جو طوفاں تمہاری طرف بڑھ رہا ہے

ابوشامل

محفلین
ہمارے ملک میں قومی نغموں کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے جس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ تقریبا ہر گلوکار راتوں رات شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنے کیریئر کا آغاز ایک دلکش قومی نغمے سے کرتا ہے جس کی سب سے بڑی مثال جنید جمشید کے گروپ وائٹل سائنز کی ہے جس کے نغمے "دل دل پاکستان" نے راتوں رات انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

قومی نغمے حالانکہ مجھے بہت پسند ہیں لیکن حقیقت کی نظر سے دیکھا جائے تو یہ نغمے شاعرانہ اعتبار سے انتہائی ناقص ہوتے ہیں یعنی ان میں بجائے حقائق بیان کرنے کے اور قوم کو اتحاد و تنظیم سکھانے کے، صرف اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ ہم سب سے اچھے ہیں۔ اس لحاظ سے میں نجم شیراز کے قومی نغمے "گلے شکوے سب بھلا دو" کی مثال دوں گا جو ایک بہترین کوشش ہے جبکہ سب سے ناپسندیدہ "ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے" لگا۔ خیر یہ تو میری ذاتی رائے ہے اور ہر کسی کو اس سے اختلاف کا پورا حق حاصل ہے۔

بہرحال یہ پوسٹ کھولنے کا مقصد یہ تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال تمام درد مندوں اور محب وطن افراد کے لیے پریشان کُن ہے۔ اور اس پریشانی کی حالت میں مجھے چند روز قبل ذیل کی نظم سننے کا اتفاق ہوا اور اس کی شاعری دل کو نیا جذبہ دے گئی۔ اسی وقت عہد کیا کہ اسے دیگر دوستوں کے سامنے پیش کروں گا۔ اس کا آڈیو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے مندرجہ ذیل ربط پر کلک کریں:

جو طوفاں تمہاری طرف بڑھ رہا ہے اسے روکنا ہے تو ہشیار رہنا

جو طوفاں تمہاری طرف بڑھ رہا ہے
اسے روکنا ہے تو ہشیار رہنا
سفینے بچالو کنارے بچالو
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

بلندئ کردار اگر چاہتے ہو
جو سینوں میں اپنے سحر چاہتے ہو
اگر اہلِ باطل کے سر چاہتے ہو
تو پھر تم بھی سیکھو سرِ دار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

صداقت نہ تم کو پرایا سمجھ لے
اندھیرا نہ اپنی رعایا سمجھ لے
تمہیں بھی نہ یہ رات سایہ سمجھ لے
بنے ہو جو دیوار، دیوار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

نظر کھو چکے آئینہ کھو چکے ہو
خود اپنے لیے اجنبی ہو چکے ہو
بہت نیند لے لی بہت سو چکے ہو
بس اب دن ہو یا رات بیدار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

نہ مایوس ہونا کبھی تم خدا سے
خدا کو بہت پیار مصطفی سے
اسی کے سمندر کے ہو تم بھی پیاسے
بجھائے گا وہ پیاس تیار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

پہنچنا وہاں تک جہاں تک حرم ہے
حرم کی حدوں میں زمیں ساری ضم ہے
مسافت زیادہ ہے اور وقت کم ہے
ہواؤں سے بھی تیز رفتار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا

اُسی کی یہ دنیا، یہ دل جس کی بستی
فقط مسجدوں تک نہیں حق پرستی
جو منظور ہے دین کی بالا دستی
سیاست سے ہر گز نہ بیزار رہنا
پھر اِس پار رہنا کہ اُس پار رہنا​
 
Top