تنہا

پاکستانی

محفلین
کبھی تنہا جو ہو ئیں تم کسی جيون کے سفر ميں
ميری آواز سُنو گی کہيں ميری دھڑکن ميں
زندگی مجھ کو کبھی تجھ سے جدا بھی کر دے
بند آنکھوں کے دريچوں ميں تجھے ديکھوں
تجھے ديکھوں گا
ميرے سائے کی طرح تم تو رہو گی ہر پل ميں
ميرے آس پاس ميرے پاس پاس
 

پاکستانی

محفلین
کبھی تنہا جو ہو ئیں تم کسی جيون کے سفر ميں
ميری آواز سُنو گی کہيں ميری دھڑکن ميں
زندگی مجھ کو کبھی تجھ سے جدا بھی کر دے
بند آنکھوں کے دريچوں ميں تجھے ديکھوں
تجھے ديکھوں گا
ميرے سائے کی طرح تم تو رہو گی ہر پل ميں
ميرے آس پاس ميرے پاس پاس
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی تلک مری تنہائیوں میں بستی ہیں
طویل راتیں ابھی تک طویل ہیں پیاری
اداس آنکھوں تری دید کوترستی ہیں

فیض احمد فیض
 

ہما

محفلین
تڑپیں‌ گے تری یاد میں‌ گھبرائیں‌ گے تنہا
اے دوست کسی طور نہ جی پائیں‌ ‌گے تنہا
 

ہما

محفلین
ایک محفل میں‌ کئی محفلیں‌ دیکھو گے شریک
جسکو بھی پاس سے دیکھو گے تنہا پاؤ گے
 

شمشاد

لائبریرین
ہم اہلِ قفس تنہا بھی نہیں، ہرروز نسیمِ صبحِ وطن
یادوں سے معطر آتی ہے اشکوں سے منور جاتی ہے
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
تنگ آ چکا ہوں زیست کے تنہا سفر سے میں
راہیں اداس ہیں تو کبھی منزل اداس ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اہلِ قفس تنہا بھی نہیں، ہرروز نسیمِ صبحِ وطن
یادوں سے معطر آتی ہے اشکوں سے منور جاتی ہے
(فیض)
 
Top