جس دن سے چلا ہوں کبھی مڑ کر نہیں دیکھا ( بشر بدر )

ظفری

لائبریرین
جس دن سے چلا ہوں کبھی مڑ کر نہیں دیکھا
میں نے کوئی گذرا ہوا منظر نہیں دیکھا

پتھر مجھے کہتا ہے میرا چاہنے والا
میں موم ہوں اس نے مجھے چُھو کر نہیں دیکھا

بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گے
ایک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا

یہ پھول مجھے کوئی وراثت ملے ہیں
تم نے میرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا

 

سیما علی

لائبریرین
جس دن سے چلا ہوں کبھی مڑ کر نہیں دیکھا
میں نے کوئی گذرا ہوا منظر نہیں دیکھا

پتھر مجھے کہتا ہے میرا چاہنے والا
میں موم ہوں اس نے مجھے چُھو کر نہیں دیکھا

بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گے
ایک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا

یہ پھول مجھے کوئی وراثت ملے ہیں
تم نے میرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا

بہت کمال :in-love::in-love:
 
Top