حسرت موہانی تجھ کو پاسِ وفا ذرا نہ ہوا

تجھ کو پاسِ وفا ذرا نہ ہوا
ہم سے پھر بھی ترا گلہ نہ ہوا
ایسے بگڑے کہ پھر جفا بھی نہ کی
دشمنی کا بھی حق ادا نہ ہوا
کٹ گئی احتیاطِ عشق میں عمر
ہم سے اظہار مدعا نہ ہوا
مر مٹے ہم تو مٹ گئے سب رنج
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا
تم جفا کار تھے کرم نہ کیا
میں وفادار تھا خفا نہ ہوا
ہجر میں جان مضطرب کو سکوں
آپ کی یاد کے سوا نہ ہوا
رہ گئی تیرے قصرِ عشق کی شرم
میں جو محتاج اغنیا نہ ہوا​
 

طارق شاہ

محفلین

ایسے بگڑے کہ پھر جفا بھی نہ کی
دشمنی کا بھی حق ادا نہ ہُوا

کٹ گئی احتیاطِ عشق میں عمر
ہم سے اظہارِ مُدّعا نہ ہُوا


سُبحان اللہ ، کیا کہنے !

تشکّر شیئر کرنے پر صاحب!
بہت خوش رہیں :)
 
ایسے بگڑے کہ پھر جفا بھی نہ کی
دشمنی کا بھی حق ادا نہ ہُوا

کٹ گئی احتیاطِ عشق میں عمر
ہم سے اظہارِ مُدّعا نہ ہُوا


سُبحان اللہ ، کیا کہنے !

تشکّر شیئر کرنے پر صاحب!
بہت خوش رہیں :)
آداب عرض ہے
سلامت رہیں :)
 
ہجر میں جان مضطرب کو سکوں
آپ کی یاد کے سوا نہ ہوا

آداب سید شہزاد ناصر بھیا:)
کیسے ہیں آپ؟
واہ کیا کہنے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بہت شکریہ شئیر کرنے کے لیے
آداب عرض
زہے نصیب :)
بہت مدت بعد دیکھا خوشی ہوئی دیکھ کر
سب خیریت ہے نا اور آپکے شوہر نامدار آجکل کہاں غائب ہیں
اللہ آپ دونوں کو ہمیشہ اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین
 
Top