جدید تعلیمی نظام اور علوم

دو صدیاں قبل برصغیر میں دینی جامعات میں دس بارہ سالہ نظام تعلیم میں عربی و فارسی ، صرف و نحو ، شعر وادب ، منطق و فلسفہ ، علم الکلام و اسماء الرجال ، علم الحدیث اور حدیث ، علم التفیر و تفسیر ، تجوید و قرأ ت ، جرح و تعدیل ، فقہ و شریعت ، تاریخ و تعلیماتِ اسلاف اور عدالت و مسند ، تقریر و تحریر حساب، الجبرا، ہندسہ یعنی انجینیرنگ کے علاوہ بے شمار علوم میں ایک یکتائے روز گار شخصیت تیار کرکے سامنے لائی جاتی جو نہ تو نوکری کو اپنا مقصد حیات سمجھتے اور نہ ہی اسے رزق کے حصول کے لیے ضروری گردانتے ۔ 1857کے بعد انگریز مکمل طور پر ہندو ستان پر قابض ہو گیا ۔تب انہوں نے برصغیر کے لو گوں کے لیے ایک ایسا نظام تعلیم نافذکیا ۔ جو سوچی سمجھی سازش کے تحت تھا کہ ان لوگوں کو اس طرح کی تعلیم دو کہ یہ شکل و صورت اور رنگ و نسل کے لحاظ سے تو ہندو ستانی ہوں لیکن ذہنی اور فکری لحاظ سے و ہ مغربی سو چ کے حامل ہوں اوریورپ و امریکہ کے بہی خواہ ہوں ۔ ان کے ہیروز کو عظیم انسان ماننے والے ہوں اور ان کفار کی غلامی میں فخر کرنے والے ہوں اور ان کی نقالی کو جدید فیشن سمجھتے ہوں اور ان کو وضع قطع کو خو ب اپنا لینے والے ہوں ۔ اگر آنے والے وقتوں میں وہ اپنے ملک پر حکومت بھی کریں تو مغربی دنیا کے وفا دار ہوں ۔ ابن علقمی کی طرح غدار ہوں ۔ اس نظام تعلیم کو یہاں مسلمانوں میں رائج کرنے کے لیے سرسید احمد خان نے اہم کر دار ادا کیا اور انگریز نوازی اور ان کی وفاداری کا پوراپورا حق ادا کیا ۔ دین اسلام کی تعلیمات میں مشتر قین کے انداز سے تنقید و افکار کو خوب نبھایا اور اسلامی بنیادی عقائد کا منکر ہوا۔ ڈاکٹر خلیل احمد نے علمی کتاب خانہ سے شائع شدہ توضیح القرآن برائے ب۔اے میں قرآن کی تحریف معنوی کے ضمن میں سر سید خان کو محرف لکھا ہے۔ اور اسے فرشتوں اور جنوں کا منکر بتایا ہے۔ غامدی کے بارے میں بھی کچھ لکھا ہے۔ انگریزی تعلیم جو کہ غلامی کا درس تھی اسے اپنانے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا ۔ وہ مسلمانوں کو ہمیشہ کے لیے مغربی اقوام کا غلا م بنا دینے کا عزم کیے ہوئے تھا ۔ مسلمانانِ ہند کے ذہنوں میں احساسِ کمتری کا بیج بونے والا یہی انگریزی نظام تعلیم تھا ۔ انگریزی زبان و ادب اور سائنس و ٹیکنالو جی کو پڑ ھنا یا اس کو سیکھنا ایک الگ بات ہے ۔ جبکہ انگریزی تہذیب کی پیروی کر کے تفاخر کا احساس ہونا دوسری بات ہے ۔ اور دیگر مسلمانوں کو گھٹیا اور جاہل سمجھ لینا دراصل اپنے بزرگان دین اور اسلامی تعلیمات سے فرار کا نام ہے ۔ پندرھویں صدی سے لے کر انیسویں تک سامانِ حرب اور صنعت کاری میں ہی مسلم دنیا پیچھے تھی (بلکہ بارود کی دریافت کنندہ بھی عرب ہی تھے ) ۔
ورنہ علوم و فنون کے دیگر معاملات میں انگریزی نظام تعلیم کے بل بوتے پر مسلم دنیانے کون سا تیر ما ر لیا ہے ؟ اورنئی تہذیب سے آگاہی کے خواب نے ان کو کس اعلیٰ مقام پر پہنچادیا ہے ؟ اس کی تقلید کی بدولت آج سائنس و ٹیکنالوجی میں ہمارا مقام ابھی تک کیا ہے ؟ اور ہم کس مقصد کو اپنی منزل قرار دے کر اغیار کی دیوانگی میں حد سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ ہمیں اپنے اسلاف کی زندگیوں سے جہاں بانی سیکھنے کا کوئی مو قع کیوں نہیں مل پا رہا ؟ اور ہم اس عارضی زندگی کے لیے کون سے مستقل انتظامات کرنے جارہے ہیں ؟ کیا آج ہم جدیدیت کی بنا ء پر کشمیر فلسطین ، عراق و افغانستان اور بو سنیا و چیچنیا اور برما کے مظلوم و مغلوب مسلمان بھائی بہنوں کی جان و مال کی حفاظت اور عزت آبرو کو پامال ہونے سے بچانے کے
ا ہل ہوگئے ہیں؟
 

باباجی

محفلین
بالکل سچ کہا آپ نے عبدالرزاق قادری بھائی

یہ تمام علوم جن کا آپ نے اوپر ذکر کیا ہے
آج سے پونے دو سو سال پہلے تک رائج تھے
اور انہیں آج بھی ہونا چاہیئے تھا
پر صد افسوس کہ جدید انگریزی طریقہ تعلیم کے حامیوں کو یہ علوم دورِ جہالت کے لگتے ہیں
انگریزی طریقہ تعلیم کے بجائے اگر انگریزی کو صرف ایک مضمون کے طور پر رکھا جاتا تو زیادہ اچھا تھا
بہرحال آجکل تو
اسلامی ہستیوں کے اقوال کے بجائے
غیر مسلم دانشوروں کے اقوال زیادہ قابلِ عمل سمجھے جاتے ہیں
اور جن پر عمل کا حکم ہے
وہ صرف ریفرنس کے طور پر پیش کی جاتی ہیں

کسی نے کیا خوب کہا کہ
"کوا چلا ہنس کی چال، اپنی چال بھی بھول گیا":)
 

ساجد

محفلین
قادری صاحب نے جن علوم کی طرف اشارہ کیا ہے ان کی ترویج میں کسی حلقے کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں۔ ادارے قائم کر کے ان کی تعلیم کا آغاز کر دیا جائے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔
اگر سر سید کی کاوش سے ہم انگریزی رنگ میں رنگے گئے تو آج بھی مواقع موجود ہیں ہمیں عربی یا فارسی رنگ میں رنگنے کے۔
 

عسکری

معطل
میرے خیال سے قائم بھی ہیں ہمدرد جیسے ان میں جا کر کام کریں کس نے روکا ہے ہمیں کافر فیکٹری میں لگے رہنے دیں
 
قادری صاحب نے جن علوم کی طرف اشارہ کیا ہے ان کی ترویج میں کسی حلقے کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں۔ ادارے قائم کر کے ان کی تعلیم کا آغاز کر دیا جائے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔
اگر سر سید کی کاوش سے ہم انگریزی رنگ میں رنگے گئے تو آج بھی مواقع موجود ہیں ہمیں عربی یا فارسی رنگ میں رنگنے کے۔
اسی نظام سے تربیت یافتہ افراد
تو آج بھی مواقع موجود ہیں ہمیں عربی یا فارسی رنگ میں رنگنے کے
کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
صرف فارسی اور عربی دیکھی آپ نے پچھلے دور کے نظام تعلیم میں
 
اب پلیز مغل دور کی ایجادات اور ان سائنسی کارناموں اور تخلیقات کی لسٹ بن جائے کیا خیال ہے ؟
میں نے اس دھاگے کا آغاز
جب یہاں برے حکمرانون جو تمام قسم کی عیاشیوں میں مست تھے ۔ دولت نے جنہیں فرائض منصبی سے غافل کر دیا تھا
سے کیا تھا
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
اوپرا شو میں کچھ مصری سرجن کا تعرف کرایا تھا یہ تقریبا تین یا چارسال پہلے کی بات ہے
بہت حیرت کردینی والی بات یہ تھی کہ وہ سرجن گروپ 5٪ انگریزی نہیں جانتے تھے
لیکن انہوں نے ایسا ایک کامیاب آپریشن کیا جو اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا۔
وہ یہ تھا کہ دوبچے جڑے ہوئے پیدا ہوئے تھے ایک بچے کا کامل جسم تھا دوسرا صرف ذندہ سر تھا جسمیں آنکھیں، ناک کان منہ معمول کے
مطابق تھیں۔ جو پہلے والے کے سر اور برین سے جڑا ہوا تھا۔ انہوں نے ایسا آپریشن کیا جسکو پہلے ناممکن سمجھا جاتا تھا۔

خیر میں کسی کی برائی نہیں کررہا، اگر انگریزی کا مطلب ترقی ہوتا تو سب سے پہلے سوویت یونین والے اس زبان کو بول رہے ہوتے۔
جرمن والے تو اب بھی نہیں بولتے، فرانس، اٹلی کی اپنی کہانی ہے۔
جاپان اور چائنا کا بچہ بچہ انگریزی بولتا۔
کوریا میں انگریزی رائج ہوتی۔
اور کسی ملک کے پروڈکٹ کو بیچنے کے لئے دس بیس زبان میں بک لیٹ نہیں تیار کرنی پڑتی۔
انتہی۔۔۔
 
قادری صاحب نے جن علوم کی طرف اشارہ کیا ہے ان کی ترویج میں کسی حلقے کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں۔ ادارے قائم کر کے ان کی تعلیم کا آغاز کر دیا جائے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔
اس کے قیام میں اس موجودہ نظام کے تحت بے شمار رکاوٹیں اور پریشانیاں ہیں۔ شاید آپ قریب نہیں پھٹکے ادارے قائم کرنے کے
 
خیر میں کسی کی برائی نہیں کررہا، اگر انگریزی کا مطلب ترقی ہوتا تو سب سے پہلے سوویت یونین والے اس زبان کو بول رہے ہوتے۔
جرمن والے تو اب بھی نہیں بولتے، فرانس، اٹلی کی اپنی کہانی ہے۔
جاپان اور چائنا کا بچہ بچہ انگریزی بولتا۔
کوریا میں انگریزی رائج ہوتی۔
اور کسی ملک کے پروڈکٹ کو بیچنے کے لئے دس بیس زبان میں بک لیٹ نہیں تیار کرنی پڑتی۔
انتہی۔۔۔
انگریزی کو غلط نہیں کہا انگریزی نظامِ تعلیم کو مسلمانوں کے لیے نقصان دہ کہا میں نے
 

قیصرانی

لائبریرین
اوپرا شو میں کچھ مصری سرجن کا تعرف کرایا تھا یہ تقریبا تین یا چارسال پہلے کی بات ہے
بہت حیرت کردینی والی بات یہ تھی کہ وہ سرجن گروپ 5٪ انگریزی نہیں جانتے تھے
لیکن انہوں نے ایسا ایک کامیاب آپریشن کیا جو اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا۔
وہ یہ تھا کہ دوبچے جڑے ہوئے پیدا ہوئے تھے ایک بچے کا کامل جسم تھا دوسرا صرف ذندہ سر تھا جسمیں آنکھیں، ناک کان منہ معمول کے
مطابق تھیں۔ جو پہلے والے کے سر اور برین سے جڑا ہوا تھا۔ انہوں نے ایسا آپریشن کیا جسکو پہلے ناممکن سمجھا جاتا تھا۔

خیر میں کسی کی برائی نہیں کررہا، اگر انگریزی کا مطلب ترقی ہوتا تو سب سے پہلے سوویت یونین والے اس زبان کو بول رہے ہوتے۔
جرمن والے تو اب بھی نہیں بولتے، فرانس، اٹلی کی اپنی کہانی ہے۔
جاپان اور چائنا کا بچہ بچہ انگریزی بولتا۔
کوریا میں انگریزی رائج ہوتی۔
اور کسی ملک کے پروڈکٹ کو بیچنے کے لئے دس بیس زبان میں بک لیٹ نہیں تیار کرنی پڑتی۔
انتہی۔۔۔
اس کا کوئی حوالہ شوالہ بھی مرحمت فرما دیں۔ ورنہ تو اسے دس واقعات میں بھی سنا دوں گا جس میں غیر مسلم سرجن نے اسی طرح کے کامیاب آپریشن کئے ہیں
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
انگریزی کو غلط نہیں کہا انگریزی نظامِ تعلیم کو مسلمانوں کے لیے نقصان دہ کہا میں نے
میں نے بھی کب غلط کہا،
ہر زبان اچھی ہے جیسے مجھے ملباری اچھی لگتی ہے کیونکہ میں کچھ کچھ سمجھ جاتا ہوں اور میرے 40 سے 50 فیصد گاہک ملباری ہیں۔ جو ہم سے اردو ہندی مکس زبان میں بات کرتے ہیں اور کبھی کبھار انکے سیکریٹ کو جاننے کے لئے ہمیں سمجھنا پڑتا ہے
اسی طرح بنگالی بھی بول لیتا ہوں، عربی انگلش بمناسب حالات استعمال کرنے پڑتے ہیں۔ روسی سیکھنے کا شوق تھا لیکن ماحول نہیں ملا۔
میرے بڑے بھائی ترکی زبان میں مہارت رکھتے ہیں کیونکہ انہوں نے سعودیہ عربیہ کی بنک آئی ڈی بی کی طرف سے اسکالر شب میں انقرہ میں انجیئرنگ کی جو ٹوٹلی ترکی زبان میں تھا ۔
اللہ کی دی ہوئی ہر حلال نعمت اچھی ہے۔
 

Muhammad Qader Ali

محفلین
اس کا کوئی حوالہ شوالہ بھی مرحمت فرما دیں۔ ورنہ تو اسے دس واقعات میں بھی سنا دوں گا جس میں غیر مسلم سرجن نے اسی طرح کے کامیاب آپریشن کئے ہیں
وڈا پرا ،
میں نے حوالہ دے دیا تین یا چار سال پہلے "The Oprah Winfrey Show
میں دیکھا تھا
اور مجھے حیرت اس بات کی ہوئی کہ انگریزی زبان نہ جانتے ہوئے اتنے کامیاب سرجن۔
 

عسکری

معطل
اس کا کوئی حوالہ شوالہ بھی مرحمت فرما دیں۔ ورنہ تو اسے دس واقعات میں بھی سنا دوں گا جس میں غیر مسلم سرجن نے اسی طرح کے کامیاب آپریشن کئے ہیں
کیا آپ بھی نا کس چیز کا حوالہ ؟ سرجن بنا ہے انگلش کے بغیر سمجھے آپ لفظ سرجب بھی انگلش کا ہے نا :|
 
Top