حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر میں اختلاف بقول مرزا غلام قادیانی

محترم یہ تینوں کتابیں میرے پاس موجود ہیں آپ مقام بتا دیں میں دیکھ لیتا ہوں بات ختم
کچھ خود بھی محنت کر لو سب دوسروں سے ہی پوچھو گے تبلیغ کا فریضہ آپ انجام دے رہے ہو ۔مبلغ کو یہ چیزیں معلوم ہونی چاہئے÷
 

باباجی

محفلین
برادر! آپ کا تمام مراسلہ جماعت احمدیہ سے مکمل لاعلمی کے باعث ہے۔ آپ کے پاس احمدیت کے بارے میں صرف وہی معلومات ہیں جو آپ کو فریق مخالف سے حاصل ہوئی ہیں۔ آپ نے خود جماعت کی یا حضرت مرزا صاحب کی کسی کتاب کا مطالعہ نہیں کیا۔ پہلے آپ ہمارا موقف ہماری زبانی جانیں تو سہی۔ اگر دلچسپی ہو تو میں کچھ کتابوں کے لنک دے سکتا ہوں۔ آپ کو تمام دنیا میں جماعت کی پھیلتی ہوئی ترقی کے بارے میں کچھ بھی علم نہیں۔ میں احمدی ہوں اسکے باوجود مجھے پاکستان کے پرنٹ یا الیکٹرونک میڈیا سے جماعت کی ترقی کے بارے میں کوئی خبر نہیں ملتی تو آپ کو کہاں سے ملے گی۔ ایسے میں آپ کا یہ سمجھنا بالکل بجا ہے کہ شائد ہم بمشکل اپنی بقا ہی کو قائم رکھے ہوئے ہیں۔ بہرحال آپ نے اپنے اس مراسلے میں نسبتاً معقول انداز اختیار کیا ہے اس لئے کچھ باتوں کے بارے میں مختصراً عرض کردیتا ہوں۔

آپ نے لکھا کہ ہمیں سو سال ہوگئے اور ابھی تک ہم اپنی بقا ہی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔بھائی یہ تو آپ کا عقیدہ ہے کہ مسیح و مہدی کے آتے ہی چالیس سال میں غلبہ ہوجائے گا۔ آپ کے عقیدے سے مجھے کوئی غرض نہیں کہ دین میں کوئی جبر نہیں۔ آپ اپنے عقیدے پر خوش رہیں۔ ہمارے نزدیک تو غلبہ اسلام کا آہستہ آہستہ ہی ہوگا۔ لیکن آثار تو ابھی سے نظر آنا شروع ہوگئے ہیں قادیان سے اٹھنے والی آواز ابتدا میں اکیلی تھی۔ پھر 1974 میں جب پاکستان میں غیر مسلم قرار دیا گیا تو کوئی پچاس کے قریب ممالک میں جماعت قائم ہوچکی تھی۔ پھر ضیاءالحق نے 1984 کا آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت ہم اسلامی شعار استعمال نہیں کرسکتے۔ اس وقت جماعت 70 کے قریب ممالک میں قائم تھی۔ اس آرڈیننس کے نتیجے میں خلیفہ وقت کو پاکستان سے ہجرت کرنی پڑی۔ اس کے بعد سے لے کر آج دنیا کے 204 ممالک میں احمدیت قائم ہوچکی ہے۔ دنیا میں کوئی ایک ایسا فرقہ دکھادیں جس کے علماء یہ دعویٰ کرسکیں کہ ان کے ماننے والے دنیا کے 204 ممالک میں موجود ہیں۔ اپنے فرقے کی ہی بات کرلیں کیا آپ اپنے فرقہ کے متعلق آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اتنے ممالک میں موجود ہے۔ آج صرف ایک امام جماعت احمدیہ ہیں جن کے پیروکار دنیا کے 204 ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں جس میں ترقی کی جانب ہمارا قدم نہ اٹھا ہو۔ پھر یہ کہنا ہم اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں کیسی بات ہے۔ صرف ایک پاکستان کی چھوٹی سی مثال دیتا ہوں۔ ابھی دو سال پہلے عبدالستار ایدھی صاحب کو جماعت احمدیہ نے ان کی انسانیت کے لئے خدمات پر دس لاکھ پاونڈ کا چیک دیا تھا۔جو اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہو کیا اسکے لئے یہ ممکن ہے؟ ابھی امریکہ میں ہماری خدام الاحمدیہ کی تنظیم نے ایک مہم چلا کر دس ہزار خون کے بیگ اکٹھے کرکے اسپتالوں کو عطیہ کئے۔ مشہور گستاخانہ فتنہ فلم کے خلاف جماعت نے جو مہم چلائی پوری دنیا میں کسی کو ایسی توفیق نہ ملی۔ کینیڈا کے پاکستانی سفارت خانے کو بھی اس سلسلے میں جماعت احمدیہ کی مدد لینا پڑی جس پر انصار عباسی نے اپنے کالم میں غم و غصہ کا اظہار بھی کیا۔ دنیا بھر میں مساجد، مشن ہاوسز، اسپتال، اسکولز، کالجز کا اتنا بڑا نیٹ ورک بنادیا ہے جماعت نے کہ آپ کی سوچ بھی اس تک نہیں پہنچ سکتی۔ یہیں ایک دھاگے میں شمشاد بھائی نے افریقہ کے ملک غانا کی کچھ مساجد کی تصاویر شئیر کی تھیں۔ ان میں سے بھی دو احمدیہ مساجد ہیں پوسٹ نمبر 4 اور پوسٹ نمبر 12 والی۔ میں نے وہاں ذکر نہیں کیا کہ دھاگہ ٹریک سے ہٹ جاتا۔ جب مساجد کی تعداد اتنی زیادہ ہوجائے تو ایسے مغالطے لگنا ایک عام بات ہے۔ کراچی کے ایک مشہور مدرسے کے ماہنامے کے سرورق پر کینیڈا کی مسجد کی تصویر شایع ہوئی دیکھ چکا ہوں اور لوکل اخبارات اور رسائل میں تو کئی احمدیہ مساجد کی تصاویر میں نے خود دیکھی ہیں، اخبار جہاں میں شائع ہونے والی آسٹریلیا کی مسجد کی تصویر اس ہیڈنگ کے ساتھ کہ آسٹریلیا میں اسلام تیزی سے پھل رہا ہے۔ پرنٹنگ پریس، ریڈیو اسٹیشنز کا تو شمار ہی نہیں۔جماعت احمدیہ کے ٹی وی چینلز اب اتنی تعداد میں ہیں کہ کوئی ملک اب ہمارے ٹی وی چینلز سے باہر نہیں رہا۔ عرب ممالک کے لئے خاص طور پر ایک العربیہ ٹی وی چینل کام کررہا ہے جس پر مصر وغیرہ میں شور بھی اٹھتا رہتا ہے۔ مصر میں ایک عیسائی پادری نے اپنے ٹی وی شوز کے ذریعے جو اسلام پر اعتراض کئے ان کا جواب الازہر والے بھی نہ دے سکے اور اس کی خدمت کی بھی ہمارے ٹی وی چینل کو ہی توفیق ملی۔ اور جواب ایسا تھا کہ الازہر نے بڑی ہمت دکھائی کہ ہمارے اس جواب کو ایڈاپٹ کر لیا۔ اور یہ بھی جان لیں کہ اس وقت دنیا کا تیزی سے پھیلنے والا فرقہ بھی جماعت احمدیہ ہی ہے جو بقول آپ کے بقا کی جنگ ہی لڑ رہا ہے۔ یہ ویڈیو دیکھیں جس میں آپ ہی کے ایک مولوی صاحب اس کا اعتراف ثبوت دکھا کر کررہے ہیں۔
کوڈ:
http://www.youtube.com/watch?v=tJTCv5apRXw
کبھی کبھی جماعت احمدیہ کی آفیشل ویب سائیٹ کو وزٹ کرلیا کریں تو اتنی سادہ لوحی سے ایسے سوال کرنے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ جماعت کے اخبار الفضل کا ہی روز آن لائن مطالعہ کرلیا کریں تو جماعت کی ہوشربا ترقی سے آگاہی ہوتی رہے۔ صرف اپنے علما اور ملکی میڈیا پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہ کرلیں کہ جو جماعت کا ایسا تاثر دیتے ہیں جیسے اسکا کہیں وجود ہی نہیں بمشکل اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

ہمیں یہود سے تشبیہ آپ نے دی ہے۔ جبکہ ہماری یہ تمام ترقی صرف سوا سو سال کا ثمرہ ہے اس لئے ساڑھے تین ہزار سال پرانے مذہب سے تشبیہ کچھ جچتی نہیں۔ البتہ یہ حققیت ہے کہ یہود بھی آپ کی طرح ہی آسمان سے ایک آنے والے کے منتظر ہیں۔ اپنے وقت کے مسیح کو انہوں بھی آپ ہی کی طرح یہ کہہ کر رد کردیا کہ آسمان سے آنا لکھا ہے تو آسمان والے کو ہی مانیں گے۔ نتیجہ بھی یکساں ہے دونوں ابھی تک آسمان سے آنے والے کے انتظار میں ہیں۔ یہود نے بھی اپنے مسیح کی موت کو لعنتی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ جب موت ہی نعوذ باللہ لعنتی ہے تو نبی کیسے ہوسکتا ہے۔ آپ کے علماء نے بھی حضرت مرزا صاحب کی موت کو لعنتی ثابت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ یہود بھی کہتے ہیں کہ کتابوں میں لکھا تھا کہ مسیح کے آتے ہی بادشاہت اورغلبہ مل جائے گا جبکہ اس مسیح کے آنے سے تو کوئی بادشاہت اور غلبہ نہ ہوا۔ ہوبہو یہی اعتراض آپکے علماء کا بھی ہوتا ہے کہ مسیح کے تو آتے ہی غلبہ ہوجانا تھا جبکہ یہاں تو ایسا نظر نہیں آتا۔ اور پھر سب سے بڑھ کر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی تھی کہ میری امت یہود کے نقش قدم پر چلے گی۔

پھر یہ آپ نے کہا کہ تمام فرقے ہماری مخالفت کیوں کرتے ہیں۔ تو بھائی اسکا جواب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے بہت مل جاتا ہے۔ ایک حدیث میں آپ نے فرمایا کہ میری امت کے تہتر فرقے ہوں گے جن میں سے بہتر ناری اور ایک ناجی ہوگا۔ اب جب ہمیں غیر مسلم قرار دیا گیا تھا تو اس وقت نوائے وقت میں سرخی لگی کہ بہتر فرقوں کا متفقہ فیصلہ کہ احمدی دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ آپ ہی بتائیں کہ اس پیشگوئی کے مطابق بہتر فرقوں نے ناجی فرقے کی مخالفت کرنی تھی یا نہیں؟ اور پھر امت کے پرانے بزرگان اور مجدددین نے بھی یہی اپنی کتابوں میں لکھا ہے کہ جب مسیح اور مہدی ظاہر ہوں گے تو اس کے سب سے بڑے مخالف اس زمانے کے علماء ہوں گے۔ شائد یہ امام غزالی کی کتاب میں ہے۔ لیکن قطع نظر حوالے کے اگر آپ کہیں گے تو آپ کو ڈھونڈ کر ایک نہیں کئی بزرگوں کے جو آپ کے مانے ہوئے بزرگ ہوں گے ان کے حوالے دے دوں گا کہ مسیح اور مہدی کے مخالفت اس زمانے کے علماء نے کرنی ہی تھی۔

پھر آپ نے کہا کہ اگر وہ غلط ہے جو آپ سمجھتے ہیں تو ہم اسکا اقرار کیوں نہیں کرتے۔ تو جناب کھل کر اقرار کرتے ہیں۔ حضرت مرزا صاحب کی ساری کتابیں اس بات سے بھری ہوئی ہیں کہ آپ کے کون سے عقائد غلط ہیں۔ آپ سے اسی لئے تو میں نے کہا کہ حضرت مرزا صاحب کی کوئی ایک کتاب تو پوری پڑھ لیں یکطرفہ معلومات ٹھیک نہیں ہوتیں۔ اگر خواہش ہو تو مجھے بتائیے گا میں کسی ایسی کتاب کا لنک دے دوں گا جو مختصر بھی ہو اور اس میں حضرت مرزا صاحب نے ان عقائد کا بھی ذکر کیا ہو جو غلط ہیں۔

پھر آپ نے کہا کہ جنگ میں آپ نے خبر پڑھی کہ کوئی صاحب احمدیت سے تائب ہوئے تھے تو ہم اس خبر کی مذمت کیوں نہیں کرتے۔ تو بھائی میں مذمت کرنے کو تیار ہوں صرف ایک شرط ہے کہ پہلے آپ ان احادیث اور کتابوں کی مذمت کردیں جن میں یہ خبر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک کاتب وحی تائب ہو کر مرتد ہوگیا تھا۔
دوسری بات کہ ایک مرتد ہوتا ہے کہ تو دوسری طرف جو ہرسال لاکھوں کی تعداد میں احمدیت میں شامل ہوتے ہیں ان کو بھی تو دیکھیں جن کی لائیو بیعت کا نظارہ ہر سال جماعت احمدیہ کے ٹی وی چینلز پر دکھایا جاتا ہے۔ اوپر جو آپ کے ایک مولوی صاحب کی ویڈیو کا میں نے ذکر کیا ہے وہ ہی دیکھ لیں جس میں وہ ہماری اسی سالانہ بیعت کو اپنی بات کے ثبوت کے طور پر پیش کررہے ہیںِ۔

آخر میں آپ سے ایک برادرانہ درخواست ہے کہ جس طرح آپ نے اپنے اس مراسلے میں معقول اور مہذبانہ انداز میں بات کی ہے اسی طرح اگر آئندہ بھی دوستانہ طرز پر کچھ پوچھیں گے تو مجھے خوشی ہوگی ورنہ جواب دینے سے معذرت چاہوں گا۔ ایک بات اور کہ براہ مہربانی ایسی سنی سنائی باتوں کو اہمیت نہ دیا کریں ہمارے بارے میں کچھ نہ کچھ خود ضرور معلومات حاصل کریں۔ میں کوشش کروں گا کہ ایک ایسا دھاگہ کبھی کھولوں جس میں جماعت کے بارے میں وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ تازہ اپ ڈیٹس دیتا رہوں اور جس میں کسی دوسرے پر اعتراض کئے بغیر صرف اپنے بارے میں کچھ ہلکی پھلکی معلومات پوسٹ کی جاتی رہیں۔ لیکن ابھی تو دو تین ماہ کافی مصروف ہوں وقت ملنے پر انشاء اللہ اس طرف توجہ کروں گا۔

بہت شکریہ رانا صاحب
آپ نے اتنا مفصل جواب دیا ۔۔۔ کوشش یہی ہوتی ہے تہذیب کے دائرے میں رہوں اور اپنی سابقہ بد تہذیبی کی معذرت بھی چاہتا ہوں ۔۔ محترم بات یہ ہے کہ میرا ایک ذاتی تجربہ بھی ہے یہی کوئی 4 سال پہلے کا ۔۔۔ ایک محترمہ سے نیٹ پر بات چیت ہوئی ، ملاقات بھی ہوئی اور انہیں کافی مہذب پایا میں نے ۔۔ انہوں ایک انگوٹھی دی مجھے جس میں سبز عقیق جڑا تھا اور اس پر عربی میں لکھا تھا "الیس اللہ بکافی عبدہ" ۔۔ میرے پوچھنے پر محترمہ نے جواب دیا کہ کچھ دن بعد بتاؤں گی ۔۔۔ خیر کچھ دن بعد انہوں بتایا کہ وہ جماعت احمدیہ سے منسلک ہیں اور مجھے بھی دعوت دی اور ساتھ میں اچھی اور بہترین دنیاوی آسائشوں کا لالچ بھی دیا کہ میرے مالی حالات ان دنوں کافی خراب تھے ۔۔۔ اور ساتھ ہی شادی کی پیشکش بھی کی ۔۔ اسی طرح کا واقعہ پچھلے دنوں میرے دنوں میں ایک دوست کے ساتھ اس کی یونیورسٹی میں پیش آیا ۔۔ ایسا کیوں ہے کہ جماعت احمدیہ کی خوبصورت لڑکیاں ایسا کر رہی ہیں ۔۔ کیا یہ بھی کوئی تبلیغ کا طریقہ ہے اور کوئی نیک کام ہے یہ ؟؟؟؟ ۔۔ میں خدانخواستہ ان لڑکیوں پر بہتان نہیں لگا رہا ۔۔۔ لیکن تبلیغ کی لیئے لڑکیاں جو صرف لڑکوں کو تبلیغ کرتی ہیں ۔۔ اس کے علاوہ محترم ۔۔ آپ کا کہنا ہے کہ آپ کی جماعت 204 ممالک میں کام کر رہی ہے ۔۔تو محترم بھائی چلیں مسلم ممالک کو رہنے دیتے ہیں ۔۔۔ باقی غیر مسلم ممالک کو لوگوں کو کونسا یہ خاص طور پر علم ہے کہ پاکستان میں احمدیہ جماعت کو خارج از اسلام قرار دے دیا گیا ہے ۔۔۔ ان کے لیئے مسلمانوں کی کچھ خاص پہچان اور نشانیاں ہیں ۔۔ ان میں بہت کم لوگوں کو یہ پتا ہوگا کہ ہم میں دیوبندی، وہابی، شیعہ، سنی اور احمدی بھی ہیں ۔۔ سب کا لباس ایک جیسا ہے، چہرے ایک جیسے ہیں ۔۔ اسلیئے آپ کی اس بات سے متاثر ہونا تو بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ آپ لوگ ان میں مسلمان ہوکر ہی شامل ہیں ۔۔اور آپ نے خود ہی اپنے آپ کو ہم سے الگ کردیا یہ کہہ کر کہ ہمارے مسیح ابھی آنے ہیں ۔۔ اور آپ کے مسیح آچکے ہیں ۔۔ چلیں مانا کہ ہمارے مسیح آئیں گے تو 40 سال میں غلبہ اسلام ہوگا دنیا پر ۔۔۔ آپ کے تو سوا سو سال قبل آچکے ہیں اور ابھی تک غلبہ تو دور آپ کی خود کی جماعت ہی خود کو مسلمان کہتی ہے ۔۔ باقی مسلمان تو آپ کو مسلمان ہی نہیں مانتے اور نہ ہی آپ انہیں مسلمان مانتے ہیں ۔۔۔ ایسا کیوں ہے کہ سوا سو سال سے اوپر ہوگیا اور جناب مسیح کے پیروکار انہیں منوا نہ سکے ؟؟؟؟؟؟؟؟ آپ کو ایک کتاب کا بتاتا ہوں ۔آپ مصنف کو جانتے ہوں گے جناب خالد متین صاحب ۔۔ انہوں نے کافی کتب لکھی ہیں قادیانیت کے خلاف اور اپنی کتب میں آپ کے خلفاء کی تحاریر کو ہی بطور ریفرنس استعمال کیا ہے ۔۔ اب غلط کون ہوا ؟؟ مصنف یا آپ کے خلفاء ؟؟؟
 

رانا

محفلین
بہت شکریہ رانا صاحب
آپ نے اتنا مفصل جواب دیا ۔۔۔ کوشش یہی ہوتی ہے تہذیب کے دائرے میں رہوں اور اپنی سابقہ بد تہذیبی کی معذرت بھی چاہتا ہوں ۔۔ محترم بات یہ ہے کہ میرا ایک ذاتی تجربہ بھی ہے یہی کوئی 4 سال پہلے کا ۔۔۔ ایک محترمہ سے نیٹ پر بات چیت ہوئی ، ملاقات بھی ہوئی اور انہیں کافی مہذب پایا میں نے ۔۔ انہوں ایک انگوٹھی دی مجھے جس میں سبز عقیق جڑا تھا اور اس پر عربی میں لکھا تھا "الیس اللہ بکافی عبدہ" ۔۔ میرے پوچھنے پر محترمہ نے جواب دیا کہ کچھ دن بعد بتاؤں گی ۔۔۔ خیر کچھ دن بعد انہوں بتایا کہ وہ جماعت احمدیہ سے منسلک ہیں اور مجھے بھی دعوت دی اور ساتھ میں اچھی اور بہترین دنیاوی آسائشوں کا لالچ بھی دیا کہ میرے مالی حالات ان دنوں کافی خراب تھے ۔۔۔ اور ساتھ ہی شادی کی پیشکش بھی کی ۔۔ اسی طرح کا واقعہ پچھلے دنوں میرے دنوں میں ایک دوست کے ساتھ اس کی یونیورسٹی میں پیش آیا ۔۔ ایسا کیوں ہے کہ جماعت احمدیہ کی خوبصورت لڑکیاں ایسا کر رہی ہیں ۔۔ کیا یہ بھی کوئی تبلیغ کا طریقہ ہے اور کوئی نیک کام ہے یہ ؟؟؟؟ ۔۔ میں خدانخواستہ ان لڑکیوں پر بہتان نہیں لگا رہا ۔۔۔ لیکن تبلیغ کی لیئے لڑکیاں جو صرف لڑکوں کو تبلیغ کرتی ہیں ۔۔ اس کے علاوہ محترم ۔۔ آپ کا کہنا ہے کہ آپ کی جماعت 204 ممالک میں کام کر رہی ہے ۔۔تو محترم بھائی چلیں مسلم ممالک کو رہنے دیتے ہیں ۔۔۔ باقی غیر مسلم ممالک کو لوگوں کو کونسا یہ خاص طور پر علم ہے کہ پاکستان میں احمدیہ جماعت کو خارج از اسلام قرار دے دیا گیا ہے ۔۔۔ ان کے لیئے مسلمانوں کی کچھ خاص پہچان اور نشانیاں ہیں ۔۔ ان میں بہت کم لوگوں کو یہ پتا ہوگا کہ ہم میں دیوبندی، وہابی، شیعہ، سنی اور احمدی بھی ہیں ۔۔ سب کا لباس ایک جیسا ہے، چہرے ایک جیسے ہیں ۔۔ اسلیئے آپ کی اس بات سے متاثر ہونا تو بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ آپ لوگ ان میں مسلمان ہوکر ہی شامل ہیں ۔۔اور آپ نے خود ہی اپنے آپ کو ہم سے الگ کردیا یہ کہہ کر کہ ہمارے مسیح ابھی آنے ہیں ۔۔ اور آپ کے مسیح آچکے ہیں ۔۔ چلیں مانا کہ ہمارے مسیح آئیں گے تو 40 سال میں غلبہ اسلام ہوگا دنیا پر ۔۔۔ آپ کے تو سوا سو سال قبل آچکے ہیں اور ابھی تک غلبہ تو دور آپ کی خود کی جماعت ہی خود کو مسلمان کہتی ہے ۔۔ باقی مسلمان تو آپ کو مسلمان ہی نہیں مانتے اور نہ ہی آپ انہیں مسلمان مانتے ہیں ۔۔۔ ایسا کیوں ہے کہ سوا سو سال سے اوپر ہوگیا اور جناب مسیح کے پیروکار انہیں منوا نہ سکے ؟؟؟؟؟؟؟؟ آپ کو ایک کتاب کا بتاتا ہوں ۔آپ مصنف کو جانتے ہوں گے جناب خالد متین صاحب ۔۔ انہوں نے کافی کتب لکھی ہیں قادیانیت کے خلاف اور اپنی کتب میں آپ کے خلفاء کی تحاریر کو ہی بطور ریفرنس استعمال کیا ہے ۔۔ اب غلط کون ہوا ؟؟ مصنف یا آپ کے خلفاء ؟؟؟
آپ نے ایک لڑکی کے ملنے کا ذکر کیا۔ عرض ہے کہ وہ احمدی ہی نہیں تھی کسی مولوی کی پروردہ تھی اور جماعت کو بدنام کرنے کا مقدس فریضہ انجام دے رہی تھی۔ یہ مولوی اگر ایک شخص کو مرزا صاحب کا پوتا بنا کر میڈیا پر پیش کرسکتے ہیں تو اپنی کچھ لڑکیاں معاشرے میں "احمدی" کا لیبل لگا کر نہیں پھیلا سکتے؟ یہ تو پوتا بنانے سے کہیں آسان کام ہے۔ ایسی لڑکیوں کی چہرہ شناسی کی بھی داد دینی پڑتی ہے کہ کسی ایسے سے ہی ٹکراتی ہیں جو جماعت کے لئے اشد مخالفانہ جذبات رکھتا ہے۔ اور راہ چلتے ٹکرانا بھی انہیں پسند نہیں ہوتا اور نہ ہی اپنے پرانے دوستوں میں سے کسی سے ٹکرانا پسند کرتی ہیں۔ محلے کے لڑکے بھی شائد ان کی نظر میں اس قابل نہیں ہوتے کہ ان سے ٹکرا لیا جائے۔ ہمیشہ فیس بک کے ذریعے یا کسی نئے نویلے شکار پر ہی ہاتھ صاف کرنے کی شوقین ہوتی ہیں۔ برادر! فیس بک پر بے شمار آئ ڈیز ایسی بنی ہوئی ہیں جو اپنے آپ کو احمدی ظاہر کرتی ہیں لیکن ہیں نہیں۔

اب اپنے ہی بیان کردہ واقعات پر غور کرلیں۔ کبھی کوئی احمدی لڑکا بھی الیس اللہ والی انگوٹھی کسی کو گفٹ نہیں کرتا کہ چلو جی نیا دوست ملا ہے اس کو یہ انگوٹھی گفٹ کرتے ہیں۔ برادر یہ انگوٹھی کیونکہ جماعت کا ایک امتیازی نشان بھی سمجھی جاتی ہے اس لئے اس کے حوالے سے بہت واقعات آپ کو ملیں گے۔ خود بچپن سے میں پڑھتا اور سنتا آرہا ہوں۔ سنانے والوں پر بھی حیرت ہوتی ہے کہ انہیں اور کچھ یاد رہے نہ رہے یہ انگوٹھی ضرور یاد رہتی ہے جبکہ عام ملاقاتوں میں کبھی کسی کو اپنے ملنے والوں کی انگوٹھیوں کی فکر نہیں ہوتی۔ واقعات کا اسکرپٹ لگتا ہے ہمیشہ ایک ہی قلم سے لکھا جاتا ہے جو ایک ہی طرح شروع ہوتے ہیں کہ مجھے فلاں جگہ ایک بزرگ شریف صورت ملے جنہوں نے میری مالی حالت سدھارنے کی پیشکش کی ان کی انگلی میں الیس اللہ والی انگوٹھی تھی۔۔۔۔ اور اگر انگوٹھی ہولڈر کوئی لڑکی ہوتی ہے تو اسکرپٹ میں شادی کی پیشکش کا اضافہ لازمی سوال کے طور پر شامل ہوتا ہے۔

اور پیسہ دے کر اور مالی آسائشوں کی پیشکش کرکے احمدی کرنے کی بھی خوب رہی۔ بہت پرانا حربہ ہے جماعت کو بدنام کرنےکا۔ برادر یہ آپ کے ساتھ واقعہ پیش آیا تھا آپ کی ہی مثال لے کر تھوڑا سا تجزیہ کرتے ہیں۔ فرض کریں کہ آپ کا ایمان ایسے ہی ہے کہ پیسے کے بل پر ختم ہوجائے گا۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں یہ صرف فرض کررہے ہیں واقعات کا آخری نتیجہ نکالنے کے لئے کہ اگر ایسا ہوتا تو واقعات کس سمت میں آگے بڑھتے۔ اب جماعت آپ کو کتنا پیسہ آفر کرتی۔ اس سے بھی بڑھ کر جماعت کے پاس جو پیسہ آتا ہے وہ ہم احمدیوں کے چندے کا پیسہ ہوتا ہے۔ میں ہر ماہ چند ہزار روپے چندہ دیتا ہوں۔ جماعت نے میرے چند ہزار لئے اور آپ کے سامنے رکھ دئیے کہ بابا جی یہ لو چند ہزار روپے اور احمدی ہوجاو۔ کیا آپ ہوجائیں گے؟ آپ کہیں گے جاو بھائی اپنا کام کرو چند ہزار کے لئے میں اپنا مذہب چھوڑ دوں۔ کوئی ڈھنگ کی رقم آفر کرو تو کچھ سوچوں بھی۔ جماعت آپ سے آپ کی آفر پوچھے گی آپ کہیں گے فرض کریں کہ پانچ لاکھ سے کم پر نہیں مانوں گا۔ اب پانچ لاکھ کی رقم جماعت کہاں سے آفر کرے کتنے احمدیوں کا چندہ آپ کے سامنے رکھے گی۔ اور اس رقم میں اسے صرف ایک بابا جی ہی ملیں گے یعنی نفری میں ایک کا اضافہ پانچ لاکھ میں۔ چلیں وہ کسی کھاتے پیتے خوشحال احمدی کے پاس گئی کہ جناب وہ بابا جی احمدی ہونے کو تیار ہیں لیکن پانچ لاکھ کا مطالبہ ہے کوئی دو ڈھائی لاکھ آپ کردیں باقی ہم کرلیتے ہیں۔ اس نے دے دئیے اور جماعت نے آپ کے قدموں پر لاکر رکھ دئیے۔ اب آپ احمدی ہوگئے۔ آگے چلنے سے پہلے ذرا یہ بھی سوچتے جائیں کہ پانچ لاکھ لے کر احمدی تو ہوگئے لیکن آپ کے والدین بھی ہوں گے بھائی بہن بھی ہوں گے رشتہ دار بھی ہوں دوست عزیز آفس کے کولیگ بھی ہوں گے۔ اتنے لوگوں کا سامنا آپ اب کیسے کریں گے کہ یہ پانچ لاکھ میں ایمان بیچ آیا ہے!!! زمین آپ پر تنگ ہوجائے گی بھائی آپ کس دنیا میں رہتے ہیں!! بھائی بہنوں دوستوں رشتہ داروں سے روز روز کا سامنا کرنا آسان ہوگا؟ میں احمدی ہوں مجھے جاب حاصل کرنے اور کرائے پر مکان حاصل کرنے میں جو عذاب جھیلنے پڑتے ہیں وہ میں ہی جانتا ہوں۔ معاشرے میں آپ اچھوت کی طرح ہوجائیں گے۔ چلیں فرض کرتے ہیں کہ یہ پہاڑ بھی آپ نے سر کرلیا۔ اب پانچ لاکھ کتنا عرصہ چلیں گے۔ ختم ہوگئے اب کیا ہوگا؟ ختم ہونے کے بعد جماعت میں کیوں کر شامل رہیں گے؟ دو ہی صورتیں ہیں۔ یا تو جماعت آپ کے دل میں ایمان گاڑ دے اور یا پھر جس طرح بلیک میلر کو باقاعدہ بھتہ ہر ماہ دیا جاتا ہے آپ کو بھی اب ساری زندگی پیسہ دیتی رہے ورنہ ادھر پیسہ ملنا بند ادھر آپ رفوچکر کہ "اصلی ایمان" (آپ کی نظر میں تو احمدیت سے پہلے کا ایمان اصلی ہی تھا نا) جب پیسے کے لئے بیچا جاسکتا ہے تو یہ جعلی ایمان جو پانچ لاکھ کے لئے اپنایا تھا اس کی کیا قدر ہوگی؟ سوچیں کیا پیسے کے زور پر آپ کے سینے میں اتنا مضبوط ایمان گاڑا جاسکتا ہے؟ بھائی ایسی جماعت کو تو مارنے کی بھی ضرورت نہیں کہ کچھ ہی عرصے میں ہر دو طرف سے اسکا دیوالیہ نکلے گا۔ مالی لحاظ سے بھی اور افرادی لحاظ سے بھی۔

لوگوں پر حیرت ہوتی ہے کہ اتنی بڑی جماعت جس میں ہر شعبہ زندگی کے ذہین دماغ پیدا ہوتے رہتے ہیں جو جو ایک طرف تو اقوام متحدہ کی صدارت تک پہنچتے ہیں اور تو دوسری طرف عالمی عدالت کے چیف جسٹس کا عہدہ حاصل کرلیتے ہیں۔ جنگ کے میدانوں میں اترتے ہیں تو جنرل اختر ملک اور جنرل عبدل العلی جیسے ہیرے سامنے آتے ہیں۔ سائنس کے میدانوں میں آتے ہیں تو ایک بندہ نوبل پرائز حاصل کرتا ہے تو ایک عورت فزکس کی سائنسدان بن کرسرن کی اس ٹیم میں شامل ہوتی ہے جو گاڈ پارٹیکل کی کھوج لگاتی ہے۔وہ جماعت جو اکیلے ہی دنیا کی ستر زبانوں میں قران کے تراجم شائع کردیتی ہے تو دوسری طرف 204 ملکوں کا نیٹ ورک صرف ایک خلیفہ سنبھال رہا ہے اور آگے ہی آگے قدم بڑھا رہا ہے۔ ایسی جماعت کی طرف پتہ نہیں لوگ کیوں اتنا بچگانہ ذہن منسوب کرتے ہیں جس سے کوئی پرچون کی دکان بھی نہیں چلائی جاسکتی کہ یہ پیسہ اور لڑکیاں دے کر ترقی کررہی ہے۔!!!
 

باباجی

محفلین
جناب محترم رانا صاحب

آپ نے کافی زیادہ لکھ کہیں کہیں آپ اپنی جماعت کے لیئے جذباتی بھی دکھے ٹھیک ہے آپ کا جذباتی ہونا بنتا ہے ۔۔۔۔ اب رہی یہ بات کہ یہ پلانٹڈ لڑکیاں ہیں جو کسی مولوی نے آپ کی جماعت کو بدنام کرنے کے لیئے چھوڑی ہوئی ہیں ۔۔۔۔ تو میرے بھائی اس طرح تو آپ لوگ بھی مرزا غلام احمد نام کے ایک مذہبی شخص کے چھوڑے ہوئے ہیں جو اسلام کے نام پر لوگوں میں گمراہی پھیلا رہے ہیں کہ مسیح آ چکے ہیں ۔۔۔ جو بات آپ نے لڑکیوں کے متعلق کی وہی آپ پر بھی لاگو ہو سکتی ہے ۔۔۔ کیا آپ نہیں چاہتے کہ یہاں محفل سے یا کسی بھی سوشل نیٹ ورک سے کوئی بندہ یا بندی آپ کی دی ہوئی معلومات کی روشنی میں آپ سے متاثر ہوکر آپ کی جماعت میں شامل ہوجائے ؟؟؟؟ آپ بالکل ایسا ہی چاہتے ہیں ۔۔ جب کوئی خاص جماعت کسی خاص نظریہ کو پروموٹ کرنا چاہتی ہے تو اس سے متعلق تمام مواد کی مشہوری کرتی ہے کتب چھاپتی ہے انٹرنیٹ پر شائع کرتی ہے ۔۔ اس جماعت کے لوگ اسی تلاش میں رہتے ہیں کوئی آپ کی بات غور سے سنے اور آپ اسے اپنی جماعت میں شامل کرلیں ۔۔ اور جناب آپ کی جماعت کے اسٹوڈنٹس بہت کام کر رہے ہیں جماعت کے لیئے اسی لیئے یونیورسٹیز میں بہت ہو رہا ہے ایسا جو کہ جھوٹ نہیں نہ ہی آپ لوگوں کو خاص طور پر بدنام کرنے کی کوئی ضرورت ہے ۔۔ اور رہی بات پیسے کی تو جناب یہ مان لیجیئے کہ پیسہ بہت ہے آپ کی جماعت کے پاس ۔۔اسی لیئے آپ کے خلیفہ باہر کے ملک میں رہتے ہیں اور 204 ممالک میں آپ کا نیٹ ورک چلا رہے ہیں ۔۔ اتنا بڑا نیٹ ورک تو ایم کیو ایم کا بھی نہیں ہے ۔۔۔ اس کے علاوہ اور بہت باتیں ہیں جو میں بوجہ اس کے کہ کسی سے وعدہ کیا ہے نہیں بتا رہا کہ قادیانی فیملیز آجکل کس طرح دھڑادھڑ کینیڈا اور آسٹریلیا میں سیاسی پناہ حاصل کر رہی ہیں اور ان کو وہاں بھیجنے والے ہم مسلمان ہیں جو آپ مسلمانوں کو وہاں بھیج رہے ہیں اور خوب پیسے کما رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ رہی بات ایمان کی تو بھائی بات یہ مجھے نہیں پتا میرا ایمان کتنا مضبوط ہے لیکن یہ پتا ہے کہ سجدہ اگر کبھی کیا بھی تو صرف اللہ کو کیا ۔۔ اور میری آنکھوں دیکھی بات ہے کہ میرے اپنے جاننے والے آپ کی جماعت میں شامل ہوتے ہی اچانک ہم سے قطع تعلق کرلیتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ پورا خاندان ملک سے باہر سیٹل ہو جاتا ہے ۔۔ اب یہ نہ کہیئےگا کہ کسی مولوی نے آپ کی جماعت کو بدنام کرنے کے لیئے انہیں ملک سے باہر سیٹل کیا اور نام آپ کی جماعت کا لگادیا ۔۔۔ بہرحال جیسے آپ نے بتایا کہ آپ کی جماعت بہت ترقی کر رہی ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے آپ لوگوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ جنہوں نے پوچھنا تھا وہ خود آج تک کلمہ کے ایک ترجمہ پر متفق نہیں ہوئے ۔۔۔ لہذا آپ کی جماعت کا ترقی کرنا بنتا ہے ۔۔۔
 

رانا

محفلین
جناب محترم رانا صاحب

آپ نے کافی زیادہ لکھ کہیں کہیں آپ اپنی جماعت کے لیئے جذباتی بھی دکھے ٹھیک ہے آپ کا جذباتی ہونا بنتا ہے ۔۔۔ ۔ اب رہی یہ بات کہ یہ پلانٹڈ لڑکیاں ہیں جو کسی مولوی نے آپ کی جماعت کو بدنام کرنے کے لیئے چھوڑی ہوئی ہیں ۔۔۔ ۔ تو میرے بھائی اس طرح تو آپ لوگ بھی مرزا غلام احمد نام کے ایک مذہبی شخص کے چھوڑے ہوئے ہیں جو اسلام کے نام پر لوگوں میں گمراہی پھیلا رہے ہیں کہ مسیح آ چکے ہیں ۔۔۔ جو بات آپ نے لڑکیوں کے متعلق کی وہی آپ پر بھی لاگو ہو سکتی ہے ۔۔۔ کیا آپ نہیں چاہتے کہ یہاں محفل سے یا کسی بھی سوشل نیٹ ورک سے کوئی بندہ یا بندی آپ کی دی ہوئی معلومات کی روشنی میں آپ سے متاثر ہوکر آپ کی جماعت میں شامل ہوجائے ؟؟؟؟ آپ بالکل ایسا ہی چاہتے ہیں ۔۔ جب کوئی خاص جماعت کسی خاص نظریہ کو پروموٹ کرنا چاہتی ہے تو اس سے متعلق تمام مواد کی مشہوری کرتی ہے کتب چھاپتی ہے انٹرنیٹ پر شائع کرتی ہے ۔۔ اس جماعت کے لوگ اسی تلاش میں رہتے ہیں کوئی آپ کی بات غور سے سنے اور آپ اسے اپنی جماعت میں شامل کرلیں ۔۔ اور جناب آپ کی جماعت کے اسٹوڈنٹس بہت کام کر رہے ہیں جماعت کے لیئے اسی لیئے یونیورسٹیز میں بہت ہو رہا ہے ایسا جو کہ جھوٹ نہیں نہ ہی آپ لوگوں کو خاص طور پر بدنام کرنے کی کوئی ضرورت ہے ۔۔ اور رہی بات پیسے کی تو جناب یہ مان لیجیئے کہ پیسہ بہت ہے آپ کی جماعت کے پاس ۔۔اسی لیئے آپ کے خلیفہ باہر کے ملک میں رہتے ہیں اور 204 ممالک میں آپ کا نیٹ ورک چلا رہے ہیں ۔۔ اتنا بڑا نیٹ ورک تو ایم کیو ایم کا بھی نہیں ہے ۔۔۔ اس کے علاوہ اور بہت باتیں ہیں جو میں بوجہ اس کے کہ کسی سے وعدہ کیا ہے نہیں بتا رہا کہ قادیانی فیملیز آجکل کس طرح دھڑادھڑ کینیڈا اور آسٹریلیا میں سیاسی پناہ حاصل کر رہی ہیں اور ان کو وہاں بھیجنے والے ہم مسلمان ہیں جو آپ مسلمانوں کو وہاں بھیج رہے ہیں اور خوب پیسے کما رہے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ رہی بات ایمان کی تو بھائی بات یہ مجھے نہیں پتا میرا ایمان کتنا مضبوط ہے لیکن یہ پتا ہے کہ سجدہ اگر کبھی کیا بھی تو صرف اللہ کو کیا ۔۔ اور میری آنکھوں دیکھی بات ہے کہ میرے اپنے جاننے والے آپ کی جماعت میں شامل ہوتے ہی اچانک ہم سے قطع تعلق کرلیتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ پورا خاندان ملک سے باہر سیٹل ہو جاتا ہے ۔۔ اب یہ نہ کہیئےگا کہ کسی مولوی نے آپ کی جماعت کو بدنام کرنے کے لیئے انہیں ملک سے باہر سیٹل کیا اور نام آپ کی جماعت کا لگادیا ۔۔۔ بہرحال جیسے آپ نے بتایا کہ آپ کی جماعت بہت ترقی کر رہی ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے آپ لوگوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ جنہوں نے پوچھنا تھا وہ خود آج تک کلمہ کے ایک ترجمہ پر متفق نہیں ہوئے ۔۔۔ لہذا آپ کی جماعت کا ترقی کرنا بنتا ہے ۔۔۔
بابا جی چند گزارشات پیش کرکے اجازت چاہوں گا۔ کیوں کہ میں نے بعد کے مراسلے صرف آپ کا نسبتاً سلجھا ہوا انداز دیکھ کر لکھے تھے۔ لیکن آپ کے تمام مراسلوں سے دو باتیں ظاہر ہوئی ہیں کہ ایک تو آپ تو سنی سنائی باتوں کو من و عن تسلیم کرلینے میں کوئی عار نہیں سمجھتے اور دوسرا یہ کہ انتہائی لغو باتوں پر بھی یقین کر بیٹھتے ہیں کہ جنہیں ایک معقول انسان سن کر خود ہی مسترد کردیتا ہے۔ مجھے اہل تشیع کے بارے میں اتنی سنی سنائی باتیں ملتی ہیں لیکن نوے فیصدی باتوں کو تو میں اپنے سے آگے جانے ہی نہیں دیتا کہ خود ہی میرا دل ہی یہ فصلہ دے دیتا ہے کہ یہ انہیں بدنام کرنے کو پھیلائی گئی ہے ورنہ اتنی غیر معقول بات کہیں نہیں ہوسکتی۔ تو بندے کو خود بھی تھوڑا سا عقل اور انصاف سے کام لینا چاہیے۔ اور دوسرے آپ موازنہ اکثر ہی بے جوڑ کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم سے موازنہ کیا تُک ہے؟ اول تو ایک سیاسی اور مذہبی جماعت کا موازنہ ہی نہیں بنتا۔ لیکن اگر کرنا ہی ہے تو ایم کیو ایم ایک شہر کی سیاسی جماعت ہے۔ چلیں دو شہروں کی کہہ دیں۔ اس کا موازنہ دو صد ممالک کے ہزاروں شہروں میں پھلی ہوئی جماعت سے کرنا !!!
پیسہ ہماری جماعت کے پاس بہت ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ بہت ہے لیکن احمدیوں کے چندے سے آتا ہے یہی میں آپ کو سمجھانا چاہ رہا تھا کہ اگر وہ چندہ فضول کاموں میں ضائع کرنا شروع کردیا جائے تو اتنی تبلیغ اور بڑے بڑے کام لٹریچر کی اشاعت، ٹی وی چینلز، ریڈیو اسٹیشنز مشن ہاوسز مساجداسکولز کالجز وغیرہ کہاں سے بنیں گے۔ بہت بڑا کام ہے برادر اس کے لئے پیسے کو بہت سوچ سمجھ کر خرچ کیا جاتا ہے۔ اور ہم احمدی بھی اسی لئے دل کھول کر چندہ دیتے ہیں کہ ہمیں وہ خرچ ہوتا ہوا نظر آرہا ہوتا ہے۔
کینیڈا اور آسٹریلیا میں سیٹل ہونے کی جہاں تک بات ہے تو صرف یہ دو ممالک نہیں بلکہ جرمنی، یو کے اور یورپ کے کئی ممالک بھی ہیں جہاں ہم سیٹل ہوتے ہیں۔ لیکن اس میں جماعت کا کوئی کردار نہیں ہوتا کہ جماعت کے پاس ایسے کاموں کے لئے پیسہ نہیں۔ پاکستان میں ہمیں مذہبی آزادی نہیں ہے اور قرآن اس کا حکم دیتا ہے کہ اگر تمہیں مذہبی آزادی نہیں ہے تو تم ہجرت کرجاو اس طرف جہاں تم آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرسکو۔ تو جو افورڈ کرسکتا ہے وہ ہجرت کرجاتا ہے۔ اور اس میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہوتی ہے وہ آپ لوگ ہی دُور کرتے ہیں۔ مثلا میں اگر اپلائی کروں گا تو میرا کیس ایسے ہی پاس نہیں ہوگا بلکہ مجھ سے ثبوت مانگا جائے گاکہ مجھ پر واقعی یہاں رہنا تنگ ہے تب ہی وہ ملک مجھے پناہ دے گا۔ اور ثبوت آپ لوگوں کی طرف سے مہیا کیا جاتا ہے۔ مثلا ایک مثال دیتا ہوں۔ 1984 کے آرڈیننس کی رو سے آپ کے کوئی مولوی صاحب کسی احمدی پر مقدمہ کردیتے ہیں کہ اس نے اپنے بچے کی شادی پر شادی کارڈ پر بسم اللہ لکھی ہے جو آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے کہ یہ مسلمانوں کا شعار ہے۔ اب یہ ایف آئی آر جو کٹ گئی یہ ثبوت بن گیا کہ ہمیں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی نہیں ہے۔ اب اس احمدی کا کیس ایک تو یہاں پکا ہوگیا جو آپ نے کیا اور دوسرا اس ملک میں پکا ہوگیا جہاں پناہ کے لئے اپلائی کیا تھا۔ تو بھائی سیٹل کا لفظ استعمال کرکے لوگوں کے صرف جذبات ابھارے جاتے ہیں ورنہ اس کے لئے ہجرت کا لفظ قرآن نے استعمال کیا تھا۔ آپ اس لفظ کو قرون اولی میں استعمال کریں گے کہ مکہ کے مظلوم مسلمان مذہبی آزادی چھن جانے کے بعد حبشہ میں سیٹل ہوگئے تھے؟ اسی لئے تو میں نے کہا تھا کہ آپ لغو باتوں پر بھی سوچنے کی زحمت نہیں کرتے اور اعتراض کربیٹھتے ہیں۔ اسی لئے آپ کو مزید مخاطب کرنے سے معذرت چاہوں گا۔
 

باباجی

محفلین
یہ تو بتائیں کہ صرف آپ ہی لوگ ہیں جنہیں مذہبی آزادی نہیں ہے ۔۔۔ کیوں نہیں ہے ۔۔ اس کیوں کا جواب دے دیں ؟؟؟؟
باقی تو سب کو آزادی ہے ۔۔ مسلم تو یہاں آزاد ہیں لیکن عیسائی اور ہندو بھی مذہبی طور پر آزاد ہیں ۔۔ وہ اسلیئے کہ انہوں نے اسلام کے نام پر دوسرا مذہب ایجاد نہیں کیا آپ لوگوں کی طرح ۔۔۔ میری باتیں آپ کو لغو لگتی ہیں لیکن محترم آپ خود کتنی مضحکہ خیز باتیں کر رہے ہیں وہ کیا آپ کو پتا ہے ؟؟؟ سراسر دفاعی انداز ہے آپ کا ۔۔ آپ کا انداز بھی تبلیغی ہے ۔۔محترم آپ نے تو سب کو ایک پلڑے میں ڈال کر خود کو دوسرے پلڑے میں ڈالا اور پھر خود ہی کہہ دیا کہ آپ کا پلڑا بھاری ہے اور دوسرے آپ سے کہیں زیادہ تعداد کے باوجود وزن میں کم ہیں ۔۔۔ تو محترم جس طرح آرڈیننس کی رو سے آپ پر کچھ پابندیاں ہیں ، آپ کا مکہ اور ہجرت اور مظلوم کا لفظ بطور احمدی مسلمان خود کے لیئے استعمال کرنا بنتا نہیں ہے کہ یہ اسلام کا ابتدائی دور نہیں ہے ۔۔ آپ لوگ چالاکی سے قرآنی آیات اور احادث مبارکہ کا استعمال اپنے مقاصد کے لیئے کرتے ہیں ۔۔ بہرحال آپ سے کافی مفید معلومات حاصل ہوئیں جنہوں نے ٖقادیانیت سے متعلق معلومات میں کافی اضافہ کیا ۔۔ شکریہ
 
Top