تما م دوست اپنی پسند کے لطیفے شیئر کریں۔

نمیر

محفلین
پڑی سامنے جو شے وہ دھری رہ گئی
خواہش تیرے دل ہی میں پڑی رہ گئی

وقت نکل گیا اب ہاتھ ملتا رہ
نظر ڈال کلائی پہ اب گھڑی رہ گئی

وہ بڑھاپے میں بھی سولہ برس کے لگیں
اور جوانی میں تیرے ہاتھ میں چھڑی رہ گئی

لڑکی والے تو یہ کہہ رہے ہیں یارو
چھوٹی کی ہو گئی شادی اب بڑی رہ گئی

رقیب تیرے قورمے چٹ کرگئے
تیرے لیے روٹی سوکھی سڑی رہ گئی

حریف تیرے مارتے چلے گئے منزلیں
تیری ٹرین اسٹیشن پہ کھڑی رہ گئی
 

ابو ثمامہ

محفلین
برادرانہ نصیحت:
صحیح لکھنے کے حوالے سے بہترین لائحہ عمل یہ ہے کہ لکھنے کے بعد "ارسال" کرنے سے پہلے مضمون کو ایک دفعہ غور سے پڑھ لیا جائے۔
 

نمیر

محفلین
اچھا یہ بتاؤ اگر تم سے کہا جائے کہ کوئی ایک خواہش بتاأؤ جو تمہاری فورا پوری ہو جائے گی جو مانگو کے ملے گا تو وہ کیا ہو گی!’

“ابے جا یار کہا ہوگی مشکل ہے!

‘پھر بھی!’

اچھا پھر تو میں بس ایک ہے خواہش کا اظہار کرو گا!

‘ہممم کون سی ؟’

یہ ہی کہ مجھے جنت مل جائے

‘واہ واہ کیا نیک خواہش کا اظہار کیا ہے’

مگر یہ ہے مشکل!

‘ارے مشکل کیوں ہے اللہ نیک مرادیں و خواہشات پوری کرتا ہے’

یار مشکل اس لئے ہے کہ سنا ہے اُس کی شادی ہو گئی ہے!
 

نمیر

محفلین
ایک شخص نے کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو ایک جنازہ نظر آیا جسمیں ایک شخص اور ایک کتا آگے آگے اور پیچھے ایک لمبی قطار لوگوں کی تھی۔ وہ شخص حیران ہو کر آگے آگے چلتے شخص کے پاس پہنچا اور اس سے پوچھا کہ یہ کس کا جنازہ ہے۔ اسنے جواب دیا میری ساس کا، اسے اس کتے نے کاٹ لیا تھا جو میرے ساتھ چل رہا ہے۔ اس شخص نے فوراً پوچھا یہ کتا مجھے مل سکتا ہے۔ دوسرے نے جواب دیا لائین میں لگ جاؤ۔
 

نمیر

محفلین
کیوں ججھکتی ہو!

کیوں ججھکتی ہو!
میں کسی جرم کا اسیر نہیں
میرے کردار کی نظیر نہیں
کیوں جھجکتی ہو مجھ کو ملنے سے
میں کوئی سابقہ وزیر نہیں
 

نمیر

محفلین
قومی کرکٹ ٹیم سے

رہے یاد کرکٹ کے میدان میں
حدیں انبساط و طمع کی ہیں طے
یہ نقطۂ باریک مت بھولنا
جوئے اور کرکٹ میں کچھ فرق ہے
 

نمیر

محفلین
شاعری

شاعری کا شغل گو ہر آن ہونا چاہیے
گھر میں کھانے کا بھی کچھ سامان ہونا چاہیے
میرا بیٹا بات سچی کوئی بھی کرتا نہیں
میرے بیٹے کو سیاست دان ہونا چاہیے
دفتری عملے کو رشوت دے چکا ہوں با رہا
اب تو میرے کام کو آسان ہونا چاہیے
جو غزل پر لاد کر لائے پچاس اشعار کو
ایسے شاعر کا بھی اب چالان ہونا چاہیے
نام اس کوٹھی کا کٹیا کیوں رکھا ہے شیخ جی
نام اس کا قصر عالی شان ہونا چاہیے
 

نمیر

محفلین
اس نے کہا،

اس نے کہا، تم میں پہلی سی بات نہیں!
میں نے کہا،انسان ہوں کوئی سائنس کی ایجاد نہیں
اس نے کہا،اب بھی کسی کی آنکھوںمیںڈوب جاتے ہو؟
میں نے کہا،باولے ہو کیا؟آنکھ ہے کوئی تلاب نہیں
اس نے کہا،کیوں ٹوٹ کے چاہا تھا مجھے اتنا؟
میں نے کہا،دماغ سے پیدل تھا،جسکا کوئی جواب نہیں
اس نے کہا،کیامیں بے وفا ہوں؟
میں نے کہا،تو اتنا دھوکے باز ہے،جسکا کوئی حساب نہیں
اس نے کہا،بھول جا مجھ کو!
میں نے کہا،ابے بھائی تو ہے کون مجھے تو یہ بھی یاد نہیں
 

نمیر

محفلین
تجھے مجھ سے مجھے تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا

تجھے مجھ سے مجھے تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا
نہ تجھے قرار ہوتا ، نہ مجھے قرار ہوتا

ترا ہر مرض الجھتا مری جانِ نا تواں سے
جو تجھے زکام ہوتا تو مجھے بخار ہوتا

جو میں تجھ کو یاد کرتا تجھے چھینکنا بھی پڑتا
مرے ساتھ بھی یقیناً یہی بار بار ہوتا

کسی چوک میں لگاتے کوئی چوڑیوں کا کھوکھا
ترے شہر میں بھی اپنا کوئی کاروبار ہوتا

غم و رنجِ عاشقانہ ، نہیں کیلکولیٹرانہ
اسے میں شمار کرتا جو نہ بے شمار ہوتا

وہاں زیرِ بحث آتے خد و خال و خوئے خوباں
غمِ عشق پر جو انور کوئی سیمینار ہوتا
 

كابورا

محفلین
كهتے هيں اك ساده ادمى شهرگيا وهاں سے اس نے اپنى اك تصويربهيجوايى جوكہ گدهے پر سوارى كى دوران
كيهنچى گى تهى ۔۔۔ تصوير كى پشت پر لكها هواتها ۔۔۔ اماں اوپر ميں ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک دوست دوسرے سے کہتا ہے : “یار جب شادی ہوتی ہے تو دولہے کو گھوڑے پر بٹھاتے ہیں، گدھے پر کیوں نہیں بٹھاتے، حالانکہ وہ بھی ویسا ہی جانور ہے اور قد کاٹھ میں بھی تقریباً اتنا ہی بڑا ہے۔“

دوست نے جواب دیا : “اگر اس کو گدھے پر بٹھائیں تو پھر پتہ نہیں چلتا کہ کس گدھے کی شادی ہو رہی ہے۔“
 
Top