امین شارق
محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ
مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ
مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن
جب آئی اجل آن میں کچھ بھی نہیں بچا
اب زیست کے سامان میں کچھ بھی نہیں بچا
اب پاسِ ادب ہے، نہ ہی اخلاص، نہ وفا
اس عہد کے اِنسان میں کچھ بھی نہیں بچا
اسلامی روایات، نہ اجداد کی عِزت
افسوس مُسلمان میں کچھ بھی نہیں بچا
جِس کو نہیں رحمان کی رحمت پہ بھروسہ
اُس شخص کے اِیمان میں کچھ بھی نہیں بچا
جتلا دیا ہو کر کے جِسے سب کے مُقابل
ایسے کِسی احسان میں کچھ بھی نہیں بچا
مُفلس کی سُنے کون تونگر کے مُقابل
اِنصاف کے مِیزان میں کچھ بھی نہیں بچا
جب اُس نے کہا عِشق نہیں دِل لگی تھی یہ
تو پھر مرے اوسان میں کچھ بھی نہیں بچا
نے وصل کی خُواہش، نہ مُلاقات کا وعدہ
دینے کے لئے دان میں کچھ بھی نہیں بچا
پُوچھا جو میں نے زِندگی سے وقت ہے کِتنا
چُپکے سے کہا کان میں "کچھ بھی نہیں بچا"
دھڑکن کے سِوا عِشق میں ناکامیوں کے بعد
شارق دِلِ نادان میں کچھ بھی نہیں بچا
اب زیست کے سامان میں کچھ بھی نہیں بچا
اب پاسِ ادب ہے، نہ ہی اخلاص، نہ وفا
اس عہد کے اِنسان میں کچھ بھی نہیں بچا
اسلامی روایات، نہ اجداد کی عِزت
افسوس مُسلمان میں کچھ بھی نہیں بچا
جِس کو نہیں رحمان کی رحمت پہ بھروسہ
اُس شخص کے اِیمان میں کچھ بھی نہیں بچا
جتلا دیا ہو کر کے جِسے سب کے مُقابل
ایسے کِسی احسان میں کچھ بھی نہیں بچا
مُفلس کی سُنے کون تونگر کے مُقابل
اِنصاف کے مِیزان میں کچھ بھی نہیں بچا
جب اُس نے کہا عِشق نہیں دِل لگی تھی یہ
تو پھر مرے اوسان میں کچھ بھی نہیں بچا
نے وصل کی خُواہش، نہ مُلاقات کا وعدہ
دینے کے لئے دان میں کچھ بھی نہیں بچا
پُوچھا جو میں نے زِندگی سے وقت ہے کِتنا
چُپکے سے کہا کان میں "کچھ بھی نہیں بچا"
دھڑکن کے سِوا عِشق میں ناکامیوں کے بعد
شارق دِلِ نادان میں کچھ بھی نہیں بچا