رضا حرزِ جاں ذکرِ شفاعت کیجئے....

مہ جبین

محفلین
حرزِ جاں ذکرِ شفاعت کیجئے
نار سے بچنے کی صورت کیجئے

اُن کے نقشِ پا پہ غیرت کیجئے
آنکھ سے چھپ کر زیارت کیجئے

اُن کے حسنِ باملاحت پر نثار
شیرہء جاں کی حلاوت کیجئے

اُن کے در پر جیسے ہو مٹ جائیے
ناتوانو! کچھ تو ہمت کیجئے

پھیر دیجئےپنجہء دیوِ لعیں
مصطفےٰ کے بل پہ طاقت کیجئے

ڈوب کر یادِ لبِ شاداب میں
آبِ کوثر کی صباحت کیجئے

یادِ قامت کرتے اٹھئےقبر سے
جانِ محشر پر قیامت کیجئے

اُن کے در پر بیٹھئے بن کر فقیر
بے نواؤ فکرِ ثروت کیجئے

جس کا حسن اللہ کو بھی بھا گیا
ایسے پیارے سے محبت کیجئے

حیّ باقی جس کی کرتا ہے ثنا
مرتے دم تک اس کی مدحت کیجئے

عرش پر جس کی کمانیں چڑھ گئیں
صدقے اس بازو پہ قوت کیجئے

نیم وا طیبہ کے پھولوں پر ہو آنکھ
بلبلو! پاسِ نزاکت کیجئے

سر سے گرتا ہے ابھی بارِ گناہ
خم ذرا فرقِ ارادت کیجئے

آنکھ تو اٹھتی نہیں کیا دیں جواب
ہم پہ بے پرسش ہی رحمت کیجئے

عذر بد تر از گناہ کا ذکر کیا
بے سبب ہم پر عنایت کیجئے

نعرہ کیجے یا رسول اللہ کا
مفلسو! سامانِ دولت کیجئے

الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ
 

مہ جبین

محفلین
آبِ کوثر کی سباحت کیجئے

مہ جبین صاحبہ یہ مصرع ذرا دوبارہ دیکھ لیجیے گا۔ شاید یہاں "صباحت" ہونا چاہیے۔ بہت شکریہ!
السلام علیکم فرخ منظور بھائی۔۔!
میں نے یہ اعلیٰ حضرت کے مجموعہء کلام سے لکھا ہے ، اس میں اس کو "س" سے ہی لکھا ہے ۔ لکھتے ہوئے مجھے کچھ شبہ سا ہوا تھا کہ یہ کیا لفظ ہے لیکن میں نے اسکو اپنی کم علمی پر محمول کرتے ہوئے اِسی طرح لکھ دیا ۔
آپکے توجہ دلانے پر میں نے فیروز اللغات میں اِس لفظ کو تلاش کیا تو کہیں نہ ملا لیکن "صباحت "مل گیا ، شاید کتاب میں ہی غلط لکھا ہے
لہٰذا اِس کو "ص" سے "صباحت" ہی پڑھا جائے اور محمد وارث بھائی سے مدون کرنے کی گزارش کرتی ہوں

جزاک اللہ خیراً فرخ منظور بھائی
اللہ آپکو خوش رکھے آمین
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ

جس کا حسن اللہ کو بھی بھا گیا
ایسے پیارے سے محبت کیجئے

جزاک اللہ خیراء محترم بہنا
 
Top