جسٹس رانا بھگوان داس کا نبی آخر الزماں محمدﷺ کے حضور نذرانہ عقیدت

عمراعظم

محفلین
وجہ تخلیقِ کون و مکاں کے حضور کیا خوبصورت نذرانہء عقیدت پیش کیا ہے رانا بھگوان داس صاحب نے۔ شریکِ محفل کرنے کے لیئے شکریہ سید زبیر بھائی۔

ہر اک ذرہ ستارہ صفت نہ ہو جاتا
یہ خاک حاصلِ کون و مکاں نہ ہو جاتی

اگر حضور کا سایہ زمیں پہ پڑ جاتا
تو یہ تمام زمیں آسماں نہ ہو جاتی

ڈاکٹر راحت اندوری
 

قیصرانی

لائبریرین
جسٹس رانا بھگوان داس کا نبی آخر الزماں محمدﷺ کے حضور نذرانہ عقیدت بہ اوصافِ ذاتی و شانِ کمالی
جمالِ دو عالم تری ذاتِ عالی
دو عالم کی رونق تری خوش جمالی
خدا کا جو نائب ہوا ہے یہ انسان
یہ سب کچھ ہے تری ستودہ خصالی
تو فیاضِ عالم ہے دانائے اعظم
مبارک ترے در کا ہر اِک سوالی
نگاہِ کرم ہو نواسوں کا صدقہ
ترے در پہ آیا ہوں بن کے سوالی
میں جلوے کا طالب ہوں ، اے جان عالم!
دکھادے ،دکھادے وہ شانِ جمالی
ترے آستانہ پہ میں جان دوں گا
نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں گا خالی
تجھے واسطہ حضرتِ فاطمہ کا
میری لاج رکھ لے دو عالم کے والی
نہ مایوس ہونا ہے یہ کہتا ہے بھگوان
کہ جودِ محمد ہے سب سے نرالی
رانا بھگوان داس
رب ذوالجلال ہمیں اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی اطاعت کی توفیق عطا فرمائے (آمین ثم آمین)

اس سے کچھ متعلق ایک بات یاد آئی ہے
میرے ابو بتاتے تھے کہ بچپن میں (وہوا کا واقعہ) میں دو بندے لڑے تو ایک نے دوسرے سے کہا کہ اچھا قرآن اٹھاؤ تو تم سچے۔ اسی وقت پاس سے ایک معمر ہندو گذر رہا تھا۔ اس نے بات سنی تو دونوں کو زور سے تھپڑ مارے اور بولا کہ شرم نہیں آتی، قرآن پاک جیسی مقدس کتاب کو ان معمولی باتوں کے لئے کیوں بیچ میں لاتے ہو

پس نوشت: بابری مسجد کے انہدام کے واقعے کے بعد یہ ہندو لوگ زبردستی اپنے گھروں سے نکال دیئے گئے تھے ہماری عوام ان کے خلاف کچھ نہ کرے۔ اس علاقے میں سپاہ صحابہ وغیرہ کا کافی زور تھا ان دنوں
 
Top