فاتح
لائبریرین
زہرِ غم کی نگہِ دوست بھی تریاق نہیں
جا ترے درد کا درماں دلِ صد چاک نہیں
اف قیامت ہے انھیں بھی ہوسِ راہ گزار
جن کا اپنا کوئی ثانی تہِ افلاک نہیں
بحرِ صہبا کے شناور تو بہت ملتے ہیں
اشکِ خوں کا مگر اے دل کوئی پیراک نہیں
آفتاب آج ہو اک رند کے داماں سے طلوع
جب ستارہ کوئی موجود سرِ تاک نہیں
مجھ کو بخشا گیا وہ شعلہ ازل میں راشدؔ
باد و بارانِ حوادث سے جو نمناک نہیں
(ن م راشد)
ہمارے محسن و رفیق اور بہت اچھے شاعر جناب احمد اقبال ترمذی صاحب کے شکریے کے ساتھ۔