ترے سخن نے کہاں سے یہ دلکشی پائی

مغزل

محفلین
زرقامفتی صاحبہ
آداب

حسبِ معمول ایک اور خوبصورت غزل نظر نواز ہوئی،
دیگر صاحبان کی پسند کے برخلاف مجھے بزرگوں سے جو سیکھنے کا موقع ملا اس کے مطابق شعر عرفان ِ ذات
کے اظہار کانام ہے ، اچھوتا پن اور اچھو تا خیال ایک اضافہ ضرور ہے ۔
بلا مبالغہ آپ اچھاکہنے والی شاعرہ ہیں ، یہ غزل بھی بحیثییتِ مجموعی داخلی و خارجی کیفیات کے
منظوم پیرایہ اظہارکی آئینہ دار ہے ، جہاں غز ل میں موضوعاتی تنوع موجود ہے وہاں یہ اس بات کی
متقاضی بھی ہے کہ غزل نظرِ ثانی کی بھٹی سے گزاری جائے ، جیسا کہ الف عین صاحب نشاندہی
فرماچکے ہیں کہ مطلع میں ایطا (خفی) موجود ہے اس کے علاوہ دیگر امور پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوچکی ہے۔۔
جس پر آپ نے رجوع کرکے مجھ ایسے طفلِ مکتب کیلئےنئی راہیں روشن کی ہیں،

مجھ ناچیز کی جانب سے ڈھیروں مبارکباد
اللہ کرے حرمتِ قرطاس و قلم اور

دعائوں میں یاد رکھئے گا
ارادت کیش
م۔م۔مغل
 
Top