مہدی حسن خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرا دو

زبیر مرزا

محفلین
[youtube]
خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرادو
کہتی ہیں یہ بہاریں ہنسنا ہمیں سیکھا دو

سُونی پڑی رہیں گی یہ پربتوں کی راہیں
یونہی کُھلی رہیں گی ان وادیوں کی بانہیں
جب تک جُھکی یہ نظریں ہنس کہ نہ تم اُٹھا دو
خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرادو

قدموں کو چُھو رہی ہیں یہ جھومتی گھٹائیں
کرتی ہیں التجائیں یہ شام کی ہوائیں
چہرے سے گیسوؤں کا آنچل ذراہٹادو
خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرادو

تم حوصلہ نہ ہارو کٹ جائیں گے اندھیرے
بکھیریں پھراُجالے نکھریں گے پھرسویرے
اُمید کی کرن سے اب دل کو جگمادو
خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرادو



 
Top