شیزان
لائبریرین
جُنوں پسند ہوں شوریدگی سے مطلب ہے
نہ غم سے کام، نہ مجھ کو خوشی سے مطلب ہے
مشاہدات کی تلخی سے رو بھی دیتا ہوں
میں گل نہیں جسے خندہ بہی سے مطلب ہے
کچھ ایسے لوگ ہیں جن کو ہے سرخوشی کی تلاش
ہمیں علاجِ غمِ زندگی سے مطلب ہے
وہ اور ہوں گے جنہیں تیری ذات سے ہے غرض
مجھے تو دوست تیری دوستی سے مطلب ہے
بہت جُھکے ہو اطاعت میں مصلحت کیشو!
عَلم اٹھاؤ کہ اب سرکشی سے مطلب ہے
یہ اور بات کہ حُوروں کی ہے طلب اختر
وگرنہ شیخ کو بس بندگی سے مطلب ہے
اختر ضیائی