جب تک میں انجان ہوں کیسے چپ بیٹھوں

عظیم

محفلین

جب تک میں انجان ہوں کیسے چپ بیٹھوں
پُتلا نہیں انسان ہوں کیسے چپ بیٹھوں

چار دنوں کو یونہی بیٹھ کے کھوؤں کیوں
پل بھر کا مہمان ہوں کیسے چپ بیٹھوں

آپ سبھی ہیں دانشور خاموش رہیں
میں تو بہت نادان ہوں کیسے چپ بیٹھوں

یہ دنیا یہ کاری گری یہ علم اپنا
دیکھ کے سب حیران ہوں کیسے چپ بیٹھوں

آپ تو ہیں لوگوں میں اپنے دوستوں میں
میں اِک تنہا جان ہوں کیسے چپ بیٹھوں


*****​
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے ماشاء اللہ۔ صرف دو نکتے سمجھ میں ائے ہیں۔
چار دنوں کو یونہی بیٹھ کے کھوؤں کیوں
'وں' پہ مصرع کا اختتام سے ردیف کا شائبہ ہوتا ہے۔ اگر 'کیا' سے بدل دیں تو بہتر ہو۔
آپ تو ہیں لوگوں میں اپنے دوستوں میں
۔۔دوستوں میں واو کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔ اس مصرع کو بدل دو جیسے
اپنوں میں، اپنے لوگوں میں
باقی غزل پسند آئی۔
 
Top