تو ہست توہی بود تیری ذات لاشریک (فضا ابن فیضی)

قربان

محفلین
حمد باری تعالیٰ
تو ہست تو ہی بود، تیری ذات لاشریک
دائم تراوجود، تیری ذات لاشریک
تو رازق و کریم، تیرانام کبریا
ہم ہیں تیرے حمود ، تیری ذات لاشریک
پروردگار خالق و پست و بلند تو
بے بندش و قیود ، تیری ذات لاشریک
یہ ساری کائنات ، تیری کن فکاں کا نقش
ہرنقش خوش نمود ، تیری ذات لاشریک
رنگ ظہور میں ترے امکان و عرش گم
بے سمت، بے حدود تیری ذات لاشریک
انساں کی کیا مجال تیری رحمتوں سے ہے
ہر عقد کی کشود، تیری ذات لاشریک
بھٹکے جو تیری راہ سے غارت ہوئے تمام
کیا عاد ، کیا ثمود ، تیری ذات لاشریک
میرے لئے ہی اشہد ان لاالٰہ کا ورد
سرمایۂ سعود تیری ذات لاشریک
ہیں شش جہت سے نغمہ ٔ وحدت کی بارشیں
بے بربط و سرود تیری ذات لاشریک
آئینۂ مشاہدۂ غیب تیرا عکس
گنجینۂ شہود تری ذات لاشریک
تیرے لئے رکوع بھی ، میرا قیام بھی
تو لائق سجود تیری ذات لاشریک
ہے باوضو قلم بھی کہ لکھتا ہوں تیری حمد
تور رب ہست و بود تیری ذات لاشریک
توفیق دے فضاؔ کوکہ تیرے حبیب ؐ پر
پڑھتا رہے درود تیر ذات لاشریک
فضاؔ ابن فیضی مئو
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
واہ ! قربان صاحب!
السلام علیکم
قربان جاؤں اس حمدِ باری تعالیٰ پر۔
فضا ابنِ فیضی نے کیا خوب حمد کہی ہے۔
بہرحال شیئرنگ کے لیے ہم آپ کے مشکور ہیں۔
 
Top