توشہ خانہ، خریدار سامنے آگیا، دبئی کی کاروباری شخصیت نے عمران خان کو سعودی ولی عہد سے ملے تحائف 20 لاکھ ڈالر میں خریدے

جاسم محمد

محفلین
تحفہ لینا کوئی جرم تو نہیں ہے اگرملکی قوانین و ضوابط کا خیال رکھا جائے تو۔
وزیر اعظم ہوتے ہوئے لندن فلیٹس، سرے محل خریدنا بھی تو کوئی جرم نہیں ہے۔ بلکہ یہ تو اعلی ترین اخلاقیات کا نمونہ ہے کہ ادھر وزیر اعظم بنے اور ادھر بیرون ملک اثاثے بنا لئے۔ تمام پاکستانیوں کو اس پر عمل پیرا ہونا چاہیے
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم یا کسی بھی سرکاری آفیشل کو ملنے والا تحفہ اس ریاست کا ہے جس پہ ساری عوام کا حق ہے اور اصولی سطح پہ اس سے حاصل ہونے والی رقم سرکاری خزانے میں جانی چاہیے
اگر سرکاری تحفہ پر ساری عوام کا حق ہے تو پھر یہ سرکاری امداد ہوئی نہ کہ تحفہ۔ اور اگر ہر سرکاری تحفہ بعد میں بک کر رقم سرکاری خزانہ میں ہی جانی ہے، تو پھر عمران خان کے تحفے خریدنے و بیچنے پر اتنا واویلا کیوں؟ یہ درست ہے کہ سرکاری تحفہ کو اس کی پوری قیمت کی ادائیگی کے بعد ہی کسی کی ذاتی ملکیت میں جانا چاہئے۔ اس حوالہ سے قانونی ترمیم ہونی چاہئے۔ مگر جب تک یہ ترمیم ہو نہیں جاتی، عمران خان کے سرکاری تحفہ خریدنے و بیچنے پر واویلا بغض عمران کے سوا اور کچھ نہیں
 

زیک

مسافر
اگر سرکاری تحفہ پر ساری عوام کا حق ہے تو پھر یہ سرکاری امداد ہوئی نہ کہ تحفہ۔ اور اگر ہر سرکاری تحفہ بعد میں بک کر رقم سرکاری خزانہ میں ہی جانی ہے، تو پھر عمران خان کے تحفے خریدنے و بیچنے پر اتنا واویلا کیوں؟
پاکستان کو چھوڑیں ناروے کے تحائف کے قانون بارے محفل کو آگاہ کریں
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کو چھوڑیں ناروے کے تحائف کے قانون بارے محفل کو آگاہ کریں
ناروے میں ۲۰۱۰ تک سیاست دان تحفہ تحائف گھر لیجا سکتے تھے۔ اس کے بعد میڈیا میں شور پڑنے پر قانون میں تبدیلی کر دی گئی۔

سیاست دانوں کے علاوہ ناروے کے شاہی خاندان اور پارلیمان کی بھی تحفہ تحائف وصول کرنے کی طویل تاریخ ہے۔ جن کی تفاصیل یہاں درج ہے
 

علی وقار

محفلین
عمران خان نے توشہ خانہ سے جو تحائف خریدے اور بیچے ان کی ملکیت سے کبھی انکار نہیں کیا۔ یہ تحائف کتنے میں خریدے اور آگے کتنے میں بیچے اسکی رسیدیں بھی پبلک ریکارڈ کا حصہ ہے۔ پھر بھی بغض عمران میں کوئی ساڑ نکالنا ہے تو نکالتے رہیں۔ اس سے عمران خان یا اسکے سپورٹرز کو کیا فرق پڑنا ہے؟

مجھے تو رسید دیکھ کر ہی تسلی ہو گئی تھی۔ :) پلستر اکھڑی شاپ کانام بھی کمال کا ہے، آرٹ آف ٹائم۔ :) اور ڈاکٹری لکھائی کو مات دیتی ہینڈ رائیٹنگ۔ سب کچھ ہی ایسا ہے کہ آنکھیں بند کر یقین کرنے کو دل چاہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے تو رسید دیکھ کر ہی تسلی ہو گئی تھی۔ :) پلستر اکھڑی شاپ کانام بھی کمال کا ہے، آرٹ آف ٹائم۔ :) اور ڈاکٹری لکھائی کو مات دیتی ہینڈ رائیٹنگ۔ سب کچھ ہی ایسا ہے کہ آنکھیں بند کر یقین کرنے کو دل چاہے۔
جب اس اتفاق فاؤنڈری کی کمائی سے شریف خاندان کے جدّی پشتی امیر ہونے، لندن کے پوش ترین علاقہ میں حلال جائیدادیں خریدنے کا اندھا یقین کر لیا تو پھر اوپر موجود رسید پر بھی اندھا یقین کر لیں۔ بصورت دیگر عمران خان کو عدالت میں گھسیٹ کر اپنی تسلی پوری کر لیں۔ جہاں ۲۲ ایف آئی آر اس کیخلاف کٹ چکی ہیں وہاں ایک اور سہی
 

علی وقار

محفلین
جب اس اتفاق فاؤنڈری کی کمائی سے شریف خاندان کے جدّی پشتی امیر ہونے، لندن کے پوش ترین علاقہ میں حلال جائیدادیں خریدنے کا اندھا یقین کر لیا تو پھر اوپر موجود رسید پر بھی اندھا یقین کر لیں۔ بصورت دیگر عمران خان کو عدالت میں گھسیٹ کر اپنی تسلی پوری کر لیں۔ جہاں ۲۲ ایف آئی آر اس کیخلاف کٹ چکی ہیں وہاں ایک اور سہی
جی میں شریف، زرداری کی طرح عمران پر بھی اندھا اعتبار کرتا ہوں۔ مجھے کوئی رسید نہیں چاہیے۔
 
آپ کے سارے اندازے اندر سے بغض عمران کیوں ثابت ہو رہے ہیں؟ 😎
میں غیر سیاسی ہوکر بات کررہا ہوں کسی کی سائیڈ نہیں لے رہا جو درست لگتا ہے وہ بول دیتا ہوں ہوسکتا ہے میری بات بھی ایک وقت میں غلط ہوجائے
 
اگر سرکاری تحفہ پر ساری عوام کا حق ہے تو پھر یہ سرکاری امداد ہوئی نہ کہ تحفہ۔ اور اگر ہر سرکاری تحفہ بعد میں بک کر رقم سرکاری خزانہ میں ہی جانی ہے، تو پھر عمران خان کے تحفے خریدنے و بیچنے پر اتنا واویلا کیوں؟
پہلے نقطے کا جواب یہ ہے کہ چاہے سرکاری امداد ہو یا تحفہ اس پہ حق ریاست کا ہے اُس کی شکل و صورت چاہے کسی بھی صورت میں ہو۔ پبلک آفیشلز کو ملنے والا تحفہ آفیشلز کے ذاتی تحفے سے مختلف ہے اور یہ تحفہ ہمیشہ نام کی بجائے عہدے کا ہوتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہو تو پھر ہمیشہ کنفلیکٹ آف انٹرسٹ رہے گا اور رشوت کا دوسرا نام تحفہ بن جائے گا۔
دوسرے نقطے کا جواب میرے پہلے مراسلے میں ہی موجود ہے جس کا آپ نے اقتباس لیا ہے جس میں واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ موجودہ سیاسی منظرنامے سے قطع نظرکیونکہ اس مراسلے کا مقصد بادشاہت اور جدید ریاستی تصور کے منظرنامے میں تحفے کی حیثیت کا فرق واضح کرنا مقصود تھا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے یہ نقطہ اٹھایا کیوں۔ اس میں دو باتیں ہیں پہلی بات اس چیز کی عکاسی کرتی ہے کہ آپ خان صاحب سے دلی لگاؤ رکھتے ہیں اس لیے آپ کو ایک معروضی بات جو کہ اگر خان صاحب کے خلاف جا رہی ہو اس میں بھی شکوک و شبہات ہونگے کیونکہ جذبات میں عقل کا دخل نہیں اور انسان جس سے محبت کرتا ہے اسے ہرغلطی سے ماوراء تصور کرتا ہے اور جس سے نفرت کرتا ہے دنیا میں پائی جانے والی تمام خامیاں اس میں دیکھتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ اگر یہی کام کسی اور سیاست دان نے اسی موقع پہ کیا ہوتا تو ابھی پوری تحریک انصاف بشمول خان صاحب اور آپ اس پروپیگنڈے میں مصروف ہوتے کہ یہ ”کرپٹ سیاستدان“ پورا ملک لوٹ کے کھا گئے ہیں حتیٰ کہ تحفے بھی نہیں بخشے۔
مجھے ذاتی طور پر خان صاحب کے تحفے بیچنے میں کوئی ایسی خاص دلچسپی نہیں ہے اور جو کچھ میڈیا پہ چل رہا ہے وہ ایک پراپیگنڈہ ہے بالکل اسی طرح جس طرح خان صاحب اور تحریک انصاف دوسروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے آئے ہیں۔ تکلیف شاید خان صاحب اور تحریک انصاف کو اسی لیے محسوس ہو رہی ہے کہ وہی وار جو یہ دوسروں پہ کرتے آئے ہیں ان کے مخالفین نے ان پہ کیا ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جو کچھ میڈیا پہ چل رہا ہے وہ ایک پراپیگنڈہ ہے بالکل اسی طرح جس طرح خان صاحب اور تحریک انصاف دوسروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے آئے ہیں
یعنی اگر عمران خان کا توشہ خانہ سے رولز کے مطابق گھڑی خرید کر آگے بیچ دینا پراپگنڈہ ہے تو شریف و زرداری خاندان کا اقتدار میں آتے ساتھ لندن و سرے کے پوش ترین علاقوں میں جائیدادیں بنا لینا بھی ایک پراپگنڈہ ہے؟ یہی وہ احمقانہ موازنہ ہے جس کیخلاف میں آواز اٹھا رہا ہوں۔ ایک گھڑی کا موازنہ لندن و سرے میں خریدے گئے محلات سے کر کے ان کو ایک ہی ترازو میں تولا جا رہا ہے۔ کہاں چند کروڑ کی گھڑی اور کہاں اربوں روپے کے بیرونی اثاثے۔ ان دونوں کو ایک ہی ترازو میں تول دینا بغض عمران یا حب زرداری و شریف مافیا ہی تو ہے 🙂


محمد وارث محمداحمد علی وقار
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی قیمت کیا ہے؟ میں اس کا تقابل گھڑی کی قیمت کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں۔

4D91543000000578-0-image-a-41_1529784633254.jpg


ان سب کے علاوہ ہائڈ پارک میں ۵۰ ملین پاؤنڈ کی ایک پراپرٹی تھی جو نواز شریف کے بیٹے نے ملک ریاض کے بیٹے کو پانامہ سکینڈل کے وقت یعنی ۲۰۱۶ میں بیچی:

 

علی وقار

محفلین
4D91543000000578-0-image-a-41_1529784633254.jpg


ان سب کے علاوہ ہائڈ پارک میں ۵۰ ملین پاؤنڈ کی ایک پراپرٹی تھی جو نواز شریف کے بیٹے نے ملک ریاض کے بیٹے کو پانامہ سکینڈل کے وقت یعنی ۲۰۱۶ میں بیچی:

ویسے اس گھڑی کے خریدار کا دعویٰ ہے کہ صرف اس ایک گھڑی کی مالیت دس ملین ڈالر سے زائد ہے، اور اس میں ابھی دیگر اشیاء شامل نہیں۔ یہ کافی دلچسپ اعداد و شمار ہیں۔ :) بہرحال، یہ تو خاص الخاص لوگوں کی باتیں ہیں، ہمیں ان ہیروں اور پلاٹوں سے کیا لینا دینا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے صرف اس گھڑی کے خریدار کا دعویٰ ہے کہ اس کی مالیت دس ملین ڈالر کی ہے، اور اس میں ابھی دیگر اشیاء شامل نہیں۔ یہ کافی دلچسپ اعداد و شمار ہیں۔ :)
کونسا خریدار؟ وہ اسلام آباد والا مقامی ڈیلر جس نے عمران خان سے یہ گھڑی خریدی یا وہ دبئی والا نارویجن مفرور لٹیرا جو جیو پٹواری نیوز پر نمودار ہوا؟
 

علی وقار

محفلین
کونسا خریدار؟ وہ اسلام آباد والا مقامی ڈیلر جس نے عمران خان سے یہ گھڑی خریدی یا وہ دبئی والا نارویجن مفرور لٹیرا جو جیو پٹواری نیوز پر نمودار ہوا؟

وہ مقامی ڈیلر کون تھا جس نے گھڑی خریدی تھی؟ :) نام بتائیں تو ذرا۔
 
Top