خبروں کے ماخذ

نبیل

تکنیکی معاون
اب جب کہ جریدے پر کام کرنے کی بات چل نکلی ہے تو خبروں کے ماخذ پر بھی گفتگو ہو گی۔ میں اس تھریڈ میں اسی بارے میں معلومات اکٹھا کرنا چاہتا ہوں۔

ہماری خبروں کا سب سے بڑا ماخذ خود دوسری نیوز ویب سائٹس ہی ہوں گی۔ ذاتی طور پر میں کسی موضوع پر خبروں کا سب سے بہتر ماخذ گوگل نیوز ہی کو جانتا ہوں۔ مثال کے طور پر میں اس میں گوگل ہی کے موضوع پر خبریں تلاش کرکے ان میں سے کچھ مواد اکٹھا کر کے ایک آرٹیکل لکھ سکتا ہوں۔ فی الحال ہمیں گرافکس کے لیے بھی انٹرنیٹ‌ پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔

دوسرا بڑا ماخذ کمپیوٹر میگزین ہیں۔ میں ہر مہینے ایک دو رسالے خریدتا ہوں۔ بعض اوقات ایسی سی ڈیز بھی ملتی ہیں جن میں گزشتہ ایک سال کے شمارے الیکٹرانک فارم میں ہوتے ہیں۔ اس میں مسئلہ صرف یہ ہے کہ یہ جرمن زبان میں ہوتے ہیں۔
 
اسکے علاوہ مائیکروسوفٹ، نارٹن، م س ن کی سائیٹس سےبھی کافی مواد مل سکتا ہے۔
جبکہ کچھ اس طرح کے رسائل آن لائین بھی ہیں جو ٹیک نیوز فراہم کرتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
انگلش کی کوئی ایسی ویب سائٹ بھی بتائیں کہ جہاں پر بچوں کے لیے دلچسپ اور آسان سائنسی مواد میسر ہو۔

نیز، ہمیں ایک انگلش اردو سائینٹیفک ڈکشنری کی بھی ضرورت ہے ۔

مثلا عمل تبخیر نامی ایک لفظ پڑھا تو میں تو ہل ہی گئی۔ بعد میں پتا چلا کہ یہ evaporation ہے۔ تو اس قسم کی کئی اردو اصطلاحات ہیں جو کہ پتا ہونی چاہیے ہیں۔
 

دوست

محفلین
http://www.nationalacademies.org/
http://www.newscientist.com/home.ns
دو ماخذ جو میں نے اب تک استعمال کیے ہیں۔
کہ مجھے کچھ شوق ہے خالص سائنس کا ٹینکولوجی کی خبروں کے سلسلے میں کچھ ہچکچا رہا ہوں۔
بچوں کی سائٹ کے بارے میں بھی کچھ دیکھتے ہیں۔
دوسرے ایک تکنیکی لغت بارے میں کچھ سوچتے ہیں۔یہ اب ہماری بدقسمتی ہے کہ عمل تبخیر کا مطلب نہیں جانتے اردو کا تو کوئی قصور نہیں۔
 

دوست

محفلین
حضور عمل تکسید تو پڑھا ہے۔
آکسیڈیشن کی اردو ہے یہ۔
تکسیر پہلی بار سنا ہے شاید یادداشت ساتھ نہیں دے رہی۔
ورنہ دسویں کھوتی سکول میں پڑھا ہوں میں جہاں سائنس اس وقت تک اردو میں پڑھائی جاتی تھی۔اگرچہ اب نام نہاد تعلیمی ماہرین نے انگریزی اصطلاحات کو اردو میں‌زبردستی گھسیڑنا شروع کردیا ہے۔
بچے تو بچے ہم بھی ایک بار گھبرا جاتے ہیں یہ لکھا کیا ہے۔بچے صحیح تلفظ ہی نہیں کرپاتے۔
اور مزے کی بات ساتھ میں انگریزی بھی خال خال ہی ہے نا کوئی اصل اصطلاح‌ پڑھے نہ سمجھ آسکے کہ یہ لکھا کیا ہے۔
 
تاذہ ترین خبروں‌ اور فوٹیج کے لئے دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایجنسیز اے پی ،،اے ایف پی ،،اور روائٹرز ہیں‌۔۔ان کو ضرور چیک کیجئے گا ۔۔
 
Top