تم ہم اور خاموش سمندر غزل نمبر 40 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب

تم ہم اور خاموش سمندر
ہم غم اور خاموش سمندر

روئے غمِ قسمت پہ ہم تم
باہم اور خاموش سمندر

میرے غم میں روتے ہیں
شبنم اور خاموش سمندر

میری طرح ہیں دونوں اداس
موسم اور خاموش سمندر

زخموں کا ہو کیسے مداوا
مرہم اور خاموش سمندر

صدیوں سے ہیں یار پرانے
انجم اور خاموش سمندر

کتنا درد سمیٹے ہوئے ہیں
محرم اور خاموش سمندر

کتنے تنہا تھے دنیا میں
آدم اور خاموش سمندر

کب تک روئے میری آنکھ
پُرنم اور خاموش سمندر

دونوں ضد ہیں اک دوجے کی
بیگم اور خاموش سمندر

اُجڑے یار ہیں شارؔق،چاند
مدہم، اور خاموش سمندر
 

الف عین

لائبریرین
وہی بنیادی غلطیاں کئے جا رہے ہیں شارق، یا شاید پہلے کی ہی سو پچاس غزلیں کہی ہیں جنہیں ایک ایک کر کے پوسٹ کر رہے ہیں
اس میں بھی بحر اور قوافی کی اغلاط ہیں
انجم کے م سے قبل ج ہر پیش ہے، جب کہ قوافی ہم، نم، بیگم میں م سے پہلے حرف پر زبر ہے۔
دوسرا مصرع چار بار فعلن ہے، لیکن اکثر پہلے مصرعے ساڑھے تین رکنی یعنی فعلن فعلن فعلن فع/فعل ہیں۔
کئی اشعار میں ردیف کی معنویت سمجھ میں نہیں آتی
 

امین شارق

محفلین
وہی بنیادی غلطیاں کئے جا رہے ہیں شارق، یا شاید پہلے کی ہی سو پچاس غزلیں کہی ہیں جنہیں ایک ایک کر کے پوسٹ کر رہے ہیں
اس میں بھی بحر اور قوافی کی اغلاط ہیں
انجم کے م سے قبل ج ہر پیش ہے، جب کہ قوافی ہم، نم، بیگم میں م سے پہلے حرف پر زبر ہے۔
دوسرا مصرع چار بار فعلن ہے، لیکن اکثر پہلے مصرعے ساڑھے تین رکنی یعنی فعلن فعلن فعلن فع/فعل ہیں۔
کئی اشعار میں ردیف کی معنویت سمجھ میں نہیں آتی
واقعی انجم کے معاملے میں غلطی ہوگئی بہت شکریہ نشاندہی کے لئے نہیں سر یہ غزلیں میں روزانہ کی بنیاد پہ لکھ رہا ہوں جو ذہن میں مصرعہ آتا ہے نوٹ کرلیتا ہوں پھر اس پہ کوشش کرتا ہوں۔ سر میں بحرکی اغلاط کا کیا کروں آپ ہی کچھ سمجھائیں کیسے درستگی آسکتی ہے میری غزلوں میں رہنمائی فرمائیں بہت شکریہ
 
سر میں بحرکی اغلاط کا کیا کروں آپ ہی کچھ سمجھائیں کیسے درستگی آسکتی ہے
۱۔ عروض کا مطالعہ کریں ۔۔۔ ویسے یہاں اس محفل پر ہی سیکھنے کے لیے کافی مواد موجود ہے ۔۔۔ تاہم اگر کسی کتاب کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں تو مکرمی و استاذی سرور عالم راز صاحب کی کتاب نہایت مفید رہے گی ۔۔۔ کتاب کا ربط یہ رہا
http://sarwarraz.com/books/KitaabArooz.pdf

۲۔ قافیہ قائم کرنے سے پہلے ایک بار لغت میں اس کا تلفظ دیکھ لیا کریں۔

۳۔ اگر شعر میں کوئی محاورہ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو دیکھ لیں کہ اساتذہ اور اہلِ زبان سے اس کو کس طرح برتا ہے۔ یہ چیز صرف مطالعہ بڑھانے سے حاصل ہو سکتی ہے۔
 
Top