تذکرہ غوثیہ [تبصرے اور تجاویز]

فرید احمد

محفلین
مکرمی نبیل صاحب
معلوم نہیں تذخرہ کا کونسا نسخہ آپ کے پاس ہے ، البتہ جو بھی ہو ، دریافت طلب امر یہ ہے کہ یہ اشعار کے ترجمہ آپ کرتے ہیں یا اس نسخہ میں ہے ؟ میرے پاس موجود نسخہ میں یہ ترجمہ نہیں ۔
علاوہ ازیں میرے پاس موجود نسخہ میں شروع میں ایک غزل بھی ہے جو ذیل میں پیش ہے ، اگر وہ آپ کے پاس بھی ہے اور آپ نے کسی وجہ سے اس کو نہیں لکھا تو یہاں سے بھی اس کو نکال دیں،

غزل در مدحت شیخ
از مولانا محمد اسمعیل میرٹھی رح


ساقی خم خانہ تھا ، جو صبح و شام
روز ادینہ تھا مسجد میں امام
جس نے چشم مست ساقی دیکھ لی
تا قیامت اس پہ ہوشیاری حرام
اس لب جاں بخش کی باتیں تھی یا
معجزات عیسی ء گردوں مقام
ہو گیا اس کو قیامت کا یقین
جس نے دیکھا سرو قامت کا خرام
چشمہ آب بقا کی لہر تھی
وہ عبارت وہ اشارت لا کلام
مرحبا عطر گریباں کی شمیم
ہے معطر جس سے روحانی مشام
تھی زباں ، قاطع اوہام یا
ذوالفقار حیدری تھی بے نیام
جس نے دیکھا نرگس شہلا کا خواب
اس نے پایا رمز قلبی لا ینام
قال اتممت علیکم نعمتی
ہو گئیں سب خوبیاں اس پر تمام
جس نے چاٹی عتبہ علیا کی خاک
تلخی دوراں سے ہو کیوں تلخ کام
اے صبا صحرائے جاں میں کر تلاش
کس طرف ہیں وہ سرادق وہ خیام
خلوت لیلی میں تو گذرے اگر
تو یہ کہہ دینا ہمارا بھی پیام
تشنگان شوق ہیں گم کردہ راہ
تو بھی چل بہر خدا دو چار گام
بحر میں برپا ہوا جوش و خروش
حبذا رشحات کاسات الکرام
سونپ دی تھی دست قدرت نے تھجے
ناقیہ لیلائے معنی کی زمام
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم فرید، جی میرے پاس جو نسخہ ہے اسی میں یہ تراجم شامل ہیں۔ اور آپ نے جو غزل ارسال کی ہے یہ ترتیب میں کہاں آتی ہے۔ مجھے تو اسے خارج کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
 

فرید احمد

محفلین
مکرمی
میرے پاس موجود نسخہ میں یہ بالکل شروع میں ہے ، فہرست مضامین سے بھی قبل ۔
میرے پاس موجود نسخہ میں ترجمہ نہیں ، اور مجھے بعض جگہ دقت ہوئی تھی ، الحمدللہ اب یہ دور ہو جائے گی ۔
میرا ارادہ اس ترجمہ کو نقل کرکے میرے نسخہ میں قلم سے لکھ دینے یا ضمیمہ بناکر آخر میں چسپاں کر دینے کا ہے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
فرید احمد نے کہا:
مکرمی
میرے پاس موجود نسخہ میں یہ بالکل شروع میں ہے ، فہرست مضامین سے بھی قبل ۔
میرے پاس موجود نسخہ میں ترجمہ نہیں ، اور مجھے بعض جگہ دقت ہوئی تھی ، الحمدللہ اب یہ دور ہو جائے گی ۔
میرا ارادہ اس ترجمہ کو نقل کرکے میرے نسخہ میں قلم سے لکھ دینے یا ضمیمہ بناکر آخر میں چسپاں کر دینے کا ہے ۔

فرید، میں نے فہرست مضامین کی طوالت کے باعث اسے ٹائپ کرنا بعد پر اُٹھا رکھا تھا۔ شاید اسی لیے یہ غزل رہ گئی۔
 
Top