حمیدالدین فراہی اور جمہور کے اصول تفسیر تحقیقی وتقابلی مطالعہ

آبی ٹوکول

محفلین
ایک سوال۔ آپ کوئی چند ایسی احادیث دکھا سکتے ہیں جس پر ہر ایک فقہ متفق ہو؟
:)
یوں تو پھر قرآن کی اکثر آیات کی تعبیر و تشریح میں بھی تمام مکاتب فکر کا ایکدوسرے سے اختلاف ہے تو کیا اس کا مطلب قرآن کی حجیت کو بھی مشکوک ٹھرا دیا جانا چاہیے؟؟؟؟ ۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
احادیث مبارکہ کی ایک کثیر تعداد ہے جن پر تمام علماء کا اتفاق ہے ۔ مثلا پانچ نمازیں فرض ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں جب تک تم ان کو تھامے رکھو گے گمراہی سے بچے رہو گے ، قرآن مجید اور میری سنت ۔
ایک لمبا موضوع ہےجس پر مستقل کتب موجود ہیں ۔
اص مسئلہ یہ ہے کہ حدیث قابل عمل ہونےکے لیے یہی کافی ہے کہ یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے اتفاق کرنےوالے خوش نصیب ہیں اور اختلاف کرنے والے اگر جان بوجھ کے کریں گے تو بہت بڑی بد نصیبی ہے ۔ اس اختلاف و اتفاق سے حدیث کی حجیت پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا ۔
اختلاف کرنے والوں نے تو قرآن مجید میں بھی اختلاف کرلیا ہے ۔

شروع شروع میں لوگوں کے حافظے بہت زیادہ قوی تھے اس لیے لکھنے کی ضرورت پیش نہیں آئی البتہ جو پیچیدہ اور حساب وغیرہ سے تعلق سے چیزیں تھیں وہ شروع سے ہی لکھی ہوئی موجود تھیں ۔
اسی طرح اس کے علاوہ بھی کئی کتب ملتی ہیں جو خود صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنے ہاتھ سے لکھیں تھیں اس سلسلے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا صحیفہ ، حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص کا صحیفہ بہت مشہور ہیں ۔ حجۃ الوداع کے موقع پر ایک یمنی صحابی تھے ابو شاہ رضی اللہ عنہ تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو کہا تھا کہ اس کو احادیث لکھ کردیں ۔
قرآن مجید بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مکمل تحریری شکل میں آیا تھا (فیما أعلم )
قرآن مجید کلام اللہ تھا اس لیے اس کی حفاظت میں زیادہ احتیاط کی گئی کیونکہ اس کے بعینہ الفاظ کی حفاظت مطلوب تھی ۔ جبکہ حدیث کلام رسول اللہ تھا اور حضور صحابہ کرام علیہم الرضوان کے لب و لہجہ میں بیان کرتے تھے صحابہ بالکل آسانی سے سمجھتے تھے اور ویسے بھی حدیث کے الفاظ کی حفاظت مطلوب نہیں تھی بلکہ مترادف یا ہم معنی الفاظ استعمال کرنے کی بھی گنجائش تھی اس لیے اسی وقت مکمل کتابی شکل میں لانے کی ضرورت نہین سمجھی گئی ۔
اصل بات یہ ہے کہ اللہ نے جس طرح قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ لیا تو قرآن کی تشریح و تفسیر ( جو کہ حدیث ہے ) بھی اس میں شامل ہے ۔ اللہ نے اپنی حکمت کے مطابق دونوں کو محفوظ اور باقی رکھا اور قیامت تک باقی رکھے گا ۔ جس طرح اللہ نے چاہا کیا ، جیسے چاہے گا کرے گا ۔
یعنی اس سارے بحث کا نتیجہ یہ ہے کہ اللہ کا کلام اتنا اہم تھا کہ اسے محفوظ کیا جائے اور نبی پاک ص کا کلام اتنا اہم نہیں تھا کہ اسے تحریر کیا جاتا، اس لئے اسے زبانی یاداشت پر چھوڑ دیا گیا؟
احادیث کی تعداد کے بارے بتائیے جس میں اہل سنت، اہل تشیع اور دیگر تمام فقہوں کا اجماع ہو، یعنی جس میں ایک حرف بھی فرق نہ ہو۔ پراپر فگر کی ضرورت نہیں، سو، دو سو، ہزار یا دو ہزار بھی کہہ سکتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
یوں تو پھر قرآن کی اکثر آیات کی تعبیر و تشریح میں بھی تمام مکاتب فکر کا ایکدوسرے سے اختلاف ہے تو کیا اس کا مطلب قرآن کی حجیت کو بھی مشکوک ٹھرا دیا جانا چاہیے؟؟؟؟ ۔۔۔
مجھے پوری توقع تھی کہ آپ نے لازمی چٹکلہ چھوڑنا ہے۔ میں نے قرآن کے متن کی بات کی ہے، ترجمہ اور تعبیر اور تشریح اگر میرے پیغام میں لکھی ہے تو بتائیے :)
 

آبی ٹوکول

محفلین
مجھے پوری توقع تھی کہ آپ نے لازمی چٹکلہ چھوڑنا ہے۔ میں نے قرآن کے متن کی بات کی ہے، ترجمہ اور تعبیر اور تشریح اگر میرے پیغام میں لکھی ہے تو بتائیے :)
حضور آپ کے دماغ ہی اگر چٹکلے بھرےہوں تو بندہ کیا کرسکتا ہے اپنی معلومات کو وسعت دیں حضور؟؟؟
اول تو قرآن کے متن پر بھی اختلاف ہے شیعہ اور سنی کا اور دوسرے یہ کہ جو لوگ حجیت حدیث کا انکار کرتے وہ خالی حدیث کے متن کی وجہ سے نہیں کرتے بلکہ دلیل متن کے کونٹیکسٹ کے اختلافی ہونےسے لاتے ہیں ۔
جہاں تک بات فقط متن کی ہے تو احادیث کی کثیر تعداد چونکہ روایت بالمعنٰی سے ہے سو اسے متن کا اختلاف تو ہوگا ہی ۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
حضور آپ کے دماغ ہی اگر چٹکلے بھرےہوں تو بندہ کیا کرسکتا ہے اپنی معلومات کو وسعت دیں حضور؟؟؟
اول تو قرآن کے متن پر بھی اختلاف ہے شیعہ اور سنی کا اور دوسرے یہ کہ جو لوگ حجیت حدیث کا انکار کرتے وہ خالی حدیث کے متن کی وجہ سے نہیں کرتے بلکہ دلیل متن کے کونٹیکسٹ کے اختلافی ہونےسے لاتے ہیں ۔
جہاں تک بات فقط متن کی ہے تو احادیث کی کثیر تعداد چونکہ روایت بالمعنٰی سے ہے سو اسے متن کا اختلاف تو ہوگا ہی ۔۔۔
ماشاء اللہ۔ قرآن کا متن بھی آپ نے مشکوک فرما دیا۔ بات ہی ختم ہو گئی۔ آپ جیسی روشن دلیل کے سامنے ہم جیسے تنگ سوچ والے بھلا کہاں ٹک سکتے ہیں
احادیث کے متن کے بارے میں ایک سوال کیا، آپ نے اس کا جواب بھی دے دیا کہ متن میں بھی اختلاف ہے۔ بات ختم :)
 

آبی ٹوکول

محفلین
ماشاء اللہ۔ قرآن کا متن بھی آپ نے مشکوک فرما دیا۔ بات ہی ختم ہو گئی۔ آپ جیسی روشن دلیل کے سامنے ہم جیسے تنگ سوچ والے بھلا کہاں ٹک سکتے ہیں
احادیث کے متن کے بارے میں ایک سوال کیا، آپ نے اس کا جواب بھی دے دیا کہ متن میں بھی اختلاف ہے۔ بات ختم :)
حضور میں نے نہیں فرمادیا امت مسلمہ نے فرما دیا آپ نے امت مسلمہ کے باہمی اختلاف کو بنیاد بنا کر احادیث کی حجیت پر ایک سوال اٹھایا تھا آپ کو آپ ہی کے رنگ میں جواب دیا گیا تواب آپ سے ہضم نہیں ہو پارہا خیر ویسے یہ آپ کو اتنا شوق ہی کیوں چڑھ گیا ہے قرآن و حدیث کا آپس میں میچ پڑوانے کا ہیں جی ؟؟؟؟ قرآن و حدیث دونوں ہی ماخذ شریعت ہیں اور دونوں کا حکم بھی یکساں نہیں بلکہ قرآن کو افق حاصل ہے اسی لیے کہ وہ ایک تو براہ راست کلام الٰہی ہے اور دوسرے قطعی الثبوت بالتواتر ہے اور اسکے ساتھ ساتھ بلفظہ روایت ہوا ہے یعنی روایت لفظی بعینہ ہے
 

سید ذیشان

محفلین
حضور آپ کے دماغ ہی اگر چٹکلے بھرےہوں تو بندہ کیا کرسکتا ہے اپنی معلومات کو وسعت دیں حضور؟؟؟
اول تو قرآن کے متن پر بھی اختلاف ہے شیعہ اور سنی کا اور دوسرے یہ کہ جو لوگ حجیت حدیث کا انکار کرتے وہ خالی حدیث کے متن کی وجہ سے نہیں کرتے بلکہ دلیل متن کے کونٹیکسٹ کے اختلافی ہونےسے لاتے ہیں ۔
جہاں تک بات فقط متن کی ہے تو احادیث کی کثیر تعداد چونکہ روایت بالمعنٰی سے ہے سو اسے متن کا اختلاف تو ہوگا ہی ۔۔۔

قرآن کے متن پر اختلاف کا تو مجھے نہیں معلوم۔ اس پر ذرا روشنی ڈالنا پسند کریں۔ یہ یاد رہے کہ میں قرءات کے اختلاف کی بات نہیں کر رہا کیونکہ اس سے متن پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
حضور میں نے نہیں فرمادیا امت مسلمہ نے فرما دیا آپ نے امت مسلمہ کے باہمی اختلاف کو بنیاد بنا کر احادیث کی حجیت پر ایک سوال اٹھایا تھا آپ کو آپ ہی کے رنگ میں جواب دیا گیا تواب آپ سے ہضم نہیں ہو پارہا خیر ویسے یہ آپ کو اتنا شوق ہی کیوں چڑھ گیا ہے قرآن و حدیث کا آپس میں میچ پڑوانے کا ہیں جی ؟؟؟؟ قرآن و حدیث دونوں ہی ماخذ شریعت ہیں اور دونوں کا حکم بھی یکساں نہیں بلکہ قرآن کو افق حاصل ہے اسی لیے کہ وہ ایک تو براہ راست کلام الٰہی ہے اور دوسرے قطعی الثبوت بالتواتر ہے اور اسکے ساتھ ساتھ بلفظہ روایت ہوا ہے یعنی روایت لفظی بعینہ ہے
عین مولویانہ جواب، ظاہر ہے کہ علم ہو اور ہضم نہ ہو رہا ہو تو اس طرح کے فقرے نکلتے ہیں :)
میں نے ایک سوال کیا اس کا جواب مل گیا، بات ختم ہو گئی؟ پھر جوابی طنز فرمانے کے لئے آپ جتنا چاہیں بحث کر لیں۔ ظاہر ہے کہ آپ سے جیتنے کے لئے مجھے آپ سے بڑھ کر "کام دکھانا" ہوگا، جس کے لئے میں تیار نہیں
 

آبی ٹوکول

محفلین
قرآن کے متن پر اختلاف کا تو مجھے نہیں معلوم۔ اس پر ذرا روشنی ڈالنا پسند کریں۔ یہ یاد رہے کہ میں قرءات کے اختلاف کی بات نہیں کر رہا کیونکہ اس سے متن پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
سید بادشاہو اوپر واضح کیا ہے شیعہ اور سنی کا قرآن کے متن پر اختلاف موجود ہے سنیون کے نزدیک آج کا قرآں وہی قرآں ہے جو کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل طور پر اترا تھا اوریہ جامع و اکمل اسی شکل میں محفوظ ہے جبکہ شیعہ حضرات اسے عرف عام میں مصحف عثمانی سے تعبیر کرتے ہیں اور انکے نزدیک اصل قرآن آج کے قرآن سے کہیں زیادہ ضحیم ہے اوروہ غیوبت امام کے ساتھ غائب ہے جب انکے آخری امام صاحب ظاہر ہونگے تو وہ اصل قرآن اپنے ساتھ لائیں گے جو کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے محفوظ کیا تھا باقی تفصیل کے لیے آپ شیعہ مکتب فکر کے اصول اربعہ کی بکس سے رجوع کریں ۔۔والسلام
 

سید ذیشان

محفلین
سید بادشاہو اوپر واضح کیا ہے شیعہ اور سنی کا قرآن کے متن پر اختلاف موجود ہے سنیون کے نزدیک آج کا قرآں وہی قرآں ہے جو کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل طور پر اترا تھا اوریہ جامع و اکمل اسی شکل میں محفوظ ہے جبکہ شیعہ حضرات اسے عرف عام میں مصحف عثمانی سے تعبیر کرتے ہیں اور انکے نزدیک اصل قرآن آج کے قرآن سے کہیں زیادہ ضحیم ہے اوروہ غیوبت امام کے ساتھ غائب ہے جب انکے آخری امام صاحب ظاہر ہونگے تو وہ اصل قرآن اپنے ساتھ لائیں گے جو کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے محفوظ کیا تھا باقی تفصیل کے لیے آپ شیعہ مکتب فکر کے اصول اربعہ کی بکس سے رجوع کریں ۔۔والسلام

میرے بھائی میں خود شیعہ ہوں تو مجھے معلوم ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ شیعہ بھی اسی قرآن کو مانتے ہیں جسے اہل سنت مانتے ہیں۔ جس نسخے کی آپ بات کر رہے ہیں تو اس میں شان نزول، تفسیر وغیرہ کا بھی بیان ہے جو حضرت علی نے مرتب کیا تھا، لیکن متن کا فرق البتہ نہیں تھا۔

مزید تحقیق کے لئے یہ کتاب دیکھیں (معذرت کہ انگریزی میں ہے)۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
عین مولویانہ جواب، ظاہر ہے کہ علم ہو اور ہضم نہ ہو رہا ہو تو اس طرح کے فقرے نکلتے ہیں :)
میں نے ایک سوال کیا اس کا جواب مل گیا، بات ختم ہو گئی؟ پھر جوابی طنز فرمانے کے لئے آپ جتنا چاہیں بحث کر لیں۔ ظاہر ہے کہ آپ سے جیتنے کے لئے مجھے آپ سے بڑھ کر "کام دکھانا" ہوگا، جس کے لئے میں تیار نہیں
میرا عین مولویانہ تو آپکے جواب کو جوابا کیا کہوں ؟؟؟؟ اور ساتھ یہ بھی وضاحت کردیں کہ لفظ مولوی سے آپکو اتنی چڑ کیوں ہے اگر چڑ نہیں تو آپکی عبارت میں یہ لفظ بطور طنز تضحیک کے لیے کیوں آیا جبکہ آپکو اچھے سے معلوم ہے کہ میں مولوی ہرگز نہیں ہوں انتہائی رذیل اور گناہگار انسان ہوں ؟؟؟ باقی اگر میں آپکے پہلے سوال کو غلط سمجھا تھا تو آپ ہی تصحیح فرمادیں کہ ۔۔
ایک سوال۔ آپ کوئی چند ایسی احادیث دکھا سکتے ہیں جس پر ہر ایک فقہ متفق ہو؟
اسکے اصل مرادی معنٰی کیا ہیں ؟؟؟
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا عین مولویانہ تو آپکے جواب کو جوابا کیا کہوں ؟؟؟؟ اور ساتھ یہ بھی وضاحت کردیں کہ لفظ مولوی سے آپکو اتنی چڑ کیوں ہے اگر چڑ نہیں تو آپکی عبارت میں یہ لفظ بطور طنز تضحیک کے لیے کیوں آیا جبکہ آپکو اچھے سے معلوم ہے کہ میں مولوی ہرگز نہیں ہوں انتہائی رذیل اور گناہگار انسان ہوں ؟؟؟ باقی اگر میں آپکے پہلے سوال کو غلط سمجھا تھا تو آپ ہی تصحیح فرمادیں کہ ۔۔
ایک سوال۔ آپ کوئی چند ایسی احادیث دکھا سکتے ہیں جس پر ہر ایک فقہ متفق ہو؟
اسکے اصل مرادی معنٰی کیا ہیں ؟؟؟
عین مولویانہ کہ مولوی ایک پروفیشن بن چکا ہے یا کہ بنا دیا گیا ہے۔ ہر پروفیشن کی طرح اس کے بھی مضمرات ہیں اور اس پر بحث کرنے کا بھی ہمیں حق ہے
ایک سوال۔ آپ کوئی چند ایسی احادیث دکھا سکتے ہیں جس پر ہر ایک فقہ متفق ہو؟
پسِ نوشت: قرآن پاک کے لکھنے کے بارے ہمیں قرآن پاک سے ثبوت ملتا ہے کہ اللہ نے اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے۔ احادیث کے بارے بھی بتا دیجئے اور یہ بھی کہ قرآن پاک ہمیں براہ راست شروع سے اب تک تحریری شکل میں تو ملتا ہے احادیث کیوں اتنی بعد جا کر تحریری شکل میں آئیں؟
یہ محض علمی سوالات ہیں۔ تاہم آپ میرے ایمان کے بارے بھی تبصرہ کرنے پر آزاد ہیں :)
میری پوسٹ یہ رہی جس میں میں نے صراحتاً بتا دیا کہ قرآن پاک کے بارے ہمیں یہ ضمانت ہے کہ اللہ نے اس کی حفاظت اپنے ذمے لی ہے۔ اب ذرا پیغام پڑھ کر ٹھنڈے دل سے ٹو دی پوائنٹ جواب دیجئے کہ قرآن کی بابت بھی میں نے کہیں ترجمہ اور تشریح کے حوالے سے نہیں کی اور نہ ہی احادیث کے بارے
 

آبی ٹوکول

محفلین
عین مولویانہ کہ مولوی ایک پروفیشن بن چکا ہے یا کہ بنا دیا گیا ہے۔ ہر پروفیشن کی طرح اس کے بھی مضمرات ہیں اور اس پر بحث کرنے کا بھی ہمیں حق ہے
اے چنگی آ وائی خود مذہب کے نام پر جو مرضی آئے فرماتے رہیں کوئی دوسرا عرض کرئے تو اسے مولوی کا طعنہ دیکر خاموش کروادیں فیا للعجب

میری پوسٹ یہ رہی جس میں میں نے صراحتاً بتا دیا کہ قرآن پاک کے بارے ہمیں یہ ضمانت ہے کہ اللہ نے اس کی حفاظت اپنے ذمے لی ہے۔ اب ذرا پیغام پڑھ کر ٹھنڈے دل سے ٹو دی پوائنٹ جواب دیجئے کہ قرآن کی بابت بھی میں نے کہیں ترجمہ اور تشریح کے حوالے سے نہیں کی اور نہ ہی احادیث کے بارے
تو آپکے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری چونکہ خود باری تعاٰلی نے لے لی اور احادیث کے ضمن میں ایسا کوئی بیان نہیں ہے سو حجیت حدیث مشکوک ہے سو اس کی کوئی ضرورت نہیں کیا اب میں درست سمجھا ہوں ؟؟؟؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اے چنگی آ وائی خود مذہب کے نام پر جو مرضی آئے فرماتے رہیں کوئی دوسرا عرض کرئے تو اسے مولوی کا طعنہ دیکر خاموش کروادیں فیا للعجب


تو آپکے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری چونکہ خود باری تعاٰلی نے لے لی اور احادیث کے ضمن میں ایسا کوئی بیان نہیں ہے سو حجیت حدیث مشکوک ہے سو اس کی کوئی ضرورت نہیں کیا اب میں درست سمجھا ہوں ؟؟؟؟
آپ پوری کوشش کر لیجئے، میرے منہ میں اپنے الفاظ نہیں ڈال سکتے :)
میں نے صرف یہ پوچھا ہے کہ حدیث کی صداقت کا معیار کیا قرآن کے برابر ہے یا نہیں؟ پس نوشت یہ بھی بتا دیا کہ قرآن کے بارے اللہ کی یقین دہانی ہے کہ اس میں تحریف نہیں ہوگی۔ حدیث کے بارے میری معلومات کم تھیں تو پوچھ لیں۔ اب "صاحبانِ علم" اسے جس طرح چاہیں رنگ لیں
مذہب کے نام پر میں نے فتاویٰ نہیں جاری کئے، یہ مولوی ہی جاری کرتے رہتے ہیں
 

آبی ٹوکول

محفلین
آپ پوری کوشش کر لیجئے، میرے منہ میں اپنے الفاظ نہیں ڈال سکتے :)
میں نے صرف یہ پوچھا ہے کہ حدیث کی صداقت کا معیار کیا قرآن کے برابر ہے یا نہیں؟ پس نوشت یہ بھی بتا دیا کہ قرآن کے بارے اللہ کی یقین دہانی ہے کہ اس میں تحریف نہیں ہوگی۔ حدیث کے بارے میری معلومات کم تھیں تو پوچھ لیں۔ اب "صاحبانِ علم" اسے جس طرح چاہیں رنگ لیں
مذہب کے نام پر میں نے فتاویٰ نہیں جاری کئے، یہ مولوی ہی جاری کرتے رہتے ہیں
تو حضور آپ اپنا منہ اتنا کھولا ہی نہ کریں کہ آپ کو یہ گمان ہونے لگے کہ کوئی دوسرا آپ کے منہ میں اپنے الفاظ ڈالنے لگا ہے لولز خیریہ بات تو طے ہے کہ قرآن وحدیث دونوں ہی شریعت کہ بنیادی مصادر ہیں اور دونوں میں سے درجہ کے اعتبار سے قرآن کو افق ہے اب یہ تو ایک مبتدی طالب علم بھی جانتا ہے کہ حدیث کی تدوین سے لیکر اس کی حفاظت تک کے تمام مراحل قرآن پاک کے مقابلے میں جدا ہیں اور وجہ اسکی صاف ظاہر تھی کہ دونوں کو ایکدوسرے ممیز کیا جاسکے تاکہ حفظ مراتب بطور اصول و قواعد شرعیہ کے بھی قائم رہ سکے اور افضلیت کا حق بھی ادا ہو لیکن سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ ایک کی افقیت کی دلیل کے بطور جو اصول ہیں بعینہ انہی اصولوں کو دوسرے کی بطلانیت کے بطور کس طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہے ؟؟؟؟
 

قیصرانی

لائبریرین
تو حضور آپ اپنا منہ اتنا کھولا ہی نہ کریں کہ آپ کو یہ گمان ہونے لگے کہ کوئی دوسرا آپ کے منہ میں اپنے الفاظ ڈالنے لگا ہے لولز خیریہ بات تو طے ہے کہ قرآن وحدیث دونوں ہی شریعت کہ بنیادی مصادر ہیں اور دونوں میں سے درجہ کے اعتبار سے قرآن کو افق ہے اب یہ تو ایک مبتدی طالب علم بھی جانتا ہے کہ حدیث کی تدوین سے لیکر اس کی حفاظت تک کے تمام مراحل قرآن پاک کے مقابلے میں جدا ہیں اور وجہ اسکی صاف ظاہر تھی کہ دونوں کو ایکدوسرے ممیز کیا جاسکے تاکہ حفظ مراتب بطور اصول و قواعد شرعیہ کے بھی قائم رہ سکے اور افضلیت کا حق بھی ادا ہو لیکن سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ ایک کی افقیت کی دلیل کے بطور جو اصول ہیں بعینہ انہی اصولوں کو دوسرے کی بطلانیت کے بطور کس طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہے ؟؟؟؟
یہی تو مسئلہ ہے کہ سوال پوچھنے کو منہ کھولا جائے تو مولوی غصہ ہوتے ہیں کہ ہمارے سامنے منہ کھولا
اب آپ یہ بتائیے کہ کتنی احادیث ایسی ہیں جن کے متن تمام فقہوں میں یکساں ہیں
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرے بھائی میں خود شیعہ ہوں تو مجھے معلوم ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ شیعہ بھی اسی قرآن کو مانتے ہیں جسے اہل سنت مانتے ہیں۔ جس نسخے کی آپ بات کر رہے ہیں تو اس میں شان نزول، تفسیر وغیرہ کا بھی بیان ہے جو حضرت علی نے مرتب کیا تھا، لیکن متن کا فرق البتہ نہیں تھا۔

مزید تحقیق کے لئے یہ کتاب دیکھیں (معذرت کہ انگریزی میں ہے)۔
اوہ شانیو اینی انگریجی آوندی ہوندی تے ایتھے ای ہوندے
 

محب اردو

محفلین
یعنی اس سارے بحث کا نتیجہ یہ ہے کہ اللہ کا کلام اتنا اہم تھا کہ اسے محفوظ کیا جائے اور نبی پاک ص کا کلام اتنا اہم نہیں تھا کہ اسے تحریر کیا جاتا، اس لئے اسے زبانی یاداشت پر چھوڑ دیا گیا؟
احادیث کی تعداد کے بارے بتائیے جس میں اہل سنت، اہل تشیع اور دیگر تمام فقہوں کا اجماع ہو، یعنی جس میں ایک حرف بھی فرق نہ ہو۔ پراپر فگر کی ضرورت نہیں، سو، دو سو، ہزار یا دو ہزار بھی کہہ سکتے ہیں
آپ کے ان دونوں سوالات کی وضاحت میری پہلی شراکت میں ہی موجود ہے ۔ البتہ کچھ مزید توضیح برداشت کیجیے
دین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کا نام ہے ۔ اللہ کلام اکثر قرآن مجید کے اندر موجود ہے ۔ جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر کلام قرآن مجید میں موجود نہیں ۔ اب جو چیزیں دین ہیں لیکن قرآن مجید کے اندر براہ راست موجود نہیں ان کا نام ’’ حدیث ‘‘ ہے ۔ چونکہ اللہ نے دین کے اتمام اور حفاظت کی ذمہ داری لی ہے اس لیے دونوں چیزیں تاقیامت محفوظ رہیں گی ۔ اب محفوظ رکھنے کا طریقہ کیا ہے یہ اللہ کی مرضی ہے جس طرح اللہ چاہے گا ان کو محفوظ رکھے گا ۔
اللہ اور اس کے رسول کے کلام میں فرق ہے ایک خالق کا کلام ہے دوسرا مخلوق کا کلام ہے ۔ خالق کی کلام کی حفاظت کا جو طریقہ اللہ نے مناسب سمجھا اس کے لیے اپنے بندوں کے ذہن میں وہ طریقہ ڈال دیا ۔ مخلوق کی کلام کے لیے جو لائحہ عمل مناسب سمجھا وہ بھی اپنے بندوں کو سمجھا دیا ۔
دوسری بات کہ آپ نے احادیث کے سلسلے میں اتفاق و اختلاف کا ذکر کیا ہے ۔ بات سمجھیں حدیث کے قابل عمل ہونے کے لیے کسی بعد والے کی موافقت کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیونکہ اگر اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو بذات خود قرآن میں بعض لوگوں نے اختلاف (صرف معنوی نہیں لفظی ) کیا ہے ۔ جیساکہ بعض بھائی پہلے اس کی وضاحت کرچکے ہیں ۔
آپ نے اجماعی مسائل کا ذکر کیا تو میں اہل سنت والجماعت کے متفق علیہ مسائل تو دکھا سکتا ہوں کہ اس پر علماء نے مستقل کتابیں لکھی ہیں البتہ سنیوں کے بالمقابل حضرات کا معاملہ ذرا مختلف ہے ۔ ان دونوں کے آپس میں متفق علیہ مسائل ہوں گے لیکن ان کو تلاش کرنا اور پھر موازنہ کرکے اختلاف و اتفاق نکالنا میرے جیسے کے بس کی بات نہیں ۔ کسی عالم دین سے رابطہ کرلیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کے ان دونوں سوالات کی وضاحت میری پہلی شراکت میں ہی موجود ہے ۔ البتہ کچھ مزید توضیح برداشت کیجیے
دین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کا نام ہے ۔ اللہ کلام اکثر قرآن مجید کے اندر موجود ہے ۔ جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر کلام قرآن مجید میں موجود نہیں ۔ اب جو چیزیں دین ہیں لیکن قرآن مجید کے اندر براہ راست موجود نہیں ان کا نام ’’ حدیث ‘‘ ہے ۔ چونکہ اللہ نے دین کے اتمام اور حفاظت کی ذمہ داری لی ہے اس لیے دونوں چیزیں تاقیامت محفوظ رہیں گی ۔ اب محفوظ رکھنے کا طریقہ کیا ہے یہ اللہ کی مرضی ہے جس طرح اللہ چاہے گا ان کو محفوظ رکھے گا ۔
اللہ اور اس کے رسول کے کلام میں فرق ہے ایک خالق کا کلام ہے دوسرا مخلوق کا کلام ہے ۔ خالق کی کلام کی حفاظت کا جو طریقہ اللہ نے مناسب سمجھا اس کے لیے اپنے بندوں کے ذہن میں وہ طریقہ ڈال دیا ۔ مخلوق کی کلام کے لیے جو لائحہ عمل مناسب سمجھا وہ بھی اپنے بندوں کو سمجھا دیا ۔
دوسری بات کہ آپ نے احادیث کے سلسلے میں اتفاق و اختلاف کا ذکر کیا ہے ۔ بات سمجھیں حدیث کے قابل عمل ہونے کے لیے کسی بعد والے کی موافقت کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیونکہ اگر اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو بذات خود قرآن میں بعض لوگوں نے اختلاف (صرف معنوی نہیں لفظی ) کیا ہے ۔ جیساکہ بعض بھائی پہلے اس کی وضاحت کرچکے ہیں ۔
آپ نے اجماعی مسائل کا ذکر کیا تو میں اہل سنت والجماعت کے متفق علیہ مسائل تو دکھا سکتا ہوں کہ اس پر علماء نے مستقل کتابیں لکھی ہیں البتہ سنیوں کے بالمقابل حضرات کا معاملہ ذرا مختلف ہے ۔ ان دونوں کے آپس میں متفق علیہ مسائل ہوں گے لیکن ان کو تلاش کرنا اور پھر موازنہ کرکے اختلاف و اتفاق نکالنا میرے جیسے کے بس کی بات نہیں ۔ کسی عالم دین سے رابطہ کرلیں ۔
اچھی علمی بحث کرنے کا یہ انداز بہتر ہے۔ شکریہ
 

آبی ٹوکول

محفلین
یہی تو مسئلہ ہے کہ سوال پوچھنے کو منہ کھولا جائے تو مولوی غصہ ہوتے ہیں کہ ہمارے سامنے منہ کھولا
اب آپ یہ بتائیے کہ کتنی احادیث ایسی ہیں جن کے متن تمام فقہوں میں یکساں ہیں
اوہ ہووووووووووووو اوہ میرے بھائی اوہ میرا پرا اوہ یار احادیث کی متن کا تو معاملہ ہی زیر بحث نہیں بات ہورہی ہے حجیت کی ۔۔
اب دیکھیں ناں یہی تو میں آپکو بتلانے کی کوشش کررہا تھا کہ متن تو قرآن کا قریبا سب کے ہاں متفقہ ہے مگر اس کے باوجود بھی امت میں اختلاف ہے اور اس اختلاف کا اصل مدار متن کے یکساں ہونے یا نہ ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ تعبیر و تشریح کے اختلاف ہونے کی وجہ سے ہے اور جہاں تک احادیث کی بات ہے تو ان کا متن یکساں بھی ہے اور مختلف بھی اور اسکا مختلف ہونا امر بدیہی ہے کیونکہ زیادہ تر روایات بالمعنٰی ہیں سو میرے بھائی اس باب میں اصل مسئلہ یہ نہیں کہ کتنی احادیث کا متن یکساں ہے اور کتنی کا جداگانہ اگرچہ متفقہ بھی اکثر کا ہے باوجود روایت بالمعنٰی ہونے کہ بھی پر اصل مسئلہ کہیں اور ہے ۔
 
Top