حمد برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترا شکر کرتا ہوں اس پر خدایا
گناہوں سے مجھ کو جو تُو نے بچایا
--------
بہت لوگ دنیا میں ہیں دور تجھ سے
ترا فضل مجھ پر جو اپنا بنایا
---------
ملا زندگی میں سہارا جو تیرا
بھٹکنے سے مجھ کو اسی نے بچایا
-------------
کروں شکر رب کا میں جتنا بھی کم ہے
مرے دل کو اس نے جو مسکن بنایا
-----------------
مرے رب نے مجھ کو یہ توفیق بخشی
کسی کا حق تھا نہ میں نے دبایا
---------
مرے رب نے اتنا ہی اونچا کیا ہے
زمانے نے مجھ کو ہے جتنا گرایا
------------
خدا کی رہی مجھ پہ یہ مہربانی
کسی بھی قدم پر نہ مجھ کو بھلایا
---------
گرایا کئی بار دنیا نے مجھ کو
مجھے میرے رب نے ہے پھر سے اٹھایا
-------------
کرو شکر رب کا ہمیشہ ہی ارشد
تجھے اس نے اپنا ہے بندہ بنیا
-----------
 

الف عین

لائبریرین
ترا شکر کرتا ہوں اس پر خدایا
گناہوں سے مجھ کو جو تُو نے بچایا
-------- کہ تو نے گناہوں سے مجھ کو بچایا
بہتر مصرع ہو گا

بہت لوگ دنیا میں ہیں دور تجھ سے
ترا فضل مجھ پر جو اپنا بنایا
--------- جو کہنا چاہتے ہیں وہ کہہ نہیں پائے، کئی الفاظ کی کمی ہے

ملا زندگی میں سہارا جو تیرا
بھٹکنے سے مجھ کو اسی نے بچایا
------------- 'اسی' سہارا کے لئے ہے لیکن اس سے بہت دور جا پڑا
شاید
اسی نے بھٹکنے سے مجھ کو بچایا
بہتر ہو

کروں شکر رب کا میں جتنا بھی کم ہے
مرے دل کو اس نے جو مسکن بنایا
----------------- جو اس نے مرے دل کو مسکن بنایا

مرے رب نے مجھ کو یہ توفیق بخشی
کسی کا حق تھا نہ میں نے دبایا
--------- دوسرا مصرع بحر سے خارج ہے

مرے رب نے اتنا ہی اونچا کیا ہے
زمانے نے مجھ کو ہے جتنا گرایا
------------ درست

خدا کی رہی مجھ پہ یہ مہربانی
کسی بھی قدم پر نہ مجھ کو بھلایا
--------- درست

گرایا کئی بار دنیا نے مجھ کو
مجھے میرے رب نے ہے پھر سے اٹھایا
------------- روانی مخدوش ہے

کرو شکر رب کا ہمیشہ ہی ارشد
تجھے اس نے اپنا ہے بندہ بنیا
----------- جو اس نے تجھے اپنا بندہ بنایا
 
Top