الوداعی تقریب تیری "محفل" میں لیکن ہم نہ ہوں گے

یوں تو اپنے منہ میاں مٹھو بننے والا کسی کو بھی پسند نہیں، مگر محفل کے چل چلاؤ میں ہم نے دیکھا ہے کہ محفلین کچھ انوکھے انوکھے سے کام کر رہے ہیں اور کس کو کیا پسند ہے یہ اس طرح بالائے طاق رکھ دیا ہےجیسے اگر اپنی دنیا آنکھوں کے سامنے ختم ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہو تو "ظالم سماج" اور اس کے دیے غم ذہن سے محو ہو جاتے ہیں۔ یاد رہتا ہے تو بس یہ کہ میں کون اور میری دنیا کیا!
میں ایک ایسا سلسلہ شروع کرنے جا رہی ہوں، جس میں اگر آپ مجھے دیکھیں گے تو ممکن ہے پسند نہ کریں، مگر اسی آئینے میں خود کو بھی دیکھیں گے تو آہا کیا خوب دکھے گا!!! یہ سلسلہ کسی اور کے منہ میاں مٹھو بننے کا ہے۔ یہاں میں وہ سب اقتباسات لاؤں گی جب میں دوسرے محفلین کے منہ سے میاں مٹھو بنی اور میں اس لڑی کو محفل گزرنے کے بعد فریم وغیرہ کر کے اس پہ مالا بھی چڑھا سکتی ہوں کہ مجھ سے کچھ بعید نہیں!
سب سے پہلے مجھے اس لڑی کا خیال ظہیراحمدظہیر صاحب کے اس مراسلے سے آیا:
خیال تو بہت زبردست ہے ۔ محفل بند ہوتے ہوتے وہ ادھم مچے گا کہ بس۔اگر انتخابی مہم چلی تو ایک دن کے ڈیڑھ سو صفحات تو کہیں نہیں گئے۔ :D
لیکن میرا خیال ہے کہ ان آخری دنوں میں ان دونوں خواتین کو تنگ نہ کیا جائے تو بہتر ہے ۔ویسے ان دونوں کے اپنے اپنے میدان ہیں اور ان میں ان کی کارکردگی خوب ہے۔
یہاں اعتراف کرنا پڑے گا کہ مریم افتخار کی محفل پر آمد سے رونق میں بہت اضافہ ہوا ہے ۔ماشاء اللہ ،انہوں نے بہت سارے اراکین کو نہ صرف متحرک کردیا بلکہ مسلسل کسی نہ کسی مصروفیت میں لگائے رکھا۔ :)
ماشاء اللہ، لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم! جس تیزی سے مریم نے دھاگے کھولے ہیں اور مراسلے لکھے ہیں وہ قابلِ رشک ہے۔ اور دھاگے بھی متنوع قسم کے! مزاحیہ ، خوامخواہیہ ، سنجیدہ ، نیم سنجیدہ سبھی قسم کے موضوعات سمیٹ لیے۔ مجھے یاد ہے کہ یہی کارکردگی اور اسی قسم کی فعالیت مریم نے چند سال پہلے دو ملین پیغامات کا ہدف حاصل کرتے وقت بھی دکھائی تھی۔
مریم افتخار ، اگر آپ اتنے عرصے کے لیے محفل سے غائب نہ ہوتیں تو شاید آج محفل بند ہونے کی نوبت نہ آرہی ہوتی۔
محفل بند ہونے کا ساراالزام میں نے آپ پر ڈال دیا ۔ :grin:
دوسروں کے منہ میاں مٹھو بننے کے مزید ریکارڈز شئیر کرتی رہوں گی، مگر آپ سب بھی کیجیے گا۔ کیا ہی خوب صورت یادیں ہوں گی یہ۔۔۔۔کیونکہ آپ مانیں یا نہ مانیں، آپ بھی کسی گروپ فوٹو میں سب سے پہلے اپنا چہرہ ہی دیکھتے ہیں، سب سے زیادہ سوچیں اگر آپ اے خان نہیں تو اپنے بارے میں ہی سوچتے ہیں۔ (اے خان بھائی کا معاملہ ذرا دوجا ہے، غالب وغیرہ کے گدی نشین جو ٹھہرے)۔ چلیے بسم اللہ تو ہوگئی، اب سبحان اللہ ، الحمدللہ اور یرحمک اللہ کیجیے کہ باری آپ کی ہے!
 
میری طرف سے معذرت ۔۔ اپنے ساتھ ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے ۔۔ لیکن یہاں باقی محفلین کی طرف سے جوابات یقیناً دلچسپ ہونگے
آپ کی تعریف ہم کر دیتے ہیں، بتائیں کس کس چیز کی کریں۔ شانِ بے نیازی وغیرہ کی ٹھیک رہے گی؟ 🤣
 
محفل میں دو شخصیات ہیں جن کی علمی قابلیت سے میں بلامبالغہ مرعوب ہوتا ہوں!
چونکہ ایک ووٹ کاسٹ کرنے کا اختیار ہے تو
مردوں میں
حسیب احمد حسیب بھائی
اور خواتین میں
مریم افتخار
2017 کے الیکشنز میں ہمیں صرف ایک ووٹ پڑا تھا، وہ ووٹ ہمیشہ یاد رہا، یہاں تک کہ وہ زمانہ آگیا کہ بہت ووٹ پڑے اور وہ ایک ووٹ بھی ان میں شامل تھا۔ مردم شناس ہیں آپ! :grin:
 
انتہائی خوبصورت غزل ہے ، ایک ایک شعر فکر انگیز ہے، زبانِ حال سے اپنی سچائی بیان کرتا ہوا۔ بہت دادآپ کے لیے، لاجواب!
کمال است

میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا.

ماشاءاللہ جیتی رہو.
خامہ انگشت بہ دنداں۔۔۔!!!
واہ واہ! بہت خوبصورت !! کیا اچھی نظم ہے مریم! بہت بہت داد !
اور گریجویشن پر بھی بہت مبارکباد! اللہ تعالٰی آپ پر کامیابی و کامرانی کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے اور ہر سفر آسان بنائے! آمین ۔
ویسے۔۔۔ سچ بتاؤں۔۔۔۔ آپ کی نظم تو فیض صاحب یا محسن نقوی کی شاعری سا رنگ لیے ہوئے ہے۔ اعلٰی
اسے کہتے ہیں ٹیلنٹ... زبردست، بہترین، لا جواب!
ارے مریم بٹیا کی اتنی اچھی غزل اور میں نے نہیں دیکھی
جذبات سے قطع نظر، فنی اعتبار سے مشکل زمین میں بہترین تخلیق
اپنی شاعری پر یہ حوصلہ افزا تبصرہ جات اس قدر خوب صورت لگے کہ کیا ہی بتاؤں!
 
بہت دلچسپ تعارف ہے۔۔۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ آپ کو کسی دن تین تین تحاریر آگے پیچھے دلچسپ پڑھنے کا مل جائیں۔۔۔ پہلے ظہیر بھائی۔۔۔ پھر عرفان بھائی اور اب آپ کی تحریر۔۔۔۔ بھئی واہ۔۔۔ کیا ہی شاندار دن ہے۔
آپ کو لکھنا آتا ہے وہ جو کوئی خاتون بغیر متنازعہ ہوئے لکھ نا پائے
اسلیے ضرور لکھیے کہ لفظوں نے آپ کو خود پہ دسترس دی ہے
فصاحت و بلاغت اور ادبی شکوہ وغیرہ انہی تحریروں میں ڈھونڈتا ہوں کہ جو باقاعدہ ادب پارے کے طور پر لکھی گئی ہوں مثلاً مریم کا یہ تعارف نامہ۔ میرا آٹھ نو برسوں پر محیط مشاہدہ ہے کہ مریم بہت اچھی نظم و نثر لکھتی آئی ہیں اور ان کا قلم وقت کے ساتھ ساتھ نکھرتا سنورتا نظر آتا ہے۔ خصوصاً مذکورہ تحریر کا اسلوب اور زبان و بیان پر گرفت خوب ہے۔ یہ تحریر مضمون نہیں بلکہ انشائیہ ہے۔ چنانچہ اس کو کسی قلم برداشتہ مراسلے کے بجائے ایک باقاعدہ ادب پارے کے تناظر میں دیکھنا اور پرکھنا اتنا نامناسب بھی نہیں
اپنے مکرر تعارف پر یہ تبصرہ جات" لکھنے" کے حوالے سے بے حد حوصلہ افزا تھے، سیلف ڈاؤٹ کی جگہ کسی اور ہی شے نے لے لی، حالانکہ پہلے یقین نہیں آ رہا تھا یہ مجھے کہہ رہے ہیں!
 
ویسے بھی آپ کافی ذہین ہیں۔ میرے حساب میں ذہانت کا پیمانہ یہی ہے کہ جذباتی ذہانت زیادہ ہو۔ آپ کے اندر ایموشنل انٹیلیجنس بدرجہ اعلی پائی جاتی ہے۔ اس لحاظ سے آپ ہماری نظر میں ذہین ہیں ۔
آپ کو میرا ووٹ مل گیا ہے۔ 😊
اگر آپ کو ووٹ دوسروں کے مقابلے کم بھی ملیں، تب بھی یاد رکھیے کہ آپ کے اندر اللہ نے کافی خوبیاں رکھی ہیں ، خود اعتمادی، جذبات، اپنائیت، لوگوں کی عزت اور مستقبل مزاجی وغیرہ۔ یہ چیز ہمیشہ یاد رکھیے۔دوسروں کی رائے کو اس معاملے میں کبھی اہمیت مت دیجیے۔
آل دی بیسٹ فارم یور فیوچر انڈیورس 💐
محمد ظہیر کے ساتھ پچھلے انٹرویوز کے سلسلہ میں ٹیم ورک بہت اچھا رہا تھا۔ ان کا یہ تبصرہ میرے لیے بے حد اہم ہے۔ خاص طور پر یہ بات کہ اگر ووٹ کم بھی ملیں تو بھی اپنے لیے یہ باتیں یاد رکھیے۔ سراپا سپاس گزار ہوں!
 
آخری تدوین:
ویسے یہ 16 صفحے تو بہت طول کھینچ گئے۔

لگتا ہے مریم آج چھٹی پر ہیں۔ :)
یہ جملہ آپ کو شاید مزاحیہ لگے لیکن کیا آپ کو پتہ ہے کہ اس کے بعد ڈسکورڈ پر کسی لڑی میں ایک شعر بھی آیا تھا جس کا اقتباس نہیں لیا جا سکتا مگر اس نے ہمارا سیروں خون بڑھا دیا۔
آپ وہ شعر سنائیں:

جو ہم نہ ہوں تو زمانے کی سانس رک جائے
قتیل وقت کے سینے میں ہم دھڑکتے ہیں۔

وغیرہ وغیرہ 😂
 

باباجی

محفلین
اپنے مکرر تعارف پر یہ تبصرہ جات" لکھنے" کے حوالے سے بے حد حوصلہ افزا تھے، سیلف ڈاؤٹ کی جگہ کسی اور ہی شے نے لے لی، حالانکہ پہلے یقین نہیں آ رہا تھا یہ مجھے کہہ رہے ہیں!
اس شے کے بارے بھی بتائیں جس نے جگہ لی
 
ظہیر صاحب کو میں نے ہمیشہ گردن اٹھا کر دیکھا ہے اور لگتا ہے ان جیسی خصوصیات اور کامیابیاں حاصل کر پانا شاید مجھ جیسی انسان کے لیے بہت ہی مشکل ہو۔ اس بات کا ذکر شاید یہاں کہیں ذکر بھی کیا تھا:
شاید یہ واحد شاعر ہیں (محفل کے) جن کے اشعار پڑھ کر مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں ایسا کبھی نہیں لکھ سکتی۔حتیٰ کہ میں محسوسات کی اُن بلندی پر بھی نہیں پہنچ سکتی۔ حالانکہ عام طور پر میں اس نیچر کی نہیں اور میں یہ سمجھتی ہوں کہ میں سب کچھ کر سکتی ہوں، بس ذرا دیر کو ذرا سی ترجیح اسے دے ڈالوں ۔ ان کے معیار میں اور خود میں بہت فرق سمجھتی ہوں مگر اس کے باوجود جب بھی اصلاح کرتے ہیں تو ایسے کہ اپنی اغلاط پر بھی پیار آتا ہے اور کہیں شعر لکھا دیکھیں کسی جونئیر شاعر کا تو بے حد حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
یہاں کیفیت ناموں کے اقتباسات یا ڈائریکٹ لنک کام نہیں کرتے اس لیے تصویر لگا رہی ہوں جو ہمیشہ یاد رہی:

 
شاید جن دنوں آپ تعطیلات پر تھیں انہی دنوں محفل پر میری انٹری ہوئی ۔ ایکٹو عام طور پر میں ویک اینڈ یعنی جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو ہی رہا اور اب بھی یہی روٹین ہے۔۔ کبھی کبھی ویک اینڈ بھی ان ایکٹو ہی گذر جاتا ہے۔
اس ٹائم ٹیبل پر یہ سنگِ میل عبور کرنا بھی اچھا سکور ہے۔
محفل برخواست ہونے سے قبل البتہ پیرومرشد کی نظرِ کرم ہوجانا بھی اعزاز سے کم نہیں۔
نوٹ:- پیرومرشد کے الفاظ آپ کو تعظیم وتکریم دینے کے لیے استعمال کرتا ہوں۔ اس امید کے ساتھ کہ ابھی تک آپ نے اعتراض نہیں کیا تو اسےشرفِ قبولیت کی سند مل چکی ہے۔ ویسے آپ مجھ سے بہہہہت چھوٹی ہیں۔ لیکن اگر مرشد چھوٹا بھی ہو تو اس کی تعظیم واجب ہوجاتی ہے۔
یہ وہ مراسلہ ہے جس پہ میں خود انگشت بدنداں ہوگئی کہ جواب کیا لکھوں۔ سراپا سپاس گزار بار بار!
 
رات کی زلفیں بھیگ رہی ہیں۔۔۔۔ والدہ ماجدہ کی جوتی حرکت میں آگئی ہے۔ باقی آئندہ!
کیاکہتے ہیں اللہ تعالی اس معاملے میں؟
یہ آپ سے انٹرویو ہے، اور آپ سے ہی سوالات کرنا چاہتا ہوں۔ :) اللہ تعالی کے کہنے کو ٹھیک سے سمجھنے کا دعوی تکبر سمجھتا ہوں اور میرے خیال میں سیکھنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

آپ نے جو حوالہ دیا ہے اس کا ارتقاء سے کیا تعلق ہے؟ یہ تو بنی اسرائیل کے نافرمان لوگوں پر عذاب کی کیفیت بیان کی گئی ہے اور انہیں بندر ہی نہیں بلکہ سؤر بھی بنایا گیا تھا۔ بلکہ اکثر تفاسیر میں ان کی شکلیں بگاڑنے کی بات ہوئی ہے ناکہ انہیں فزیکلی بندر اور سؤر بنانے کی۔ اس پر سائنس کی تھیوری زبردستی کیوںمنطبق کی جا رہی ہے، جبکہ اس کا ارتقاء سے کوئی تعلق نہیں ہے؟
بہت مس کرتی ہوں ان دنوں کو جب میری کئی لڑیوں میں نبیل بھائی کے تبصرہ جات نظر آ جاتے تھے۔ میرے لیے ان کا مؤخر الذکر تبصرہ ہمیشہ یادگار رہا کیونکہ تب تک میں نے قرآن کریم کو اساتذہ کی نگاہ سے پڑھا تھا اور سارے تعصبات پس پشت رکھ کر خود غوطہ زن ہونے نہ نکلی تھی۔ اساتذہ اچھے ہیں سبھی مگر کوئی اتنا پرفیکٹ نہیں ہوتا کہ ان کا اندھیرا اجالا سب لے کر اپنی راہ کھوٹی کی جاوے۔ اگر اتنا سٹرونگ پیروکار بننا ہوتا تو آپ کی الگ زندگی کا مقصد کیا تھا، انہیں تو خدا پہلے ہی بنا چکا تھا!
قردۃ خاسئین کا ذکر قرآن کریم میں جس مقام پر بھی آیا اس سے غیر جانبداری سے کہیں بھی یہ مطلب نہیں نکل سکتا کہ ایوولیوشن میں انسان بندر سے نہیں بن سکتا یا بنا۔ بلکہ یہ ایک اور کہانی تھی!
 
Top