اقتباسات تاریخ کیا ہے؟

تاریخ ہمیشہ فاتح لکھتے ہیں۔جب دو قومیں بھڑتی ہیں تو،مفتوح کو مٹا دیا جاتا ہے۔
اور فاتح تاریخ کی کتابیں لکھتا ہے۔ کتابیں ،جو انکےاپنے مفاد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی اور مفتوح کو یکسر نظر انداز کر تی ہیں۔
جیسا کہ "نپولین" نے ایک مرتبہ کہا تھا:
"تاریخ کیا ہے؟اتفاق شدہ افسانوں کا مجموعہ۔"
(ڈاؤنشی کوڈ از ڈین براؤن)
 
آخری تدوین:
عمدہ ہے جناب۔
کوئی شک نہیں کہ تاریخ اور تاریخ نگاری ایک گورکھ دھندا ہے۔
بہت شکریہ بھائی۔آج آپکی رہنمائی کی ہی بدولت ناچیز ان گورگھ دھندوں میں گورکن بنا پھرتا۔
ورنہ ہم بھی شکریہ راحیل شریف سے شروع ہو کر خلیفہ ہارون رشید تک کی گردان الاپ رہے ہوتے۔
 

زیک

مسافر
تاریخ ہمیشہ فاتح لکھتے ہیں۔جب دو قومیں بھڑتی ہیں تو،مفتوح کو مٹا دیا جاتا ہے۔
اور فاتح تاریخ کی کتابیں لکھتا ہے۔ کتابیں ،جو انکےاپنے مفاد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی اور مفتوح کو یکسر نظر انداز کر تی ہیں۔
جیسا کہ "نپولین" نے ایک مرتبہ کہا تھا:
"تاریخ کیا ہے؟اتفاق شدہ افسانوں کا مجموعہ۔"
(ڈاؤنشی کوڈ از ڈین براؤن)
ضروری نہیں۔ جیسے امریکی سِوِل وار کی مثال لے لیں۔
 

گلزار خان

محفلین
ضروری نہیں۔ جیسے امریکی سِوِل وار کی مثال لے لیں۔
زیک آپ ہمشہ ادھوری بات ھی کرتے ہیں جب تنقید کر رہے ہوں تو اپنا نظریات بھی پیش کیا کریں اسی پوسٹ پر اپنے تنقید کس بات کی ہے اور ٹائید کس بات کی ہے کچھ اپنا نظریہ بھی بتائیں کے آپ در حقیقت کہنا کیا چاھتے ہیں ۔۔۔؟؟؟
 

زیک

مسافر
جی بھائی ضرور کیوں نہین،دیں مثال؟

زیک آپ ہمشہ ادھوری بات ھی کرتے ہیں جب تنقید کر رہے ہوں تو اپنا نظریات بھی پیش کیا کریں اسی پوسٹ پر اپنے تنقید کس بات کی ہے اور ٹائید کس بات کی ہے کچھ اپنا نظریہ بھی بتائیں کے آپ در حقیقت کہنا کیا چاھتے ہیں ۔۔۔؟؟؟

امریکی خانہ جنگی میں جنوبی کنفیڈریٹ ریاستیں ہار گئیں مگر انیسویں اور بیسویں صدی کے پہلے آدھے حصے میں جو تاریخ لکھی گئی وہ ساؤتھ کے حق میں تھی۔

(انتہائی مختصر جواب اس لئے کہ فون سے لکھ رہا ہوں اور مصروف بھی ہوں)۔

یہ بات بھی خیال میں رہے کہ میرا مقصد صرف اشارہ کرنا تھا۔ اگر آپ کی دلچسپی ہے تو آپ اس موضوع پر ایک آدھ گھنٹے ہی میں اس سے بہت زیادہ علم حاصل کر سکتے ہیں جو محفل پر میرے یا کسی اور کے تفصیل میں لکھنے سے حاصل ہو گا۔
 

زیک

مسافر
امریکی خانہ جنگی میں جنوبی کنفیڈریٹ ریاستیں ہار گئیں مگر انیسویں اور بیسویں صدی کے پہلے آدھے حصے میں جو تاریخ لکھی گئی وہ ساؤتھ کے حق میں تھی۔

(انتہائی مختصر جواب اس لئے کہ فون سے لکھ رہا ہوں اور مصروف بھی ہوں)۔

یہ بات بھی خیال میں رہے کہ میرا مقصد صرف اشارہ کرنا تھا۔ اگر آپ کی دلچسپی ہے تو آپ اس موضوع پر ایک آدھ گھنٹے ہی میں اس سے بہت زیادہ علم حاصل کر سکتے ہیں جو محفل پر میرے یا کسی اور کے تفصیل میں لکھنے سے حاصل ہو گا۔
اگر کسی نام کی ضرورت ہے تو David Blight اور Eric Foner اس موضوع پر بڑے نام ہیں۔
 

arifkarim

معطل
امریکی خانہ جنگی میں جنوبی کنفیڈریٹ ریاستیں ہار گئیں مگر انیسویں اور بیسویں صدی کے پہلے آدھے حصے میں جو تاریخ لکھی گئی وہ ساؤتھ کے حق میں تھی۔
یہ تو خانہ جنگی کی تاریخ تھی جو مفتوح ریاستوں کے زاویے سے لکھی گئی۔ جبکہ دنیا میں بین الممالک ایک مشہور تنازع بھی ہے جسکی تاریخ مفتوح قوم نے دنیا میں معروف کروائی۔ اسے ہم اسرائیل ۔ عرب تنازع کہتے ہیں۔
 

گلزار خان

محفلین
جیسے امریکی سِوِل وار کی مثال لے لیں۔
سول وار امریکی پر کیا اثر پڑا؟
کیوں امریکی خانہ جنگی شروع کیا؟
. خانہ جنگی کے بارے میں بہت سے امریکیوں کو درپیش سوال کیا تھا؟
. جنوبی الگ اور سول جنگ لڑی گئی وجوہات کے بارہ میں 2 نظریات کیا تھے؟
ایک امریکی سول جنگ رہی بنیادی وجہ کیا ہے؟

امریکی خانہ جنگی میں جنوبی کنفیڈریٹ ریاستیں ہار گئیں مگر انیسویں اور بیسویں صدی کے پہلے آدھے حصے میں جو تاریخ لکھی گئی وہ ساؤتھ کے حق میں تھی۔
کیوں افریقی امریکیوں کہ کنفیڈریشن پرچم سے نفرت کرتے ہیں؟
امریکی لشکر (1861-1865) یا جرمن نازیوں (1933-1945)؟
نسل پرستی کی شرائط اور انسانوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں میں
کیا خارجہ تعلقات کے مسائل امریکی کنفیڈریشن حکومت درپیش ہے؟
اگر آپ کی دلچسپی ہے تو آپ اس موضوع پر ایک آدھ گھنٹے ہی میں اس سے بہت زیادہ علم حاصل کر سکتے ہیں جو محفل پر میرے یا کسی اور کے تفصیل میں لکھنے سے حاصل ہو گا۔
میں اس بارے میں تحقیق کر رہا ہوں اور میں نے امریکی خانہ جنگی اور لشکر فوج کے بارے میں معلومات پڑھی تھی
اور میری معلومات انتہائی مبہم ہے ۔ ایک تو اردو ٹھیک سے لکھنی نہیں آتی اور دوسرا میں بھی موبائل سے لکھتا ہوں اس لیئے غلطیں بھی ہوجاتی ہیں۔۔
 

Ukashah

محفلین
مغرب کے اسکولوں میں چینی، منگول، ہندوستانی، عرب و فارسی فاتحین کی تاریخ بھی پڑھائی جاتی ہے۔ زیادہ تعصب رکھنے کی ضرورت نہیں۔
جب تک آپ کو کوئی مخاطب نا کرے ۔ نا تو اقتباس لیا کریں اور نا ہی اپنی رائے دیا کریں ۔ شکریہ
 

طالب سحر

محفلین
تاریخ ہمیشہ فاتح لکھتے ہیں۔جب دو قومیں بھڑتی ہیں تو،مفتوح کو مٹا دیا جاتا ہے۔
اور فاتح تاریخ کی کتابیں لکھتا ہے۔ کتابیں ،جو انکےاپنے مفاد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی اور مفتوح کو یکسر نظر انداز کر تی ہیں۔
جیسا کہ "نپولین" نے ایک مرتبہ کہا تھا:
"تاریخ کیا ہے؟اتفاق شدہ افسانوں کا مجموعہ۔"
(ڈاؤنشی کوڈ از ڈین براؤن)

پہلی بات تو یہ کہ "تاریخ ہمیشہ فاتح لکتھے ہیں" اور "تاریخ اتفاق شدہ افسانوں کا مجموع ہوتی ہے" دو ایسی باتیں ہیں جو دو مختلف worldviews کی جانب اشارہ کرتی ہیں- یہ بنیادی طور پردو الگ باتیں ہیں کیونکہ فاتح کے لئے یہ لازم نہیں ہے کہ وہ اتفاق رائے پر مبنی بیانیہ تخلیق کرے- (تاہم بقول گرامچی اتفاق رائے hegemony کے نتیجے میں بھی پیدا ہو سکتا ہے-)

دوئم یہ خیال کہ تاریخ ہمیشہ فاتح لکتھے ہیں اب بہت مروج نہیں ہے- پچھلے سو ڈیڑھ سو سالوں میں ہسٹوریوگرافی یا تاریخ نویسی کے فن کے مطالعے نے یہ دکھایا ہے کہ محکوم بھی اپنا بیانیہ تخلیق کرتے ہیں اور اپنی تاریخ بھی لکھتے ہیں- چنانچہ ایک ہی واقعہ، تحریک یا جگہ پر ہمارے پاس مختلف اور competing زاویوں سے لکھی گئی تواریخ موجود ہیں- ایک دلچسپ (لیکن نسبتاً غیر معروف) طریقہ کار کی جانب توجہ دلانا چاہوں گا جو کہ subaltern studies کہلاتا ہے جس میں عام آدمی کی تاریخ اور مختلف تاریخی عوامل میں اس کے کردارپر بحث ہوتی ہے- مزید برآں اب یہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے کہ تاریخ دان کا کام یہ نہیں ہے کہ وہ یک رنگی بیانیہ پیش کرے- اس سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی موضوع پر موجود تمام حامی یا متضاد بیانیوں کا جائزہ لے-
 

یاز

محفلین
بہت شکریہ بھائی۔آج آپکی رہنمائی کی ہی بدولت ناچیز ان گورگھ دھندوں میں گورکن بنا پھرتا۔
ورنہ ہم بھی شکریہ راحیل شریف سے شروع ہو کر خلیفہ ہارون رشید تک کی گردان الاپ رہے ہوتے۔

تاریخ اور تاریخ نویسی کے گورگھ دھندے کو مزید "سمجھنے" کے لئے اپنے وقت کے جینئس ترین انسان جارج آرویل کے ماسٹر پیس "1984" کا مطالعہ بھی کافی دلچسپی کا حامل ہو سکتا ہے۔

George-Orwell-and-1984-Quotation.jpg
 
آخری تدوین:
تاریخ اور تاریخ نویسی کے گورگھ دھندے کو مزید "سمجھنے" کے لئے اپنے وقت کے جینئس ترین شخص جارج آرویل کے ماسٹر پیس "1984" کا مطالعہ بھی کافی دلچسپی کا حامل ہو سکتا ہے۔

George-Orwell-and-1984-Quotation.jpg
یاز بھائی کیا یہ کتا ب اردو میں دستیاب ہو سکتی ہے۔۔؟؟
 

طالب سحر

محفلین
یاز بھائی کیا یہ کتا ب اردو میں دستیاب ہو سکتی ہے۔۔؟؟
اردو میں اس کتاب کے کم از کم دو ترجمے ہوئے ہیں- ابوالفضل صدیقی صاحب والا ترجمہ ("انیس سو چوراسی") میں نے پڑھا ھے- اسے اردو اکیڈمی سندھ، کراچی نے کافی سالوں پہلے شائع کیا تھا؛ اب یہ کتاب غالباً آوٹ آف پرنٹ ھے۔ سہیل واسطی کا کیا ہوا ترجمہ پڑھنے کا اتفاق تو نہیں ہوا، لیکن یہ کتابوں کی دکانوں میں کئی دفعہ نظر آئی ھے- اس کا پاکستانی ایڈیشن بعنوان "نفرت" سٹی بک پوائنٹ، کراچی نے 2010 میں دوبارہ جاری کیا تھا-
 
اردو میں اس کتاب کے کم از کم دو ترجمے ہوئے ہیں- ابوالفضل صدیقی صاحب والا ترجمہ ("انیس سو چوراسی") میں نے پڑھا ھے- اسے اردو اکیڈمی سندھ، کراچی نے کافی سالوں پہلے شائع کیا تھا؛ اب یہ کتاب غالباً آوٹ آف پرنٹ ھے۔ سہیل واسطی کا کیا ہوا ترجمہ پڑھنے کا اتفاق تو نہیں ہوا، لیکن یہ کتابوں کی دکانوں میں کئی دفعہ نظر آئی ھے- اس کا پاکستانی ایڈیشن بعنوان "نفرت" سٹی بک پوائنٹ، کراچی نے 2010 میں دوبارہ جاری کیا تھا-
بہت شکریہ رہنمائی کے لیے ۔۔۔
تھوڑی سی مہربانی اور کریں یہ اردو ترجمہ کے ساتھ اگر نیٹ پر موجود ہے تو لنک شیئر کر دیں۔۔۔۔جزاک اللہ خیرا
 
Top