اقتباسات تاریخ کیا ہے؟

زیک لاریب مرزا یاز
یہ ہے تاریخ پاکستان ۷ ویں جماعت کا ایک مضمون جو خیبر پختونخواہ میں پڑھایا جا رہا ہے:
C51512C6-AB50-4BB9-BBBF-8A21687D3F79.jpg

BA4426F6-5DC0-4D59-80E3-9C6BA9DCE5FA.jpg

85A2648D-7737-4B5F-BD83-1988C07BBE2A.jpg

C1F8BDE1-B5E9-4535-842F-0F385F7927B1.jpg

0DCAFEE9-99DC-4A61-996E-FEDA74637C8B.jpg

ایسی تعصب زدہ تاریخ پڑھنے والے معصوم بچے بڑے ہوکر ممتاز قادری نہیں بنیں گے تو اور کیا بنیں گے؟
بالکل درست پڑھایا جاتا ہے۔ جو بھی دریدہ دہنی اور توہین ِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کرے گا اس کا حال وہی ہو گا جو علم دین شہید نے راج پال کا کیا تھا۔ انگلینڈ اور کئی یورپی ملکوں میں ایک مدت تک توہین عیسی علیہالسلام کی سزا موت رہی اور ابھی تک اس کیلیے عمر قید جیسی سخت سزا ہے۔ پھر بھی ناجانےکیوںمغرب والے توہین نبی کرنے والوں کے کریاکرم پر چیختے ہیں
 

arifkarim

معطل
بالکل درست پڑھایا جاتا ہے۔ جو بھی دریدہ دہنی اور توہین ِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کرے گا اس کا حال وہی ہو گا جو علم دین شہید نے راج پال کا کیا تھا۔ انگلینڈ اور کئی یورپی ملکوں میں ایک مدت تک توہین عیسی علیہالسلام کی سزا موت رہی اور ابھی تک اس کیلیے عمر قید جیسی سخت سزا ہے۔ پھر بھی ناجانےکیوںمغرب والے توہین نبی کرنے والوں کے کریاکرم پر چیختے ہیں
مغرب میں توہین عیسیٰؑ کرنے پر کوئی سزا موجود نہیں ہے۔
 
مغرب میں توہین عیسیٰؑ کرنے پر کوئی سزا موجود نہیں ہے۔
صاحب پھر اپنی پرانی روش مضحکہ خیز کی ریٹنگ پر اتر آئے ہیں ؟ اسلام کے بارے بغض اور نفرت پھوٹ پھوٹ کر باہر نکلنے کو ببیتاب ہو رہی ہے۔ ہسٹری پڑھیں اور اپنی انفارمیشن اپ ڈیٹ کریں توہین عیسی کی مغربی مماک میں رائج رہی سزاؤں کی۔ اور برطانیہ کے قانون کو پڑھیں ابھی بھی توہین عیسی کی سزا قید سخت ہے۔بحرحال مغرب میں کچھ بھی ہو ہم مسلمان کسی کو توہین رسالت کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اور ویسے اس معاملے میں کسی سیکولر کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی کا حق بھی نہیں ہے۔
 
سلمان بھائی ان بھائیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں۔ غازی علم دین ، ممتاز قادری کا زکر نہ کریں۔ میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخ اللہ سے کہا بچ پائیں گے۔ اگلی دنیا میں ہاویہ کی آگ تو ابھی دور ہے۔ ابولہب جیسے کئی گستاخین کا اس دنیا ہی میں انجام تو خود اللہ کے ہاتھوں ہوا تھا۔ اگر یہاں کوئی منتظم انہیں روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے تو آپ ہی ان کو اگنور لسٹ میں ڈالیں۔اللہ اللہ کریں
 

arifkarim

معطل
بحرحال مغرب میں کچھ بھی ہو ہم مسلمان کسی کو توہین رسالت کی اجازت نہیں دے سکتے۔
مغرب کے اس معاملہ میں اپنے قوانین ہیں۔ بیشک ماضی میں بلاسفمی کرنے کی سزا رائج تھی لیکن کئی دہائیوں سے کوئی سزا نہیں ہے۔ اسی لئے وہاں توہین آمیز خاکے اور لٹریچر وغیرہ عام بکتا ہے۔
 

یاز

محفلین
ناروے میں آٹھویں جماعت ہائی اسکول سے قبل باقاعدہ تاریخ نہیں پڑھائی جاتی بلکہ دیگر مضامین کیساتھ بطور ریفرنس سکھائی جاتی ہے۔
آٹھویں کے بعد دسویں تک ناروے کی تاریخ، یورپ کی تاریخ پڑھاتے ہیں۔ کالج لیول میں یورپ سے باہر ممالک کی تاریخ سکھاتے ہیں۔ میں نے خود ایشیا کی تمام تر تاریخ کالج کے آخری سال میں پڑھی تھی اور جنگ عظیم دوم میں جاپان کی اتحادیوں سے لڑائی پر پراجیکٹ بھی کیا تھا۔
ہمارے ہاں کی ایک مثال کہ سوشل سٹڈیز میں تاریخ میں کیا پڑھایا جاتا ہے۔

چوتھی جماعت: 1860 سے پہلے کی امریکی تاریخ
پانچویں: 1860 کے بعد کی امریکی تاریخ
چھٹی: لاطینی امریکہ، کینیڈا، یورپ اور آسٹریلیا
ساتویں: افریقہ، مشرق وسطی، جنوبی ایشیا اور مشرقی ایشیا
آٹھویں: اپنی ریاست جارجیا کی تاریخ

ہائی سکول (نویں سے بارہویں جماعت) میں امریکی تاریخ اور دنیا کی تاریخ کے کورس ہوتے ہیں جن میں آپ زیادہ تفصیل میں جاتے ہیں۔

مجھے ایک دوست (جو امریکہ میں مقیم ہیں) نے بتایا کہ ان کے کسی بچے کو (جو کہ وہاں کسی سکول میں پڑھتا تھا) یہ اسائنمنٹ ملی کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران پرل ہاربر پر جاپانی حملے کے بعد امریکہ میں مقیم جاپانی افراد کو کیمپوں میں محدود کر دیا گیا تھا۔ امریکہ حکومت کے اس فیصلے کے پانچ فوائد اور پانچ نقصانات لکھیں۔
کیا ہم سوچ سکتے ہیں کہ ہمارے کسی سکول یا کالج میں ایسی اسائنمنٹ ملے کہ
قائداعظم نے پاکستان کی قومی زبان اردو قرار دے دی۔ اس کے فوائد و نقصانات کے بارے میں لکھیں۔
قراردادِ مقاصد منظور کرنے یا کرانے کے فوائد و نقصانات پہ لکھیں۔
مارشل لاء کے کیا فوائد ہیں اور کیا نقصانات ہیں۔
65 کی جنگ شروع کرنے میں کے فوائد اور نقصانات لکھیں۔
وغیرہ وغیرہ
 
زیک لاریب مرزا یاز
یہ ہے تاریخ پاکستان ۷ ویں جماعت کا ایک مضمون جو خیبر پختونخواہ میں پڑھایا جا رہا ہے:
C51512C6-AB50-4BB9-BBBF-8A21687D3F79.jpg

BA4426F6-5DC0-4D59-80E3-9C6BA9DCE5FA.jpg

85A2648D-7737-4B5F-BD83-1988C07BBE2A.jpg

C1F8BDE1-B5E9-4535-842F-0F385F7927B1.jpg

0DCAFEE9-99DC-4A61-996E-FEDA74637C8B.jpg

ایسی تعصب زدہ تاریخ پڑھنے والے معصوم بچے بڑے ہوکر ممتاز قادری نہیں بنیں گے تو اور کیا بنیں گے؟

ہم پاکستانی اپنی قومی عادت سے مجبور ہیں، سو کوڑے کھاتے ہیں، سو پیاز بھی کھاتے ہیں اور مآل کار کرتے وہی ہیں جو امریکہ بہادر چاہتا ہے۔ ٹیکسٹ بک کے معاملے ہی کو لے لیجے: اردو محفل سمیت انٹرنیٹ فورمز پر، اخباری کالموں میں اور لاتعداد گرماگرم بحثوں کے باوجود سرکار وہی کررہی ہے جو حکم دیا گیا ہے۔

ادھر یہ عمل سرخ فیتہ اور دوسری سرکاری کارروائیوں سمیت قومی سستی کے باعث اس قدر سست رفتار ہے کہ گالیاں بھی اپنا مقدر ہیں۔ امریکہ میں پاکستانی سفیرجناب جلیل عباس جیلانی نے امریکن رپورٹ" پاکستانی نصاب میں مذہبی عدم برداشت کا مواد" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلسل اپنے تعلیمی نظام میں بہتری لانے میں مصروف ہے۔ اور اس سلسلے میں بہتیرا قابلِ اعتراض مواد اپنی ٹیکسٹ بکس سے باہر نکال چکا ہے۔

محفلین کے جذباتی ڈائیلاگ سر آنکھوں پر، لیکن اس قسم کے تمام مواد کا ہمارے نصاب سے جانا ٹھہر گیا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے تعلیمی نصاب کا واحد مقصد طالبان قسم کے مجاہد پیدا کرنا ہے جو مدرسے سے فارغ التحصیل ہوتے ہی ٹی ٹی اٹھا کر جہاد کے لیے نکل کھڑے ہوں اور ایک قبائیلی معاشرے کے شایانِ شان ایک انفرادی جہادی کا فرض بخوبی نبھاسکیں؟

http://www.dawn.com/news/1252451/pa...ble-material-from-textbooks-ambassador-jilani
 

طالب سحر

محفلین
جو بھی دریدہ دہنی اور توہین ِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کرے گا اس کا حال وہی ہو گا جو علم دین شہید نے راج پال کا کیا تھا۔

اس پورے واقعے میں ایک اہم بات جو تقریباً ہمیشہ اوجھل ہو جاتی ہے، وہ یہ ہے کہ دورانِ تفتیش مجسٹریٹ کے سامنے، اور بعد ازاں عدالت میں سیشن جج کے سامنے غازی علم دین نے راج پال کے قتل کے الزام سے انکار کیا تھا- (دیکھئے ظفر اقبال نگینہ کی کتاب "غازی علم دین شہید" کے صفحے 75-79-) مزید برآں اپیل میں قائداعظم نے اپنے موکل غازی علم دین کے اس موقف کی وکالت کی تھی کہ موکل پر لگایا جانے والا قتل کا الزام غلط ہے- اس سلسلے میں چھپا ہوا فیصلہ محفل میں پہلے شیئر کیا جا چکا ہے۔
 
آخری تدوین:
ہم پاکستانی اپنی قومی عادت سے مجبور ہیں، سو کوڑے کھاتے ہیں، سو پیاز بھی کھاتے ہیں اور مآل کار کرتے وہی ہیں جو امریکہ بہادر چاہتا ہے۔ ٹیکسٹ بک کے معاملے ہی کو لے لیجے: اردو محفل سمیت انٹرنیٹ فورمز پر، اخباری کالموں میں اور لاتعداد گرماگرم بحثوں کے باوجود سرکار وہی کررہی ہے جو حکم دیا گیا ہے۔

ادھر یہ عمل سرخ فیتہ اور دوسری سرکاری کارروائیوں سمیت قومی سستی کے باعث اس قدر سست رفتار ہے کہ گالیاں بھی اپنا مقدر ہیں۔ امریکہ میں پاکستانی سفیرجناب جلیل عباس جیلانی نے امریکن رپورٹ" پاکستانی نصاب میں مذہبی عدم برداشت کا مواد" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلسل اپنے تعلیمی نظام میں بہتری لانے میں مصروف ہے۔ اور اس سلسلے میں بہتیرا قابلِ اعتراض مواد اپنی ٹیکسٹ بکس سے باہر نکال چکا ہے۔

محفلین کے جذباتی ڈائیلاگ سر آنکھوں پر، لیکن اس قسم کے تمام مواد کا ہمارے نصاب سے جانا ٹھہر گیا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے تعلیمی نصاب کا واحد مقصد طالبان قسم کے مجاہد پیدا کرنا ہے جو مدرسے سے فارغ التحصیل ہوتے ہی ٹی ٹی اٹھا کر جہاد کے لیے نکل کھڑے ہوں اور ایک قبائیلی معاشرے کے شایانِ شان ایک انفرادی جہادی کا فرض بخوبی نبھاسکیں؟

http://www.dawn.com/news/1252451/pa...ble-material-from-textbooks-ambassador-jilani
خلیل الرحمن صاحب! پاکستان کے نصاب سے اسلامی نظریاتی مواد کا نہیں اب پاکستان اور اسلامی نظریات کے دشمن امریکی اور بھارتی ہمنواؤں کا جانا ٹھہر گیا ہے۔ صلاح الدین ایوبی، محمد بن قاسم ، طارق بن زیاد سلطان ٹیپو اور محمود غزنوی کے مضامین کو دہشت گردی کی بنا کہنے والوں کیلیے بھٹو، بینظیر ، باچا خان اور ملالہ کے مضامین قابل قبول ہیں۔ ٹی ٹی اٹھا کر مساجد میں دھماکوں کا جہاد کرنے نکلے ہوئے دو نمبری طالبان درحقیقت را آف انڈیا کے لفافہ بردار ہیں، طالبان کے بھیس میں بغیر ختنوں کے پکڑے جانے والے بھارتی دہشتگردوں کو بھارتی اور امریکی عینکوں سے دیکھنے والوں کو ست سلاماں۔
 

زیک

مسافر
کیا ہم سوچ سکتے ہیں کہ ہمارے کسی سکول یا کالج میں ایسی اسائنمنٹ ملے کہ
قائداعظم نے پاکستان کی قومی زبان اردو قرار دے دی۔ اس کے فوائد و نقصانات کے بارے میں لکھیں۔
قراردادِ مقاصد منظور کرنے یا کرانے کے فوائد و نقصانات پہ لکھیں۔
مارشل لاء کے کیا فوائد ہیں اور کیا نقصانات ہیں۔
65 کی جنگ شروع کرنے میں کے فوائد اور نقصانات لکھیں۔
اس لئے کہ ان کے کوئی نقصانات ہیں ہی نہیں۔
 

زیک

مسافر
کم از کم پنجاب کا حال ایسا نہیں ہے۔ اور سندھ کے جو ایشوز سنے تھے ان کے پیش نظر بات کی ہم نے۔ باقی صوبوں کا نصاب نہ ہم نے دیکھا اور نہ اس متعلق کچھ علم ہے۔
سندھ کے متعلق گوگل کرنے سے یہ پوسٹ ملی:

http://rangeelaspeaks.blogspot.com/2016/01/mujhe-dushman-ke-bacho-ko-parhana-hai.html

کافی حیرانی ہوئی
 

یاز

محفلین
اسمیں حیرانی والی کونسی بات ہے۔ بقول آپکے پاکستان میں ہر شے اب ضیاء کی باقیات ہیں :)

اگرچہ ضیاء صاحب کے دور نے اس معاملے کو بامِ عروج پہ پہنچا دیا، لیکن ہماری تاریخ کا دھارے ابتدائی چند سالوں میں ہی غلط رخ پہ مڑ چکا تھا۔
 

یاز

محفلین
ہنٹ؛ قرار داد مقاصد

کوئی شک نہیں کہ یہ ہماری تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ اس دن ریاست نے اپنے اغراض و مقاصد کو غلط سمت میں موڑا، اور پھر کبھی واپس صحیح سمت میں نہ لا سکی۔ اور اس سے بھی المناک بات یہ کہ بہتوں کو اس بھیانک غلطی کا احساس تک نہیں۔ بلکہ الٹا اس پہ فخر کرتے اور نصابی کتابوں میں اس کا گن گاتے دکھائی دیتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
کوئی شک نہیں کہ یہ ہماری تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ اس دن ریاست نے اپنے اغراض و مقاصد کو غلط سمت میں موڑا، اور پھر کبھی واپس صحیح سمت میں نہ لا سکی۔ اور اس سے بھی المناک بات یہ کہ بہتوں کو اس بھیانک غلطی کا احساس تک نہیں۔ بلکہ الٹا اس پہ فخر کرتے اور نصابی کتابوں میں اس کا گن گاتے دکھائی دیتے ہیں۔
بالکل۔ اسی لئے مجھے سخت حیرت ہوتی ہے جب لوگ کہتے ہیں پاکستان اپنے قیام کے مقصد سے ہٹ گیا۔ او بھئ کہاں سے ہٹ گیا۔ قرار داد مقاصد کی تمام شقوں پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ اللہ کی حاکمیت پاکستان میں قائم ہے۔ قوانین اسلامی و شرعی ہیں۔ کوئی نیا قانون ملا ٹولے کی اجازت کے بغیر پاس نہیں ہو سکتا۔ تدریسی نصاب ۱۰۰ فیصد اسلامی نظریات سے بھرا پڑا ہے۔ پھر کہتے ہیں پاکستان اسلام کے اصولوں پر نہیں چل رہا اور اسے مزید اسلامی کرنے کی ضرورت ہے؟ اب تک جتنا ملک و قوم کو اسلامائز کیا ہے اسکے نتائج بھگت کر تسلی نہیں ہو رہی جو اسے مزید اسلامی کرنے کیلیے لوگ کوشاں ہیں۔ یہ تو وہی بات ہوئی کہ "مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا دی"
 
Top