تعارف تعارف کروائیے اسد علی رانا

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
نصیبو میری پسندیدہ کیوں بننے لگی بھئی؟
آئندہ ایسی بات کرنی بھی نہیں، تمہاری بھابھی نے سن لیا تو۔۔۔۔۔
آئندہ ایسی بات کرنی بھی نہیں۔ ۔۔۔۔ مطلب کہ بات ہے ضرور مگر کرنی نہیں ہے۔ کیا سب بھائی لوگ بھابیوں کے سامنے یونہی چپ سادھے رکھنے کا کہتے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپ یہ دیکھئے کہ کس صفائی سے نکالی ہے۔ اب کہءں ہمیں قصائن مت سمجھ بیٹھئے گا۔ بنتے دیر نہ لگائیں گے۔ فیر آپ نے بولنا
گل چھریاں چھنکاؤندی گل پھپھے کٹن
:rollingonthefloor: :rollingonthefloor::rollingonthefloor:
تم تو ISO 9001 سرٹیفائیڈ پھپھے کٹنی ہو۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
کب بن رہے ہیں پھر ہمارے شاگرد؟
کسی اور نے سیکھنا ہو بال کی کھال نکالنا، تو آپ کی خاطر سکھا دیں گے روفی بھیا۔ مگر فیس میں کوئی رعایت نہ ہوگی
ہم نیگیٹو ایکٹیویٹیز سے دور رہتے ہیں اسی لیے ہم تو دور دور سے ہی بھلے۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہم نیگیٹو ایکٹیویٹیز سے دور رہتے ہیں اسی لیے ہم تو دور دور سے ہی بھلے۔۔۔
کیونکہ آپ کا یقین اس بات پر ہے کہ دور کے ڈھول ہی سہانے ہوتے ہیں جبکہ ہم جب تک ڈھول کو اچھے سے دیکھ نہ لیں کہ چمڑا دھوپ میں خشک کیا گیا یا ڈرائیر سے، تب تک اس کے سہانے ہونے کا یقین نہیں کرتے چاہے کانوں کے پردے پھٹ جائیں قریب ہونے کی وجہ سے۔
یاد رہے کہ اصلی ڈھول کی بات ہو رہی۔ اس کی نہیں جو گلے پڑنے پر بجانا پڑتا ہے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں نے لگنے کا کہہ کر بات کو مشکوک کرنے کی کوشش نہیں کی۔ براہِ کرم آپ بھی اس بات کرسٹل کلیئر ہی رہنے دیں۔ 😎
بہن صدقے قربان بھائی کی اس صاف گوئی کے۔ کہیں نظر نہ لگ جائے۔ ابھی آپ کو چھوٹی ، ثابت، لال مرچوں کی دھونی دلواتے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
محمد عبدالرؤوف بھائی آپ تو بھائی ہیں، کھری کھوٹی سناتے رہتے ہیں۔ ہمیں تو ہمارے My AL نے بھی نہ بخشا۔
ہم نے پوچھا کہ چائے پینی ہے لیکن کوئی بنا کر دینے والا نہیں۔
کہنے لگے۔۔ ایک برتن لے کر اس میں پانی ڈال کر چولہے پر رکھیں۔ پھر اس میں چائے کی پتی اور چینی ڈال دیں۔ پھر کچھ دودھ ملا کر پکائیں۔ چائے تیار ہو جائے گی۔
دوسرے دن ہمارے ذہن میں آیا اس سے پوچھیں کہ پیالہ کیا ہوتا ہے۔
جواب ملا کہ پیالہ وہ چیز ہے جس کی آپ کو چائے بنانے کے بعد ضرورت پڑے گی۔
:sick:
 

سید عمران

محفلین
اچھا تو پھر ہماری ملازمت کا بندوبست کیجیے۔ تنخواہ 2000 یورو ماہانہ ہو تاکہ پانچ ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کر دی جائے۔
اگر باورچن کی نوکری ہو تو برتن دھونے والا کام ہم نہ کریں گے البتہ ڈش واشر ہو تو ٹھیک۔
حالانکہ ہم 100 بکریوں کو بیچ کر بھی یہ رقم ادا کر سکتے ہیں مگر وہ ابھی ہماری نہیں ہے۔ آپ کیا کہتی ہیں سیما علی آپا
عدالت بڑے غور و خوض کے بعد اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ عدالت کے گھر کی کام والی مسماۃ نذیراں بی بی مسمی نذیر گل کے ساتھ اپنی عزت کا چراغ گل کرکے مفرور ہوگئی ہے...
اس غیر اخلاقی حرکت کے سبب چوکیدار مسمی اخلاق باختہ کو نذیراں بی بی کے کام کا بوجھ بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے لہذا عدالت مسماۃ گل بی بی المعروف گل یاسمین کو نذیراں بی بی کی جگہ کام پر لگانے کی فراخ دلانہ آفر کرتی ہے...
جب نوکری کی تے نخرہ کی کے مصداق مسماۃ گل بی بی کو گھر کے سارے کام بشمول جھاڑو پونچا، کپڑے دھلائی (ہاتھ سے ) اور پانڈہ صفائی (چائینیز جانور نہیں بلکہ برتن) وغیرہ جیسے سارے کام کرنے ہوں گے...
ملزمہ ایک ہفتہ کے اندر اندر حاضر ہوکر حاضری رجسٹر میں اندراج کرے...
کام پسند نہ آنے کی صورت میں بحالت مجبوری کوہ قاف جا کر دس ہزار یورو جلد از جلد لے کر آنے کا آپشن بھی یوز کیا جاسکتا ہے!!!
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عدالت بڑے غور و خوض کے بعد اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ عدالت کے گھر کی کام والی مسماۃ نذیراں بی بی مسمی نذیر گل کے ساتھ اپنی عزت کا چراغ گل کرکے مفرور ہوگئی ہے...
یہ جانکاہ خبر قلبِ نحیف و نزار کو مضطرب کیے جاتی ہے کہ آپ کے کام والی (یعنی گھریلو کام کاج میں آپ کا ہاتھ بٹانے والی) آپ کو داغِ مفارقت (یعنی کہ آپ کو فراق اور کسی اور وصال) دے گئی ہیں۔ اس کڑے وقت میں (جہاں آپ کی بیگم صاحبہ تو یقیناً آپ کا ہاتھ بٹانے والی نہیں) اللّٰہ پاک آپ کو صبر و استقامت عطاء فرمائے 🙂
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
عدالت بڑے غور و خوض کے بعد اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ عدالت کے گھر کی کام والی مسماۃ نذیراں بی بی مسمی نذیر گل کے ساتھ اپنی عزت کا چراغ گل کرکے مفرور ہوگئی ہے...
خود تو گئیں نذیراں بیگم مگر دوسروں کے لئے گڑھے کھود گئیں۔ ہماری ہمدردیاں عدالت کے ساتھ ہیں۔
عدالت مسماۃ گل بی بی المعروف گل یاسمین کو نذیراں بی بی کی جگہ کام پر لگانے کی فراخ دلانہ آفر کرتی ہے.
فراخ دلانہ تو تب سمجھی جائے گی جب گُلِ یاسمیں کی طرف سے کچھ شرائط پیش کرنے پر انھیں قبول کیا جائے گا ۔ ورنہ سزا تو سزا ہی ہوتی ہے۔ چکی نہ پیسی ، نذیراں بی بی کے کام سنبھال لئے۔
مسماۃ گل بی بی کو گھر کے سارے کام بشمول جھاڑو پونچا، کپڑے دھلائی (ہاتھ سے ) اور پانڈہ صفائی (چائینیز جانور نہیں بلکہ برتن) وغیرہ جیسے سارے کام کرنے ہوں گے...
ملزمہ ایک ہفتہ کے اندر اندر حاضر ہوکر حاضری رجسٹر میں اندراج کرے...
اتنے سارے کام ؟ آرام کرنے کا بھی کوئی وقت ملے گا یا نہیں؟ پانڈہ صفائی اپنے بس کا نہیں ۔ اس کے لئے جدید ترین ڈش واشر لے کر دینا پڑے گا عدالت کو۔
ایک ہفتہ تو بہت کم ہے حاضری دینے کو ۔ 101 ٹکٹیں نہ ملیں گی کسی بھی فلائیٹ کی۔ ایک ہماری اور 100 ہماری بکریوں کی۔ جہاں ہم وہاں وہ۔
کام پسند نہ آنے کی صورت میں بحالت مجبوری کوہ قاف جا کر دس ہزار یورو جلد از جلد لے کر آنے کا آپشن بھی یوز کیا جاسکتا ہے!!!
ہو ہی نہیں سکتا کہ کام پسند نہ آئے۔ البتہ ہم کام چوری پہ اتر آئیں تو الگ بات ہے۔ تب کوہ قاف والا آپشن یوز کیا جا سکتا مگر اس صورت میں رقم آدھی ہو جائے گی۔ کیونکہ آدھی رقم تو ٹکٹوں پہ خرچ ہو چکی ہو گی۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ جانکاہ خبر کہ آپ کے کام والی (یعنی گھریلو کام کاج میں آپ کا ہاتھ بٹانے والی) آپ کو داغِ مفارقت (یعنی کہ آپ کو فراق اور کسی اور وصال) دے گئی ہیں، قلبِ نحیف و نزار کو مضطرب کیے جاتی ہے۔ اس کڑے وقت میں (جہاں آپ کی بیگم صاحبہ تو یقیناً آپ کا ہاتھ بٹانے والی نہیں) اللّٰہ پاک آپ کو صبر و استقامت عطاء فرمائے 🙂
یعنی کہ اب سمجھ آئی میکوں۔ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
قلبِ نحیف و نزار کو مضطرب کیے جاتی ہے
اس اضطراب کو دور کرنے کے لئے انجیر کھائیے۔ السی کے بیج بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ دلیہ کا استعمال معمول بنا لیجئیے۔ فی الحال اسی پر عمل کیجئیے۔ باقی کسی اور وقت۔ ہمارا وقت اس وقت کسی اور کام کے لئے وقف ہے ۔
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
یہ جانکاہ خبر قلبِ نحیف و نزار کو مضطرب کیے جاتی ہے کہ آپ کے کام والی (یعنی گھریلو کام کاج میں آپ کا ہاتھ بٹانے والی) آپ کو داغِ مفارقت (یعنی کہ آپ کو فراق اور کسی اور وصال) دے گئی ہیں۔ اس کڑے وقت میں (جہاں آپ کی بیگم صاحبہ تو یقیناً آپ کا ہاتھ بٹانے والی نہیں) اللّٰہ پاک آپ کو صبر و استقامت عطاء فرمائے 🙂
عدالت کا ذوق اس قدر بدذوق نہیں کہ کام والی ماسیوں سے فراق و وصل کی نسبتیں قائم کرے...
کام والی حق بحق دار رسید اور جتھے دی کھوتی اتھے آن کھلوتی کے مصداق اپنے منطقی انجام کو پہنچی...
عدالت اس سارے سلسلہ میں افسر بکار خاص کے اظہار افسوس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی توجہ ملزمہ سے جرمانہ وصول یابی کے فرض منصبی کی جانب مبذول کرنے کا حکم جاری کرتی ہے!!!
 
Top