جنرل(ر)جمشید کیانی کی باتیں

ظفری

لائبریرین
جمشید کیانی کا انٹرویو دیکھا ۔ ان کی ساری گفتگو سن کر ایسا لگا کہ ڈویتی ہوئی کشتی سے چھلانگ لگانے والے شخص ہیں ۔ ایک زوال پذیر آدمی کے بارے میں ان کے ریمارکس مجھے متاثر نہیں کر سکے اور نہ ہی کے انکشافات ۔ کیونکہ جو باتیں انہوں‌ کی ہیں ۔ ان میں سے بیشتر باتیں سب لوگوں کے علم میں تھیں ۔ پورے انٹرویو میں جس موضوع کی وجہ سے وہ بحث کا مرکز بنے ۔ وہ لال مسجد کا واقعہ تھا ۔ جس کے بارے میں پہلے سے ہی سب کو علم ہے کہ لال مسجد پر ایکشن لینے والوں نے وہاں فاسفورس ہتھیار استعمال کیئے ہیں ۔ لال مسجد پر معصوم بچوں اور بچیوں پر جو ظلم ہوا وہ مشرف کا ایک بھیانک جرم ہے ۔ اوراس اقدام کے بعد ہی مشرف نے نہ صرف اپنا مورال عوام میں کھویا بلکہ فوج میں بھی کئی خانے بنا دیئے ۔ جس کی ایک مثال جنرل جمشید کیانی ہیں ۔
لال مسجد کے واقعہ پر تحقیق ضرور ہونی چاہیئے کہ لال مسجد میں آخر ایسا کیا تھا کہ فوج کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف دشمن سے بھی بدتر سلوک کرنا پڑا ۔ اگر چند سو لوگ اندر بھی تھے تو وہ کب تک وہاں محصور رہتے ۔ انہیں کچھ عرصے بعد باہر آجانا تھا ۔ خیر اس پر کافی بحث ہوچکی ہے ۔ مگر تازہ ترین بحث کے حوالے سے لال مسجد کا جو پس منظر پھر سے سامنے ہے ۔ میں اس کے تناظر میں یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ لال مسجد کے ذمہ دار چاہے کتنے ہی بڑے قصوروار ہوں مگر ان کو جو سزا دی گئی وہ ایک بدترین حیوانی سزا تھی ۔ جس کے وہ قطعی طور پر مستحق نہیں تھے ۔ اگر مشرف اس اقدام کے ذمہ دار ہیں تو ان کے بارے میں ضرور تحقیق ہونی چاہیئے ۔ اور اگر ان پر مہلک ہتھیار کے استعمال کا الزام ثابت ہوجاتا ہے تو ان کو قرارِ واقعی سزا ضرور ملنی چاہیئے ۔ لال مسجد کا سانحہ ایک ایسا موضوع ہے ۔ جس کی بربریت کی تصدیق کے لیئے جمشید کیانی کے لفظوں کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسی مسلم حقیقت ہے کہ جس میں انسانیت کو تاراج کیا گیا ہے ۔
 

ساجداقبال

محفلین
ساجد،

ہم سب یہ مانتے ہیں کہ سیاست میں کوئی بھی فرشتہ نہیں ہے۔ اب یہ سیاست چاہے سیاستدان کریں یا پھر ریٹائرڈ کور کمانڈر۔

دوسرا یہ کہ صدر مشرف کے متعلق خود نواز شریف کی گواہی موجود ہے کہ: " یہ شخص کور کمانڈروں میں وہ واحد کور کمانڈر تھا جسے کرسی کا شوق تھا نہ مکھن لگانے کا۔ اس لیے جب سب کور کمانڈر اپنی کرسیاں مضبوط کرنے کے لیے مجھ [یعنی نواز شریف] سے ملنے کا کوئی موقع جانے نہیں دیتے تھے اُس وقت مشرف وہ شخص تھا جو کبھی مجھ سے خود سے آ کر ملا اور نہ کبھی مجھے مکھن لگانے کی کوشش کی اور اسی لیے میں نے اسے چیف آف آرمی سٹاف بنایا۔ "

آج جو لوگ مشرف صاحب کو کرسی کا لالچی سمجھتے ہیں اُن کے لیے یہ بات کافی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے الزامات کا محاسبہ خود کریں۔

//////////////////////////

کور کمانڈر گلزار کیانی صاحب ایک کنفیوزڈ بندہ ہے جو کہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بول رہا ہے۔ اس شخص کا انٹرویو پھر غور سے سنئیے۔ انگلش میں اسکا مکمل سکرپٹ نیٹ پر موجود ہے اور وہیں سے میں یہ Quote کر رہی ہوں۔

Ex-general for making an example of Musharraf

http://thenews.com.pk/top_story_detail.asp?Id=15086

Tuesday, June 03, 2008
News Desk

RAWALPINDI: ...

He termed Nawaz’s travel to the US a bid to save the prestige of the Pakistan Army. He said in the meeting of May 17 Nawaz gave a green signal to the operation. He assured conditional support to General Musharraf that the government would back the operation when he successfully moved forward. If unfortunately the same failed, he would not be in a position to support him (Musharraf). When the army was caught in an awkward situation, he again travelled to the US to save the symbol of the country, the Pakistan Army
.

بھائی جی،
یہ ریٹائرڈ جنرل سب سے پہلے کہہ رہا ہے کہ :

۱۔ نواز شریف کو کارگل جنگ کی مکمل خبر تھی اور وہ بھی جنگ شروع ہونے سے بہت قبل، اور یہ نواز شریف ہی تھا جس نے جنگ کے لیے گرین سگنل دیا تھا۔

نتیجہ:

اب اس بیان سے کوئی دو نتیجے نہیں نکلتے بلکہ ایک ہی نتیجہ نکلتا ہے کہ اگر یہ کور کمانڈر صحیح ہے تو نواز شریف بہت بڑا کذاب ہے، اور اگر نواز شریف صحیح ہے تو یہ کور کمانڈر جھوٹا ہے۔

فیصلہ اب آپ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے، مگر اس سے قبل آپ لوگ اس کور کمانڈر کی باتوں پر سر دھن رہے تھے اور نواز اور کور کمانڈر صاحب کو سچا اور مشرف صاحب کو جھوٹا کہہ رہے تھے۔

/////////////////////////////////
اور ان کور کمانڈر گلزار صاحب کے متعلق ایک اور بات:
یہ جنرل صاحب جب تک مشرف صاحب کی حکومت سے مستفید ہوتے رہے انکے لیے سب کچھ ٹھیک تھا، مگر جیسے ہی انہیں لگا کہ مشرف صاحب ڈوبتا سورج ہیں تو انہوں نے اپنا اصل رنگ دکھانا شروع کر دیا [نذیر ناجی کی طرح] اگر یہ گلزار کیانی صاحب واقعی باضمیر ہوتے تو آرمی سے ریٹائرمنٹ لے لیتے۔ لیکن اس کے برعکس انہوں نے ریٹائرمنٹ تو نہ بلکہ اصل وقت پر ریٹائر ہونے بعد بھی فیڈرل پبلک سروسز کمیشن کے چیئرمین بن کر سن 2003 سے لیکر 2006 تک مزے لوٹتے رہے۔

تو کیا ہمیں گوارا ہو کہ ہم ایسے بے ضمیر لوگوں کی باتوں پر سر دھنیں۔

اور اس جنرل کی باتوں میں اور بھی اتنی کنفیوژنز ہیں، مگر ڈاکٹر شاہد مسعود ان کو مکمل طور پر نظر انداز کرتا چلا گیا حالانکہ اگر وہ واقعی صحافت سے سچا ہوتا تو افسانوی دنیا پیدا کرنے کی بجائے ہمیشہ سچ کی تلاش کرتا۔

میں‌ آپکو مشورہ دونگا کہ آپ انٹرویو بذات خود دیکھ لیں۔اور ساتھ میں جنرل قیوم کا انٹرویو بھی، جنکے صدقے مشرف بڑے دھڑلے سے اپنی معاشی اصلاحات کی کامیابی کا ذکر کرتے تھے۔
 

ساجداقبال

محفلین
جمشید کیانی کا انٹرویو دیکھا ۔ ان کی ساری گفتگو سن کر ایسا لگا کہ ڈویتی ہوئی کشتی سے چھلانگ لگانے والے شخص ہیں ۔ ایک زوال پذیر آدمی کے بارے میں ان کے ریمارکس مجھے متاثر نہیں کر سکے اور نہ ہی کے انکشافات ۔
آپکا تجزیہ درست نظر آتا ہے۔ پہلے جنرل قیوم اور پھر جنرل جمشید، تجزیہ نگاروں کا خیال ہے اس طرح کے انٹرویوز سے مشرف پر دباؤ ڈالنا مقصود ہے۔ شاید پی پی پی کو اندازہ نہیں کہ مشرف ڈھیٹ اعظم ہیں زرداری سے بھی بڑھکر۔ ڈاکٹر قدیر کو بولنے کی آزادی بھی اسی تناظر میں‌ نظر آتی ہے۔ میرے خیال میں اگر کوئی جنرل باغیرت تھا اس تاریک دور میں تو وہ جنرل عبدالقادر جنہوں نے گورنری سے استعفٰی دیا اور دھڑلے سے تنقید بھی کی، شرفو کی کشتی ڈوبنے کا انتظار نہیں کیا۔
 

ابوشامل

محفلین
جمشید کیانی کے انٹرویو کی جھلک ہی دیکھ پایا، ناسازی طبیعت کے باعث دل اس جانب مائل تھا نہ ہی ذہن میں اتنے "خاص" انٹرویو کو "ہضم" کرنے کی تاب۔ بہرحال "عالمِ نزع میں کلمہ پڑھنے کی کوشش" ہے۔ ہمارا المیہ ہمیشہ یہ رہا ہے کہ جو وقت غلط فیصلوں کے خلاف ڈٹ جانے کا ہوتا ہے اس وقت تو بلا چوں چرا ان پر عمل کر جاتے ہیں اور بعد میں جب حاکمِ وقت زوال کی جانب رواں ہوتا ہے تو تنقید کی بہتی گنگا میں نہا دھو کر خود کو "پوتر" کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ قدرت اللہ شہاب کے "شہاب نامہ" کو ادبی شاہکار ماننے کے باوجود اس میں یہ بات مجھے بہت کَھلتی ہے کہ بعد میں ان حقائق کو عوام کے سامنے پیش کر کے خود کو بری الذمہ قرار دینے کا کیا فائدہ؟ کیا یہ کھلی منافقت نہیں؟
 

راہب

محفلین
ظفری آپ صحیح کہ رہے ہیں کہ اب سب ہی ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگا رہے ہیں لیکن بعض اوقات بہت سی ناگفتنی ایسے موقعوں قابل سماعت ہو جاتی ہیں مثلا اب یہ شجاعت کا بیان دیکھیے
17161.gif


ایک ظالم 12مئی کے دن جشن منا تا ہے تو اس کا وزیر قتل عام کے دوران قلفی کھانے چلا جاتا ہے کیا بات ہے
جنرل کیانی کے متعلق ایک بات کہ دوں کیانی نے یقینا یہ باتیں کرنے میں دیر کی ہے تاہم ان کی شہرت ہمیشہ ایک ایماندار جنرل کی رہی ہے شاید آپ لوگوں کو یہ بات معلوم نہ ہو کہ پبلک سروس کمیشن کی سربراہی سے بھی ان کو ہٹا یا گیا تھا جب انہوں نے شوکت عزیز کے من پسند نالائقوں کو میرٹ کی بنا پر سلیکٹ کرنے سے انکار کردیا تھا
 

فر حان

محفلین
ہا ہاہا ہا یقین کریں مجھے بے انتہا ہنسی آرہی ہے کے جس کا دل کرتا ہے وہ شاہد مسعود جیسے ہوئے بکے ہوئے لوگوں کے پروگرام میں آکر اپنی شہرت بڑھاتا ہے۔ میں مشرف کا کہیں سے ہامی نہیں پر میں جسٹس اور گنجے شریف کا بھی ہامی نہیں ایک طرف شاہد مسعود جیسے بھیڑیے قوم میں حکومت کے خلاف پروپگنڈا کرتے ہیں دوسری طرف اسی حکومت کے سرکاری ٹی وی کے چیرمین کا عہدہ حاصل کرکے نوٹ‌کماتے ہیں ۔
حکومتوں کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر شاہد مسعود اور حامد میر جیسے صحافی انسانیت کے روپ میں کالی بھڑیں ہیں۔موجودہ حکومت کے خلاف شازش ایوان صدر سے ہو یا نا ہو پر یہ گھٹیا صحافی حضرات بیرونی امداد حاصل کرنے کے لیے ضرور سازش کر رہے ہیں اپنے دو ٹکے کے ٹی وی چینل کو پرموٹ کرنے کے لیے اپنے ملک کا سواد کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
درحقیقت یہاں‌ماسوائے پندرہ بیس کلاشنکوف کے سوا اور کوئی بم یا اسلحہ نہیں تھا(گو یہ یہ گنیں بھی نہیں‌ہونی چاہیں میں اس کے سخت خلاف ہوں کہ مدرسے مسلح ٹرینگ سینٹر کا کام دیں مگر اس میں بھی حکومت کی ہی کوتا ہی ہے)

بھائی جی،
اللہ، اب ان معصوم بھائیوں کا دل کیسے کوئی توڑے۔

یہ وہی معاملہ ہے کہ جب ڈنکے کی چوٹ پر جھوٹ بولا جاتا تھا کہ ہمارے علاقہ غیر میں ایک بھی غیر ملکی نہیں، مگر جب مقامی طالبان سے خود ٹھن جاتی ہے تو دبا دب کئی سو غیر ملکی ازبکوں کو قتل و خون میں نہلا دیا جاتا ہے۔ ۔۔۔۔ ۔۔ تو مقامی طالبان کے لیے یہ ہزاروں ازبک تو یکایک نکل آتے ہیں، مگر جب مشرف صاحب مہینوں چیخ چیخ کر حقیقت بتا رہے تھے تو وہی جھوٹے اور مقامی طالبان سب سے بڑے سچے تھے۔

اور جب مشرف صاحب چیخ رہے تھے کہ علاقہ غیر میں مدارس کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے تو وہی جھوٹے تھے، مگر جب انہی مساجد سے 6 ٹن دھماکہ خیز مواد نکلتے ہیں تو پھر بھی آنکھیں بند اور مساجد و مدارس کے نام پر سب کچھ معاف۔

اور جب یہی مذھبی دھشت گرد ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں، تو بھی مشرف صاحب جھوٹے اور یکایک یہ مذھبی دھشت گرد اپنے پاگل پن کے ساتھ مدارس میں نہیں، بلکہ یکایک آسمان سے نازل ہو گئے ہیں۔

تو رہیے اپنی بنائی ہوئی ان جنتوں میں، مگر جاری رہیں گے یہی مذھبی دھشت گرد اپنے کاروائیوں میں بے گناہ لوگوں کو مارنے پر۔

جامعہ حفصہ کے موضوع پر یہاں میں تفصیل سے گفتگو کر چکی ہوں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
سٹیل مل کا معاملہ

میں‌ آپکو مشورہ دونگا کہ آپ انٹرویو بذات خود دیکھ لیں۔اور ساتھ میں جنرل قیوم کا انٹرویو بھی، جنکے صدقے مشرف بڑے دھڑلے سے اپنی معاشی اصلاحات کی کامیابی کا ذکر کرتے تھے۔

بھائ جی،
جنرل قیوم نے کچھ غلط بیانیوں سے کام لیا ہے، اور میڈیا انہی غلط بیانیوں کو [اور صرف ان غلط بیانیوں کو] مزید بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔

سٹیل مل مشرف صاحب کے دور میں
کیا آپ کو پتا ہے کہ آپکی جمہوری حکومتوں کے تمام تر ادوار میں سٹیل مل زبردست خسارے میں تھی؟

اور یہ مشرف صاحب ہیں، کہ جن کے دور میں سٹیل مل کسی نہ کسی طرح اس خسارے سے باہر آئی۔ تو کم از کم سب سے پہلے آپ اسکا کریڈٹ تو مشرف صاحب کو دینے میں کنجوسی نہ دکھائیں۔

اور یہ کارنامہ تھا مشرف صاحب کے دور میں متعین ہونے والے سب سے پہلے چیئرمین کا [جن کا نام میرے ذہن سے اتر گیا ہے۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔

یاد رکھئیے، جب صدر مشرف حکومت میں آئے تھے تو سٹیل مل 20 ارب روپے کی مقروض تھی اور ہر سال ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کو خرچ کرنے ہوتے تھے تاکہ سٹیل مل زندہ رہے۔

جنرل قیوم کی غلط بیانی اور عالمی حالات سے ناآگاہی

جنرل قیوم نے سب سے پہلے سٹیل مل کی زمین کے متعلق غلط بیانی سے کام لیا ہے اور مکمل سچ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اور اسکے بعد میڈیا کو تو کبھی مکمل سچ عوام تک پہنچانے کی کبھی توفیق ہی نہیں ہوئی۔

سٹیل مل کا کل رقبہ 19,088 ایکڑ ہے [بمع پلانٹ اور رہائشی علاقے وغیرہ وغیرہ]۔

مگر حکومت نے سعودی توقیری گروپ سے جو ڈیل کی ہے، اس کے مطابق:

۱۔ توقیری گروپ کو صرف وہ رقبہ دیا گیا ہے جہاں پلانٹ واقع ہے۔ اور یہ رقبہ صرف 4,547 ایکڑ بنتا ہے۔

۲۔ مگر اس رقبے کے ساتھ بہت سی شرائط ساتھ لگی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے کبھی بھی زمین کی قیمت وہ نہیں ہو سکتی جو کہ جنرل قیوم بیان کر رہے ہیں۔

اسکی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اسلام کے وسط میں ایک بڑا کھیت ہے اور آس پاس اسلام آباد کے انتہائی مہنگے رہائشی پلاٹ وغیرہ۔ لیکن حکومت اگر اس بڑے کھیت کو اس شرط کے ساتھ بیچتی ہے کہ خریدنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کھیت کو کمرشل پلازہ یا رہائشی علاقے میں تبدیل نہیں کر سکتا، بلکہ یہاں صرف کھیتی باڑی ہی ہو گی، تو کبھی بھی اس کھیت کی زمین کی ویلیو آس پاس کے رہائشی پلاٹوں کی قیمت کے برابر نہیں ہو سکتی۔

اب جو شرائط اس ڈیل میں ملوث ہیں، وہ اس مثال سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں اور جب بھی بین الاقوامی لیول پر اس قسم کی ڈیل ہوتی ہے، وہاں اثاثوں کی کبھی وہ ویلیو نہیں ملتی، کیونکہ شرائط ایسی ہوتی ہیں کہ جتنا کام کرنے والا عملہ موجود ہے، وہ بھی خریدنے والے کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس زمین اور اثاثوں کو بیچ نہیں سکتا بلکہ اسے ہر صورت میں اس پلانٹ پر کام کر کے ہی منافع بنانا ہے۔

اثاثوں کی جو ویلیو ایسی بین الاقوامی ڈیلوں میں ساتھ لگی شرائط کی وجہ سے صفر ہو جاتی ہے، اور صرف اور صرف اس چیز کو مد نظر رکھا جاتا ہے کہ خریدنے والا انویسٹمنٹ کر کے اُس پر کتنے فیصد منافع حاصل کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

Bear Sterns was bought for "Free" after US central bank (I can't recall what they call their state bank) financed (gave away) JP Morgan's purchase of Bear Sterns for pennies against its $80+/share in Feb 2008.

http://finance.google.com/finance?q=NYSE%3ABSC


اور دوسری مثال ING Bank کی ہے جو کڑوڑوں اثاثوں کے باوجود صرف ایک گلڈر میں بیچا گیا۔ [اور وجہ یہی تھی کہ خریدنے والا ایک ایک بلین ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے کے باوجود اس سے ۱۰ فیصد سالانہ منافع ہی حاصل کر سکتا تھا۔


/////////////////////////////////////

سٹیل مل کا مسئلہ آسان الفاظ میں یہ ہے:

۱۔ اس سٹیل مل کے 75 فیصد شیئرز 375 ملین روپے میں بیچے گئے ہیں جبکہ 25 فیصد شیئرز حکومت کے پاس ہیں۔

۲۔ اس لحاظ سے سٹیل مل کے ۱۰۰ فیصد قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں ۵۰۰ ملین ڈالر بنتی ہے۔ [میں آگے تمام گفتگو اس ۱۰۰ فیصد اثاثوں کے حوالے سے کر رہی ہوں تاکہ چیزیں آسانی سے سمجھ میں آ سکیں]

۳۔ اب توقیری گروپ جو ۵۰۰ ملیں ڈالر [سو فیصدی شیئر کے حساب سے] انویسٹ کر رہا ہے، تو کیا وہ اس قابل ہے کہ ہر سال اس سٹیل مل سے ۱۰۰ ملین ڈالر کا منافع کما سکے؟ [ ہر انویسٹر ۱۵ تا ۲۰ فیصد کا مارجن رکھتا ہے، کیونکہ ۵۰۰ ملین کو اگر بینک میں ہی رکھ دیا جائے تو 40 تا 50 ملین ڈالر تو انویسٹر کو ایسے ہی حاصل ہو جاتے۔
لہذا اگر انویسٹر ۵۰۰ ملین ڈالر کا رسک لے رہا ہے تو تو وہ یقینا ۱۰۰ ملین ڈالر تک کا منافع چاہے گا۔

4۔ سٹیل مل کی مشینری بہت ہی پرانی روسی مشینری ہے، اور یہ تمام تر ٹیکنالوجی انتہائی بوسیدہ اور آوٹ دیٹڈ ہو چکی ہے اور اس ٹیکنالوجی اور مشینری کا کوئی مستقبل نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ انیس سو ستر کی دھائی سے لیکر آج تک اس کی کیپسٹی کبھی ۱ ملین ٹن سے زیادہ نہ ہو سکی۔ اور اگر اسے بڑھانا مقصود ہو تو انتہائی ہیوی انوسٹمنٹ کر کے پوری مشینری ریپلیس کرنا پڑے گی۔

5۔ سٹیل مل کا اس سے بڑا مسئلہ اس کا بہت ہی بڑا عملہ ہے جو کہ ناکارہ کی حد تک کارآمد ہے۔ کئی ہزار کام کرنے والے سیاسی بنیادوں پر نوکری کا کارڈ رکھتے ہیں اور کام پر آئے بغیر تنخواہ پا رہے ہیں۔

توقیری گروپ کے ساتھ ڈیل میں اب یہ شامل ہے کہ وہ اسی پرانی بوسیدہ مشینری کو خریدیں [جسے جلد از جلد انہیں پھینک کر نئی مشینری لینا ہو گی] اور ان ہزاروں کے عملے میں سے ایک فرد کو بھی وہ نوکری سے نہیں نکال سکتے۔

/////////////////////////////

انٹرنیشنل مارکیٹ میں سٹیل مل جیسے اداروں کی قیمت


جنرل قیوم نے زمین کے اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا اور یہ نہیں بتایا کہ پوری زمین کا سودا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی زمین کی یوں آزادانہ قیمت لگائی جا سکتی ہے جیسا کہ وہ لگا رہے ہیں۔ دوسری غلطی جنرل قیوم کی یہ ہے کہ انہیں ایسے اداروں کی پرائیوٹائزیشن عمل کا کچھ علم نہیں، مگر پھر بھی انہیں بولنے کا بہت شوق ہے۔

پہلی مثال:
Luxembourg-based ArcelorMittal claims that Esmark breached its August 2007 agreement to purchase the Sparrows Point plant for $1.35 billion. The proposed sale fell through in December because of financing problems
http://www.businessweek.com/ap/financialnews/D90I7RV00.htm

یاد رکھئیے:

۱۔ یہ Sparrows point plane میں عملے کی تعداد صرف اور صرف 2500 ہے [پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں کہیں زیادہ کم]
۲۔ اور اس پلانٹ کی پروڈکشن سٹیل مل کی املین ٹن کے مقابلے میں 3٫5 ٹن سٹیل ہے۔ یعنی ساڑھے تین گنا زیادہ۔
3۔ یاد رکھئیے اس پلانٹ کی زمین کی فی ایکڑ قیمت پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں زیادہ ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان سٹیل مل کی قیمت ۵۰۰ ملین بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے بالکل صحیح [بلکہ بہتر ہے]۔


دوسری مثال:
http://www.nytimes.com/2005/10/25/business/worldbusiness/25steel.html?partner=rssnyt&emc=rss

یوکرائنا کی یہ سٹیل مل 4٫8 بلین کی بکی ہے۔
مگر اس کے متعلق یاد رکھئیے:

۱۔ اس کی پروڈکشن سٹیل مل کی ۱ ملین ٹن کے مقابلے میں 8 ملین ٹن سے بھی زیادہ ہے۔
۲۔ عملے کی تعداد نسبتا تعداد پاکستان سٹیل مل کے عملے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
۳۔ زمین کی فی ایکڑ قیمت بہت زیادہ ہے۔
۴۔ اس قیمت میں نہ صرف پلانٹ شامل ہے بلکہ ایک ہزار million tons of iron ore کی مائنز کی زمین بھی اس قیمت میں شامل ہیں۔

اور اس قیمت پر یہ پلانٹ حاصل کرنے کے بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ اس گروپ نے اس پلانٹ کی بہت زیادہ قیمت ادا کر دی ہے جبکہ عالمی منڈی میں اسکی قیمت ہرگز اتنی نہیں ہے۔

پاکستان کی نسبت یوکرائنا یورپ ہے، امن امان کا ہرگز ہرگز کوئی مسئلہ نہیں، زمین کی قیمتیں انتہائی زیادہ ہیں، انویسٹر تو بمشکل ہی پاکستان کر رخ کرتا ہے، مگر یورپین یونین میں انویسٹرز کی کوئی کمی نہیں۔۔۔۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سٹیل مل کی مجموعی قیمت اگر ۵۰۰ ملین ڈالر لگائی گی ہے تو یہ ہرگز بُری ڈیل نہیں۔

مگر کیا ہے کہ جنرل قیوم اور ہمارا میڈیا ان عالمی حالات اور ایسی ڈیلز میں شرائط کے باعث اثاثوں کی قیمت کے صحیح تعین کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیتے رہے ہیں اور یہ پروپیگنڈہ کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے تاکہ چیزوں کو Sensational بنایا جائے۔

اب میرا چیلنج ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بے تحاشہ ایسی ڈیلز ہوئی ہیں،۔۔۔ ثابت کریں کہ کسی ایسی ڈیل میں اثاثوں کی قیمت آزادانہ طور پر متعین کر کے دی گئی ہو۔
میں نے اوپر دو سٹیل ملز کا ذکر کیا ہے۔ انکے علاوہ بھی اور سٹیل ملز کا سودا ہوا ہے، اور چیلنج ہے کہ ثابت کیا جائے کہ اُنکی قیمت سٹیل مل سے زیادہ ادا کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آپ لوگ خود ریسرچ کر سکتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے اپنا موقف اس لنک میں مکمل طور پر پیش کیا ہے:

http://www.privatisation.gov.pk/industry/PDF File/PSMC Summary Info - 27-09-05.pdf
 

مہوش علی

لائبریرین
جنرل کیانی کے متعلق ایک بات کہ دوں کیانی نے یقینا یہ باتیں کرنے میں دیر کی ہے تاہم ان کی شہرت ہمیشہ ایک ایماندار جنرل کی رہی ہے شاید آپ لوگوں کو یہ بات معلوم نہ ہو کہ پبلک سروس کمیشن کی سربراہی سے بھی ان کو ہٹا یا گیا تھا جب انہوں نے شوکت عزیز کے من پسند نالائقوں کو میرٹ کی بنا پر سلیکٹ کرنے سے انکار کردیا تھا
جی نہیں بھائی جی، جنرل گلزار کیانی کی قیادت میں پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی منفی میں چلی گئی تھی اور اور اسکے بعد جب شوکت عزیز نے ان سے چارج واپس لے لیا تو یہ صاحب مشرف حکومت کے خلاف ہو کر نواز شریف کی گاڑی میں چڑھ گئے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
مہوش بہن،
یہ لال مسجد کے اسلحہ خانے آپکو پتہ نہیں کیوں‌بار بار یاد آجاتے ہیں۔ مجھے ایک چھوٹے سے سوال کا جواب دیں۔ ہم فرض کرلیتے ہیں‌کہ میڈیا کو جو تصاویر جاری کی گئیں، وہ درست تھیں۔ انہی تصاویر میں راکٹ لانچرز موجود تھے۔ مجھے کوئی ایک خبر اسوقت کی نکال کر دیجیے کہ اس لڑائی میں کوئی راکٹ‌ فوج پر فائر کیا گیا، جس سے کسی کی ہلاکت ہوئی؟ اور فاسفورس بموں کی آپ کیا صفائی پیش کرینگی؟

بھائی جی،

آپ فوجیوں کی ہلاکت کی بات راکٹ لانچرز سے کر رہے ہیں۔ مجھے راکٹ لانچرز کا تو علم نہیں، مگر اتنا ضرور یقین ہے کہ اس جنگ میں کئی بے گناہ فوجیوں نے شہادت کا نذرانہ پیش کیا، اور ان فوجیوں کی شہادت یقینا صرف ان آٹھ دس کلاشنکوفوں کی وجہ سے نہیں تھی۔

فاسفورس کے استعمال کے بارے میں حکومتی موقف:

http://www.thenews.com.pk/top_story_detail.asp?Id=15111

Kiyani’s allegations childish: Qureshi

Wednesday, June 04, 2008

RAWALPINDI: Presidential Spokesman Maj Gen (retd) Rashid Qureshi has termed the charges levelled by Lt Gen (retd) Jamshaid Gulzar Kiyani against President Pervez Musharraf as childish and “unbecoming” of a retired Army officer of the rank of lieutenant general.

In an interview with Geo News late on Tuesday night, the spokesman said he had great respect for Mr Kiyani but what he uttered against his mentor (Musharraf) on the Geo TV programme ‘Meray Mutabiq’ on Monday not only amazed but also upset him.

“He talked like an annoyed child not knowing what he was saying. If we go into the details of his allegations it will sound strange,” Rashid Qureshi said while laughing off the charges of the former Rawalpindi corps commander.

Qureshi said that recently the retired general tried to be in the limelight, but when failed, he came up with this drama saying that chemical weapons were used in the Lal Masjid operation. He corrected that white phosphorus grenades were used to create smoke to enable the soldiers move inside the premises. He termed the allegation of using chemical weapons as a white lie. “What a nonsense that a retired soldier could not differentiate between chemical weapons and phosphorous grenades. The retired general in fact needs a new course to know the difference between the two,” Qureshi said.

دھویں کی آڑ فراہم کرنے کے لیے یہ فاسفورس گرینیڈ استعمال ہوتے ہیں اور Chemical Weapons Convention کے مطابق انکا استعمال غیر قانونی نہیں ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
اور یہ کارنامہ تھا مشرف صاحب کے دور میں متعین ہونے والے سب سے پہلے چیئرمین کا [جن کا نام میرے ذہن سے اتر گیا ہے۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔
آپ کرنل افضال مرحوم کی بات کر رہی ہیں۔ انہیں مشرف نے نہیں بلکہ نوازشریف نے اپنے دور میں متعین کیا تھا۔

باقی جوابات کیلیے معذرت۔۔۔لوڈشیڈنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔off
 

ساجداقبال

محفلین
میں صرف اسوجہ سے سرور اپنا استعمال کر کے جواب دے رہا ہوں کہ راشدقریشی جیسے مسخروں کو بھی توفیق ہو جاتی ہے بولنے کی۔ یہ وہی ہیں ناں جب کارگل کے زمانے میں ایک دن کہا کہ ٹائیگر ہلز پاکستان کے قبضے میں ہیں‌ اور دوسرے دن مُکر گئے کہ ٹائیگر ہل نامی کوئی پہاڑیاں‌ بھی ہیں۔ وائٹ‌ فاسفورس کے فوائد یہاں پڑھ لیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ کرنل افضال مرحوم کی بات کر رہی ہیں۔ انہیں مشرف نے نہیں بلکہ نوازشریف نے اپنے دور میں متعین کیا تھا۔

باقی جوابات کیلیے معذرت۔۔۔لوڈشیڈنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔off

معذرت، ان کا نام میرے ذہن سے مکمل طور پر نکل چکا ہے اور کرنل افضال کے نام پر بھی ذہن میں کوئی تحریک پیدا نہیں ہو رہی۔
ہو سکتا ہے کہ یہ وہی ہوں۔ بہرحال نواز شریف کے پورے دور میں سٹیل مل نقصان میں تھی۔ اگر یہ افضال صاحب ہی ہیں، اور مشرف صاحب نے اقتدار میں آ کر انہیں رخصت نہیں کیا تھا اور یہی سٹیل مل کو منافع میں لائے تو اسکا کریڈٹ مشرف صاحب کے ساتھ ساتھ بے شک نواز شریف کو بھی جاتا ہے [مشرف صاحب کو اس لیے کہ انہوں نے سیاسی بنیادوں پر اچھے پراجیکٹز اور انسانوں کو اپنے عہدوں سے برخاست نہیں کر دیا]
 

راہب

محفلین
مہوش میں از حد معذرت خواہ ہوں کہ آپ کے ممدوح محترم کے بارے میں کچھ تلخ گوئی سے کام لیا آپ کی باتوں اور بعد کی پوسٹز سے تو میری آنکھیں کھل گئیں( بلکہ کھلتی ہی چلی گئیں) اوہ جناب محترمی مکرمی محبی مشفی مشرف صاحب تو یقینا ان گنج ہائے گراں مایہ میں سے ہیں جن کو میرے خیال میں زندگی میں ہی حنوط کر کے محفوظ کر دینا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ بیچارے کسی نامعقول دہشت گرد کے ہاتھوں ایٹموں میں تبدیل ہو جائیں مزید یہ کے آپ نے میرا دل نہ توڑ کر مجھ غریب کی زندگی ہی بچا لی گو کہ یہ بھی سچ ہے کہ
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم، جب اٹھیں گے
لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
ویسے مہوش کچھ ایسی غلط سلط باتیں میری پوسٹ میں ابھی جواب کی طالب ہیں ذرا ان پر بھی ہاتھ صاف کر دیجیے بس یوں ہی ریکارذ کی درستی کی خاطر
 

شکاری

محفلین
بھائی جی،

آپ فوجیوں کی ہلاکت کی بات راکٹ لانچرز سے کر رہے ہیں۔ مجھے راکٹ لانچرز کا تو علم نہیں، مگر اتنا ضرور یقین ہے کہ اس جنگ میں کئی بے گناہ فوجیوں نے شہادت کا نذرانہ پیش کیا، اور ان فوجیوں کی شہادت یقینا صرف ان آٹھ دس کلاشنکوفوں کی وجہ سے نہیں تھی۔

آپ کو دس بارہ فوجیوں کی شہادت کا بہت افسوس ہے اور جن 12 سو افراد کو زندہ جلادیا گیا وہ کچھ نہیں ۔ اس کے علاوہ جب کسی کے سر پر موت سوار ہوگی تو کیا وہ اپنے بچاؤ کے لیے کچھ نہیں کرسکتا ۔
جو بندہ تجربہ کار فوجیوں کو کلاشنکوف سے مار سکتا ہے آخر اس نے راکٹ‌لانچر کا کیوں استعمال نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔:confused:
مدرسے کے ہر دیوار ، ہر چھت فاسفورس کی وجہ سے جل کر کالی ہوگئی لیکن راکٹ لانچر کی چمک دمک کیوں باقی رہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:confused:
 

قیصرانی

لائبریرین
ٹھیک ہی قیصرانی بھائی، آئندہ اس لفظ سے پرھیز کرتے ہیں۔
والسلام۔

بہت شکریہ بہن جی۔ نواز شریف کے بارے آپ کے اور میرے خیالات بہت ملتے ہیں۔ تاہم جب ایک لفظ اپنا مخصوص پس منظر رکھتا ہو تو اس کے استعمال سے خوامخواہ کی الجھن پیدا ہو سکتی ہے
 

ظفری

لائبریرین
دھویں کی آڑ فراہم کرنے کے لیے یہ فاسفورس گرینیڈ استعمال ہوتے ہیں اور Chemical Weapons Convention کے مطابق انکا استعمال غیر قانونی نہیں ہے۔
آپ کو فاسفورس ( ریڈ فاسفورس ) اور وائٹ فاسفورس میں فرق رکھنا چاہیئے کہ کیمیائی اور جنگی اعتبار سے ان کی ساخت اور استعمال کی نوعیت بلکل ایک دوسرے مخلتف ہے ۔

وائٹ فاسفورس :

White phosphorus weapons are controversial today because of their potential use against civilians. While the Chemical Weapons Convention does not designate WP as a chemical weapon, various unofficial groups consider it to be one. In recent years, the United States, Israel, Russia, and Argentina have used white phosphorus in combat. It also is alleged that the Pakistan Army used white phosphorus against militants during the Siege of Lal Masjid.

یہ ہیں وائٹ فاسفورس کے استعمال کے نتائج :
images


images


مذید وکی پیڈیا
----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
The debate was reignited last week when an Italian documentary claimed Iraqi civilians - including women and children - had been killed by terrible burns caused by WP. The documentary, Fallujah: the Hidden Massacre, by the state broadcaster RAI, cited one Fallujah human-rights campaigner who reported how residents told how "a rain of fire fell on the city". Yesterday, demonstrators organised by the Italian communist newspaper, Liberazione, protested outside the US Embassy in Rome. Today, another protest is planned for the US Consulate in Milan. "The 'war on terrorism' is terrorism," one of the newspaper's commentators declared
مذید حوالہ
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------

If particles of ignited white phosphorus land on a person's skin, they can continue to burn right through flesh to the bone. Toxic phosphoric acid can also be released into wounds, risking phosphorus poisoning

مزید حوالہ بی بی سی

فلوجہ میں امریکیوں فوجیوں کو اسی وائٹ فاسفورس کے استعمال کی وجہ سے ساری دنیا کی تنقید کا سامنا ہے ۔ اس کی ایک مثال یہ وڈیو اور واشنگٹن پوسٹ کا یہ آرٹیکل ہے کہ انہوں نے وائٹ فاسفورس کے استعمال کو کس حرکت سے تعبیر کیا ہے :

وڈیو

واشنگٹن پوسٹ کے آرٹیکل کا حوالہ
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ کو فاسفورس ( ریڈ فاسفورس ) اور وائٹ فاسفورس میں فرق رکھنا چاہیئے کہ کیمیائی اور جنگی اعتبار سے ان کی ساخت اور استعمال کی نوعیت بلکل ایک دوسرے مخلتف ہے ۔

ظفری برادر،
میرے خیال میں آپ کو اس معاملے میں غلط فہمی ہو رہی ہے۔ دھواں پیدا کرنے والے فاسفورس گرینیڈ میں وائٹ فاسفورس ہی استعمال ہوتی ہے، ریڈ فاسفورس نہیں.
اور اس سفید فاسفورس کی ساخت اور نوعیت بعینیہ ایک ہی ہے۔ اگر اسے فضا میں آزادانہ جلنے دیا جائے تو یہ آکسیڈائزڈ ہو کر چیزوں کو جلاتا ہے، جبکہ اگر گرینیڈ میں اسے آزادانہ طور پر آکسیجن سے نہ ملنے دیا جائے تو پھر "سفید" دھویں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
اگرچہ کہ ریڈ فاسفورس سے بھی دھواں پیدا ہو سکتا ہے ، مگر یہ اتنا کارآمد نہیں جتنا کہ وائٹ فاسفورس کا دھواں ہوتا ہے۔
////////////////////////////////////

شکاری برادر نے لکھا ہے:

آپ کو دس بارہ فوجیوں کی شہادت کا بہت افسوس ہے اور جن 12 سو افراد کو زندہ جلادیا گیا وہ کچھ نہیں ۔ اس کے علاوہ جب کسی کے سر پر موت سوار ہوگی تو کیا وہ اپنے بچاؤ کے لیے کچھ نہیں کرسکتا ۔
جو بندہ تجربہ کار فوجیوں کو کلاشنکوف سے مار سکتا ہے آخر اس نے راکٹ‌لانچر کا کیوں استعمال نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔
مدرسے کے ہر دیوار ، ہر چھت فاسفورس کی وجہ سے جل کر کالی ہوگئی لیکن راکٹ لانچر کی چمک دمک کیوں باقی رہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱۔ بھائی جی، سب سے پہلے تو یہ بتائیں کہ آپ نے یہ ۱۲۰۰ کی فیگر کہاں سے حاصل کی ہے؟ کیا یہ خبر اُسی ماخذ کی ہے جو اس سے قبل یہ خبریں بھی دینا رہا ہے کہ علاقہ غیر میں ایک بھی غیر ملکی دہشتگرد نہیں، مگر پھر مقامی طالبان سینکڑوں ایسے غیر ملکی دہشت گردوں کو اپنی اندرونی جنگ میں ہلاک کر دیتی ہے؟ اور کیا یہ خبر پھیلانے والا بھی یہی ماخذ تھا کہ کسی مدرسے میں اسلحہ ہے اور نہ دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے، جبکہ کئی مدارس سے ابتک اسلحہ برامد ہو چکا ہے اور ایک مسجد سے تو 6 ٹن دھماکہ خیز مواد برامد ہوا کہ جس کے آدھے سے بھِی کم مواد سے پورا جی ایچ کیو اڑ سکتا ہے۔

معذرت، کہ مجھے یہ ماخذ صرف جھوٹی افواہیں اڑانے کے علاوہ کچھ اور نہیں لگتا اور ان افواہوں کو لوگ مشرف دشمنی میں سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں۔
آفیشل اعداد و شمار یہ ہیں:

فوج:
10 SSG killed[6]
1 Ranger killed[6]
33 SSG wounded[6]
8 soldiers wounded[6]
3 Rangers wounded[7]

لال مسجد:
61 militants killed[8]
50 militants captured
23 students killed[9]
14 civilians killed
 

آبی ٹوکول

محفلین
اور بہن جی: مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ آخر آپکو اور آپکے پیر و مرشد قبلہ پید سید مشرف شاہ صاحب مد ظلہ العالی کو یہ ادراک کیوں کر نہیں ہو پارہا کہ اب ساری دنیا میں انکی اعلیٰ کارکردگیوں کے چرچے شروع ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ کوئی سا بھی پاکستانی چینل کھول لو ہر کوئی مشرف صاحب کو انکی آٹھ سالہ حسن کارکردگیوں پر کھلے بندوں تمغات سے نواز رہا ہے اور تو اور کل میں جیو پر عالم آن لائن دیکھ رہا تھا وہ سارے کا سارا پروگرام بھی مشرف صاحب کو انکی عاقبت کی یاد دلاتے ہوئے ان کے گناھوں کے تذکرے سمیت ان سے توبۃ النصوح کا کا مطالبہ کررہا رہا تھا
 
Top