جو بویا ہے وہ کاٹنا تو پڑے گا

الف نظامی

لائبریرین
اکبر ایس بابر اور مولانا کی ون آن ون میٹنگ
فارن فنڈڈ حکومت کی منجی ٹھوکنے اور دھڑن تختہ کرنے پر اتفاق
 

بابا-جی

محفلین
این آر او = نشیلی رنگیلی افیم (اوپیم)
کِسی کو دینے دلانے کی ضرورت نہیں، نا اہل حکُومت کی کارکردگی کے بعد یہ بھنگ اور افیم خُود بخود رگوں میں اُترتی چلی جا رہی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اس صورتحال میں پی ٹی آئی کے نقطہ نگاہ سے سوال بس ایک ہی رہ جاتا ہے۔ اور وہ یہ کہ کیا عمران خان کے پاس مولانا کو بے اثر کرنے کا کوئی گر ہے ؟
تو سیدھا سا جواب یہ ہے کہ عمران خان کا سب سے طاقتور ہتھیار نیب ہے۔ اور یہی ہتھیار مولانا کے خلاف مکمل بے کار ہے۔

عمران خان آٹھ سال تک مولانا فضل الرحمن کو ڈیزل کہتے رہے مگر انہیں وزیر اعظم بنے ڈھائی سال ہوگئے اور ہم نے اب تک عمران خان کی جانب سے مولانا پر ڈیزل کا کوئی کیس قائم ہوتے نہیں دیکھا۔

وہ سب کو نیب سے رگڑا لگوا چکے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف کوئی ڈیزل کیس شروع نہ کرسکے ؟

صاف عیاں ہے کہ مولانا کے خلاف ان کے تمام الزامات بے بنیاد تھے۔ آج وزیر اعظم ہونے کے باوجود وہ ان پر کرپشن کا کوئی کیس ثابت کرنا تو درکنار مقدمہ تک قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

اس اخلاقی برتری کے ہوتے مولانا فضل الرحمن کو عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں۔ خطرہ عمران خان کو مولانا سے لاحق ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
این آر او = نشیلی رنگیلی افیم (اوپیم)
کِسی کو دینے دلانے کی ضرورت نہیں، نا اہل حکُومت کی کارکردگی کے بعد یہ بھنگ اور افیم خُود بخود رگوں میں اُترتی چلی جا رہی ہے۔
عوام کو مصنوعی سستا ڈالر، بجلی، گیس دینا اگر کارکردگی ہے تو اس جعلی کاکردگی کی بنیاد پر دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکنا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے
 

بابا-جی

محفلین
عوام کو مصنوعی سستا ڈالر، بجلی، گیس دینا اگر کارکردگی ہے تو اس جعلی کاکردگی کی بنیاد پر دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکنا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے
نا اہلی زِیادہ بڑا ایشو ہے اور محکمہء زراعت خُود اس نا اہلی سے بے زار لگتا ہے۔ مسئلہ اِسی لیے تو یہاں تک پُہنچ گیا۔
 

بابا-جی

محفلین
کپتان چاہتا ہے کِہ فوجی اُس کی پُشت پناہی جاری رکھیں اور وُہ اپوزیشن کو جُگتیں لگاتا جائے جو اُن کی گزشتہ کارکردگی پر بنتی بھی ہیں مگر جگتوں سے کام چلتا تو لاہور کے سٹیج کے ایکٹر خان سے زیادہ بہتر ہیں۔ اہلیت ثابت کرنا پڑتی ہے ورنہ اپنے بھی آنکھیں دکھانے لگ جاتے ہیں۔ خان چاہتا ہے وُہ این آر او نہ دیں۔ وُہ چاہتے ہیں کپتان کارکردگی دِکھائے۔

یا تبدیلی لاؤ، یا پھر گھر جاؤ، اُدھر سے پیغام صاف آ چکا۔ اپوزیشن کی تحریک میں جان یُوں ہی نہیں پڑتی جا رہی۔
 

جاسم محمد

محفلین
نا اہلی زِیادہ بڑا ایشو ہے اور محکمہء زراعت خُود اس نا اہلی سے بے زار لگتا ہے۔ مسئلہ اِسی لیے تو یہاں تک پُہنچ گیا۔
محکمہ زراعت گرینڈ نیشنل ڈائلوگ یعنی اپوزیشن کو این آر او دینا چاہتا ہے لیکن خان اعظم کی ضد کے آگے ہر کوئی بے بس ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
وُہ چاہتے ہیں کپتان کاکردگی دِکھائے۔
جب اسحاق ڈار ۴ سال لگاتار ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر قومی خزانہ کی بینڈ بجا رہے تھے، اگر اس وقت محکمہ زراعت نے کارکردگی دکھائی ہوتی تو آج خان اعظم سے کارکردگی کا تقاضا نہ کرتے۔
 
Top