تہذیب حافی۔ٹوٹ بھی جاوں تو ترا کیا ہے

ٹوٹ بھی جاوں تو ترا کیا ہے
ریت سے پوچھ آئینہ کیا ہے
اس کے سائے میں بیٹھنے سے قبل
دیکھو دیوار پر لکھا کیا ہے
ایک دریا کو پار کرنے کے بعد
جیب میں ریت کے سوا کیا ہے
پھر مرے سامنے اُسی کا ذکر
آپ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے

تہذیب حافی
 
Top