جرمنی میں بھی گائے کے گوشت کے ساتھ تیار کی گئی مصنوعات میں گھوڑے اور سؤر کے گوشت پایا گیا

طمیم

محفلین
جیسا کہ گھوڑے کے گوشت کے سیکنڈل کے بارہ میں شیئر کیا تھا ابھی بات ختم نہیں ہوئی بلکہ بڑھتی ہی جارہی ہے اور اس کا دائرہ کار آئر لینڈ اور انگلینڈ ہی نہیں بلکہ یورپ بھر میں پھیل چکا ہے۔ابھی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
Horse-and-Cow-in-Field.jpg

جرمنی میں بھی گائے کے گوشت کے ساتھ تیار کی گئی مصنوعات میں گھوڑے اور سؤر کا گوشت پایا گیا ہے۔ لیکن ان کو گائے کے گوشت کی مصنوعات کے طور پر ہی فروخت کیا جاتا ہے۔

21860064,18058986,highRes,maxh,480,maxw,480,14847E00CF123AB1.jpg

واضح رہے کہ جرمنی میں گھوڑے کا گوشت فروخت کرنے کی بھی اجازت ہے جبکہ یورپ میں ہی بعض ممالک میں گھوڑے کا گوشت فروخت کرنا ممنوع ہے۔
گھوڑے کے گوشت میں ڈوپنگ کے لئے استعمال ہونے والی ادویات بھی شامل تھیں جو کہ انسانی جسم پر برا اثر کرتی ہیں۔ مختلف اقسام کے گوشت کی آمیزش جان بوجھ کر کی گئی تھی ۔ایک خبر کے مطابق گھوڑےکا گوشت درج ذیل راستوں کے ذریعہ یورپ کے مختلف ممالک میں آیا ہے۔
446122_m3w522h400q75v62179_xio-fcmsimage-20130215073530-006010-511dd7322ffd5.photo_1360750477339-7-0.jpg


اب یہ اس بارہ میں آواز اُٹھائی جارہی ہے کہ مصنوعات کی پیکنگ پر بہتر طریق سے معلومات لکھی جائے تاکہ دھوکہ دینے والوں کی حوصلہ شکنی ہو۔
مزید معلومات کے لئے گوگل اور مثال کے طور پر ایک اخبار کا لنک درج ذیل ہے۔
جرمن خبر
گوگل انگلش ترجمہ
گوگل اردو ترجمہ
بعض کمپنیوں کے نام جن کی مصنوعات میں ملاوٹ والا گوشت پایا گیا
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ۔

ہمارے ہاں تو کُتے اور گدھے کا گوشت اور مردہ مرغیوں کا گوشت باآسانی فروخت ہو جاتا ہے۔
 

طمیم

محفلین
حلال حرام کی بحث تو ایک طرف ، دنیا بھر میں بہت ایسی چیزیں کھانے کی مصنوعات میں شامل کی جاتی ہیں جو کہ صحت کے لئے مضر ہوتی ہیں۔ لیکن ایک حد کے اندر رہتے ہوئے ہر کمپنی کو اپنی مصنوعات میں شامل کرنے کی قانوناً اجازت ہوتی ہے یا ملکی قانون میں ان کی ممانعت نہیں ہوتی ۔ مثلا کھانے کی تیار مصنوعات جو کہ مارکیٹ میں ملتی ہیں ان میں ایسی چیزیں یا کیمیکل شامل کئے جاتے ہیں جن سے بھوک بڑھتی ہے اور کھانا زیادہ لذیذ لگتا ہے وغیرہ ۔ لیکن ان کے لمبا عرصہ تک استعمال سے جسم کو بہت نقصان پہنچتا ہے، بھولنے کی بیماری ، موٹاپا ، چڑچڑا پن ، کینسر وغیرہ جیسی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔
 

طمیم

محفلین
اسی طرح کھانے کی مصنوعات کو اب اس کے نام سے ہی فروخت کیا جاتا ہے مثلا چیز کو دودھ کے بغیر تیار کیا جاتا ہے یا ہیم کو بغیر ہیم کے یا چاکلیٹ کے بسکٹ میں چاکلیٹ موجود نہیں ہوتی اسی طرح پھلوں والے دہی میں پھل شامل نہیں ہوتے ۔ صرف ذائقہ دیا جاتا ہے تاکہ صارف کی تسلی ہوجائے۔ مزید تفصیل ایک لنک
 

طمیم

محفلین
گائے کے گوشت سے تیار کردہ چار اعشاریہ پانچ ملین کھانوں میں گھوڑے کا گوشت پایا گیا۔ اس سلسلہ میں تحقیقاتی ادارے اب جین ٹیسٹ کے ذریعہ کھانوں کو چیک کررہے ہیں۔ اس سکینڈل میں اب تک کی تحقیقات کے مطابق تیرہ ممالک کی تقریباً تیس فرمیں سامنے آئیں ہیں۔ ہر کوئی الزام دوسرے پر ڈال رہا ہے کہ اسے اس بات کا علم نہیں تھا۔
Spanghero نامی فرانسیسی کمپنی اس سلسلہ میں خاص طور پر نظر میں ہے کہ اس نے رومانیہ سے گھوڑے کا گوشت خرید کر اس کی پیکنگ بدل کر گائے کے گوشت کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یورپ میں زیادہ تر کمپنیاں Spanghero نامی کمپنی سے ہی گوشت خریدتی ہیں۔ اس کمپنی نے تقریباً سات سو پچاس ٹن گھوڑے کا گوشت اس طرح بیچا ہے ۔
اس سلسلہ میں ایک اخبار کا حوالہ
 

شمشاد

لائبریرین
گھوڑے کا گوشت چونکہ عام طور پر فروخت نہیں ہوتا اس لیے گائے کا گوشت کہہ کر بیچ رہے ہیں۔ اس میں گائے یا گھوڑے کے گوشت سے سستا یا مہنگا ہونے کا سوال نہیں بنتا۔
 
Top