بے نظیر کا خط - ایک اشتھار ؟؟؟

بلا تبصرہ
benazir_letter.jpg
 
پیپلز پارٹی کا موقف

’اشتہار کردار کشی مہم کا حصہ ہے

پیپلز پارٹی نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف حکمران مسلم لیگ کی طرف سے اخبار میں شائع کرائے گئے اشتہار کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارٹی کی چیئرپرسن کی کردار کشی کی مہم کا حصہ ہے۔
پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اشتہار میں بینظیر بھٹو سے منسوب ایک جعلی خط کی اشاعت ’ضیاالحق کی جہادی باقیات کی دم توڑتی ہوئی کوششوں کا حصہ ہیں۔‘
 

ساجد

محفلین
اشتہار بازی کا یہ چکر اگرچہ مثبت سیاسی سرگرمیوں کے منافی ہے لیکن عوام کو کسی حد تک اپنے رہنماؤں کے سیاسی ماضی میں جھانکنے کا موقع ضرور فراہم کرتا ہے۔
ان اشتہارات میں لکھا جانے والا سارے کا سارا مواد اگر ٹھیک نہیں تو غلط بھی نہیں ہے۔ میں خود ایسی بہت ساری باتوں سے آگاہ ہوں جو ان اشتہارات میں لکھی گئی ہیں ۔ بس ایک چیز کی کمی ہے وہ یہ کہ یہ اشتہارات صرف ایک فریق کے حوالے سے آرہے ہیں دوسروں کے اشتہارات کو شائع کرنے پر شاید پابندی ہو۔ اگر ان کی طرف سے بھی کچھ شائع ہو تو ان مجرموں اور لٹیروں کا کچا چٹھا عوام کے سامنے آئے۔
سب کے سب ایک نمبر کے چور ، دروغ گو، لٹیرے اور بے ضمیر ہیں ۔ بس ٹریڈ مارک کا فرق ہے۔ کمپنی کی مشہوری کے لئیے ان اشتہارات کی اشاعت جاری رہنا چاہئیے۔ اور ہو سکے تو فوج کو عوامی نفرت کے مقام پر لانے والے جنرلوں کا پوسٹ مارٹم بھی کیا جائے۔
 
فوج کو عوامی نفرت کے مقام پر لانے والے جنرلوں کا پوسٹ مارٹم بھی کیا جائے۔
پھر تو فوج کے سب جنرل، کور کمانڈر، اور تمام عہدے دار جن کے ہاتھ میں ذرا بھی اختیار ایا کہٹرے میں‌کھڑے ہونگے۔ ویسے اس بات سے میں متفق ہوں‌کہ فوجی جنرلوں کا میڈیا ٹرائیل بھی ہوناچاہیے۔مگر فوج نے تو میڈیا کو بھی نظر بند کیا ہوا ہے۔
 
Top