جرمنی بمقابلہ ارجنٹائن

ظفری

لائبریرین
مجھے تو بلکل مزا نہیں آیا ۔۔۔ :cry:
میری فیورٹ ٹیمز برازیل اور ارجنٹائن ہی تھیں ۔ اب برازیل سے ہی اُمید ہے ۔ :wink:
 

قیصرانی

لائبریرین
یعنی برازیل کا کباڑہ بھی تمھارے ذمے؟ شرم کرو یار :wink:
ویسے دونوں‌کی ٹپس نے کام نہیں کیا
بےبی ہاتھی
 

نبیل

تکنیکی معاون
اولے اولے اولے اولے ۔۔۔

زندہ باد جرمنی۔ آج ناکوں چنے چبا دیے تھے ارجنٹائن نے، اور کچھ دیر تک میچ پر حاوی بھی رہے تھے لیکن جرمنی نے بھی بہت زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا اور قسمت نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ فیصلہ پنلٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا تھا اور یہ جرمنی کے گول کیپر ینز لیہمان کا بھی امتحان جسے گزشتہ ورلڈکپ کے ہیرو اولیور خان (Oliver Kahn) کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور اس نے اپنی ٹیم میں شمولیت کا فیصلہ درست ثابت کر دکھایا۔ پنلٹی شوٹ آؤٹ سے قبل ایک خوبصورت منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب اولیور خان جس کی ینز لیہمان سے زبردست پیشہ ورانہ رقابت چلتی ہے، ینز لیہمان کے پاس آیا اور اس کی بہت شفقت سے حوصلہ افزائی کی اور میچ ختم ہونے پر اس سے بغل گیر ہو کر اسے شاباش بھی دی۔

میچ کے بعد ایک عجیب و غریب سین دیکھنے میں آیا جس میں ارجنٹائن کے کھلاڑی اور جرمنی کی ٹیم کے منیجر اور دوسرے لوگ آپس میں دست بگریبان ہو رہے تھے۔ ابھی تک اس کی سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیا ہو رہا تھا۔

مجھے ارجنٹائن کی ٹیم سے اور خاص طور پر ارجنٹائن کے عوام سے ہمدردی ہے۔ یہ میری پسندیدہ ٹیم ہے اور ان ملکوں کے پاس صرف فٹبال ہی ہے جس میں وہ اپنی تمام پریشانیوں کو بھلا دیتے ہیں۔

یہ میچ جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل بھی دیکھ رہی تھی اور بالکل بچوں کی طرح خوش ہو رہی تھی۔ جرمنی کے میچ جیتنے کے بعد وہ جرمنی کے فٹ بال کے سربراہ فرانز بیکن باور سے بغل گیر ہو گئی۔ بیکن باور 1974 میں ورلڈ کپ جیتنے والی جرمن ٹیم کا کپتان تھا اور 1990 میں ورلڈ کپ جیتنے والی جرمن ٹیم کا کوچ تھا۔
 
Top