حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا

تفسیر

محفلین
حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا


حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی بہت چہیتی بیٹی تھیں۔ آپ حضرت علی کی بیوی اورحضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ تھیں۔ بچپن ہی سےآپ محنتی اور سادگی پسند تھیں۔ اپنےہاتھ سے کھانا پکاتیں، کپڑے دھوتیں اور گھر کی صفائی کرکے اسےصاف ستھرا رکھتیں چکّی پیستے پیستے آپ کے ہاتھوں میں گٹّے پڑ گئے تھے۔

جب آپ کی شادی حضرت علی سے ہوئی تو آپ کو جہیز میں بہت کم سامان ملا۔ آپ نے اپنی زندگی میں بڑی مصیبتیں اٹھائیں، فاقے کئے۔ مگر کبھی زبان سے شِکوہ نہ کیا۔ ہرحال میں خدا کا شکر ادا کرتی رہیں۔ آپ کا دل انسانی ہمدری سےسرشار تھا۔ آپ بےحد سخی تھیں۔ کوئی ضرورت مند اِن کے دروازے سےخالی نہ جاتا تھا۔

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرمایا کرتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کو آپ سے بہت محبت تھی۔ جب آپ سفر سےواپس تشریف لاتےتو نماز سےفارغ ہو کر سیدھےحضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کےگھر جاتے ۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی رحلت کے بعد حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا بہت غمگین رہا کرتیں اور حضور کےوصال کے چھ ماہ بعد وفات پاگئیں۔ تمام مسلمان آپ کو خاتون جنت کے نام سےیاد کرتے ہیں۔ آپ کی زندگی مسلمان عورتوں کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
بی بی فاطمہ علیہ کی شادی کے بعد کی زندگی کُل خواتین کے لیے مشعل راہ ہے۔غربت اور تنگ دستی نے گھرمیں ڈیرے ڈالے رکھے لیکن شکایت کاکوئی لفظ زبان پر نہ آیا۔جب بھی بیمارہوتیں تو حضرت علی علیہ السلام کچھ لانے کاپوچھتے توفرماتیں :میرے والد محترم نے مجھے منع کیاہے کہ میں آپؓسے کچھ مانگوں۔
اگرکوئی صبروقناعت کی زندہ تصویرکودیکھناچاہے توسیدہ فاطمہ علیہ السلام کی زندگی کامطالعہ کریں۔ایک بار کچھ لونڈی غلام کہیں سے آئے تو بی بی پاکؓ پدربزرگوارکے پاس تشریف لے گئیں اور اپنے ہاتھ پر پڑے ہوئے گٹے دکھاکر عرض کیا کہ آٹاپیس پیس کر ہاتھ زخمی ہوگئے ہیں ،کوئی خدمت گار عطا کر دیں تو جواب میں انکارملا کہ ابھی بدرکے یتیم باقی ہیں۔
فاقوں پر فاقے گزرجاتے تھے لیکن آل رسول کے اس گھرانے کی چوکھٹ سے کوئی سوالی خالی نہ جاتاتھا۔یہ وہ گھرا نا ہے جس پر درودپڑھے بغیرمسلمانوں کی نماز ہی مکمل نہیں ہوتی ۔ان ہستیوں سے تعلق و عقیدت ایمان کی نشانی ہے اور ان سے بغض و عداوت ،شروفساداور طاغوت کی نشانیاں ہیں۔مسلمان عورت اگردنیاوآخرت کی کامیابیاں و کامرانیاں چاہتی ہے تو دختررسول بڑھ کراورکوئی نسوانی مثال موجود نہیں ۔
 
Top