جمہوریت برائے فروخت؟؟؟؟؟

الف عین

لائبریرین
ایک نظر ذرا ادھر بھی۔
http://www.munsifdaily.com/epaper/pages/page3/news6.html
ذرا پورا صفحہ دیکھ جائیں ’منصف ‘ کے اس ای پیپر کا۔ بائیں نیچے گاندھی جی والے اشتہار کو بغورپڑھیں۔ کچھ غلطی کا احساس ہوا؟
یہ حکومتِ ہند کا اشتہار ہے۔ لگتا ہے کہ ترجمہ کرنے والے نے کمپوز کرنے والے کو ڈکٹیٹ کرایا۔ اصل میں انگریری کے لفظ کا ترجمہ ’فروغ‘ ہونا چاہئے تھا، اور مترجم نے یہی بولا ہوگا۔ لیکن کمپوزر نے ٹائپ کیا ہے ’جمہوریت کے فروخت۔۔۔۔۔!!!! یہ سرکاری پنچایت راج کا اشتہار ہے جو سارے ملک میں چھپا ہوگا اسی صورت میں۔
ہے نا دلچسپ!!!
 

شمشاد

لائبریرین
اسلام آباد میں ایک سڑک ہے جس کا نام " شاہراہ جمہوریت " ہے۔

اسی سڑک پر پہلے وزیر اعظم کا دفتر تھا۔ تو اس سڑک پر جانے کے لیے دونوں سروں پر خاصی پولیس کھڑی رہتی تھی اور ہرکس و ناکس کو اس سٹرک پر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اور "شاہراہ جمہوریت" کے نیچے ایک اور بورڈ لگا ہوا تھا جس پر لکھا ہوا تھا " یہ شاہراہ عام نہیں ہے۔"

اب اگر اسے ایک نظر میں پڑھیں تو ایسے نظر آتا ہے :

شاہراہ جمہوریت
یہ شاہراہ عام نہیں ہے

دیکھیں کیسی مضحکہ خیز صورتحال بن گئی ہے کہ پاکستان میں شاہراہ جمہوریت شاہراہ عام نہیں ہے۔
 
Top