جہاں میں ایسا کوئی دل نہیں ہے : غزل براہ اصلاح

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب ..!

آپ اساتذۂ کرام سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے _


غزل

جہاں میں ایسا کوئی دل نہیں ہے
جو اس کے حسن پر مائل نہیں ہے

بھلا دے یار اسے تو اپنے دل سے
وہ تیرے پیار کے قابل نہیں ہے

نظر تم کو نہ لگ جائے کسی کی
کہ عارض پر تمہارے تِل نہیں ہے

سبھی میں نقص ہے کوئی نہ کوئی
کوئی انسان بھی کامل نہیں ہے

وہ پھر کیوں بحث کرتا ہے سبھی سے
اگر وہ واقعی جاہل نہیں ہے

اگر منزل نگاہوں میں ہے تیری
تو پھر کوئی سفر مشکل نہیں ہے

جواب اس کو نہیں دے پائے گا تو
ہے وہ اک معترض سائل نہیں ہے

ارے او شیخ کیوں بدعت کرو ہو
ہمارا دین کیا کامل نہیں ہے ؟

حقیقت میں وہی عالِم ہے اشرف
جو اپنے آپ سے غافل نہیں ہے
 

اشرف علی

محفلین
Top