جھاڑی بوٹی کے بیر-- نظم از سید آصف علی

حماد

محفلین
"کہا جاتا ہے کہ دلی کی آواز بکتی ہے --- بات بھی سچ ہے خواجہ محمد شفیع نے تو "دلی کی آوازیں " کتابی شکل میں شائع کر دیں - سید آصف علی بیرسٹر ،خواجہ صاحب سے بھی آگے نکل گئے ---- شہتوت والےکی ، بیدانے والےکی ، تربوز والے کی ، موتیا کے پھول والے کی ، جھاڑی بوٹی کے بیر والے کی صدائیں ---نظم کر دیں -
آصف صاحب نے جھاڑی بوٹی کے بیر والی نظم میں جو رنگ بھرا ہے اس سے انکی شوخی طبع اور دھلوی
معاشرت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے

یہ تازہ ہے بیر یہ میٹھا ہے بیر
کسی گھونگھٹ والی نے توڑا ہے بیر
یہ کھٹا مٹھا لو جھاڑی بوٹی کا بیر
کسی جوبن والی نے توڑا ہے بیر
یہ فندق سا بیر یہ بندا سا بیر
کسی بھولی بھالی نے توڑا ہے بیر
یہ چنی سا لال یہ موتی سا بیر
نکیلی سجیلی نے توڑا ہے بیر
زمرد کی جھاڑی کا یہ لعل بیر
رنگیلی رسیلی نے توڑا ہے بیر
یہ جھومر سا بیر جھلنیاں سا بیر
کرن پھول والی نے توڑا ہے بیر
یہ ڈھلکا سا آنسو لہو لال بیر
یہ کانٹوں میں چھد چھد کے توڑا ہے بیر
یہ کھٹ مٹھا لو جھاڑی بوٹی کا بیر
( سید آصف علی بیرسٹر)"



(اقتباس از "دلی والے " مرتبہ ڈاکٹر صلاح الدین )
 

شمشاد

لائبریرین
کیا قسمت پائی ہے اس بیر نے۔

بہت خوب جناب، بہت شکریہ شریک محفل کرنے کا۔
 
Top