جا کر کوئی طیبہ میں یہ آقا کو بتائے

خالد حسنین خالد کی پڑھی گئی نعت "جا کر کوئی طیبہ میں یہ آقا کو بتائے" کی طرح پر چند اشعار:
"جا کر کوئی طیبہ میں یہ آقا کو بتائے
گزرے ہوئے لمحوں کی بہت یاد ستائے"

جب سے سوئے بطحا کا یہ شیدائی ہوا ہے
تب سے دلِ بے تاب کہیں چین نہ پائے

مجھ سے کوئی یہ مال، یہ دولت سبھی لے کر
لوٹا دے وہ پل جو تھے مدینے میں بِتائے

پھر آئے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
اللہ کبھی خیر سے یہ دن بھی دکھائے

ایمان کسی شخص کا کامل نہیں ہوتا
جب تک کہ وہ سرکار پہ ایمان نہ لائے

احمد رہے تا عمر اسی در کا ہی نوکر
اے کاش اسی در پہ اسے موت بھی آئے
(ملک عدنان احمد)
 
Top