جاسمن

لائبریرین
تحائف کا لین دین ہماری روزمرّہ زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہم اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور دیگر ساتھیوں کو اکثر تحائف دیتے اور لیتے رہتے ہیں۔ یہ ہمارے پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی سنت ہے۔ ہمارے معاشرے کی خوبصورت ریت ہے۔ لیکن تحائف کے لین دین میں بسا اوقات ہمیں تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔ اور کبھی بہت خوشگوار تجربات ہماری زندگی کی یادوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔
کیا آپ کو تحائف کا لین دین یکساں پسند ہے؟
کیا آپ بس تحفے لینا پسند کرتے ہیں؟
کیا آپ تحفے دینا پسند کرتے ہیں؟
کس قسم کے تحائف دیتے ہیں یا لینا پسند کرتے ہیں؟
کیا صرف قریبی لوگوں سے تحائف لیتے ہیں یا کسی سے بھی لے لیتے ہیں؟
وغیرہ وغیرہ
بہت سے پہلو ہو سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں محفلین اپنے تجربات و مشاہدات شریک کریں تو ہم سب مستفید ہوں گے۔ شاید ہمیں کچھ اچھا سیکھنے کو مل سکے۔
 

جاسمن

لائبریرین
عمرے پہ ہمیں تحائف کے حوالے سے بہت خوشگوار تجربات ہوئے۔ ہمیں ایسے کئی لوگ ملے جو ہمارے کسی جاننے والے کے عزیز تھے۔ وہ ہمارے لیے کھانے پکا کے لاتے۔ ہماری پسند پوچھ پوچھ کے۔ کبھی پھلوں کی بھرمار ہو جاتی۔صاحب کے گاؤں کی خاتون کے میاں ٹیکسی ڈرائیور تھے۔ وہ ہمیں طائف تک لے گئے۔ مکہ اور مدینہ کی زیارتیں کرائیں۔ جدہ جانے کی پیشکش تو ہم نے ٹھکرا دی کہ اس کی بجائے عمرہ نہ کر لیں۔
پھر اجنبی خواتین نے مجھے اور ایمی کو تحائف دیے۔ ترکی خواتین نے بسکٹ۔ کسی نے قہوہ۔ کسی نے ایمی کو پیسے دیے۔ مجھے بنگالی خاتون نے کروشیے کی جرابیں دیں۔ بہت خوبصورت۔ ہم کچھ ایسا ساتھ نہیں لے گئے تھے۔ لیکن کچھ نہ کچھ ہم نے بھی کیا۔ گو بہت نہیں۔
اس سے آئیڈیا ملا۔ ایک کولیگ عمرے پہ گئی تو ہماری طرح اس نے بھی ہم سب عمرے والوں سے تربیتی نشستیں کیں۔ اسے یہ آئیڈیا بتایا تو اسے بہت پسند آیا۔ وہ کئی چیزیں لے گئی جن میں زیورات، کپڑے اور کھانے پینے کی چیزیں تھیں۔ دوسرا خیال جو انھیں پیش کیا کہ ہر پیکٹ میں پاکستان کے نام کی پرچی ڈال دی جائے تاکہ دوسرے مسلمان لوگوں میں پاکستان کا تاثر بھی بہتر ہو اور محبت بھی پیدا ہو ۔ بعد میں اس نے اپنے تجربات و مشاہدات بتائے تو ہمیں بہت اچھا لگا۔ اس نے بچوں اور خواتین میں وقتاً فوقتاً یہ تحائف تقسیم کیے۔
ہم ان سے نہ کبھی ملے اور نہ کبھی ملیں گے۔ لیکن ایک مسلمان خاتون کی طرف سے دوسری مسلمان خاتون یا بچے کے لیے تحفہ بہت ہی خوشگوار تجربہ ہے۔
ابھی ہماری ایک کولیگ حج پہ جا رہی ہیں اور انھیں نے بھی ایسی نشستوں میں تحائف لے جانے کا خیال بے حد اچھا لگا۔ انھوں نے ہم سے تحائف منگوائے۔ اب وہ کڑھائی والی چادر، چنری کا دوپٹہ اور سنگل بیڈ شیٹس کا سیٹ لے جا رہی ہیں ماشاءاللہ۔ یہ بیڈ شیٹ سیٹ ہمارے بہاول پور کی خاص ثقافت کی پہچان ہے۔
IMG-20250422-140626-MP.jpg

IMG-20250423-213813-MP.jpg
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
تحفہ دینا پسند ہے، لیتے ہوئے شرمندگی سی ہوتی ہے۔ شاید خود کو اس قابل نہیں سمجھتا ہوں۔ :)

تحفہ کے متعلق ایک اصول ہمیشہ پیش نظر ہوتا ہے کہ ایسا تحفہ دیا جائے جس کی اس فرد کو ضرورت بھی ہو کہ جسے تحفہ دیا جا رہا ہے، اور وہ تحفہ حقیقتاً اس کے کسی کام آ سکتا ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
کرونا کے دنوں میں سب رسالے/ڈائجسٹ بند ہو چکے تھے۔ ڈائجسٹوں میں قسطوں کا کتنا انتظار تھا۔ آخر میں نے سیما جی سے کہا کہ وہ ڈائجسٹ میں قسطوں کی تصاویر بنا کے بھیج دیں۔ انھوں نے ڈائجسٹ ہی بھیج دیے بلکہ ساتھ ساتھ ایک سوٹ بھی بھیج دیا۔ علی وقار کی طرح میں بہت شرمندہ ہوئی۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عمرے پہ ہمیں تحائف کے حوالے سے بہت خوشگوار تجربات ہوئے۔ ہمیں ایسے کئی لوگ ملے جو ہمارے کسی جاننے والے کے عزیز تھے۔ وہ ہمارے لیے کھانے پکا کے لاتے۔ ہماری پسند پوچھ پوچھ کے۔ کبھی پھلوں کی بھرمار ہو جاتی۔صاحب کے گاؤں کی خاتون کے میاں ٹیکسی ڈرائیور تھے۔ وہ ہمیں طائف تک لے گئے۔ مکہ اور مدینہ کی زیارتیں کرائیں۔ جدہ جانے کی پیشکش تو ہم نے ٹھکرا دی کہ اس کی بجائے عمرہ نہ کر لیں۔
پھر اجنبی خواتین نے مجھے اور ایمی کو تحائف دیے۔ ترکی خواتین نے بسکٹ۔ کسی نے قہوہ۔ کسی نے ایمی کو پیسے دیے۔ مجھے بنگالی خاتون نے کروشیے کی جرابیں دیں۔ بہت خوبصورت۔ ہم کچھ ایسا ساتھ نہیں لے گئے تھے۔ لیکن کچھ نہ کچھ ہم نے بھی کیا۔ گو بہت نہیں۔
اس سے مجھے آئیڈیا ملا۔
اگلی بار میری کولیگ عمرے پہ گئی تو میں نے اسے بھی بتایا اور ایک سوٹ، کئی طرح کے زیورات، کھانے پینے کی چیزیں۔۔۔ پیک کر کے ان میں پرچی پہ "پاکستان" لکھ کے ڈال کے دیں۔
وہ میرے مشورے کے مطابق خود بھی کئی چیزیں لے گئی۔ بعد میں اس نے اپنے تجربات و مشاہدات بتائے تو ہمیں بہت اچھا لگا۔ اس نے بچوں اور خواتین میں وقتاً فوقتاً یہ تحائف تقسیم کیے۔
ہم ان سے نہ کبھی ملے اور نہ کبھی ملیں گے۔ لیکن ایک مسلمان خاتون کی طرف سے دوسری مسلمان خاتون یا بچے کے لیے تحفہ بہت ہی خوشگوار تجربہ ہے۔
پھر تو میں نے وطیرہ پکڑ لیا۔ ابھی بھی میں نے شنیل/ویلوٹ کا ایک گاؤن اپنے حج پہ تحفہ کے طور پہ لے جانے کے لیے رکھا ہوا ہے۔ ابھی ہماری ایک کولیگ حج پہ جا رہی ہیں اور میں نے انھیں ساتھ کے جانے کے لیے سنگل بیڈ شیٹ کا سیٹ دینا ہے جو ہمارے بہاول پور کی خاص ثقافت کی پہچان ہے۔
ان دنوں میں بیڈ شیٹ کے تکیے اور کنارے سی رہی ہوں۔ ابھی مکمل نہیں ہوئی۔
IMG-20250422-140626-MP.jpg

IMG-20250423-213813-MP.jpg
ماشاء اللّه، بہت خوب
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
مجھے بنگالی خاتون نے کروشیے کی جرابیں دیں۔
شاید آپ کے لیے یہ ایک نئی بات ہو گی کہ بنگلہ دیش کے رہنے والے خود کو بنگالی کہلانا پسند نہیں کرتے، انہیں پسند ہے کہ انہیں "دیشی" کہا جائے یا پھر "بنگلہ دیشی"۔
 

جاسمن

لائبریرین
شاید آپ کے لیے یہ ایک نئی بات ہو گی کہ بنگلہ دیش کے رہنے والے خود کو بنگالی کہلانا پسند نہیں کرتے، انہیں پسند ہے کہ انہیں "دیشی" کہا جائے یا پھر "بنگلہ دیشی"۔
واقعی میرے لیے نئی بات ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ لوگوں کو ان ہی ناموں سے پکاروں، جنھیں وہ اپنے لیے پسند کریں۔
بنگلہ دیشی ہمارے بھائی۔
ان شاءاللہ آئیندہ بنگلہ دیشی کہوں گی۔
 
عمرے پہ ہمیں تحائف کے حوالے سے بہت خوشگوار تجربات ہوئے۔ ہمیں ایسے کئی لوگ ملے جو ہمارے کسی جاننے والے کے عزیز تھے۔ وہ ہمارے لیے کھانے پکا کے لاتے۔ ہماری پسند پوچھ پوچھ کے۔ کبھی پھلوں کی بھرمار ہو جاتی۔صاحب کے گاؤں کی خاتون کے میاں ٹیکسی ڈرائیور تھے۔ وہ ہمیں طائف تک لے گئے۔ مکہ اور مدینہ کی زیارتیں کرائیں۔ جدہ جانے کی پیشکش تو ہم نے ٹھکرا دی کہ اس کی بجائے عمرہ نہ کر لیں۔
پھر اجنبی خواتین نے مجھے اور ایمی کو تحائف دیے۔ ترکی خواتین نے بسکٹ۔ کسی نے قہوہ۔ کسی نے ایمی کو پیسے دیے۔ مجھے بنگالی خاتون نے کروشیے کی جرابیں دیں۔ بہت خوبصورت۔ ہم کچھ ایسا ساتھ نہیں لے گئے تھے۔ لیکن کچھ نہ کچھ ہم نے بھی کیا۔ گو بہت نہیں۔
اس سے مجھے آئیڈیا ملا۔
اگلی بار میری کولیگ عمرے پہ گئی تو میں نے اسے بھی بتایا اور ایک سوٹ، کئی طرح کے زیورات، کھانے پینے کی چیزیں۔۔۔ پیک کر کے ان میں پرچی پہ "پاکستان" لکھ کے ڈال کے دیں۔
وہ میرے مشورے کے مطابق خود بھی کئی چیزیں لے گئی۔ بعد میں اس نے اپنے تجربات و مشاہدات بتائے تو ہمیں بہت اچھا لگا۔ اس نے بچوں اور خواتین میں وقتاً فوقتاً یہ تحائف تقسیم کیے۔
ہم ان سے نہ کبھی ملے اور نہ کبھی ملیں گے۔ لیکن ایک مسلمان خاتون کی طرف سے دوسری مسلمان خاتون یا بچے کے لیے تحفہ بہت ہی خوشگوار تجربہ ہے۔
پھر تو میں نے وطیرہ پکڑ لیا۔ ابھی بھی میں نے شنیل/ویلوٹ کا ایک گاؤن اپنے حج پہ تحفہ کے طور پہ لے جانے کے لیے رکھا ہوا ہے۔ ابھی ہماری ایک کولیگ حج پہ جا رہی ہیں اور میں نے انھیں ساتھ کے جانے کے لیے سنگل بیڈ شیٹ کا سیٹ دینا ہے جو ہمارے بہاول پور کی خاص ثقافت کی پہچان ہے۔
ان دنوں میں بیڈ شیٹ کے تکیے اور کنارے سی رہی ہوں۔ ابھی مکمل نہیں ہوئی۔
IMG-20250422-140626-MP.jpg

IMG-20250423-213813-MP.jpg
پاکستان کا نام لکھ کر تحفے دینا ایک منفرد اور اچھا آئیڈیا ہے اِس سے پاکستان کا امیج بھی اچھا جائیگا ۔ واللہ عالم
اللہ آپ کی نیکی قبول فرمائے ۔
لیکن ہمیں چاھئیے کہ اپنی نیکیوں کو جتنا ہوسکے چُھپا کر رکھیں یہ ہمارا اور اللہ کا معاملہ ہے۔
 
تحفہ دینا پسند ہے، لیتے ہوئے شرمندگی سی ہوتی ہے۔ شاید خود کو اس قابل نہیں سمجھتا ہوں۔ :)

تحفہ کے متعلق ایک اصول ہمیشہ پیش نظر ہوتا ہے کہ ایسا تحفہ دیا جائے جس کی اس فرد کو ضرورت بھی ہو کہ جسے تحفہ دیا جا رہا ہے، اور وہ تحفہ حقیقتاً اس کے کسی کام آ سکتا ہو۔
بہت ہی اچھی بات کہی آپ نے ضرورت کو مدِنظر رکھ کر تحفہ دینا چاھئیے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
پاکستان کا نام لکھ کر تحفے دینا ایک منفرد اور اچھا آئیڈیا ہے اِس سے پاکستان کا امیج بھی اچھا جائیگا ۔ واللہ عالم
اللہ آپ کی نیکی قبول فرمائے ۔
لیکن ہمیں چاھئیے کہ اپنی نیکیوں کو جتنا ہوسکے چُھپا کر رکھیں یہ ہمارا اور اللہ کا معاملہ ہے۔
یہ آئیڈیا بہت کم ذہن میں آتا ہے۔ بس اسی لیے شریک کیا۔
 

وجی

لائبریرین
تحفے دینا اور لینا دونوں ہی کام اچھے لگتے ہیں۔
عمرے پر گئے تھے تو ہماری بیگم نے چنے ، میٹھی گولیاں ، بادام اور کاجو کے پیکٹ بنا لیے تھے
کچھ ٹافیاں وہاں سے بھی خریدی تھیں
جو وہاں بچوں اور عورتوں میں تقسیم کی ۔
اسی طرح ہمارے بچوں کو بھی کوئی نہ کوئی ٹافی چالیٹ دے جاتا تھا۔
 
Top