جادۂ یک طرفہ - ایرانی گلوکار مرتضیٰ پاشائی (مع ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
متن:
باز دوباره با نگاهت
این دلِ من زیر و رو شد
باز سرِ کلاسِ قلبم
درسِ عاشقی شروع شد
با تمومِ سادگی تو
حرفتو داری می‌گی تو
می‌گی عاشقت می‌مونم
می‌گم عشقِ آخری تو
حرفتو داری می‌گی تو

می‌دونی حالم این روزا بدتر از همه‌ست
آخه هر که رسید دلِ سادهٔ من رو شکست
قول بده که تو از پیشم نری
واسه من دیگه عاشقی جادهٔ یک‌طرفه‌ست
می‌میرم بری آخرین دفعه‌ست
پروازِ تُو قفس شدم بی‌نفس شدم
دیگه تنها شدم تُویِ دنیا بدونِ خودم
راستشو بگو این یه بازیه
نکنه همه حرفایِ تو مثلِ حرفِ همه
صحنه‌سازیه این یه بازیه

بی هوا نوازشم کن
اشک و غصه‌هامو کم کن
با نگاهِ بی‌قرارت
باز دوباره عاشقم کن
اشک و غصه‌هامو کم کن
قلبِ من بهونه داره
حرفِ عاشقونه داره
راهِ دیگه‌ای نداره
غیر از اینکه باز دوباره
سر رو شونه‌هات بذاره

می‌دونی حالم این روزا بدتر از همه‌ست
آخه هر که رسید دلِ سادهٔ من رو شکست
قول بده که تو از پیشم نری
واسه من دیگه عاشقی جادهٔ یک‌طرفه‌ست
می‌میرم بری آخرین دفعه‌ست
پروازِ تُو قفس شدم بی‌نفس شدم
دیگه تنها شدم تُویِ دنیا بدونِ خودم
راستشو بگو این یه بازیه
نکنه همه حرفایِ تو مثلِ حرفِ همه
صحنه‌سازیه این یه بازیه


ترجمہ:
پھر دوبارہ تہاری نگاہ سے
یہ میرا دل زیر و زبر ہو گیا
دوبارہ میرے دل کی صنف میں
درسِ عاشقی شروع ہو گیا
تم اپنی تمام سادگی کے ساتھ
اپنی بات کہہ رہی ہو
تم کہتی ہو میں تمہاری عاشق رہوں گی
میں کہتا ہوں آخری عشق تم ہو
تم اپنی بات کہہ رہی ہوں

تم جانتی ہو میرا حال اِن دنوں سب سے بدتر ہے
آخر جو بھی پہنچا اُس نے میرا دلِ سادہ توڑ دیا
وعدہ کرو کہ تم میرے پاس سے نہیں جاؤ گی
میرے لیے اب عاشقی یک طرفہ راہ ہے
اگر تم گئی تو میں مر جاؤں گا، یہ آخری بار ہے
میں قفس میں پرواز [کی مانند] ہو گیا، میں بے نَفَس ہو گیا
میں اب دنیا میں اپنے بغیر تنہا ہو گیا
سچ بتاؤ کیا یہ کھیل ہے؟
خدا نہ کرے کہ تمہاری ساری باتیں بھی دوسروں کی باتوں کی مانند
اداکارانہ نمائش ہیں، یہ ایک کھیل ہے

مجھے ناگہاں آغوش میں لے لو
میرے اشکوں اور غموں کو کم کر دو
اپنی نگاہِ بے قرار سے
مجھے پھر دوبارہ عاشق کر دو
میرے دل کے پاس بہانہ ہے
عاشقانہ کلمات ہیں
اُس کے پاس کوئی دیگر راہ نہیں ہے
بجز اِس کے کہ پھر دوبارہ
سر کو تمہارے شانوں پر رکھ دے

تم جانتی ہو میرا حال اِن دنوں سب سے بدتر ہے
آخر جو بھی پہنچا اُس نے میرا دلِ سادہ توڑ دیا
وعدہ کرو کہ تم میرے پاس سے نہیں جاؤ گی
میرے لیے اب عاشقی یک طرفہ راہ ہے
اگر تم گئی تو میں مر جاؤں گا، یہ آخری بار ہے
میں قفس میں پرواز [کی مانند] ہو گیا، میں بے نَفَس ہو گیا
میں اب دنیا میں اپنے بغیر تنہا ہو گیا
سچ بتاؤ کیا یہ کھیل ہے؟
خدا نہ کرے کہ تمہاری ساری باتیں بھی دوسروں کی باتوں کی مانند
اداکارانہ نمائش ہیں، یہ ایک کھیل ہے


× یہ نغمہ تہرانی فارسی میں ہے۔

 
Top