تعارف تعارف سید لبید غزنوی

میں انتہائی معذرت خواہ ہوں ، لیکن بس ذرا جلدی میں ہو ں تو ان تمام بزرگانِ دین کو فرداََ فرداََ خوش آمدید نہ کہہ سکا جن کا تعارف بھی آپ کے تعارف میں شامل ہے ۔
اتنی سی عنایت کا سو بار شکریہ مگر ان حضرات کو اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیے گا جزاک اللہ
 
السلام علیکم!
شاہ صاحب یہ کیا؟؟؟ :eek:

اب تو آپ سے ڈر لگنے لگا ہے۔ :embarrassed:
خیر ۔ڈرتے ڈرتے آپ کو اردو محفل میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

kTMnr6nbc.gif
اس دور پر فتن میں کہ انسان ہی انسان کو ڈسنے لگا ہے ڈر تو رہے گا ہی مگر ہم بے خوف ہو کر آپ کو جزاک اللہ کہتے ہیں اور اللہ سے آپکی سلامتی کے دعا مانگتے ہیں
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
شاہ صاحب کون تھے ویسے؟ تعارف پوسٹ کرنے والے شاہ صاحب کے لاڈلے مرید لگ رہے ہیں۔
شاہ صاحب کی عمر "مبارک" ہماری عمر سے کم ہونے کی وجہ سے انہیں "شاہ صاحب بیٹا" کہہ کر بلایا جا سکتا ہے؟
شاہ صاحب ہر وقت صاحب کے ہمراہ رہتے ہیں یا کبھی زمین پر واپس بھی تشریف آوری ہوتی ہے؟
رہے نام اللہ کا۔
شاکر بھائی، "بیٹا" بھی نہیں کہہ سکتے ابھی 19000 آنے میں بہت وقت ہے :)
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
اللہ اللہ
شاہ صاحب کا ایسا نابغۂ روزگار اور مسجعٰ و مرقعٰ کلمات پہ مبنی تعارفی خاکہ پیش کرنے پہ ساکنانِ محفل کی جانب سے مبارکباد۔ اور اس کے ساتھ ہی ساتھ خوش آمدید۔
اب لگے ہاتھوں خود کو بھی متعارف کرا دیجئے کہ موقع بھی ہے، محل بھی ہے اور دستورِ محفل بھی۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
نام: سید لبید غزنوی

کنیت: ابوبکر

لقب: شاہ صاحب

ولدیت: سید مسیّب جان غزنوی

ولادت:19900/2/2 کو قصور کے قریب ایک معروف گاؤں میر محمد میں ہوئی۔اس گاؤں سے بڑی بڑی نابغہ روزگار شخصیات نے جنم لیا ہے ۔ان کے کارہاے نمایاں کو مؤلفین نے اپنی کتب میں جگہ دی ہے۔اور ان کو ہمیشہ یاد ےرکھا جائے گا۔جما عت اہلحدیث کے معروف بزرگ حافظ یحیٰ عزیز میرمحمدی حفظہ اللہ کا تعلق اسی گاؤں سے تھا۔شاہ صاحب کا ان سے قریبی تعلق ہے۔ شاہ صاحب کے نانا مولانا محمد یعقوب میر محمدی صاحب ان کے بڑے بھائی تھے۔

ابتدائی تعلیم تربیت: ابتدائی تعلیم گھر پر ہی والدہ اور والد محترم سے حاصل کی تعلیم کا آغاز قرآن مجسد سے ہوا بہت کم عرصہ میں ناظرہ مکمل کر لیا اسکے بعد سکول میں داخل کروا دیا گیا اسوقت سکونت بہاولنگر کے پاس منڈی صادق گنج میں تھی ۔وہاں تین کلاسیں پڑہیں تھیں کہ والد گرامی اپنے چچا محترم حاقظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے بلاوے پے مرکز البدر بونگہ بلوچاں نزد پھولنگر آ گئے جو کے جماعت اہلحدیث کا ایک بڑا پلیٹ فارم تھا۔شاہ صاحب نے سکول کی بقیہ تعلیم یہاں ہی مکمل کی۔شاہ صاحب کے خاندان کے تمام بزرگوں کی خواہش تھی کہ ہمارے بچے دین کی تعلیم حاصل کریں انکی خواہش کے پیش نظر شاہ صاحب کو مرکز البدر میں ہی مدرسہ میں داخل کروا دیا گیا ۔قابل ترین اور معروف اساتذہ کے زیر سایہ رفتہ رفتہ علم کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے درس نظامی مکمل کر لیا اسکے ساتھ ساتھ وفاق المدارس السلفیہ کی طرف سے شہادۃ العالمیہ کا امتحان پاس کیا۔اسی دوران شا ہ صاحب کا داخلہ پاکستان کے ایک بڑے معر وف ادارے جامعہ التربیہ الاسلامیہ فیصل آباد میں ہو گیا۔جس کے نگران اعلی حافظ شریف صاحب ہیں اور یہ پاکستان بھر میں ایک ممتاز ادارہ ہے۔یہاں تین سال میں تخصص کیا ۔

اساتذہ:شاہ صاحب نے مندرجہ ذیل اساتذہ سے علم حاصل کیا۔

1۔مسیب غزنوی (والد محترم) 2۔سید عبدالقیوم غزنوی (چچا محترم) 3۔سید طیب غزنوی (تایا محترم) 4۔سید فیصل غزنوی (چچا محترم) 5۔حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی(نانا محترم)

6۔قاری ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ (خالو محترم)7۔قاری صہیب احمد میر محمدی حفظہ اللہ (چچا محترم) 8۔قاری سلمان احمد میر محمدی حفظہ اللہ (چچا محترم) 9۔قاری اشرف صاحب

10۔قاری زبیر صاحب 11۔قاری عبدالرؤف صاحب 12۔قاری احمد صدیق صاحب 13۔قاری اجمل بھٹی صاحب 14۔مولانا اکرم بھٹی صاحب 15۔قاری مصعب مدنی صاحب (قاری ابراہیم صاحب کے صاحبزادے ہیں ماشاءاللہ بڑی خوبصورت آواز سے نوازا ہے اللہ نے ان کواللہ انکے علم و عمل میں برکت عطا کرے آمین۔)16۔مولانا رمضان سلفی صاحب 17۔عبدالرشید خلیق صاحب 18۔حافظ شریف صاحب حفظہ اللہ 19۔حافظ مسعود عالم صاحب حفظہ اللہ 20۔حافظ ارشادالحق اثری صاحب حفظہ اللہ

ان کے علاوہ سکول کے اساتذہ میں ماسڑ عبدالستار صاحب ،عبد الحفیظ صاحب ،اکرم صاحب ،بشیر صاحب ، اظہر صاحب ، پرویز صاحب اور ڈاکٹر زکریا صاحب کے نام نمایاں ہیں۔

درس تدریس: تعلیم مکمل کرنے کے بعد حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب کے ادارہ (مجلس تحقیق الاسلامی 99جے)سے منسلک ہو گئے اور اب تک وہاں ہی احیائے دین میں مصروف کار ہیں۔

تصنیف و تالیف:جامعہ تربیہ الاسلامیہ فیصل آباد میں دوران تعلیم شاہ صاحب نے مندرجہ ذیل عنوان (تعدد ازدواج کی حکمتیں و فضائل و مناقب امہات المؤمنین رضوان اللہ اجمعین)کے تحت مقالہ لکھا۔اسکے علاوہ بے شمار تحریریں لکھی ہیں،اسکےساتھ ساتھ مختلف مساجد میں خطبات جمعہ اور دروس و تقاریر کا سلسلہ جاری وساری ہے۔

کلمات ثناء: شاہ صاحب کا تعلق خاندان غزنویہ سے ہے ۔اس خاندان کے بزگوں نے افغانستان میں ہی نہیں بلکہ بر صغیر پاک و ہند میں بھی دین محمدی کا پھریرا لہرایا،سید ابو بکر غزنوی اور سید داؤد غزنوی جیسی یگانہ روزگار شخصیات سے کون متعارف نہ ہو گا۔ان کے کار ہائے نمایاں کو تاریخ کے صفحات ہمیشہ اپنے اندر سموئے رہیں گے اور آنے والے لوگوں کو ان کے لیئے دعائیں کرتے رہنے پے ابھارتے رہیں گے (ان شاء اللہ)

رابطہ شاہ صاحب:

Labeedjan1سکائپ:Sayye Labeed Ghaznaviفیس بک:
آپ کو اردو محفل میں خوش آمدید!
خوشی ہوئی یہ جان کر کہ اردو محفل فورم 19000 میں بھی پھل پھول رہا ہے!

یہ پیغام 19000 میں پڑھا جائے :)
 
اللہ اللہ
شاہ صاحب کا ایسا نابغۂ روزگار اور مسجعٰ و مرقعٰ کلمات پہ مبنی تعارفی خاکہ پیش کرنے پہ ساکنانِ محفل کی جانب سے مبارکباد۔ اور اس کے ساتھ ہی ساتھ خوش آمدید۔
اب لگے ہاتھوں خود کو بھی متعارف کرا دیجئے کہ موقع بھی ہے، محل بھی ہے اور دستورِ محفل بھی۔
ایسی کمال لفاضی تو میر ے پاس نہیں ہے مگر کوشش ضرور کریں گے
 

دوست

محفلین
آپ جیسے باجماعت تشریف لائے ہیں اس طرح یا تو اکبر اعظم وغیرہم "ہم" "ہم" کرتے آیا کرتے تھے یا انگلستان کی ملکہ بارے روایت پائی جاتی ہے کہ وہ خود کو ہمیشہ ضمیر متکلم جمع میں مخاطب فرمایاکرتی تھیں۔
 
آپ جیسے باجماعت تشریف لائے ہیں اس طرح یا تو اکبر اعظم وغیرہم "ہم" "ہم" کرتے آیا کرتے تھے یا انگلستان کی ملکہ بارے روایت پائی جاتی ہے کہ وہ خود کو ہمیشہ ضمیر متکلم جمع میں مخاطب فرمایاکرتی تھیں۔
یہ محفل اردو ہے اور شرکاء ہم ہیں آپ بھی تو ہیں ہماری اس ہم ہم میں آپ باہر تو نہیں ہیں اور ہماری یہ ہم ہم آپ کے حق میں کافی نفع بخش ہو گی کیونکہ جب ہم دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں گے تو آپ بھی ان دعاؤں میں شامل ہوں گے۔
 
Top