جَب سے وَطن کے لوگ قَبِیلوں مِیں بَٹ گئے - (غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* غزل *~*

جَب سے وَطن کے لوگ قَبِیلوں مِیں بَٹ گئے
پھر تو دِلوں کے فَاصلے مِیلوں مِیں بَٹ گئے

ایسی چَلی ہَوا کہ فَضا ہی بَدلگئی
مُجرم کے سارے کام وَکِیلوں مِیں بَٹ گئے

وہ خُوشنُما لِباس تھا تو کیوں لگا مجھے
ٹکڑے ہوں جیسے جِسم کے کِیلوں مِیں بَٹ گئے

سوچا تو تھا ہَوا نے تَعاقُب کرے مَگر
بَادل کنارِ شہر ہی ٹِیلوں مِیں بَٹ گئے

اس وَقت لوگ مِیں ہوش مِیں آئے تو کیا عؔلی
جَب سَانپ سارے گھر کی فَصِیلوں مِیں بَٹ گئے

© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top