تم اور میں !

اوشو

لائبریرین
تم اور میں !

میں نے دل کے کونے میں پڑے ہوئے بک شیلف میں رکھی ایک کتاب اٹھائی جس پر وقت کی راکھ کی پتا نہیں کتنی پرتیں جم چکی تھیں. میرے منہ سے نکلنے والی ایک پھونک نے سارا کچھ دھندلا دیا. یہ دھول جب میری آنکھوں میں پڑی شفاف پانی کے ساتھ مل کر میرے گالوں پر کسی خستہ حال دیوار پر ہونے والی بوندا باندی کی طرح بہہ نکلی، اور زمین پر پہنچنے سے پہلے ہی اپنے پیچھے بے شکل سے نقش و نگار چھوڑتے ہوئے کسی دراڑ میں جذب ہونے لگی.

دھیرے دھیرے یہ نامکمل لکیریں ایک چہرتے کا روپ دھارنے لگیں، لیکن میں اس دھند میں لپٹی شکل کو پہچان نہیں پا رہا ، کہ وہ تم تھے یا میں خود؟؟؟؟

ناتمام
 

نایاب

لائبریرین
"تو اور میں " کی صدا سے ابھرتا یہ " ناتمامی " کا نغمہ ہی تو زندگی میں رنگ بکھیرتا ہے ۔
زندگی اس نمک کے بغیر پھیکی دکھتی ہے ۔
بہت خوب شراکت اوشو سرکار ۔
بہت دعائیں
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
ذوق اچھا ہے لیکن نامکمل ذوق پڑھنے والے کو پریشان کرتا ہے۔۔۔ وہ بھی آپ کے ساتھ پہلے زمین سے آسمان پر پہنچے گا، پھر وہاں سے چھلانگ لگائے گا اور نیچے سے زمین غائب ہوگی ۔۔۔ آپ ہی سوچئے ، کچھ علاج اس کا بھی !!
 
Top