تعارف تعارفِ حجازؔ مہدی (مفصل)

علیک السلام! نجانے ہمیں کیوں ایسا محسوس ہوتا رہا کہ آپ پڑھ چکے ہیں!

دیکھا ضرور تھا پڑھا نہیں تھا -

اس جملے کو قاب کر کے تاق پر سجا دیا جائے محفل کے۔ ہمیں محفل میں ژولیدہ خیال، ژند نگار، ژندہ فکر، مشکل پسند، مشکل دوست، مشکل گو، مشکل نویس۔۔۔ الخ سبھی کچھ سمجھا اور کہا جاتا رہا ہے، سوائے اس کے جو آپ نے فرمایا۔ بھئی اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ محفل پر بازگشت کے بعد ہم میں مثبت تبدیلی دیکھی جا رہی ہے!

محفل والے یہ کیوں کہتے ہیں اسکی وجہ میں جانتا ہوں - مگر اس تحریر میں تو سادگی اور آسانی تھی - سادگی اور آسانی فن کی معراج ہے - مجھے تو تحریر میں کہیں ایسی مشکل پسندی نظر نہیں آئی - ماشااللہ بہت اچھی ہے


کیا ہی اچھا اندازہ ہے۔ اسی محفل میں ہماری عمر پر ستر اکتر کا قیاس بھی گزرا ہے۔

میں نے تو از راہ مزاق ہی کہا تھا - کہ یہ موٹر کی ایجاد سے پہلے کی بات ہے یا بعد کی

غزلیں، نظمیں، نثری نظمیں، مضامین، ترجمے، اور بہت کچھ محفل پر موجود ہے جناب۔ اور پھر آپ تو کراچی کے ہیں ماشاءاللہ، کسی بھی مشاعرے میں آجائیے کہ ہم ان دنوں کوئی مشاعرہ نہیں چھوڑ رہے، از جائی کہ ہماری کتاب آنے والی ہے۔ حلقۂ ارباب ذوق کے ممبر ہیں، لہٰذا اس کی بھی ہر نشست میں پائے جائیں گے۔ کبھی شام کو ٹہلتے ہوئے پریس کلب آجائیے، شام کے اوقات میں وہاں دستیاب ہو جائیں گے

انشاء الله ضررور

جی بالکل ہم خود دکھا دیتے ہیں،

ماشاء الله "یار حجاز " بھائی آپ تو ویسے ہی نوجوان ہیں جیسے چند ماہ پہلے تک میں تھا (یہی کوئی سو ، سوا سو ماہ پہلے)


کامی شاہ کو سنا تھا صحافی برادری کا مشاعرہ ہوا تھا پریس کلب کی طرف کوئی دو یا تین ماہ پہلے کی بات ہے - انور شعور کی صدارت تھی سارے صحافی پڑھ رہے تھے اس واحد شخص نے نعرا حق بلند کیا تھا کہ " تقدیم اور تاخیر " کا خیال رکھا جائے لوگ بے وژن پڑھ رہے ہیں (کامی شاہ نے بے وزن ہی کہا تھا) - تو وہاں سے یہ مجھے یاد ہو گئے - انور شعور نے انکی بات کی تائید کی - سامعین نے بھی تائید کی -
 
بھلا شخصیتوں کا تعارف بھی کبھی مکمل ہوتا ہے؟ یہ کیا کہ ایک مراسلے میں بات تمام کر دی اور عنوان میں مفصل کا لاحقہ جڑ دیا۔ ٹی وی کے لیے لکھتے ہیں، پھر تو تعارف کی بھی نہ صرف قسطیں ہونی چاہئیں بلکہ باقاعدہ "سیزن" ہونے چاہئیں! :) :) :)
حاصل کلام اینکہ اپنا لکھا پڑھواتے رہیں، خواہ نظم، خواہ نثر، خواہ تعارف، خواہ افسانہ۔۔۔ :) :) :)
پڑھوا ہی تو رہے ہیں مختلف بہانوں سے جناب ;)
 
کامی شاہ کو سنا تھا صحافی برادری کا مشاعرہ ہوا تھا پریس کلب کی طرف کوئی دو یا تین ماہ پہلے کی بات ہے - انور شعور کی صدارت تھی سارے صحافی پڑھ رہے تھے اس واحد شخص نے نعرا حق بلند کیا تھا کہ " تقدیم اور تاخیر " کا خیال رکھا جائے لوگ بے وژن پڑھ رہے ہیں (کامی شاہ نے بے وزن ہی کہا تھا) - تو وہاں سے یہ مجھے یاد ہو گئے - انور شعور نے انکی بات کی تائید کی - سامعین نے بھی تائید کی -
جی، آپ نے ٹھیک پہچانا۔ در اصل ان دنوں پریس کلب کے الیکشن جاری تھے۔ وہ صاحب جو علی زبیر، قیصر، علی جان اور علی بابا جیسے اچھے شاعروں کے بعد بلوائے گئے، اور بےوزن پڑھ کر گئے (نام لینا مناسب نہیں) جانے پہچانے میڈیا پرسن اور انہیں پڑھوانے میں ”مالکان“ کی دوستیاں نبھانے کی نیت کارفرما تھی، لہٰذا کامی نے اس پر احتجاج کیا تھا۔ تفصیلات ہمیں بعد میں کامی اور علی بابا سے ہی معلوم ہوئیں۔ گو کہ ان دنوں ہم ایران میں تھے۔
 
وہ صاحب جو علی زبیر، قیصر، علی جان اور علی بابا جیسے اچھے شاعروں کے بعد بلوائے گئے، اور بےوزن پڑھ کر گئے (نام لینا مناسب نہیں) جانے پہچانے میڈیا پرسن

تو کیا خیال ہے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی جائے ؟:p
 

الف عین

لائبریرین
تعارف کے جواب میں تو ایک ہی بات لکھی جاتی ہے۔ اردو محفل میں خوش آمدید۔ سو وہی لکھوں گا۔ کسی فارسی محفل کے بھی رکن ہیں کیا؟
 
تعارف کے جواب میں تو ایک ہی بات لکھی جاتی ہے۔ اردو محفل میں خوش آمدید۔ سو وہی لکھوں گا۔ کسی فارسی محفل کے بھی رکن ہیں کیا؟
حضور یہ تو آپ کوئی تین سال پہلے ہی لکھ چکے تھے! گو کہ ہم بھی تین سال پہلے ایک تعارفی لڑی کھول چکے ہیں :) ایسا تو نہیں!
 
Top