تین درویش

تین درویش صحرا میں آگ کے گِرد بیٹھے گفتگو کر رہے ہیں۔


(پہلا)
امیری آزمائش
فقیری آزمائش
اسیرِ زندگی تُو
اسیری آزمائش

(دوسرا)
محبت بیقراری
تمنا بیقراری
خلیلی امتحاں ہے
کلیمی آزمائش

(تیسرا)
توجہ آزمائش
حقارت آزمائش
نگاہِ یار کی ہر
شرارت آزمائش

(پہلا)
مکاں و لا مکاں میں
صدائے حق ھُوْ ہے
وہی ہے درمیاں اور
وہی جو چار سُو ہے

(دوسرا)
وہی زادِ سفر ہے
وہی بانگِ سَحَر ہے
وہی ہے رہنما اور
اُسی کی جستجو ہے

(تیسرا)
نہیں محبوب اُس بِن
نہیں مطلوب اُس بِن
وہی دل کی تڑپ اور
وہی رازِ سُکوں ہے


(نوید رزاق بٹ)​
 
Top