جنوں کے ہات اب میں کیا کہوں دل سخت حیراں ہے - ذکا میر اولاد محمد خان

شمشاد

لائبریرین
جنوں کے ہات اب میں کیا کہوں دل سخت حیراں ہے
گریباں کر چکا ہوں نذر آگے اب یہ داماں ہے

تجھے واجب ہے جانا عرس میں اپنے شہیدوں کے
سنا ہوں میں کہ ان کا آج صندل کل چراغاں ہے

رہا گر آستاں پر آ کے میں فرط عقیدت سے
تکلف بر طرف سرکار کا کیا اس میں نقصاں ہے

لگے کیوں کر نہ دل کنج قفس میں عندلیبوں کا
جہاں میں آج کل آباد گر کچھ ہے تو زنداں ہے

نہیں لازم ہے دینا ہاتھ سے شیوہ ترحم کا
ہوئی واقع ذکاؔ سے کچھ اگر تقصیر انساں ہے
 
Top