہیں :wink:
ہاں اگر کوئی پٹنا چاہے تو لکھے ضرور میں بھی پٹائی کا شوق پورا کرلوں گی :p

سارہ کو بھی لکھا ہے اور وہی جواب تمہیں بھی لکھ رہا ہوں کہ مذاق کو صحیح سمجھا بھی کرو صرف خود ہی کرکے نہ بیٹھ جایا کرو :p

:wink: اف ایک تو لگتا ہے کہ حسِ لطیف سب کی سوئی پڑی ہے کہیں۔

میں نے جملہ یہ لکھا ہے

کوئی اصل میں خط لکھے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہاں تک سب نے لکھا ہے اس کے آگے کیا لکھا ہے وہ میں نے جان بوجھ کر نہیں لکھا ہے ( جس میں حشر کردوں گی ، قتل کردوں گی اور ہاسپٹل پہنچا دوں گی وغیرہ وغیرہ لکھا تھا ) اور اسے نہ لکھنے سے ہی بات میں مزاح پیدا کیا تھا مگر افسوس کہ اتنا سوچنا کسی کو نصیب ہی نہیں ہوا کہ میں نے بات کو کس رخ سے پیش کرکے پلٹایا ہے۔

اب کیا بالکل سیدھا سیدھا لکھا کروں


ایس ایم ایس کو خط کی مختصر شکل کہا جاسکتا ہے کیا اور لکھے پر پٹتے آج کے زمانے میں کہاں دیکھے ہیں تم نے

ویسے میرا خیال ہے کہ مذاق کو سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی جارہی ہے اور صرف اتحاد پر ہی زور ہے۔ ایک ہی فقرے کو تینوں چاروں گھما پھرا کر کر رہی ہو۔

اب الہام تو ہونے سے رہا کہ آپ کے ادھورے جملے کے آگے آپ کے مائنڈ میں کیا ہے ہماری مرضی ہم جو فِٹ کریں ادھورے جملے میں :wink: :p
واہ کیا بات کی ہے آپ نے کہ خط لکھنے پر پٹتے دیکھا ہے ،میں نے تو دیکھا ہے آپ کا تو تجربہ ہوگا :wink:
ویسے محب آپ بھی جلتے ہیں اُفففففففف اتنا جل ککڑا محب یہ خوبی تو اب پتہ لگی آپ کی، دل ، جگر ، کڈنی سب پر لے لیا آپ نے تو :wink: :lol: ویسے میں تو مذاق کر رہی تھی اور سمجھ بھی رہی تھی سیرئیس تو آپ ہو رہے ہیں :p

ہاں صحیح ہے بس مجھے لگا کہ سب یہ لکھ رہے ہیں تو کہیں غلط نہ سمجھ لیں ، تمہیں پتہ ہے نہ اس طرح کئی بار غلط فہمی پیدا ہو جاتی ہے تو میں نے ذرا وضاحت کر دی۔ ویسے ادھورے جملے میں کسی نے کوئی مزاحیہ جملہ فٹ نہیں کیا بس غصہ کا ہی اظہار کیا :wink:

تم نے کہاں دیکھا ہے پٹتے کیا خود بھی شامل تھی کاروائی میں اور خط کے لکھے پر پکڑے جاتے ہیں اتنا بھی نہیں پتا۔ :lol:

نہیں میں جلتا نہیں ہوں مگر اتحاد سے مجھے لگ رہا تھا کہ جیسے گروپنگ ہونا شروع ہو گئی ہے کیونکہ ایک آدھ نہیں چار چار بندے ایک طرف :lol: اب اتنوں کو جواب دینا بھی تو مشکل ہوتا ہے نہ ۔ دوسرا میں نے ایک دو تھریڈ پر تازہ تازہ لڑائیاں ہوتی دیکھی ہیں تو اس سے پہلے کہ کسی کا غصہ کسی پر نکل جائے میں نے حفظ ماتقدم کے طور پر اقدام اٹھانا شروع کر دیے۔ :)
:laugh: :laugh:
غصہ تو میرا ابھی تک کم نہیں ہوا۔ اور تم پر تو مجھے پہلے کا ہی غصہ تھا۔ اب مزید بڑھ گیا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے میں نے بھی بہت بے وقوفیاں کر لیں۔ اب انھیں یہیں ختم کر دینا چاہیے۔ اور ہاں اگر تم نے میرا کام کرنا ہے تو ٹھیک ہے۔ ورنہ مجھے بھی جشن منانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ باس صاحبہ آتی ہیں تو میں ان کے ذمے یہ کام لگا دیتی ہوں۔ یا قیصرانی کر لے گا۔ مجھے اب تمھاری مدد کی ضرورت نہیں۔ بہت شکریہ۔
 

ماوراء

محفلین
سیفی نے کہا:
یہاں تو خطوط کی جگہ لڑائی :( شروع ہے۔۔۔۔براہِ کرم لڑائی بھی خطوط کی شکل میں کریں۔۔۔۔۔تاکہ دھاگہ کا بھرم رہ سکے۔۔۔۔ورنہ تو اردو محفل کے بارے ناقدین کہتے ہیں‌کہ آپ دھاگہ کھولیں‌گے کسی اور نام کا ۔۔۔۔۔۔۔اور مواد ہوگا کچھ اور۔۔۔۔۔۔

میرے ایک کولیگ جنھیں‌ بہت جھانسے دے کر یہاں‌ لایا تھا انھیں “سوال گندم جواب چنے“ بہت پسند آیا ۔۔۔مگر تھوڑے دنوں بعد اس لئے اکتا کر چھوڑ گئے :) کہ اس دھاگے پر موضوع سے ہٹ کر پوسٹس ہونے لگیں۔۔۔۔۔

میری معزز اراکین سے گزارش ہے کہ وہ کسی خط پر تبصرہ بھی یوں‌ کریں جیسے اردو محفل ڈاکخانہ بیچ میں ہے۔۔۔ :D

باقی آپ جنگل کے بادشاہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔ :)
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
:oops: :oops: :oops:
 
ماوراء نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
حجاب نے کہا:
محب علوی نے کہا:
امن ایمان نے کہا:
محب۔۔>>>محب، ماوراء نے خط تو بہت مزے کا لکھا تھا بس وہ تھوڑی سی کنفیوژن کی وجہ سے میں زیادہ انجوائے نہیں کرسکی تھی۔۔۔اگر میں اُس کا جواب دیتی تو پھر میری اور ماوراء کی لڑائی پکی تھی۔ :lol: ۔۔ آپ نے اچھا کیا جو میرے اُس فضول خط کا جواب نہیں دیا۔۔۔ویسے لکھا میں نے آپ سب کے لیے ہی تھا اور حیرت انگیز طور پر سب ایک دم ٹھیک بھی ہوگئے۔۔۔ہے نا مزے کی بات۔۔؟ :) آپ میرے ساتھ محاذ نہ ہی کھولیں تو اچھا ہے۔۔۔میرا بدلہ دو صورتوں میں ہوتا ہے۔۔۔یا رو پڑتی ہوں یا رُلا دیتی ہوں۔ :) آپ ابھی ذرا گلابو سے دو دو ہاتھ کرلیں۔

بس مجھے بھی یہی ڈر تھا کہ تمہاری اور ماورا کی لڑائی نہ ہو جائے۔ :)
تمہارا خط فضول ہرگز نہ تھا مگر جیسا کہ تم نے بھی کہا کہ تم جواب اتنی آسانی سے برداشت نہ کر پاتی اس لیے میں نے نہیں دیا۔ ویسے تم رو پڑو گی اس لیے چھوڑ دیا :lol:

گلابو کے ساتھ ساتھ اب ظفری اور شمشاد کے ساتھ محاذ کھلنے ہی والا ہے۔ ویسے میں نے حساب لگایا ہے کہ میرے اور حجاب کے خطوط پر یا تو لوگ محتاط ہو کر تبصرہ نہیں کر رہے یا واقعی اصلی خطوط کے قریب کا معاملہ ہوگیا۔ :wink:

او ہو اللہ رے خوش فہمی ، آپ جس طرح کے خط لکھ رہے ہیں محب اس میں معاملہ بگڑ تو سکتا ہے اصل نہیں ہو سکتا :p
اور ویسے بھی آپ تو ماہر ہیں آپ کو نہیں پتہ ایسے معاملے میں لوگ پہلے اشاروں میں بولتے ہیں آپ کو بڑی جلدی ہے تبصرے کی ، آپ جیسے خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھ کے مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کیا بولوں تو باقی سب کا کیا کہوں :roll:
مجھے کوئی اس طرح کے خط لکھے اگر اصل میں تو اُس کا قیام طویل عرصے تک ہاسپٹل میں ہو سکتا ہے اُففففففففف یہ عشق کے خطوط :twisted:

خوش فہمی کیسی ، خود شناسی کہو اور خط تو لکھ رہا ہوں معاملہ بندی کے لیے ، بگاڑ کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ویسے معاملہ بگڑ بھی جائے تو حقیقت کا عکس ہی ہوگا نہ کہ وہاں بھی ایسی صورتحال ہو جاتی ہے۔

میں ہی نہیں اب تم بھی ماہر ہو یقین نہ آئے تو آپ عہدہ دیکھ لینا اور لوگ اشاروں میں تو کیا استعاروں میں بھی نہیں بات کر رہے البتہ تمہاری حمایت میں ماورا اور سارہ کے قصائد ضرور مل رہے ہیں پڑھنے کو ، تمہیں سمجھ نہیں آتا اس لیے ہی تو سلسلہ جاری ہے اور باقی لوگ شاید سمجھ جاتے ہیں اس لیے چپ ہیں۔

ویسے یہ بات تم سے پہلے امن ، ماورا اور سارہ خان بھی کر چکی ہیں کہ کوئی اصل میں ایسے خط لکھے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے میں دبی خواہش کہوں یا برسوں کا ارمان :wink:

مجھے ایسا کوئی فضول ارمان نہیں کہ اس طرح کے خط کوئی مجھے لکھے مذاق میں تو ٹھیک ہے اس طرح مگر اصل خط ایسے اُففففف :cry: اور ویسے بھی مجھے یہ عشق میں خط لکھنا پسند نہیں ہے آج کل تو ویسے بھی ایس ایم ایس کا زمانہ ہے آپ پچھلی صدی کے ہیں :wink:
ہاں اگر کوئی پٹنا چاہے تو لکھے ضرور میں بھی پٹائی کا شوق پورا کرلوں گی :p

سارہ کو بھی لکھا ہے اور وہی جواب تمہیں بھی لکھ رہا ہوں کہ مذاق کو صحیح سمجھا بھی کرو صرف خود ہی کرکے نہ بیٹھ جایا کرو :p

:wink: اف ایک تو لگتا ہے کہ حسِ لطیف سب کی سوئی پڑی ہے کہیں۔

میں نے جملہ یہ لکھا ہے

کوئی اصل میں خط لکھے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہاں تک سب نے لکھا ہے اس کے آگے کیا لکھا ہے وہ میں نے جان بوجھ کر نہیں لکھا ہے ( جس میں حشر کردوں گی ، قتل کردوں گی اور ہاسپٹل پہنچا دوں گی وغیرہ وغیرہ لکھا تھا ) اور اسے نہ لکھنے سے ہی بات میں مزاح پیدا کیا تھا مگر افسوس کہ اتنا سوچنا کسی کو نصیب ہی نہیں ہوا کہ میں نے بات کو کس رخ سے پیش کرکے پلٹایا ہے۔

اب کیا بالکل سیدھا سیدھا لکھا کروں


ایس ایم ایس کو خط کی مختصر شکل کہا جاسکتا ہے کیا اور لکھے پر پٹتے آج کے زمانے میں کہاں دیکھے ہیں تم نے

ویسے میرا خیال ہے کہ مذاق کو سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی جارہی ہے اور صرف اتحاد پر ہی زور ہے۔ ایک ہی فقرے کو تینوں چاروں گھما پھرا کر کر رہی ہو۔

اب الہام تو ہونے سے رہا کہ آپ کے ادھورے جملے کے آگے آپ کے مائنڈ میں کیا ہے ہماری مرضی ہم جو فِٹ کریں ادھورے جملے میں :wink: :p
واہ کیا بات کی ہے آپ نے کہ خط لکھنے پر پٹتے دیکھا ہے ،میں نے تو دیکھا ہے آپ کا تو تجربہ ہوگا :wink:
ویسے محب آپ بھی جلتے ہیں اُفففففففف اتنا جل ککڑا محب یہ خوبی تو اب پتہ لگی آپ کی، دل ، جگر ، کڈنی سب پر لے لیا آپ نے تو :wink: :lol: ویسے میں تو مذاق کر رہی تھی اور سمجھ بھی رہی تھی سیرئیس تو آپ ہو رہے ہیں :p

ہاں صحیح ہے بس مجھے لگا کہ سب یہ لکھ رہے ہیں تو کہیں غلط نہ سمجھ لیں ، تمہیں پتہ ہے نہ اس طرح کئی بار غلط فہمی پیدا ہو جاتی ہے تو میں نے ذرا وضاحت کر دی۔ ویسے ادھورے جملے میں کسی نے کوئی مزاحیہ جملہ فٹ نہیں کیا بس غصہ کا ہی اظہار کیا :wink:

تم نے کہاں دیکھا ہے پٹتے کیا خود بھی شامل تھی کاروائی میں اور خط کے لکھے پر پکڑے جاتے ہیں اتنا بھی نہیں پتا۔ :lol:

نہیں میں جلتا نہیں ہوں مگر اتحاد سے مجھے لگ رہا تھا کہ جیسے گروپنگ ہونا شروع ہو گئی ہے کیونکہ ایک آدھ نہیں چار چار بندے ایک طرف :lol: اب اتنوں کو جواب دینا بھی تو مشکل ہوتا ہے نہ ۔ دوسرا میں نے ایک دو تھریڈ پر تازہ تازہ لڑائیاں ہوتی دیکھی ہیں تو اس سے پہلے کہ کسی کا غصہ کسی پر نکل جائے میں نے حفظ ماتقدم کے طور پر اقدام اٹھانا شروع کر دیے۔ :)
:laugh: :laugh:
غصہ تو میرا ابھی تک کم نہیں ہوا۔ اور تم پر تو مجھے پہلے کا ہی غصہ تھا۔ اب مزید بڑھ گیا ہے۔ لیکن میرا خیال ہے میں نے بھی بہت بے وقوفیاں کر لیں۔ اب انھیں یہیں ختم کر دینا چاہیے۔ اور ہاں اگر تم نے میرا کام کرنا ہے تو ٹھیک ہے۔ ورنہ مجھے بھی جشن منانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ باس صاحبہ آتی ہیں تو میں ان کے ذمے یہ کام لگا دیتی ہوں۔ یا قیصرانی کر لے گا۔ مجھے اب تمھاری مدد کی ضرورت نہیں۔ بہت شکریہ۔

واقعی غصہ میں ہو ، چلو اب غصہ چھوڑ بھی دو۔ میں نے تمہیں بتا تو دیا کہ اب شروع کر لیتے ہیں جب کہوگی اور میری کیا مجال جو انکار کر سکوں اور وہ بھی جب تم غصہ میں ہو۔ :(
 

ظفری

لائبریرین
پیارے دوست محب علوی
السلام وعلیکم !

مجھے اپنے محاذ پر تمہارا خط ملا تو پڑھ کر حیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ۔ افففف ۔۔۔۔ میرے دوست کے خلاف اتنا بڑا اور پختہ اتحاد ۔۔۔۔ :shock: ۔۔۔۔۔ سوری دوست ۔۔ ! مجھے یہاں آنے میں دیر ہوگئی ۔۔۔ کہ میں کسی اور محاذ پر الجھ ہوا تھا ۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہ دشمن بہت شاطر ہیں ۔ کہ مجھے رانچھوڑ کے جس محاذ پر الجھایا گیا تھا ۔۔ وہ کسی حکمتِ عملی کا شناخاصہ تھا کہ میں تمہاری کمک کے لیئے نہیں پہنچ سکوں ۔ خیر اب آگیا ہوں ۔ پھر سےصفیں بندیاں کرتے ہیں ۔ تم اس میدان میں کافی دیر سے لڑ رہے ہو ۔ مجھے تو بتاؤ کہاں سے شروعات کرنی ہے ۔ :wink:

میں پنٹاگون کے کمرہ نمبر ستائیس میں تمہارا انتظار کرتا ہوں ۔ ادھر آؤ ۔۔ بیٹھ کر کوئی حکمت ِ عملی مرتب کرتے ہیں

فقط تمہارا دوست
ظفری
 

ماوراء

محفلین
نوٹ: یہ خط پڑھنا سب کے لیے ضروری نہیں۔ اگر کوئی پڑھنا چاہتا ہے تو شوق سے پڑھے۔ میں نے اوٹ پٹانگ لکھا ہے جو کہ میری عادت ہے۔ باقی کوئی خدا بن کر جواب دینے کی کوشش نہ کرے۔ ہاں اگر انسان کی حیثیت سے کسی نے کچھ کہنا ہوا تو کہہ لے۔ :p

------------------------------ooooo-----------------------------



بسم اللہ الرحمن الرحیم​

ساتواں آسمان
مورخہ 11 اپریل 07


پیارے اللہ میاں،

جب میں نے لکھنا سیکھا تھا
تب تیرا نام لکھا تھا
میں وہ اسم عظیم ہوں جس کو
جن و ملک کو سجدہ کیا تھا
میں وہ بادِ صمیم ہوں جس نے
بارِ امانت سر پہ لیا تھا
تو نے کیوں میرا ہاتھ نہ پکڑا
میں جب رستے سے بھٹکا تھا
پہلی بارش بھیجنے والے
میں تیرے درشن کا پیاسا تھا​

اللہ میاں امید ہے کہ تو اچھا ہو گا۔ میں بھی تیرے ہی فضل سے اچھی ہوں۔ لیکن پچھلے ایک ، دو دن سے میں عجیب سی حالت میں ہوں۔ لاکھ سمجھانے پر بھی میری ذہنی کشمکش دور نہ ہوئی۔اور پھر میرے اندر جو باتیں اتنے دن سے دبی تھیں، سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کا رونا کس کے آگے روؤں۔ پھر یک دم میرے ذہن میں تیرا خیال آیا۔ کہ کیوں نہ تجھے خط لکھا جائے۔ ویسے تو تو ہر بات کو جاننے والا ہے۔ تو نے وہ ساری باتیں پڑھی بھی ہوں گی جو باجو کے پی ایم میں موجود ہیں۔ شکوہ تجھ سے میں فون (دعا) پر بھی کر سکتی تھی۔ لیکن خط لکھنے کا اصل مقصد یہ تھا کہ اردو محفل کے ذریعے ہو کر جب تیرے پاس پہنچے گا تو اسے اور بھی لوگوں جن کو سنانا مقصد ہے پڑھ چکے ہوں گے۔ اب پڑھنے والے یہ کہیں گے کہ یہ باتیں میں نے صرف اس کو کیوں نہ سنائیں تو تو یہ بھی جانتا ہے کہ اس شخص کی اس حرکت کے بعد میں تو کیا میرے فرشتے بھی اس سے بات کرنا گوارا نہ کریں گے۔ یقین کر اللہ میاں۔۔ ان پی ایم پر میں نے صرف ایک بار سرسری سی نظر دوڑائی۔ لیکن اس کے بعد مجھے ان باتوں کو دوبارہ پڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ میں تو حیران ہوں کہ باجو کس طرح ہنستی مسکراتی پھر رہی ہیں۔

پیارے اللہ میاں، تو نے یہ کائنات بنائی، اور پھر اس کائنات میں تو نے کئی مخلوقات کو پیدا کیا۔ اور انھی مخلوقات میں سے ایک مخلوق انسان جسے تو نے “اشرف المخلوقات“ کا نام دیا۔ کیا تو جانتا ہے کہ تیری یہ مخلوق دنیا میں کیا کر رہی ہے۔ جس مقصد کے لیے تو نے اسے بھیجا وہ سارے کام تو یہ بھول ہی چکی ہے۔ اور تیرے اس مخلوق کو اشرف المخلوقات کہنے کی ہی وجہ سے یہ مخلوق آج تیری ہی زمین پر دندناتی پھرتی ہے۔ اور اس دنیا میں ہر ایک اپنے آپ کو ہی خدا بنا کر بیٹھا ہوا ہے۔ کاش تو ایسا کرتا کہ سب انسانوں کو ایک جیسا اچھا ہی بنا دیتا۔ لیکن ایسا تو نے نہیں کیا۔ اس دنیا میں انسان کے کئی روپ ہیں۔ تو نے کسی کا باطن اچھا بنا دیا تو کسی کا ظاہر، کسی کا ظاہر تو کسی کا باطن، پھر کسی کے دونوں باطن اور ظاہر کو اچھا نہ بنایا، تو ادھر کسی کا باطن اور ظاہر دونوں ہی اچھے بنا دیے۔ (ہماری دنیا میں تیری ہی مخلوق کے کسی انسان نے ایک مثل کہی۔ کہ جسے تو دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر ہی دیتا ہے۔)
لیکن ایک تازہ مثال جو مجھے دیکھنے میں ملی اس سے تو مجھے بہت بڑا سبق یہ ملا کہ انسان کے باطن اور ظاہر بالکل ایسے مختلف ہیں جیسے سیاہ اور سفید۔

یعنی سامنے کچھ اور پیچھے کچھ۔ لیکن اللہ میاں جانے ایسے لوگ کس کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ کیا وہ اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہوتے ہیں، دنیا کو دے رہے ہوتے ہیں یا پھر یہ لوگ تجھے دھوکا دے رہے ہوتے ہیں۔ کتنا بے وقوف ہے نا انسان بھی۔ جب یہ کوئی چھپ کر کام کر رہا ہوتا ہے تو کیا اس وقت یہ تجھے ہی سب سے حقیر سمجھ رہا ہوتا ہے، کہ یہ لوگ دنیا کے سامنے تو اپنا ایسا روپ دکھانے سے ڈرتے ہیں لیکن تجھ سے انھیں کوئی خوف نہیں۔ اور ساری دنیا سے پردہ کرتے ہیں اور صرف تجھ سے ہی پردہ نہیں کرتے۔ لیکن در حقیقت ایسے لوگ اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہوتے ہیں۔ میرا یہی خیال ہے کہ جن لوگوں کے دلوں تیرا خوف نہیں ہوتا وہی ہی ایسے کام کرتے ہیں۔

اللہ تو جانتا ہے کہ میں نے زندگی میں کبھی اتنی چھوٹی چھوٹی باتوں کواہمیت نہیں دی۔ لیکن اس بار شاید میرا دماغ اس لیے ماؤف ہو چکا ہے کہ میرے لیے تیرے انسان کا یہ ایک نیا روپ تھا۔ اللہ بھلا کرے میری باجو کا جنہوں نے وہ پی ایم مجھے فارورڈ کر کے حیقیقت سے آگاہ کروایا۔ اب اللہ میاں میری باتیں پڑھ کر کسی کو غصہ آئے یا ہنسی۔ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں۔ میں نیٹ کی باتوں اور لوگوں کو اتنی اہمیت ہی نہیں دیتی۔ اور ہاں کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ باقی لوگوں پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔ ہاہاہاہا۔ کتنا خیال ہے نہ ان لوگوں کو۔ لیکن حقیقت میں انسان کیا ہے یہ تجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ کم از کم مجھے تو کسی کی کوئی پرواہ نہیں!! اور جن لوگوں میں تیرا کوئی خوف نہیں۔ ان سے تعلق تو کیا میں ان سے بات کرنا بھی گوارا نہیں کرتی۔ وہ بھلا کیا اچھے اور برے میں تمیز کرنا جانیں۔ ایسے لوگوں کو تو کسی کا کوئی احساس نہیں ہوتا۔ بلکہ ایسے لوگ خود حساس بن جاتے ہیں۔
اس دنیا کے ہی کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔

ہمیشہ دوست ہی ڈستے ہیں دشمنوں کی طرح
کلیجہ چاہیے سانپوں کو پالنے کے لیے​

اللہ میاں، ہماری زندگیوں میں اتنے سوال ہوتے ہیں۔ اور مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو آج تک کوئی مطئمن کر دینے والا جواب ملا ہو گا۔ لیکن ہم سوال اپنے ہی جیسے لوگوں سے کرتے ہی کیوں ہیں۔ اس کا جواب بھی ہمیں خود ہی تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ دنیا کیا ہے، میرا خیال ہے کہ اگر ہم اس دنیا کے مالک یعنی تجھ سے بنا کر رکھیں گے تو یہ دنیا خود بخود ہی ہماری ہو جائے گی۔ اللہ میاں انسان کو صرف اور صرف تیرا خوف ہونا چاہیے، اور جب بندہ دنیا سے بے خوف ہو جاتا ہے تو دوسروں میں اسکا خوف پیدا ہو جاتا ہے۔

انسان ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھتا ہے۔ ایک انسان مدرسہ کی مانند ہوتا ہے۔ مدرسہ نہ سہی تو ایک کتاب ، کتاب نہ سہی تو کتاب کا ایک ورق اور ایک ورق نہ سہی تو ایک لفظ ہم کسی نہ کسی سے سیکھ ہی لیتے ہیں۔ اب یہی دیکھ لے کہ جب سے میں اردو محفل پر آئی ہوں، میں نے بہت کچھ سیکھا۔ مثلاٌ باجو سے میں نے زندہ دلی سیکھی، سارہ سے نرم مزاجی، حجاب سے قدرت کے نظاروں سے عشق، امن سے معصومیت، سارا سے مذہب کے بارے میں، زکریا سے تحمل مزاجی، تفسیر بھیا سے ہر حال میں خوش رہنے کی عادت، فیصل بھائی سے خوش اخلاقی، قیصرانی سے کمپیوٹر کے بارے میں، محب سے[s:a10b9e466d] ہمارے معاشرے میں مرد کا ایک نیا ہی روپ دیکھنے کو ملا[/s:a10b9e466d] بردباری اور درگزر کرنا ، ظفری انکل سے ظاہر اور باطن کا فرق سیکھا اور ظفری سے رشتوں اور ماں باپ کی اہمیت پر لیکچر بھی سنے۔ شگفتہ سسٹر سے برداشت، فرزانہ سسٹر سے کہ سچ کبھی منہ پر نہیں کہنا چاہیے، شمشاد بھائی سے باتیں کرنا سیکھیں۔ گو کہ کسی نہ کسی سے میں نے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھا۔ لیکن اللہ میاں لگتا ہے ان سب باتوں ہر عمل کرنا میں بھول ہی گئی۔:(۔ اسی لیے ہر بار ہی مار کھا جاتی ہوں۔ وہ کیا شعر ہے۔

پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ تیرا ہے کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا​

مجھے یقین ہے کہ تجھے یہ خط لکھنے کے بعد میرے دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے گا۔ کیونکہ باجو نے تو فرزانہ سسٹر سے بات کر کے دل کو ہلکا کر لیا۔ میں تو کسی سے بات کرنے والی بھی نہیں رہی۔ اس لیے سب تجھ سے کہہ دیا۔ اللہ میاں ابھی مجھے ناشتہ بھی کرنا ہے، اس لیے خط کو مختصر کرتی ہوں، ورنہ تجھ سے بہت کچھ کہنے کا من کر رہا تھا۔ اگر کوئی بات رہ گئی تو میں دوبارہ تجھے خط لکھ دوں گی۔ اور اللہ میاں تو جانتا ہے کہ میرا دل صاف ہے، میں کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتی۔ لیکن جو تکلیف مجھے پہنچی اس کا مداوا ضروری تھا۔ اور میں آئندہ پوری کوشش کروں گی کہ میں صرف اور صرف تجھ سے بنا کر رکھوں۔ باقی تجھے معلوم ہے غلطیاں کرنے میں میں شیر ہوں۔ اگر غلطی ہو بھی گئی تو مجھ پر اپنی ایک چھوٹی سی نظر ڈال دینا۔ بس پھر میں سنبھل جاؤں گی۔

آخر میں لگے ہاتھوں تجھ سے اپنی کچھ دعاؤں کا بھی ذکر کر لوں۔ کہ اپنے مخلوق “انسان“ کے حال پر رحم کر دے، ہمیں جس مقصد کے لیے بھیجا گیا ہے اس پر پورا اترنے کی توفیق دے۔ ہمیں جھوٹ اور بے بنیاد الزامات جیسی گھناؤنی حرکات سے پاک کر۔ اور مجھے اپنی اس مخلوق کو سمجھنے کی توفیق عطا کر۔ ہر اچھا انسان یہی سمجھتا ہے۔ کہ جیسا میں سوچ رہا ہوں ویسا ہی کوئی اور سوچ رہا ہو گا۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا، ہر انسان کی اپنی الگ سوچ ہوتی ہے۔ اور وہ کچھ بھی ہو سکتی ہے۔ اللہ میاں ہم سب کا اپنے نیک اور صالح انسانوں سے واسطہ ڈالنا۔ جن کا ساتھ سے ہماری زندگیاں تیرے رستے ہی پر چلنے لگیں نہ کہ ہم بھٹکے ہوئے کے رستے پر چلنے لگیں۔ ہمارے دلوں میں اپنی اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت ڈال دے، ہم صرف خالی خولی باتیں کرنے والے نہ ہوں۔ بلکہ تیری اور نبی ص کی محبت ہمارے اعمال سے بھی چھلکتی نظر آئے۔ آمین ثم آمین۔


تیرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کی ایک گناہگار بندی۔
محلہ: اردو محفل، گلی: خط میں نے تیرے نام لکھا، مکان: آخری۔
 
اللہ میاں ،

اگر ماورا کو لمبی زبان دی تھی تو کم از کم انگلیاں میں ہی کم سکت رکھی ہوتی تاکہ وہ اتنے لمبے چوڑے شکوے نہ کر پاتی۔

پیارے اللہ میاں ہمیں ایک اور مقررہ اور خطیبہ سے بچانا ، ہمارے حال پر رحم کرنا اور تجھے تیری رحمت کا واسطہ ، انسانوں کے دل میں شفقت ڈال دے ۔
 
ماورا تم نے خط میں سب سے کچھ نہ کچھ سیکھا مجھ سے کچھ نہیں سیکھا کیا :lol: باتیں بنانا بھی نہیں :wink:

توبہ میرے بارے میں کتنا عمدہ تبصرہ کیا ہے حالانکہ جس سے لڑائی ہے اس سے بھی اچھی چیزیں سیکھنے کا تذکرہ کیا ہے ۔
 

ماوراء

محفلین
محب علوی نے کہا:
اللہ میاں ،

اگر ماورا کو لمبی زبان دی تھی تو کم از کم انگلیاں میں ہی کم سکت رکھی ہوتی تاکہ وہ اتنے لمبے چوڑے شکوے نہ کر پاتی۔

پیارے اللہ میاں ہمیں ایک اور مقررہ اور خطیبہ سے بچانا ، ہمارے حال پر رحم کرنا اور تجھے تیری رحمت کا واسطہ ، انسانوں کے دل میں شفقت ڈال دے ۔
اچھے محب، خطبہ اور خط میں فرق کرنا اب تم سیکھ لو۔ یہ تم جیسے لوگوں کو میں نے خطبہ دینے کے لیے خط نہیں لکھا۔ بلکہ اللہ سے اپنی شکایت کا اظہار کیا ہے۔
 
ویسے ماورا ، تم نے شکایت تو بڑی مؤثر کی ہے اگر اللہ میاں نے سن لی تو کچھ لوگوں کے لیے بڑی مشکل ہو جائے گی :lol:

ویسے اس خط میں معمولی رد و بدل سے بہترین خطبہ بن جائے گا۔ اگر زور قلم یہی رہا تو ایک دن ہم ایک کتاب پڑھیں گے

ماورائی خطبات از ماورا آتشی
 

ماوراء

محفلین
محب علوی نے کہا:
ماورا تم نے خط میں سب سے کچھ نہ کچھ سیکھا مجھ سے کچھ نہیں سیکھا کیا :lol: باتیں بنانا بھی نہیں :wink:

توبہ میرے بارے میں کتنا عمدہ تبصرہ کیا ہے حالانکہ جس سے لڑائی ہے اس سے بھی اچھی چیزیں سیکھنے کا تذکرہ کیا ہے ۔
باتیں بنانا اور باتیں کرنا میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جس شخص سے لڑائی ہے۔ وہ آج تک میرے سامنے اچھا تھا، کبھی اس نے کوئی فضول بات نہیں کی تھی۔ میں اس شخص کی بہت عزت کرتی تھی۔ لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس اچھے پن کے پیچھے کیا چھپا ہے۔ اور میں حیران ہوں کہ اس نے آج تک مجھ سے ایسی کوئی بات کیوں نہ کی، اور دوسرے لوگوں کو میرے بارے میں جانے کیا کیا کہتا رہا۔ یعنی سامنے اچھائی، اور میرے پیچھے میری برائی۔ اور ایسی برائی۔۔۔ جس کا نام و نشاں تک نہ تھا۔ اپنی ساکھ بچانے کے لیے مجھ معصوم کو گھیسٹ ڈالا۔ لیکن ان لوگوں کو کون سمجھائے کہ عزتیں ایسے برقرار نہیں بلکہ اور بھی بگڑ جاتی ہیں۔(اور اب میری نظر میں ان کی ذرا برابر بھی عزت نہیں ہے۔ اور شاید ان کو اس بات کی بھی کوئی پرواہ نہ ہو۔ کیونکہ جب انھیں وہ باتیں کرتے وقت لاج نہ آئی تو باقی کسی بات کی کیا پرواہ۔) لیکن خدا گواہ ہے اس سب کے باوجود میں نے آج تک ظفری کی پیچھے سے کبھی کسی سے برائی نہیں کی۔ بلکہ یہاں تک میں نے باجو سے بھی کبھی ان کی برائی نہیں کی۔ میں ظفری کو آخری پی ایم کر کے کہہ چکی تھی کہ میں دوبارہ ان سے کوئی بات نہیں کروں گی۔ لیکن میرا ذہن دو دنوں سے جکڑا ہوا ہے۔ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کس طرح یہ باتیں باہر نکالوں۔ اور اس کا یہی ذریعہ میرے ذہن میں آیا۔

باقی رہی آپ کی بات۔۔۔ اللہ کا شکر ہے کہ آپ سے میں نے کچھ نہیں سیکھا۔ ہاں اردو کے چند الفاظ ضرور سیکھے ہیں۔ اور میرے ذخیرہ الفاظ میں چند الفاظ کا اضافہ ہو گیا۔
 

تیشہ

محفلین
دوڑائی۔ لیکن اس کے بعد مجھے ان باتوں کو دوبارہ پڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ میں تو حیران ہوں کہ باجو کس طرح ہنستی مسکراتی پھر رہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

:lol: میں ایسی باتوں پر کان دھرا نہیں کرتی اس لئے اک کان سے سن کر دوسرے سے نکال باہر کرتی ہوں ۔ :p

اور ظفری کا تو تمھیں بھی اچھی طرح سے پتا ہی ہے ۔ :lol: :lol: اب یہ تو اسکی پرانی عادت ہے منہ پر کچھ اور دوسروں کے سامنے کچھ اور برائیاں ۔ :p
ہم جو ہیں سو ہیں ۔ نیت صاف ہے ۔ دل میں چور نہیں نا ہی کوئی غلط کام تو کس لئے ٹینشن لیتی ہو ۔؟
تم بھی اک کان سے سنو ، دوسرے سے نکال باہر کرو ۔ ،
8)
 

ماوراء

محفلین
ایسا ہی کرتی ہوں باجو۔۔۔ لیکن اس بار نہ کر سکی۔
9.gif
 

عمر سیف

محفلین
ماوراء نے کہا:
نوٹ: یہ خط پڑھنا سب کے لیے ضروری نہیں۔ اگر کوئی پڑھنا چاہتا ہے تو شوق سے پڑھے۔ میں نے اوٹ پٹانگ لکھا ہے جو کہ میری عادت ہے۔ باقی کوئی خدا بن کر جواب دینے کی کوشش نہ کرے۔ ہاں اگر انسان کی حیثیت سے کسی نے کچھ کہنا ہوا تو کہہ لے۔ :p

------------------------------ooooo-----------------------------



بسم اللہ الرحمن الرحیم​

ساتواں آسمان
مورخہ 11 اپریل 07


پیارے اللہ میاں،

جب میں نے لکھنا سیکھا تھا
تب تیرا نام لکھا تھا
میں وہ اسم عظیم ہوں جس کو
جن و ملک کو سجدہ کیا تھا
میں وہ بادِ صمیم ہوں جس نے
بارِ امانت سر پہ لیا تھا
تو نے کیوں میرا ہاتھ نہ پکڑا
میں جب رستے سے بھٹکا تھا
پہلی بارش بھیجنے والے
میں تیرے درشن کا پیاسا تھا​

اللہ میاں امید ہے کہ تو اچھا ہو گا۔ میں بھی تیرے ہی فضل سے اچھی ہوں۔ لیکن پچھلے ایک ، دو دن سے میں عجیب سی حالت میں ہوں۔ لاکھ سمجھانے پر بھی میری ذہنی کشمکش دور نہ ہوئی۔اور پھر میرے اندر جو باتیں اتنے دن سے دبی تھیں، سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کا رونا کس کے آگے روؤں۔ پھر یک دم میرے ذہن میں تیرا خیال آیا۔ کہ کیوں نہ تجھے خط لکھا جائے۔ ویسے تو تو ہر بات کو جاننے والا ہے۔ تو نے وہ ساری باتیں پڑھی بھی ہوں گی جو باجو کے پی ایم میں موجود ہیں۔ شکوہ تجھ سے میں فون (دعا) پر بھی کر سکتی تھی۔ لیکن خط لکھنے کا اصل مقصد یہ تھا کہ اردو محفل کے ذریعے ہو کر جب تیرے پاس پہنچے گا تو اسے اور بھی لوگوں جن کو سنانا مقصد ہے پڑھ چکے ہوں گے۔ اب پڑھنے والے یہ کہیں گے کہ یہ باتیں میں نے صرف اس کو کیوں نہ سنائیں تو تو یہ بھی جانتا ہے کہ اس شخص کی اس حرکت کے بعد میں تو کیا میرے فرشتے بھی اس سے بات کرنا گوارا نہ کریں گے۔ یقین کر اللہ میاں۔۔ ان پی ایم پر میں نے صرف ایک بار سرسری سی نظر دوڑائی۔ لیکن اس کے بعد مجھے ان باتوں کو دوبارہ پڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ میں تو حیران ہوں کہ باجو کس طرح ہنستی مسکراتی پھر رہی ہیں۔

پیارے اللہ میاں، تو نے یہ کائنات بنائی، اور پھر اس کائنات میں تو نے کئی مخلوقات کو پیدا کیا۔ اور انھی مخلوقات میں سے ایک مخلوق انسان جسے تو نے “اشرف المخلوقات“ کا نام دیا۔ کیا تو جانتا ہے کہ تیری یہ مخلوق دنیا میں کیا کر رہی ہے۔ جس مقصد کے لیے تو نے اسے بھیجا وہ سارے کام تو یہ بھول ہی چکی ہے۔ اور تیرے اس مخلوق کو اشرف المخلوقات کہنے کی ہی وجہ سے یہ مخلوق آج تیری ہی زمین پر دندناتی پھرتی ہے۔ اور اس دنیا میں ہر ایک اپنے آپ کو ہی خدا بنا کر بیٹھا ہوا ہے۔ کاش تو ایسا کرتا کہ سب انسانوں کو ایک جیسا اچھا ہی بنا دیتا۔ لیکن ایسا تو نے نہیں کیا۔ اس دنیا میں انسان کے کئی روپ ہیں۔ تو نے کسی کا باطن اچھا بنا دیا تو کسی کا ظاہر، کسی کا ظاہر تو کسی کا باطن، پھر کسی کے دونوں باطن اور ظاہر کو اچھا نہ بنایا، تو ادھر کسی کا باطن اور ظاہر دونوں ہی اچھے بنا دیے۔ (ہماری دنیا میں تیری ہی مخلوق کے کسی انسان نے ایک مثل کہی۔ کہ جسے تو دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر ہی دیتا ہے۔)
لیکن ایک تازہ مثال جو مجھے دیکھنے میں ملی اس سے تو مجھے بہت بڑا سبق یہ ملا کہ انسان کے باطن اور ظاہر بالکل ایسے مختلف ہیں جیسے سیاہ اور سفید۔

یعنی سامنے کچھ اور پیچھے کچھ۔ لیکن اللہ میاں جانے ایسے لوگ کس کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ کیا وہ اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہوتے ہیں، دنیا کو دے رہے ہوتے ہیں یا پھر یہ لوگ تجھے دھوکا دے رہے ہوتے ہیں۔ کتنا بے وقوف ہے نا انسان بھی۔ جب یہ کوئی چھپ کر کام کر رہا ہوتا ہے تو کیا اس وقت یہ تجھے ہی سب سے حقیر سمجھ رہا ہوتا ہے، کہ یہ لوگ دنیا کے سامنے تو اپنا ایسا روپ دکھانے سے ڈرتے ہیں لیکن تجھ سے انھیں کوئی خوف نہیں۔ اور ساری دنیا سے پردہ کرتے ہیں اور صرف تجھ سے ہی پردہ نہیں کرتے۔ لیکن در حقیقت ایسے لوگ اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہوتے ہیں۔ میرا یہی خیال ہے کہ جن لوگوں کے دلوں تیرا خوف نہیں ہوتا وہی ہی ایسے کام کرتے ہیں۔

اللہ تو جانتا ہے کہ میں نے زندگی میں کبھی اتنی چھوٹی چھوٹی باتوں کواہمیت نہیں دی۔ لیکن اس بار شاید میرا دماغ اس لیے ماؤف ہو چکا ہے کہ میرے لیے تیرے انسان کا یہ ایک نیا روپ تھا۔ اللہ بھلا کرے میری باجو کا جنہوں نے وہ پی ایم مجھے فارورڈ کر کے حیقیقت سے آگاہ کروایا۔ اب اللہ میاں میری باتیں پڑھ کر کسی کو غصہ آئے یا ہنسی۔ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں۔ میں نیٹ کی باتوں اور لوگوں کو اتنی اہمیت ہی نہیں دیتی۔ اور ہاں کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ باقی لوگوں پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔ ہاہاہاہا۔ کتنا خیال ہے نہ ان لوگوں کو۔ لیکن حقیقت میں انسان کیا ہے یہ تجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ کم از کم مجھے تو کسی کی کوئی پرواہ نہیں!! اور جن لوگوں میں تیرا کوئی خوف نہیں۔ ان سے تعلق تو کیا میں ان سے بات کرنا بھی گوارا نہیں کرتی۔ وہ بھلا کیا اچھے اور برے میں تمیز کرنا جانیں۔ ایسے لوگوں کو تو کسی کا کوئی احساس نہیں ہوتا۔ بلکہ ایسے لوگ خود حساس بن جاتے ہیں۔
اس دنیا کے ہی کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔

ہمیشہ دوست ہی ڈستے ہیں دشمنوں کی طرح
کلیجہ چاہیے سانپوں کو پالنے کے لیے​

اللہ میاں، ہماری زندگیوں میں اتنے سوال ہوتے ہیں۔ اور مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو آج تک کوئی مطئمن کر دینے والا جواب ملا ہو گا۔ لیکن ہم سوال اپنے ہی جیسے لوگوں سے کرتے ہی کیوں ہیں۔ اس کا جواب بھی ہمیں خود ہی تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ دنیا کیا ہے، میرا خیال ہے کہ اگر ہم اس دنیا کے مالک یعنی تجھ سے بنا کر رکھیں گے تو یہ دنیا خود بخود ہی ہماری ہو جائے گی۔ اللہ میاں انسان کو صرف اور صرف تیرا خوف ہونا چاہیے، اور جب بندہ دنیا سے بے خوف ہو جاتا ہے تو دوسروں میں اسکا خوف پیدا ہو جاتا ہے۔

انسان ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھتا ہے۔ ایک انسان مدرسہ کی مانند ہوتا ہے۔ مدرسہ نہ سہی تو ایک کتاب ، کتاب نہ سہی تو کتاب کا ایک ورق اور ایک ورق نہ سہی تو ایک لفظ ہم کسی نہ کسی سے سیکھ ہی لیتے ہیں۔ اب یہی دیکھ لے کہ جب سے میں اردو محفل پر آئی ہوں، میں نے بہت کچھ سیکھا۔ مثلاٌ باجو سے میں نے زندہ دلی سیکھی، سارہ سے نرم مزاجی، حجاب سے قدرت کے نظاروں سے عشق، امن سے معصومیت، سارا سے مذہب کے بارے میں، زکریا سے تحمل مزاجی، تفسیر بھیا سے ہر حال میں خوش رہنے کی عادت، فیصل بھائی سے خوش اخلاقی، قیصرانی سے کمپیوٹر کے بارے میں، محب سے ہمارے معاشرے میں مرد کا ایک نیا ہی روپ دیکھنے کو ملا، ظفری انکل سے ظاہر اور باطن کا فرق سیکھا اور ظفری سے رشتوں اور ماں باپ کی اہمیت پر لیکچر بھی سنے۔ شگفتہ سسٹر سے برداشت، فرزانہ سسٹر سے کہ سچ کبھی منہ پر نہیں کہنا چاہیے، شمشاد بھائی سے باتیں کرنا سیکھیں۔ گو کہ کسی نہ کسی سے میں نے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھا۔ لیکن اللہ میاں لگتا ہے ان سب باتوں ہر عمل کرنا میں بھول ہی گئی۔:(۔ اسی لیے ہر بار ہی مار کھا جاتی ہوں۔ وہ کیا شعر ہے۔

پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ تیرا ہے کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا​

مجھے یقین ہے کہ تجھے یہ خط لکھنے کے بعد میرے دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے گا۔ کیونکہ باجو نے تو فرزانہ سسٹر سے بات کر کے دل کو ہلکا کر لیا۔ میں تو کسی سے بات کرنے والی بھی نہیں رہی۔ اس لیے سب تجھ سے کہہ دیا۔ اللہ میاں ابھی مجھے ناشتہ بھی کرنا ہے، اس لیے خط کو مختصر کرتی ہوں، ورنہ تجھ سے بہت کچھ کہنے کا من کر رہا تھا۔ اگر کوئی بات رہ گئی تو میں دوبارہ تجھے خط لکھ دوں گی۔ اور اللہ میاں تو جانتا ہے کہ میرا دل صاف ہے، میں کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتی۔ لیکن جو تکلیف مجھے پہنچی اس کا مداوا ضروری تھا۔ اور میں آئندہ پوری کوشش کروں گی کہ میں صرف اور صرف تجھ سے بنا کر رکھوں۔ باقی تجھے معلوم ہے غلطیاں کرنے میں میں شیر ہوں۔ اگر غلطی ہو بھی گئی تو مجھ پر اپنی ایک چھوٹی سی نظر ڈال دینا۔ بس پھر میں سنبھل جاؤں گی۔

آخر میں لگے ہاتھوں تجھ سے اپنی کچھ دعاؤں کا بھی ذکر کر لوں۔ کہ اپنے مخلوق “انسان“ کے حال پر رحم کر دے، ہمیں جس مقصد کے لیے بھیجا گیا ہے اس پر پورا اترنے کی توفیق دے۔ ہمیں جھوٹ اور بے بنیاد الزامات جیسی گھناؤنی حرکات سے پاک کر۔ اور مجھے اپنی اس مخلوق کو سمجھنے کی توفیق عطا کر۔ ہر اچھا انسان یہی سمجھتا ہے۔ کہ جیسا میں سوچ رہا ہوں ویسا ہی کوئی اور سوچ رہا ہو گا۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا، ہر انسان کی اپنی الگ سوچ ہوتی ہے۔ اور وہ کچھ بھی ہو سکتی ہے۔ اللہ میاں ہم سب کا اپنے نیک اور صالح انسانوں سے واسطہ ڈالنا۔ جن کا ساتھ سے ہماری زندگیاں تیرے رستے ہی پر چلنے لگیں نہ کہ ہم بھٹکے ہوئے کے رستے پر چلنے لگیں۔ ہمارے دلوں میں اپنی اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت ڈال دے، ہم صرف خالی خولی باتیں کرنے والے نہ ہوں۔ بلکہ تیری اور نبی ص کی محبت ہمارے اعمال سے بھی چھلکتی نظر آئے۔ آمین ثم آمین۔


تیرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کی ایک گناہگار بندی۔
محلہ: اردو محفل، گلی: خط میں نے تیرے نام لکھا، مکان: آخری۔

بہت اچھا لکھا ہے۔
 

ماوراء

محفلین
بوچھی نے کہا:
زکریا نے کہا:



آپ تو ایسے حیران ہورہے ہیں جیسے آپ میں تحمل مزاجی ہے ہی نہیں ۔؟
animated087.gif


بچارے :p تحمل مزاج ۔ ۔ ۔
تحمل مزاجی کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے، لیکن لکھ لکھ کر میری انگلیاں گھس گئی تھیں، اس لیے ذرا مختصر کر دیا۔ :p
 
Top