خدا کی راہ میں، چل چل کے، موت پاؤں گا
نہیں ہے اور کوئی رہ، جدھر کو جاؤں گا
میں ناتواں ہوں مگر میرا رب ہے طاقت ور
جو تھک کے گر بھی گیا مَیں، تو ہاتھ اٹھاؤں گا
یہ جانتے ہوئے، تم لوگ ہو غلط رہ پر
میں کوئی سایہ نہیں ہوں، جو پیچھے آؤں گا
مرے خدا کی رضا ہے اگر تو اے لوگو !
میں روکھی سوکھی سہی، پیٹ بھر کے کھاؤں گا
تماش بین ہے دنیا تو دیکھ لے جی بھر
میں اپنے آپ کو اُس کے لیے مٹاؤں گا
جو کوئی راہ میں آئے گا مجھ غریب کی، وہ
یہ جان لے کہ میں اُس پر ترس نہ کھاؤں گا
مرے لیے کوئی چارہ نہیں عظیم کہ میں
اگر نہ شعر کہوں گا، تو جی نہ پاؤں گا
نہیں ہے اور کوئی رہ، جدھر کو جاؤں گا
میں ناتواں ہوں مگر میرا رب ہے طاقت ور
جو تھک کے گر بھی گیا مَیں، تو ہاتھ اٹھاؤں گا
یہ جانتے ہوئے، تم لوگ ہو غلط رہ پر
میں کوئی سایہ نہیں ہوں، جو پیچھے آؤں گا
مرے خدا کی رضا ہے اگر تو اے لوگو !
میں روکھی سوکھی سہی، پیٹ بھر کے کھاؤں گا
تماش بین ہے دنیا تو دیکھ لے جی بھر
میں اپنے آپ کو اُس کے لیے مٹاؤں گا
جو کوئی راہ میں آئے گا مجھ غریب کی، وہ
یہ جان لے کہ میں اُس پر ترس نہ کھاؤں گا
مرے لیے کوئی چارہ نہیں عظیم کہ میں
اگر نہ شعر کہوں گا، تو جی نہ پاؤں گا